وزیراعظم کی چودھری برادران سے ملاقات میں کیا گفتگو ہوئی؟اندرونی کہانی

5imrankhanchaudhry.jpg

ملک میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہونے لگیں تحریک عدم اعتماد کے اعلان کے بعد وزیراعظم عمران خان کی چوہدری برادران سے ملاقات کی، اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے ایک روزہ دورہ میں وزیراعظم عمران خان نے چوہدری برادران سے ان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی، وزیراعظم اور چوہدری برادران کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔

وزیراعظم اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کےدرمیان ملاقات 30 منٹ سے زائد جاری رہی، ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں وفاقی وزیر چودھری مونس الہی، چودھری سالک، شافع حسین، حسین الٰہی، منتہیٰ اشرف، محمد خان بھٹی، طارق بشیر چیمہ بھی شریک ہوئے۔


ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعظم نے اپنی حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق سے مشکل وقت میں ساتھ نہ چھوڑنے کی درخواست کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران نے ڈٹ کر وزیر اعظم کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کا اعلان کر دیا، چوہدری برادران نے وزیراعظم سے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ سیاست کریں گے، عدم اعتماد کی باتیں افسانہ ہیں۔

چوہدری برادران کا کہنا تھا کہ 14 سال بعد شہباز شریف کو ہمارا خیال آگیا، شہباز شریف کو بتا دیا تھا عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو عمران خان پہاڑ ہیں ہم دب جائیں گے، ایسی چال کا کیا فائدہ جس کی کامیابی کا کوئی چانس ہی نہ ہو۔

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ شہبازشریف ہمارے گھر آئے، انہیں خوش آمدید کہنا ہماری خاندانی روایات ہیں، شہباز شریف نے جو سیاسی پیشکش کی اس کا ہم جواب نہیں دیا، وزیراعظم صاحب ملک میں مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے اس پر کنٹرول کریں، آپ نے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں جو کمی کی ہے اس پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ دعاگو ہوں اللہ تعالیٰ چودھری شجاعت حسین کو جلد مکمل صحت یابی عطا فرمائے۔ اس دوران مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ق) کے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الہی نے حکومت کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے 5 سال کی مدت مکمل کرے گی جب کہ ہم مکمل طور پر حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مونس الہیٰ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کی گئی ہم وفاق اور پنجاب میں ہر طرح سے حکومت کے ساتھ ہیں۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
5imrankhanchaudhry.jpg

ملک میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہونے لگیں تحریک عدم اعتماد کے اعلان کے بعد وزیراعظم عمران خان کی چوہدری برادران سے ملاقات کی، اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے ایک روزہ دورہ میں وزیراعظم عمران خان نے چوہدری برادران سے ان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی، وزیراعظم اور چوہدری برادران کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔

وزیراعظم اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کےدرمیان ملاقات 30 منٹ سے زائد جاری رہی، ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں وفاقی وزیر چودھری مونس الہی، چودھری سالک، شافع حسین، حسین الٰہی، منتہیٰ اشرف، محمد خان بھٹی، طارق بشیر چیمہ بھی شریک ہوئے۔


ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعظم نے اپنی حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق سے مشکل وقت میں ساتھ نہ چھوڑنے کی درخواست کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران نے ڈٹ کر وزیر اعظم کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کا اعلان کر دیا، چوہدری برادران نے وزیراعظم سے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ سیاست کریں گے، عدم اعتماد کی باتیں افسانہ ہیں۔

چوہدری برادران کا کہنا تھا کہ 14 سال بعد شہباز شریف کو ہمارا خیال آگیا، شہباز شریف کو بتا دیا تھا عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو عمران خان پہاڑ ہیں ہم دب جائیں گے، ایسی چال کا کیا فائدہ جس کی کامیابی کا کوئی چانس ہی نہ ہو۔

