عین شادی کے وقت جہیز کے نام پر 10 لاکھ روپے مانگنے پر دلہن کے اہل خانہ نے دلہا کی شادی ہال میں ہی درگت بنا دی تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے ضلع غازی آباد میں 17 دسمبر کو نکاح کے وقت دلہا کے والد نے لڑکی والوں سے اضافی جہیز کے نام پر 10 لاکھ روپے جو کہ پاکستانی روپوں میں تقریباً 22 لاکھ روپے بنتے ہیں کا مطالبہ کیا جو دلہن کے اہل خانہ کیلئے پورا کرنا ناممکن تھا کیوں کہ پہلے ہی دلہن کے اہل خانہ نے 3 لاکھ نقد اور ایک لاکھ کی ہیرے کی انگوٹھی دلہا کو دی تھی۔
دلہا کے والد نے رقم نہ ملنے پر شادی منسوخ کرنے کی دھمکی دی جس پر دلہن کے اہل خانہ نے لڑکے والوں کو سمجھانے کی کوشش کی مگر وہ نہ مانے جس پر دلہن والوں نے دلہا کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔
عین شادی کے وقت شادی ہال میں دلہا پر ہونے والے تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دلہن کی جانب مدعو مہمانوں نے بھی دلہا پر خوب ہاتھ صاف کیے، اس دوران دلہا کے گھر والے شادی ہال سے فرار ہوگئے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون دلہا سے لپٹی رہی تاکہ اسے تشدد سے بچا سکے اور ایک پولیس اہلکار بھی ویڈیو میں دلہا کو بچاتا ہوا نظر آیا۔ دلہن کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ دلہا کی پہلے بھی تین شادیاں ہو چکی ہیں۔