حلال پروٹوکول

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)



تو گویا آپ آمریت کے ساتھ ہیں؟

:13::13:


میں جمہوریت سے کبھی بھی مایوس نہیں ہوا ہوں. میں سمجھتا ہوں کہ بد ترین جمہوریت بہترین آمریت سے ہزار گنا بہتر ہے. جمہوریت جیسی بھی لنگڑی لولی ہے اسے بغیر فوجی مداخلت کے کچھ عرصۂ چلنے دیا جائے تو یہ اس نظام میں پایا جانے والا فوجیوں کا گند جلد صاف کر لے گی. اس سے اتنی جلدی انقلابی تبدیلیوں کی توقع نہ کی جائے


اس جمہوریت کی بدولت ہمارے ملک کی تقدیر کا فیصلہ ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے. ہم اپنی اور اپنے ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں اگر ہم اپنے جمہوری حقوق و فرائض اور ووٹ کی اہمیت کو سمجھ کر ذاتی مفاد سے بلند ہو کر قیادت کے اہل لوگوں کو منتخب کریں اور جمہوریت کو پنپنے اور فروغ پانے کا موقع دیں تو یہ جمہوریت ہماری ترقی اور روشن مستقبل کی ضامن جائے گی


قوم کے ہر فرد کی زمہ داری ہے کہ وہ ووٹ دینے سے پہلے خوب اچھی طرح سوچے کہ اس ملک، اس قوم، اپنی آنے والی نسلوں اور خود اپنا مستقبل اس کے اپنے ہاتھوں میں ہے. چند سکوں یا کسی ذاتی مفاد اور ذاتی پسند یا نہ پسند کی بنیاد پر اپنا، اپنے ملک و قوم اور اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل تاریک نہ کرے کیونکہ اسکے غلط فیصلے کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑ سکتا ہے. اس لیے وہ جو بھی فیصلہ کرے اپنے ذاتی اور وقتی مفاد کو نہیں بلکہ مجموعی قومی مفاد کو مد نظر رکھکر کرے


یہ ملک ہم نے جمہوری طریقے سے مسلمانوں کے لیے حاصل کیا ہے اور اسے جمہوریت ہی زندہ اور متحد رکھ سکتی ہے. ایک بار ہم غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کرنے کا انجام مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی صورت میں دیکھ چکے ہیں. اگر ہم نے پاکستان کو دنیا کے نقشے پر قائم رکھنا ہے تو ہمیں جمہوریت کو فروغ دینا ہے اور فوجی آمریت کو ہمیشہ کے لیے خیر باد کہنا ہے کیونکہ آئین اور قانون کا احترام اور جمہوریت کا فروغ سے ہی ہم ترقی کی منزلیں طے کر سکتے ہیں.


ہمارے جمہوری سسٹم میں خرابی کی اصل جڑ فوج کی سیاسی معاملات میں کھلی مداخلت اور فوج کا ہوس اقتدار ہے. ہمارے ملک کی آزادی سے لیکر اب تک کا آدھا عرصۂ سے زائد ہم پر فوج مسلط رہی ہے. جمہوریت اگر کبھی تھوڑی بہت آئی بھی ہے تو وہ فوج کی چھتری کے نیچے رہی ہے. کبھی جمہوری حکمرانوں نے اپنی مرضی اور پلاننگ سے حکومت نہیں کی ہے. ابھی بھی ہم بخوبی جانتے ہیں کہ موجودہ جمہوری حکومت کتنی آزاد اور خود مختار ہے. فوج اسوقت بھی پس پردہ رہ کر حکومت کر رہی ہے


میں ان لوگوں میں نہیں ہوں جو انقلاب کے سہانے نعروں سے بیوقوف بن جاتے ہیں اور راتوں رات تبدیلی آنے پر یقین رکھتے ہیں. انقلاب اور نعروں سے نہ تو تبدیلی آتی ہے اور نہ ہی یہ تبدیلی دیرپا نہیں ہوتی ہے. میں بتدریج تبدیلی کا قائل ہوں کیونکہ یہی بتدریج تبدیلی دیرپا ہوتی ہے. انقلاب میں جذباتیت بہت زیادہ ہوتی ہے جو کچھ دیر بعد ختم ہو جاتی ہے. کوئی سونامی اور کوئی انقلاب اصل تبدیلی نہیں لا سکتا. تبدیلی اسوقت آتی ہے جب لوگ اپنے آپ کو بدلتے ہیں. جب تک عوام اپنی سوچ نہیں بدلتے کوئی تبدیلی ممکن نہیں ہے. انقلاب میں ایک ڈکٹیٹر جاتا ہے تو دوسرا سر پر آ بیٹھتا ہے لیکن جمہوریت بتدریج تبدیلی لاتی ہے اور یہی تبدیلی دیرپا اور مستقل ہوتی ہے


