پاکستان کو سرکاری سطح پر امریکہ سے (ایف سولہ کی مد میں) ادا کی گئی تمام رقوم کی واپسی کا مطالبہ کردینا چاہئے۔ اس کی وجہ انڈین پائلٹ کا وہ کارنامہ ہے جس پر اسے مودی نے اپنے منحوس ہاتھوں سے انڈیا کے اعلی ترین فوجی ایوارڈ سے نوازا ہے۔ چند دن پہلے ایک ایسا ہی ایوارڈ کنگنا رناوت کو بھی دیا گیا تھا۔ کنگنا کا تو خیر بنتا بھی تھا کیونکہ پورا سال بھونکتے ہوے گزارنا ہر ایک کے بس میں نہیں ہوتا مگر ابھینندن نے تو میراج طیارے کو اڑا کر ایف سولہ گرا دیا حالانکہ اس طیارے کا صحیح سالم اڑنا بھی اب کارنامہ گنا جاتا ہے۔ ہوسکتا ہے ابھینندن کو اس ناکارہ جہاز کے ساتھ پاکستان پر حملے کی نیت کا اجر دیا گیا ہو ۔
خیر جو بھی ہوا اب امریکہ کو چاہئے کہ ہماری تمام رقوم بمع سود واپس کرے اور یہ مطالبہ پاکستان کو واقعی کردینا چاہئے۔ چاہے اسے مذاق قرار دے دیا جاے مگر ایکدفعہ تو امریکی بلکہ عالمی میڈیا پر یہ بحث چھڑے گی جس کے بعد انڈیا کی جگ ہنسای ہوگی۔ اگر انڈیا کی قسمت بری ہوی تو امریکہ واقعتا ایک انکوائری ٹیم مقرر کردے گا جو انڈیا کے پاس موجود طیارے کے ملبے اور انجن وغیرہ کا معائنہ کرنے کے بعد پاکستان کے پاس موجود ایف سولہ طیاروں کی گنتی کرکے اپنی رپورٹ شائع کرے گی
جاتے جاتے انڈیا اور چین کا موازنہ چین کے صرف ایک سطری بیان سے کرتا جاوں، جب انڈیا نے پچھلے سال لداخ میں پچاس ہزار ایکسٹرا فوج کی تعیناتی کا فیصلہ کیا تھا۔ تو چین نے صرف یہ کہا تھا کہ "انڈین حکومت نے پچاس ہزار فوجیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے"" اس ایک فقرے میں کیا پیغام چھپا ہوا ہے یہ راز صرف انڈیا ہی جانتا ہے
چین نے اپنے کسی فوجی کی جان کو خطرے کی نشاندہی نہیں کی۔ اس سے پتا چل جانا چاہئے کہ چینی فوج کے سامنے انڈین فوج کی کیا حیثیت ہے؟
خیر جو بھی ہوا اب امریکہ کو چاہئے کہ ہماری تمام رقوم بمع سود واپس کرے اور یہ مطالبہ پاکستان کو واقعی کردینا چاہئے۔ چاہے اسے مذاق قرار دے دیا جاے مگر ایکدفعہ تو امریکی بلکہ عالمی میڈیا پر یہ بحث چھڑے گی جس کے بعد انڈیا کی جگ ہنسای ہوگی۔ اگر انڈیا کی قسمت بری ہوی تو امریکہ واقعتا ایک انکوائری ٹیم مقرر کردے گا جو انڈیا کے پاس موجود طیارے کے ملبے اور انجن وغیرہ کا معائنہ کرنے کے بعد پاکستان کے پاس موجود ایف سولہ طیاروں کی گنتی کرکے اپنی رپورٹ شائع کرے گی
جاتے جاتے انڈیا اور چین کا موازنہ چین کے صرف ایک سطری بیان سے کرتا جاوں، جب انڈیا نے پچھلے سال لداخ میں پچاس ہزار ایکسٹرا فوج کی تعیناتی کا فیصلہ کیا تھا۔ تو چین نے صرف یہ کہا تھا کہ "انڈین حکومت نے پچاس ہزار فوجیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے"" اس ایک فقرے میں کیا پیغام چھپا ہوا ہے یہ راز صرف انڈیا ہی جانتا ہے
چین نے اپنے کسی فوجی کی جان کو خطرے کی نشاندہی نہیں کی۔ اس سے پتا چل جانا چاہئے کہ چینی فوج کے سامنے انڈین فوج کی کیا حیثیت ہے؟