پھجے کے باسی پائے

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
ھمارے پیارے لیڈر میاں نواز شریف نےفیصلہ کیا کہ اپنی صحت یابی کے بعد دوبارہ سے پھجے کے پائے ٹرائ کیے جائیں ۔ پہلے نوالے میں احساس ہوگیا کہ پھجے نے اس دفعہ ضرور کوئ نیا مسالا آزمایا ہے ۔ چند لقموں کے بعد میاں صاحب کے منہ کا ذائقہ بدلنے لگا ۔ پھجے نے ساتھ ہی رکھا ہوا پانی کا جگ ھاتھ میں تھما دیا ۔ میاں صاحب کی طبیعت ناساز ہونا شروع ہوگئ ۔ نوالا جیسے گلے میں پھنس گیا ۔ پھجے نے جلدی میں سارے جگ کا پانی میاں صاحب کے رہتے بالوں میں ڈال دیا ۔ میاں صاحب کو پھجے کے پائے کھانا مہنگے پڑ گئے ۔
 
Last edited by a moderator:

hello

Chief Minister (5k+ posts)
x1080



27621-451924410.JPG



یہ نواز شریف بسیار خور آدمی ہےکرپٹ لوگوں پر لگنے والے سارے الزامات اس کے پاس ہے اور اضافی یہ الزام بھی اس پر ہے کہ جب یہ اقتدار میں تھا تو ایسی ایسی بسیار خوری کرتا کہ ہیلی کاپٹروں پر اس کے لیے پائے نہاری کھدیں میٹھی لسی دوسرے شہروں سے منگوائے جاتے تھے ابھی تک اس کی عادت نہیں گئی کیونکہ جیسے یہ خواب دیکھ کر ذکر کرتا ہے یہ اسی وقت دئیکھے یا سجائے جا سکتے ہیں جب ایسے کھانے کھا کر منہ کے بل سویا جائے پیٹ کی گیس کا یہ عالم ہو کہ سارا کمرہ بدبو سے تعفن زدہ ہو
اس کے متعلق یہ خبریں مع تصاویر چل چکی ہیں بلکہ کئیوں نے تو اپنی کتابوں میں اس کا ذکر کیا ہے جس میں ایک کا ذکر کرتا ہوں
کرامت اللہ غوری کی کتاب بار شناسائی میں لکھا ایک واقعہ یاد آ گیا۔
کرامت اللہ غوری سفارت کاری سے وابستہ رہے ہیں۔ دوران ملازمت پاکستان کے جن حکمرانوں سے واسطہ رہا، ان کا احوال اپنی کتاب بار شناسائی میں لکھا ہے۔ لکھتے ہیں، وہ ترکی میں بطور سفیر اپنے فرائض ادا کر رہے تھے تو جولائی 1999 میں استنبول اور گرد و نواح میں ہلاکت خیز زلزلہ آیا۔ نواز شریف اس وقت اپنی وزارت عظمیٰ کی دوسری اننگز کھیل رہے تھے۔ انہوں نے تعزیت کے لیے ترکی آنے کا فیصلہ کیا۔ یہاں انہوں نے ترک حکمرانوں سے اظہار غم کیا، زلزلے سے متاثرہ علاقے دیکھے اور دل گرفتہ ہوئے۔ لیکن افسوس کی اس فضا میں بھی میاں نواز شریف کا ذوق طعام سر اٹھا کر کھڑا ہو گیا۔ انہوں نے رات کا کھانا اپنے پسندیدہ کباب ریستوراں میں -کھانے کی فرمائش کر دی۔
کرامت اللہ غوری لکھتے ہیں، استنبول کا یہ معروف کباب ریستوراں ائیرپورٹ کے نزدیک تھا اور اس کی وجہ شہرت گزشتہ کئی برسوں سے یہ تھی کہ میاں نواز شریف اس کے خصوصی سرپرستوں میں سے تھے۔ کئی بار یورپ جاتے ہوئے یا واپسی پر صرف کباب کھانے کےلیے کچھ گھنٹے استنبول میں قیام کرتے۔
ذوق طعام اپنی جگہ لیکن سفارتی لحاظ سے نامناسب معلوم ہوتا تھا کہ ترک عوام سے تعزیت کے لیے آیا پاکستانی وزیراعظم اس قسم کی تفریح کا مرتکب ہو۔ کرامت اللہ غوری صاحب نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تو نواز شریف نے کہا، اچھا چلو نہیں جاتے لیکن اس ریستوراں سے کباب منگوا تو سکتے ہیں؟
کرامت اللہ غوری نے جواب دیا، سر! آپ کھانا ضرور منگوا سکتے ہیں لیکن یہ تو سوچیے کہ آپ کے لیے کباب کوئی گمنام طریقے سے تو نہیں آئیں گے۔ سیکیورٹی پروٹوکول کے طور پر کھانے کو پہلے کوئی اور چکھے گا، یوں ترک میزبان جان جائیں گے کہ ان کے ٹریجیڈی کے عالم میں پاکستانی دوست یہ عیاشی کر رہے ہیں۔
نواز شریف نے کباب منگوانے کا ارادہ تو ترک کر دیا، لیکن افسردہ ہو گئے۔ تب کرامت اللہ غوری نے مشورہ دیا کہ کیوں نہ کبابی کو فون کر دیا جائے۔ وہ نواز شریف کی روانگی سے قبل ان کے پسندیدہ کباب جہاز میں رکھوا دے اور وہ واپسی کے سفر کے دوران ان کا لطف اٹھائیں۔
یہ تجویز سن کر نواز شریف کھل اٹھے اور ترکی سے واپسی پر اپنے پسندیدہ کبابوں کا لطف اٹھایا۔

