یو اے ای میں روپے کی قدر مزید گھٹنے سے ترسیلات زر کے متاثر ہونے کا خدشہ

4dolarrupuae.jpg

یو اے ای (متحدہ عرب امارات) کی ریاست دبئی میں حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والے ڈالر 187 سے 189 پاکستانی روپے (پاکستان میں ڈالر کی قیمت کی نسبت 3 سے 4 فیصد زائد) میں فروخت کر رہے ہیں جس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات سے آنے والی باضابطہ ترسیلات زر میں کمی واقع ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کے مطابق جمعہ کے روز پاکستان میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 181 روپے جبکہ انٹر بینک میں 178 روپے تھی۔ ایکسچینج کمپنیوں کے مطابق دبئی میں ڈالر کی قیمت کو ہی پاکستان میں کرنسی کی اصل قیمت سمجھا جاتا ہے اور ایسا خاص طور پر اوپن مارکیٹ میں ہوتا ہے۔

عام طور پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت انٹر بینک کے مقابلے 2 سے 3 فیصد زیادہ ہی ہوتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جولائی کے مہینے میں دبئی سے آنے والی ترسیلات زر 53 کروڑ 6 لاکھ ڈالر، اگست میں 51 کروڑ 23 لاکھ ڈالر، ستمبر میں 50 کروڑ 20 لاکھ ڈالر، اکتوبر میں 45 کروڑ 59 لاکھ ڈالر، اور نومبر میں 45 کروڑ 25 لاکھ ڈالر رہیں۔

اس صورتحال پر ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ پاکستان اور دبئی میں ڈالر کی قیمت میں بہت فرق ہے، دبئی میں موجود حوالہ کا کام کرنے والوں نے ڈالر کی قیمت 187 سے 189 روپے تک رکھی ہوئی ہے جس کی وجہ سے کئی پاکستانی اپنی رقم ان کے ذریعے پاکستان بھجوارہے ہیں۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
4dolarrupuae.jpg

یو اے ای (متحدہ عرب امارات) کی ریاست دبئی میں حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والے ڈالر 187 سے 189 پاکستانی روپے (پاکستان میں ڈالر کی قیمت کی نسبت 3 سے 4 فیصد زائد) میں فروخت کر رہے ہیں جس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات سے آنے والی باضابطہ ترسیلات زر میں کمی واقع ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کے مطابق جمعہ کے روز پاکستان میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 181 روپے جبکہ انٹر بینک میں 178 روپے تھی۔ ایکسچینج کمپنیوں کے مطابق دبئی میں ڈالر کی قیمت کو ہی پاکستان میں کرنسی کی اصل قیمت سمجھا جاتا ہے اور ایسا خاص طور پر اوپن مارکیٹ میں ہوتا ہے۔

عام طور پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت انٹر بینک کے مقابلے 2 سے 3 فیصد زیادہ ہی ہوتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جولائی کے مہینے میں دبئی سے آنے والی ترسیلات زر 53 کروڑ 6 لاکھ ڈالر، اگست میں 51 کروڑ 23 لاکھ ڈالر، ستمبر میں 50 کروڑ 20 لاکھ ڈالر، اکتوبر میں 45 کروڑ 59 لاکھ ڈالر، اور نومبر میں 45 کروڑ 25 لاکھ ڈالر رہیں۔

اس صورتحال پر ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ پاکستان اور دبئی میں ڈالر کی قیمت میں بہت فرق ہے، دبئی میں موجود حوالہ کا کام کرنے والوں نے ڈالر کی قیمت 187 سے 189 روپے تک رکھی ہوئی ہے جس کی وجہ سے کئی پاکستانی اپنی رقم ان کے ذریعے پاکستان بھجوارہے ہیں۔
لیگل چینل سے پیسے بھیجتے وقت ریٹ کم ملتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ دبئی کے ریٹ سے زیادہ ڈالر کی قیمت کر دے تاکہ وہاں موجودہ حوالہ ہنڈی کی مارکیٹ ختم ہو
 

Kam

Minister (2k+ posts)
Not the solution.
لیگل چینل سے پیسے بھیجتے وقت ریٹ کم ملتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ دبئی کے ریٹ سے زیادہ ڈالر کی قیمت کر دے تاکہ وہاں موجودہ حوالہ ہنڈی کی مارکیٹ ختم ہو
 

Kam

Minister (2k+ posts)
If govt wishes expats to use legal channels instead of Hundi / Hawala then this is the only solution
Only solution is rupee should recover it's value.
Confirm profit is a big loss. Extra rupee out of banking sector is a major reason.
 

Kam

Minister (2k+ posts)
If govt wishes expats to use legal channels instead of Hundi / Hawala then this is the only solution
Only solution is rupee should recover it's value.
Confirm profit is a big loss. Extra rupee out of banking sector is a major reason.
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
Only solution is rupee should recover it's value.
Confirm profit is a big loss. Extra rupee out of banking sector is a major reason.
Rupee is subject to market pressures. If SBP let it slide more than UAE rate, their market will crumble. Then SBP can return to the real market rate
 

Kam

Minister (2k+ posts)
Rupee is subject to market pressures. If SBP let it slide more than UAE rate, their market will crumble. Then SBP can return to the real market rate
We let People people and mafia devaluing so. . .hundi mafia will keep paying 2 or 3 rupees extra.
We need to find permanent solution.
 

bouqet777

MPA (400+ posts)
SBP and NBP should start their own online service at a mid market rate with no admin fee and this hawala Hundi business will be gone forever.