ہمیں چاہئیے کہ اپنے منفی روئیوں کو بدلیں اور فوجی آمروں کی طرف دیکھنا بند کریں. فوجیوں نے چند اچھے کام بھی کیے ہونگے لیکن یہ بھی نہ بھولیے کہ آج ہم جو فصل کاٹ رہے ہیں وہ فوج ہی کی بوئی ہوئی ہے. ہمارا اصل مسئلہ یہی ہے کہ ہم بلا سوچے سمجھے جمہوری حکمرانوں کے کالے کرتوتوں کا ملبہ جمہوریت پر ڈال دیتے ہیں اور فوجیوں کو فرشتے سمجھنے لگ جاتے ہیں اور پچھلے ساتھ سال میں فوج کا ڈالا ہوا سارا گند بھول جاتے ہیں. کیڑے جمہوریت میں نہیں ہمارے اپنے اندر ہے. ہمیں جمہوریت کو برا کہنے کی بجائے اپنے گریباں میں جھانک کر اپنے ضمیر کو ٹٹولنے کی ضرورت ہے. کرپٹ حکمران کوئی آسمان سے نہیں گرتے ہیں. انہیں ہم لوگ ہی اپنے ووٹ سے منتخب کرتے ہیں. اس ملک و قوم اور جمہوریت کا مستقبل ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے. جمہوریت نے ہمیں اختیار دے دیا ہے کہ ہم اپنے ووٹ سے اپنی قسمت بدل سکتے ہیں اور اگر ہمارا خود ہی اپنی قسمت بدلنے کا ارادہ نہیں ہے تو جمہوریت کیا کرے؟


بے شک مجھے جمہوریت سے کوئی امید نہیں

آپ مزید وضاحت کر دیں کہ کتنے سال لگیں گے اس جمہوریت کو فوجیوں کا گند صاف کرنے میں ؟ سات سال تو ہو گیے ہیں مزید کتنے سال ؟
اور کیا ہی اچھا ہو کہ سیاست دان سچ بول کر ووٹ مانگیں ، ہم اتنے عشروں میں مسائل حل کر دیں گے ہمیں ووٹ دو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ابھی تو کوئی دو سال میں لوڈشیدڈنگ ختم کرنے کا دعوا کرتا ہے اور کوئی چند ماہ میں معیشت کی بحالی کا

ایک اور بات : اگر آپ واقعی جمہوریت کا احترام کرتے ہیں تو عمران خان پر تنقید کیوں کرتے ہیں یہ بات تو آپ بھی مانتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا کنگ عمران خان ہی ہے پھر یہاں اکثریت کی رائے کا احترام کیوں نہیں ؟ یہاں جمہوریت کیوں نہیں

سارے سوالات ہنسی مذاق میں لیجیے گا ، آج کل میری تحریر کچھ سخت ہو گئی ہے لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ میں کسی سے سیاسی اختلاف کی وجہ سے ہرگز تناؤ نہیں چاہتا
 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
Ayub Khan ki murghi naay Bhutto naami PPP kaa andaa dia thaa kia woh gandda nikla jo murghi ke neechaay nazarr nahi aa yaa yaa Dubai mai hatching ho rahi hai uski einton ke saath



بھٹو کی حد تک آپ سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کہ وہ فوجیوں کا دیا ہوا انڈہ تھا لیکن میں پی پی پی کا سخت مخالف ہونے کے باوجود کہہ سکتا ہوں کہ پی پی پی فوجیوں کی کھڑی کی ہوئی جماعت نہیں ہے


 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
بے شک مجھے جمہوریت سے کوئی امید نہیں