صحافیوں کا ایک گروہ جو اپنی چکنی چپڑی باتوں سے جمہوریت کا درس دیتے ہیں اور پھر اپنے پروگراموں میں عوام کو جمہوریت کی گاڑی میں بیٹھا کر لے کر نکل پڑتے ہیں اور ان کی اس جمہوریت کی گاڑی کی بریک لگتی نواز شریف یا زداری یا ڈیزل کے محالات کے سامنے
جید ا چوہدری ان سے بھی دو ہاتھ آگے ہے یہ بات شروع کرتا آئن سٹائن اکبر بادشاہ افلاطون اور پتا نہیں کہاں کہاں سے پھر اسکی گاڑی بھی جا رکتی ہے زرداری بلاول مریم نواز کے سامنے یہ صحافی نہیں حقیقت میں ضمیر فروش لوگ ہیں جو بک چکے ہیں لوگوں کو گمراہ کرنے کے پیسے لیتے ہیں انہوں نے ساری عمر کیا یہ ہے پہلے سے طے شدہ سوال کرنے ہیں اور آوے آوے جاوے جاوے کرنا ہے اور لوگوں کو الو بنانا ہے
میرا ایک صحافی دوست ہے وہ کہتا کہ تم کبھی جیدے کو اس کے حقیقی چہرے کے ساتھ دیکھو تو تمہیں پتا لگے اس پر کتنی لعنت پڑی ہوئی ہے ہر چند ماہ بعد اپنے چہرے کے علاج کے لیے کہیں نا کہیں کسی ملک جاتا ہے لیکن لعنت ختم ہونے کا نام نہیں لیتی
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
جو حرام زادہ چور فراڈیا پورا ملک لوٹ کر کھا گیا ہو اس چور فراڈئے منی لانڈر خنزیر ُاور مودی کے پالتو کتے کے لئے پائے اور کھابے تو معمولی بات ہے
 

Meme

Minister (2k+ posts)
میاں صاحب کے بقول نہاری، پائے وغیرہ کا شوق چھوٹے میاں صاجب کو ہے۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
میاں صاحب کے بقول نہاری، پائے وغیرہ کا شوق چھوٹے میاں صاجب کو ہے۔


بڑے بھائ ہونے کے ناطے ، کم از کم چکھ تو لیتا کہ ظالموں نے کچھ ملا نہ دیا ہو ۔​
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
میاں صاحب کے بقول نہاری، پائے وغیرہ کا شوق چھوٹے میاں صاجب کو ہے۔
چھوٹے گنجے کو تو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ ککڑی کے پائے ہی کھاتا ہے ہونڑ تے ککڑی بھی نہیں رہی ہائے وے نکے گنجیا تیرا کیا بنے گا
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)



ھمارے پیارے لیڈر میاں نواز شریف نےفیصلہ کیا کہ اپنی صحت یابی کے بعد دوبارہ سے پھجے کے پائے ٹرائ کیے جائیں ۔ پہلے نوالے میں احساس ہوگیا کہ پھجے نے اس دفعہ ضرور کوئ نیا مسالا آزمایا ہے ۔ چند لقموں کے بعد میاں صاحب کے منہ کا ذائقہ بدلنے لگا ۔ پھجے نے ساتھ ہی رکھا ہوا پانی کا جگ ھاتھ میں تھما دیا ۔ میاں صاحب کی طبیعت ناساز ہونا شروع ہوگئ ۔ نوالا جیسے گلے میں پھنس گیا ۔ پھجے نے جلدی میں سارے جگ کا پانی میاں صاحب کے رہتے بالوں میں ڈال دیا ۔ میاں صاحب کو پھجے کے پائے کھانا مہنگے پڑ گئے ۔
تیری تحقیق سے تو لگتا ہے کہ گنجے نے پھجے کے پیسے بھی دینے ہیں ورنہ وہ اسے تازہ پائے کھلاتا بکرے والے ککڑی کے پائے کھلا کر گنجے ساب کے منہ کا دائقہ خراب نہ کرتا
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Lagtaa hai Phajey ne Bikri ke nahin Suar ke paey khilaey jou mian saanp ne mazey mazey se khaey kiyun ke haraam khaaney ki aadat hai mian saanp ko ?
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
نوتھیوں کے پاس کوئی بات نہیں تو سستے کھسروں والی پھبتیاں کسنے پر آ گئے ہیں۔

معلوم ہے برنال نہیں مل رہی ۔۔ برف لگا لو آگ ٹھنڈی ہو جاۓ جو تمھاری نیندیں حرام کیئے ہوئے ہیں۔

یا حرام کھانا چھوڑ دو۔

?