آئین کے مطابق اعلیٰ عدلیہ کے جج کے فیصلہ پر بحث نہیں ہو سکتی: اعتزاز احسن

aitzaz-ahsan-khan-pakistan-court-a.jpg-one.jpg


چیف جسٹس آف پاکستان کے فیصلے پر جب بحث نہیں ہو سکتی تو طلب کیسے کر سکتے ہیں؟: سینئر قانون دان

سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام خبر ہے میں چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 68 کے مطابق ایوان،

صوبائی وقومی اسمبلی یا سینیٹ میں کسی بھی اعلیٰ عدلیہ کے جج کے فیصلے پر بحث نہیں تو دور کی بات ہے ایک جملہ بھی نہیں بول سکتے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کے فیصلے پر جب بحث نہیں ہو سکتی تو طلب کیسے کر سکتے ہیں؟


اعتزاز احسن کا آج قومی اسمبلی میں خواجہ آصف کے بیان کہ سپریم کورٹ کو شرم آنی چاہیے پر کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے! ان لوگوں کے پاس ایسی باتیں کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ میرے خیال میں اگر ایسی گفتگو کرنی بھی ہے تو شائستگی کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔ ممبران پارلیمنٹ ایسی زبان دانستہ طور پر استعمال کر رہے ہیں، ان کی خواہش ہے کہ انہیں نااہل کر دیا ۔

انہوں نے پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی عجیب سا معاملہ ہے، ابھی ٹی وی پر مریم نوازشریف کی تقریر دیکھ رہا تھا جس میں چیف جسٹس کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی یہ نہیں چل سکتا۔ مسلم لیگ ن کو میں جانتا ہوں وہ چاہتے ہیں کہ کوئی ان پر وار کرےاور ان کو نااہل کیا جائے۔ ن لیگی رہنمائوں کی تقریریں انہیں نااہل کرنے کیلئے کافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیگی رہنمائوں کی تقریریں چلا چلا کر نااہلی کو اپنی طرف بلا رہی ہیں، کبھی ایسا سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا کہ عدلیہ کے بارے میں ایسی گفتگو کی جائے گی۔ کہا جا رہا ہے کہ چیف جسٹس استعفیٰ دے، اگر یہ ہو گیا تو اس کے بعد اس کا سلسلہ چل پڑے گا۔ چیف جسٹس کے استعفے کے بعد اور استعفے بھی مانگے جائیں گے۔ مزید کہا کہ میری طرف سے سوشل میڈیا پر جعلی پیغامات پھیلائے جا رہے ہیں۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
jub chief justice ko apni use karni na aaey to aisi batein hi hongi,

Raat ko 12 bajey court laga kar jo saholat-kaari ki thi ye usi ka silaa dia jaa raha hay