آپ مزید وضاحت کر دیں کہ کتنے سال لگیں گے اس جمہوریت کو فوجیوں کا گند صاف کرنے میں ؟ سات سال تو ہو گیے ہیں مزید کتنے سال ؟
اور کیا ہی اچھا ہو کہ سیاست دان سچ بول کر ووٹ مانگیں ، ہم اتنے عشروں میں مسائل حل کر دیں گے ہمیں ووٹ دو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ابھی تو کوئی دو سال میں لوڈشیدڈنگ ختم کرنے کا دعوا کرتا ہے اور کوئی چند ماہ میں معیشت کی بحالی کا

ایک اور بات : اگر آپ واقعی جمہوریت کا احترام کرتے ہیں تو عمران خان پر تنقید کیوں کرتے ہیں یہ بات تو آپ بھی مانتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا کنگ عمران خان ہی ہے پھر یہاں اکثریت کی رائے کا احترام کیوں نہیں ؟ یہاں جمہوریت کیوں نہیں

سارے سوالات ہنسی مذاق میں لیجیے گا ، آج کل میری تحریر کچھ سخت ہو گئی ہے لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ میں کسی سے سیاسی اختلاف کی وجہ سے ہرگز تناؤ نہیں چاہتا



جناب گند اس وقت صاف ہوتا ہے جب گند ڈالنے والے گند ڈالنا بند کر دیں


ایمانداری سے بتا دیجیے کہ کیا فوجیوں نے امور مملکت میں مداخلت کرنا بند کر دی ہے اور منتخب حکومت کے احکامات پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے؟


آج حکومت کون چلا رہا ہے؟ عوام کی منتخب لوگ یا فوجی جرنیل؟


کب پاکستان میں حقیقی جمہوریت آئی ہے جو وہ فوجیوں کا گند صاف کرے؟



 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)


جناب گند اس وقت صاف ہوتا ہے جب گند ڈالنے والے گند ڈالنا بند کر دیں


ایمانداری سے بتا دیجیے کہ کیا فوجیوں نے امور مملکت میں مداخلت کرنا بند کر دی ہے اور منتخب حکومت کے احکامات پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے؟


آج حکومت کون چلا رہا ہے؟ عوام کی منتخب لوگ یا فوجی جرنیل؟


کب پاکستان میں حقیقی جمہوریت آئی ہے جو وہ فوجیوں کا گند صاف کرے؟




کیا لوڈ شیڈنگ فوج کی مداھلت کی وجہ سے نہیں ختم ہو رہی ؟

اور حکومت کو ڈر کس بات کا ہے ؟حکومت ووٹ لے کر ائی ہے پھر فوج کو نکل باہر کرے ؟ اگر فوج نے حکومت ختم کر بھی دی تو 2013 کے شفاف الیکشن کی طرح دوبارہ منتحب ہو جائے گی پھر حکومت فوج کے نیچے لگ کر کیوں رہتی ہے ؟
 

NonStopLeo

Minister (2k+ posts)
jab koi kaam kar k dikhaye to us ka reward b banta hai, aur ager koi bina kaam kiye reward leny aa jaye to usy jootay marny ko dil karta hai.
Yahi farq hai Raheel Sharif aur Nawaz Sharif k protocol mein
 

NonStopLeo

Minister (2k+ posts)


جناب گند اس وقت صاف ہوتا ہے جب گند ڈالنے والے گند ڈالنا بند کر دیں


ایمانداری سے بتا دیجیے کہ کیا فوجیوں نے امور مملکت میں مداخلت کرنا بند کر دی ہے اور منتخب حکومت کے احکامات پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے؟


آج حکومت کون چلا رہا ہے؟ عوام کی منتخب لوگ یا فوجی جرنیل؟


کب پاکستان میں حقیقی جمہوریت آئی ہے جو وہ فوجیوں کا گند صاف کرے؟



Jab muntakhib jamhoori hakoomat mein itna dam nahi ho ga k khud say amoor-e-mumlikat chala payen, ya dunya k samny bol saken to phir doosry zaroor darmyan mein taang atkayen gay, jis din hamary muntakhib namayen is qabil ho gaye, fauji khud hi peechy hat jayen gay.
 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
بے شک مجھے جمہوریت سے کوئی امید نہیں

