ڈی جی آئی ایس آئی کی زیر صدارت علاقائی ممالک کےانٹیلی جنس چیفس کا اجلاس

5.jpg


اسلام آباد میں ڈی جی آئی ایس آئی کی میزبانی میں پڑوسی ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کی ملاقات ہوئی ہے جس میں افغانستان کی بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کے اس اجلاس میں چین ، روس، ایران، تاجکستان، قازقستان، ازبکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان نے شرکت کی، اجلاس کی میزبانی کے فرائض انٹرسروسز انٹیلیجنس چیف جنرل فیض حمید نے نبھائے۔

رپورٹ کے مطابق اجلاس میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد پیدا ہونے والی مجموعی صورتحال سمیت خطے کی سیکیورٹی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔


اس اجلاس کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل پر اپنا تجزیہ دیتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار حارث نواز کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے قیام کیلئے پاکستان نے اہم کردار ادا کیا ہے، ماضی میں افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی رہی، طالبان کو اپنی سرزمین پڑوسیوں کے خلاف استعمال ہونے سے روکنا ہوگی، افغانستان کی سیکیورٹی صورتحال کی بہتری کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

حارث نواز کا مزید کہنا تھا کہ بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دیتا رہا، اب بھارت کا پتہ افغانستان سے ہمیشہ کیلئے کٹ چکا ہے اور افغانستان میں بھارت کسی قسم کی کوئی گڑ بڑ نہیں کرسکتا، طالبان افغانستان میں امن کیلئے پاکستانی کوششوں کے معترف ہیں۔