حکومت پاکستان نے باقاعدہ طور پر ترکی کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر جدید ففتھ جنریشن جنگی طیاروں کی تیاری سے متعلق منصوبے کی تصدیق کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیکسٹ جنریشن ایئر کرافٹ پروگرام(این جی ایف اے) کے اس منصوبے کے تحت پاکستانی ایئروناٹیکل کمپلیکس کے پروجیکٹ اے زیڈ ایم اور ترکی کے ٹی ایف ایکس پروگرام مشترکہ طور پر کام کریں گے۔
اسی حوالے سے پاکستانی ایئروناٹیکل کمپلیکس (پی اے سی)نے ترکی کے ایئروسپیس انڈسٹریز کے ساتھ ٹی ایف ایکس ففتھ جنریشن ایئرکرافٹ پروگرام میں اشتراک کا معاہدہ بھی کرلیا ہے جس کے بعد پاکستان اس پروگرام میں ایک پارٹنر کی حیثیت سے شامل ہوگیا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان اس معاہدے پر دستخط بھی ہوچکے ہیں، منصوبے کے تحت ترکی کے ٹی ایف ایکس کو پی اے سی کی جانب سے ری ڈیزائن اوراپنی ضروریات کے مطابق تبدیل کیا جائے گا اور اسے اے زیڈ ایم کے این جی ایف اے میں ضم کیا جائے گا تاکہ دونوں ملکوں کی ایئر فورسز کی ضروریات کو ایک پلیٹ فارم کے ذریعے پورا کیا جاسکے۔
ان طیاروں کی تیاری سے متعلق امور دونوں ملکوں میں تقسیم کیے جائیں گے، ٹی اے آئی اور پی اے سی اپنی اپنی صلاحیتوں کو اس طیارے کی تیاری میں استعمال کریں گے تاکہ منصوبے کی لاگت کو کم سے کم رکھا جائے، فیزیبیلٹی کو بڑھایا جاسکے ، وقت کو بچایا جاسکے اور فائٹر کی صلاحیتوں کو بڑھایا جاسکے۔
اس منصوبے کی تصدیق ترک ایئروسپیس کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور پاکستانی میڈیا کی جانب سے سامنے آگئی ہے جس کے مطابق ٹی ایف ایکس اب " پاک ترک فائٹر" پروگرام ہوگا، یہ دو انجنوں پر مشتمل پانچویں جنریشن ٹیکنالوجی کا حامل فائٹر طیارہ ہوگا۔
ترک ایئرو اسپیس کے سی ای او کا اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا تھا کہ منصوبے کے تحت ٹی اے ای اپنے کچھ آپریشنز اس سال کے آخر تک پاکستان منتقل کردے گا۔