آپ مزید وضاحت کر دیں کہ کتنے سال لگیں گے اس جمہوریت کو فوجیوں کا گند صاف کرنے میں ؟ سات سال تو ہو گیے ہیں مزید کتنے سال ؟
اور کیا ہی اچھا ہو کہ سیاست دان سچ بول کر ووٹ مانگیں ، ہم اتنے عشروں میں مسائل حل کر دیں گے ہمیں ووٹ دو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ابھی تو کوئی دو سال میں لوڈشیدڈنگ ختم کرنے کا دعوا کرتا ہے اور کوئی چند ماہ میں معیشت کی بحالی کا

ایک اور بات : اگر آپ واقعی جمہوریت کا احترام کرتے ہیں تو عمران خان پر تنقید کیوں کرتے ہیں یہ بات تو آپ بھی مانتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا کنگ عمران خان ہی ہے پھر یہاں اکثریت کی رائے کا احترام کیوں نہیں ؟ یہاں جمہوریت کیوں نہیں

سارے سوالات ہنسی مذاق میں لیجیے گا ، آج کل میری تحریر کچھ سخت ہو گئی ہے لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ میں کسی سے سیاسی اختلاف کی وجہ سے ہرگز تناؤ نہیں چاہتا



آپکے کومنٹس کے ایک حصے کا جواب مس ہوگیا تھا

:)



جہاں تک عمران خان کی بات ہے تو اس سے میری "عقیدت" جمہوریت سے بالاتر ہے


میں اسکا بہت بڑا "قصیدہ خواں" ہوں. آپکو اندازہ ہی نہیں ہے کہ اسکی تقریر کا پانچ منٹ کا ایک ویڈیو کلپ مجھے تین گھنٹے کے پنجابی کامیڈی ڈرامے سے ہزار گنا زیادہ مزاحیہ لگتا ہے. ایک وقت تھا کہ مجھے اسکی چولیں بہت پسند تھیں. اسوقت اسکی چولوں کا معیار بہت بلند تھا اور ایسی ایسی چولیں مارتا تھا کہ بندہ عش عش کر اٹھتا تھا. پھر بار بار پرانی چولیں دہرانے سے اسکی چولوں کا معیار گرنا شروع ہوگیا اور مجھے اسکی چولیں سن کر غصہ آنے لگا. فسادی مارچ اور دھرنے کے دوران اس نے امپائر کی انگلی اٹھوانے اور کالی شیروانی پہننے کی خواہش میں بے عزتی پروف کنٹینر پر کھڑے ہو کر دن رات اتنی بور چولیں ماریں کہ اب مجھے اسکی چولیں سن کر ترس آتا ہے. میں تو اب بھی یہی دعا کرتا ہوں کہ کسی نہ کسی بہانے کوئی دھرنا اور کوئی جلسہ ہوتا رہے تاکہ ہم اسکی چولوں سے لطف اٹھاتے رہیں


عمران خان سے تھوڑے بہت سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اسے پاکستان کی سیاست میں ایک اچھا عنصر سمجھتا ہوں جس کی پچھلی کئی دہائیوں سے اشد ضرورت محسوس کی جا رہی تھی. میں سمجھتا ہوں کہ اگر عمران خان نادیدہ قوتوں کے ہاتھوں میں کھیلنے اور منفی سیاست کرنے کی بجائے حکومت پر مثبت تنقید کرے اور خیبر پختون خواہ میں کچھ بہتر تبدیلی لا کر دکھائے تو اچھے نتائج حاصل کر سکتا ہے. یہ وہ دور نہیں ہے جب لوگ اعتجاجی سیاست کو پسند کیا کرتے تھے. حکومت کے غلط کاموں پر تنقید بجا لیکن اب لوگ سیاسی جماعتوں اور لیڈروں کو انکی کارکردگی کی بنیاد پر پرکھتے ہیں


 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)



آپکے کومنٹس کے ایک حصے کا جواب مس ہوگیا تھا

:)