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ شہبازشریف ہمارے گھر آئے، انہیں خوش آمدید کہنا ہماری خاندانی روایات ہیں، شہباز شریف نے جو سیاسی پیشکش کی اس کا ہم جواب نہیں دیا، وزیراعظم صاحب ملک میں مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے اس پر کنٹرول کریں، آپ نے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں جو کمی کی ہے اس پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ دعاگو ہوں اللہ تعالیٰ چودھری شجاعت حسین کو جلد مکمل صحت یابی عطا فرمائے۔ اس دوران مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ق) کے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الہی نے حکومت کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے 5 سال کی مدت مکمل کرے گی جب کہ ہم مکمل طور پر حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مونس الہیٰ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کی گئی ہم وفاق اور پنجاب میں ہر طرح سے حکومت کے ساتھ ہیں۔
یہ اندرونی ملاقات پٹواریوں کے اندر کا عدم اعتماد والا کیڑا باہر نکال دیگی
???
Siberite Everus LeanMean2 Hussain1967
 

LeanMean2

Senator (1k+ posts)
یہ اندرونی ملاقات پٹواریوں کے اندر کا عدم اعتماد والا کیڑا باہر نکال دیگی
???
Siberite Everus LeanMean2 Hussain1967
اپوزیشن پاگل ہوگی اگر عدم اعتماد لائے گی پہلے بھی یہی کہا تھا اگر ٹھنڈا کر کے کھائے گی آرام کے ساتھ تو عیش کرے گی۔۔۔
 
Last edited:

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
اپوزیشن پاگل ہوگی اگر عدم اعتماد لائے گی پہلے بھی یہی کہا تھا اگر ٹھنڈا کر کے کھائے گی آرام کے ساتھ تو عیش کرے گی۔۔۔
ترین اور چودھریوں نے باپ بننے سے انکار نہ کیا ہوتا تو وہ کب کی لا چکے ہوتے?
 

Imjutt

MPA (400+ posts)
5imrankhanchaudhry.jpg

ملک میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہونے لگیں تحریک عدم اعتماد کے اعلان کے بعد وزیراعظم عمران خان کی چوہدری برادران سے ملاقات کی، اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے ایک روزہ دورہ میں وزیراعظم عمران خان نے چوہدری برادران سے ان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی، وزیراعظم اور چوہدری برادران کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔

وزیراعظم اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کےدرمیان ملاقات 30 منٹ سے زائد جاری رہی، ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں وفاقی وزیر چودھری مونس الہی، چودھری سالک، شافع حسین، حسین الٰہی، منتہیٰ اشرف، محمد خان بھٹی، طارق بشیر چیمہ بھی شریک ہوئے۔


ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعظم نے اپنی حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق سے مشکل وقت میں ساتھ نہ چھوڑنے کی درخواست کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران نے ڈٹ کر وزیر اعظم کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کا اعلان کر دیا، چوہدری برادران نے وزیراعظم سے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ سیاست کریں گے، عدم اعتماد کی باتیں افسانہ ہیں۔

چوہدری برادران کا کہنا تھا کہ 14 سال بعد شہباز شریف کو ہمارا خیال آگیا، شہباز شریف کو بتا دیا تھا عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو عمران خان پہاڑ ہیں ہم دب جائیں گے، ایسی چال کا کیا فائدہ جس کی کامیابی کا کوئی چانس ہی نہ ہو۔

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ شہبازشریف ہمارے گھر آئے، انہیں خوش آمدید کہنا ہماری خاندانی روایات ہیں، شہباز شریف نے جو سیاسی پیشکش کی اس کا ہم جواب نہیں دیا، وزیراعظم صاحب ملک میں مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے اس پر کنٹرول کریں، آپ نے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں جو کمی کی ہے اس پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ دعاگو ہوں اللہ تعالیٰ چودھری شجاعت حسین کو جلد مکمل صحت یابی عطا فرمائے۔ اس دوران مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ق) کے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الہی نے حکومت کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے 5 سال کی مدت مکمل کرے گی جب کہ ہم مکمل طور پر حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مونس الہیٰ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کی گئی ہم وفاق اور پنجاب میں ہر طرح سے حکومت کے ساتھ ہیں۔
jo bhi hey lakin Khan ko ab next election mein in BLACKMAILERS sey bachna chahiey... If ground realities allow him to.