اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد آ گئی

punjab-pervaiz-elahi-khan-sd.jpg


اپوزیشن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی۔ عدم اعتماد جمع کرانے والوں میں ن لیگ کے رہنما سلمان رفیق، خلیل طاہر سندھو، سمیع اللہ خان و دیگر شامل ہیں۔

مسلم لیگ ن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی۔ ساتھ ہی انہوں ںے اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی جمع کرائی ہے۔ اس سے قبل حکومت کی جانب سے بھی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی ہے۔

روزنامہ جنگ کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے متن میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ایوان کی اکثریت کو اسپیکر چودھری پرویز الہٰی پر اعتماد نہیں رہا۔ پنجاب کے معاملات آئین پاکستان کے مطابق نہیں چلائے جا رہے ہیں۔ پرویز الہٰی نے صوبے میں جمہوری روایات کا قلع قمع کیا ہے۔

یاد رہے کہ کل ن لیگ کے وفد کو اسمبلی سیکیورٹی اسٹاف نے اندر جانے سے روک دیا تھا جس کے خلاف لیگی اراکین اسمبلی نے احتجاجاً دھرنا بھی دیا، جب کہ اسمبلی کی انتظامیہ کی جانب سے بلڈنگ کو تالے اور خاردار تاریں لگا کر بند کردیا گیا تھا۔

حالات کشیدہ ہوئے تو پنجاب اسمبلی کے اطراف امن و امان کی ذمہ داری رینجرز کو سونپ دی گئی، پانچ سو میٹر تک دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی، صوبائی اسمبلی کا گیٹ نمبر ایک ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے جب کہ ملازمین دربار ہال سے اسمبلی میں داخل ہو رہے ہیں۔

یاد رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے پنجاب اسمبلی میں 200 ارکان کی حمایت کا اعلان کررکھا ہے، ایک روز قبل فلیٹیز ہوٹل میں پنجاب اسمبلی کے 200 ارکان حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ بنانے کے لیے اپنی حمایت سامنے لاچکے ہیں۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
punjab-pervaiz-elahi-khan-sd.jpg


اپوزیشن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی۔ عدم اعتماد جمع کرانے والوں میں ن لیگ کے رہنما سلمان رفیق، خلیل طاہر سندھو، سمیع اللہ خان و دیگر شامل ہیں۔

مسلم لیگ ن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی۔ ساتھ ہی انہوں ںے اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی جمع کرائی ہے۔ اس سے قبل حکومت کی جانب سے بھی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی ہے۔

روزنامہ جنگ کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے متن میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ایوان کی اکثریت کو اسپیکر چودھری پرویز الہٰی پر اعتماد نہیں رہا۔ پنجاب کے معاملات آئین پاکستان کے مطابق نہیں چلائے جا رہے ہیں۔ پرویز الہٰی نے صوبے میں جمہوری روایات کا قلع قمع کیا ہے۔

یاد رہے کہ کل ن لیگ کے وفد کو اسمبلی سیکیورٹی اسٹاف نے اندر جانے سے روک دیا تھا جس کے خلاف لیگی اراکین اسمبلی نے احتجاجاً دھرنا بھی دیا، جب کہ اسمبلی کی انتظامیہ کی جانب سے بلڈنگ کو تالے اور خاردار تاریں لگا کر بند کردیا گیا تھا۔

حالات کشیدہ ہوئے تو پنجاب اسمبلی کے اطراف امن و امان کی ذمہ داری رینجرز کو سونپ دی گئی، پانچ سو میٹر تک دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی، صوبائی اسمبلی کا گیٹ نمبر ایک ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے جب کہ ملازمین دربار ہال سے اسمبلی میں داخل ہو رہے ہیں۔

یاد رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے پنجاب اسمبلی میں 200 ارکان کی حمایت کا اعلان کررکھا ہے، ایک روز قبل فلیٹیز ہوٹل میں پنجاب اسمبلی کے 200 ارکان حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ بنانے کے لیے اپنی حمایت سامنے لاچکے ہیں۔
کاش کوئی اسٹیبلشمنٹ اور امریکہ کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کروا دے جو اس سارے کھیل کے پیچھے ہے
 

Jazbaati

Minister (2k+ posts)
surely this means dissolving of assemblies. PTI is sure to resign if opposition think they can change the speaker and put their own CM in.
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
What is the status of provincial assemblies if National Assembly dissolved and new election announced??