جہاں تک عمران خان کی بات ہے تو اس سے میری "عقیدت" جمہوریت سے بالاتر ہے


میں اسکا بہت بڑا "قصیدہ خواں" ہوں. آپکو اندازہ ہی نہیں ہے کہ اسکی تقریر کا پانچ منٹ کا ایک ویڈیو کلپ مجھے تین گھنٹے کے پنجابی کامیڈی ڈرامے سے ہزار گنا زیادہ مزاحیہ لگتا ہے. ایک وقت تھا کہ مجھے اسکی چولیں بہت پسند تھیں. اسوقت اسکی چولوں کا معیار بہت بلند تھا اور ایسی ایسی چولیں مارتا تھا کہ بندہ عش عش کر اٹھتا تھا. پھر بار بار پرانی چولیں دہرانے سے اسکی چولوں کا معیار گرنا شروع ہوگیا اور مجھے اسکی چولیں سن کر غصہ آنے لگا. فسادی مارچ اور دھرنے کے دوران اس نے امپائر کی انگلی اٹھوانے اور کالی شیروانی پہننے کی خواہش میں بے عزتی پروف کنٹینر پر کھڑے ہو کر دن رات اتنی بور چولیں ماریں کہ اب مجھے اسکی چولیں سن کر ترس آتا ہے. میں تو اب بھی یہی دعا کرتا ہوں کہ کسی نہ کسی بہانے کوئی دھرنا اور کوئی جلسہ ہوتا رہے تاکہ ہم اسکی چولوں سے لطف اٹھاتے رہیں


عمران خان سے تھوڑے بہت سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اسے پاکستان کی سیاست میں ایک اچھا عنصر سمجھتا ہوں جس کی پچھلی کئی دہائیوں سے اشد ضرورت محسوس کی جا رہی تھی. میں سمجھتا ہوں کہ اگر عمران خان نادیدہ قوتوں کے ہاتھوں میں کھیلنے اور منفی سیاست کرنے کی بجائے حکومت پر مثبت تنقید کرے اور خیبر پختون خواہ میں کچھ بہتر تبدیلی لا کر دکھائے تو اچھے نتائج حاصل کر سکتا ہے. یہ وہ دور نہیں ہے جب لوگ اعتجاجی سیاست کو پسند کیا کرتے تھے. حکومت کے غلط کاموں پر تنقید بجا لیکن اب لوگ سیاسی جماعتوں اور لیڈروں کو انکی کارکردگی کی بنیاد پر پرکھتے ہیں



آپ کے یہ کمینٹ تو میں پڑھ چکا ہوں ، میرا سوال تو سوشل میڈیا پر جمہوریت کی نہ قدری پر تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خیر اسے چھوڑیں صرف لوڈ شیدڈنگ کے خاتمے میں ناکامی میں فوج کے کردار پر محتصر مگرجامع نوٹ لکھیں
:)
 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
کیا لوڈ شیڈنگ فوج کی مداھلت کی وجہ سے نہیں ختم ہو رہی ؟

اور حکومت کو ڈر کس بات کا ہے ؟حکومت ووٹ لے کر ائی ہے پھر فوج کو نکل باہر کرے ؟ اگر فوج نے حکومت ختم کر بھی دی تو 2013 کے شفاف الیکشن کی طرح دوبارہ منتحب ہو جائے گی پھر حکومت فوج کے نیچے لگ کر کیوں رہتی ہے ؟



جناب آپ شاید بھول گئے ہیں کہ اس لوڈ شیڈنگ کے عذاب کے اصل زمہ دار کون ہیں؟ کس نے حکومت میں ہوتے ہوئے اور فوجی وردی پہن کر کالا باغ ڈیم بننے کی مخالفت کی تھی؟


خیر، پاکستان ایک حقیقت ہے اور پاکستان کے مسائل بھی حقیقی ہیں جو نعروں سے حل ہونے والے نہیں ہیں. ایک طرف عوام کے اتنے زیادہ مسائل ہیں اور دوسری طرف ملک کا بال بال قرضوں میں جھکڑا ہوا ہے اور قرضوں کا سود اتارنے کے لیے بھی قرضے لینے پڑ رہے ہیں. سیاسی لوگوں کے عوام سے وعدے ایسے ہی ہوتے ہیں جیسے کوئی عاشق اپنی محبوبہ کو اپنے جال میں پھنسانے کے لیے کرتا ہے. سیاسی لوگ عوام سے ایسے ایسے وعدے کرتے ہیں اور انہیں ایسے ایسے سبز باغ دکھاتے ہیں جنکا پورا ہونا ممکن نہیں ہوتا. جس کی وجہ سے عوام فریسٹیشن کا شکار ہو جاتے ہیں. حکومت نے اپنی ٹرم کے آخر تک لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے. اگر حکومت اپنے وعدے پر پورا نہیں اترتی ہے تو عوام اسکی چھٹی کروا دیں گے


