ندیم پراچہ کا بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کے پروگرام میں شرکت سے صاف انکار

gos1n1n1.jpg


معروف پاکستانی صحافی و کالم نگار ندیم فاروق پراچہ کو بھارتی پروپیگنڈا چینل ری پبلک ٹی وی کے جانبدار اینکر ارنب گوسوامی کے پروگرام میں شرکت کا دعوت نامہ ملا جس پر ندیم پراچہ نے صاف انکار کرتے ہوئے دوٹوک طریقے سے دعوت نامہ مسترد کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق ندیم فاروق پراچہ کو بھارتی ٹی وی چینل ری بپلک ٹی وی کی انتظامیہ کی جانب سے ارنب گوسوامی کے پروگرام میں شرکت کیلئے مدعو کیا گیا۔ اس پروگرام کا عنوان سارک اجلاس کی منسوخی سے متعلق تھا۔

دعوت نامے میں بتایا گیا کہ اس پروگرام میں سارک اجلاس کی منسوخی پر بات کی جائے گی کیونکہ پاکستان نئی افغان حکومت کو بھی اس اجلاس میں مدعو کرنے پر اصرار کر رہا ہے اس لیے رکن ممالک کے انکار پر اجلاس منسوخ کیا گیا ہے۔

جس کے جواب میں ندیم پراچہ نے واضح طور پر منع کرتے ہوئے کہا کہ بالکل نہیں! کیونکہ ارنب گوسوامی ایک بے شرم پاگل شخص ہے اور اس چینل کا حال بھی اس سے کچھ مختلف نہیں ہے اس لیے نہ تو میں شرکت کروں گا اور نہ ہی دوبارہ پوچھیے گا۔ شکریہ

d3ce3042-22b2-4e81-a85a-39f163b99b77-1.jpg


یاد رہے کہ سارک اجلاس کی منسوخی سے متعلق پاکستانی دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا سے منسلک کچھ صحافی سوشل میڈیا پر سارک ممالک کے غیر رسمی اجلاس کی منسوخی کو پاکستان سے جوڑ رہے ہیں جو کہ ایک "بے بنیار اور گمراہ کن" عمل ہے۔ دراصل امریکہ میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائنز میں سارک ممالک کا ایک غیررسمی اجلاس ہونا تھا جسے کچھ وجوہات کی بنا پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ایک بھارتی صحافی گیتا موہن نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اصرار کر رہا ہے کہ سارک ممالک کے غیر رسمی اجلاس میں طالبان حکومت کو بھی شامل کیا جائے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ بہت سارے ممالک نے انکار کر دیا۔ پاکستان نے پھر اصرار کیا کہ پچھلی افغان حکومت کے نمائندے کو اس اجلاس میں کسی قیمت پر اجلاس میں آنے نہ دیا جائے۔ اس عدم اتفاق کی وجہ سے اجلاس منسوخ کر دیا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1440351650896486409
جب کہ پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارتی صحافی کی خبر کو پاکستان کے خلاف "بے بنیاد اور گمراہ کن" پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خبر بھارتی میڈیا اور اس سے منسلک صحافیوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی فیک نیوز کی ایک اور مثال ہے جس کا مقصد بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنا ہے۔