مبینہ طور پر نشے کی حالت میں اینکر پرسن جاوید چوہدری کا بیٹا گرفتار
گزشتہ شب خبریں سرگرم رہیں کہ کالم نگار اور اینکر پرسن جاوید چوہدری کے بیٹے محمد فیض جاوید کو ماڈل کالج فار بوائز، سیکٹر F-11/3، راجہ مارکیٹ اسلام آباد سے مبینہ طور پر نشے کی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے،تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز میں جاوید چوہدری کے بیٹے سمیت 4 افراد نشے میں دھت زبردستی داخل ہوئے، گارڈز سے بدتمیزی اور شور شرابا ہنگامہ آرائی بھی کی۔
پولیس نے جاوید چوہدری کے بیٹے سمیت 4 افراد کو کالج پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا، واقعے کی ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ہے، جس کے متن کے میں کہا گیا نشے کی حالب میں ملزمان نے کالج کے عملے اور طالبات کو مارنا شروع کر دیا اور خواتین عملے کو بھی ہراساں کیا،ملزمان میں جاوید چوہدری کے بیٹے محمد فیض جاوید،علی فیضان مرزا، حارث امتیاز اور فضل خان شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ 12 نومبر 2021 کو مقامی وقت کے مطابق صبح 8:00 بجے پیش آیا، چار افراد نشے کی حالت گرے ٹویوٹا ویگو رجسٹریشن نمبر VE-ICT/016 پر کالج کے احاطے میں زبردستی داخل ہوئے اور ہنگامہ آرائی کی،ایف آئی آر کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر اسد فیض نے مقامی وقت کے مطابق صبح 9:30 بجے ماڈل پولیس اسٹیشن شالیمارسیکٹر F-10/2، اسلام آباد میں درج کرائی تھی، ایف آئی آر میں ملزمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔
صحافیوں کی جانب سے بھی واقعے کی خبر ٹوئٹ کی گئی، اے آر وائی نیوز کے صحافی ذوالقرنین حیدر کے مطابق اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز سیکٹر ایف الیون تھری میں نشے میں دھت چار افراد داخل ہوئے، ملزمان گارڈ سے گالم گلوچ کرکے زبردستی کالج میں داخل ہوئے،ملزمان نے کالج میں اسٹاف اور بچوں کو مارنا پیٹنا شروع کردیا۔
صحافی اسرار احمد راجپوت نے بھی ٹویٹ میں بتایا کہ محمد فیض جاوید،حارث امتیاز،علی فیضان اورفصل خان نامی لڑکے اسلام آباد کالج فار بوائز سیکٹرF 11/3 اسلام آباد کے مین گیٹ پر ائے اور گیٹ پر موجود چوکیدار اور لیڈی سٹاف اسٹوڈنٹس ٹیچرز وغیرہ کو نازیباں الفاظ کہنے لگے،چاروں ملزمان میں ایک جاوید چوہدری کا بیٹا بھی ہے،ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بیٹے کی گرفتاری اور واقعے کے حوالے سے جاوید چوہدری کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے،نہ ہی کوئی مزید تفصیلات سامنے آسکی ہیں۔