حقیقت یہ ہے کہ جمہوری دور میں جو حکمران بظاہر نظر آتے ہیں وہ حقیقی حکمران نہیں ہوتے ہیں. اس ملک کی اصل حکمران ہمیشہ فوج ہی ہوتی ہے. ہم بیشک دنیا کی بہترین جمہوریت بھی بن جائیں اور بہترین نظام بھی لے آئیں، فوج نے امور ریاست میں مداخلت کرنا ہی کرنا ہے. اقتدار خون کی طرح فوج کے منہ کو لگا ہوا ہے. جیسے جانور خونخوار ہو جائے تو خون کے بغیر نہیں رہ سکتا اسی طرح فوج اقتدار کے بغیر نہیں رہ سکتی. فوج ہمیشہ پاکستان میں بر سر اقتدار رہتی ہے. کبھی براہ راست اور کبھی پس پردہ رہ کر. فوج اقتدار سے دور رہ ہی نہیں سکتی


فوج بدمعاش ہے اور جدید اسلحہ سے مسلح ہے. نہتے سیاستدان کس طرح فوج کا مقابلہ کر سکتے ہیں؟ فوج کے ہاتھ میں میڈیا اور ملاں ہیں. جس کے ہاتھ میں یہ دو ہتھیار بھی ہوں وہ جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ ثابت کر سکتا ہے. سیاستدان ذرا سی بھی غلطی کریں تو پھانسی چڑھا دیے جاتے ہیں یا ملک بدر کر دیے جاتے ہی اور فوجی ملک بھی توڑ دیں تو انہیں قومی پرچم میں لپیٹ کر اور سلامی دے کر دفن کیا جاتا ہے


فوج سے ٹکر وہ لے سکتا ہے جو فوج سے بڑا بدمعاش ہو. یہ عوام کی منتخب پارلیمنٹ اور سویلین حکومتیں تو فوجیوں کی ایک جیپ اور دو ٹرکوں کی مار ہوتی ہیں. سیاستدان جب اقتدار میں آتے ہیں تو انکو پتہ چلتا ہے کہ انکی اوقات کیا ہے. وہ عوام کے ساتھ مخلص بھی ہوں تو بھی انکے ہاتھ بندھے ہوئے ہی ہوتے ہیں. اصل اقتدار ہمیشہ فوج کے پاس ہوتا ہے اور وہ فوج کے رہ و کرم پر ہی ہوتے ہیں. اسلیے وہ اقتدار کے مزے لوٹنے کے لیے ہر وہ کام کرتے ہیں جو فوج اشارتا بھی کہتی ہے. سیاستدانوں کی ان فرمان برداریوں کے باوجود فوج کی حوص اقتدار ختم نہیں ہوتی اور وہ کوئی نہ کوئی جواز بنا کر آخر اقتدار پر قابض ہو جاتی ہے. فوج کے پاس بندوق ہے اور باقی سارے نہتے ہیں. نہتے لوگ کب تک اور کیسے فوج سے لڑیں گے


 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
Jab muntakhib jamhoori hakoomat mein itna dam nahi ho ga k khud say amoor-e-mumlikat chala payen, ya dunya k samny bol saken to phir doosry zaroor darmyan mein taang atkayen gay, jis din hamary muntakhib namayen is qabil ho gaye, fauji khud hi peechy hat jayen gay.



آپکے کومنٹس کا بہت شکریہ


آپ اگر اردو یا انگلش میں لکھ دیتے تو مجھے سمجھنے اور جواب دینے میں آسانی ہوتی



 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کے یہ کمینٹ تو میں پڑھ چکا ہوں ، میرا سوال تو سوشل میڈیا پر جمہوریت کی نہ قدری پر تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خیر اسے چھوڑیں صرف لوڈ شیدڈنگ کے خاتمے میں ناکامی میں فوج کے کردار پر محتصر مگرجامع نوٹ لکھیں
:)



اجازت چاہتا ہوں


صبح لکھوں گا جناب

:):)


 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)



جناب آپ شاید بھول گئے ہیں کہ اس لوڈ شیڈنگ کے عذاب کے اصل زمہ دار کون ہیں؟ کس نے حکومت میں ہوتے ہوئے اور فوجی وردی پہن کر کالا باغ ڈیم بننے کی مخالفت کی تھی؟


خیر، پاکستان ایک حقیقت ہے اور پاکستان کے مسائل بھی حقیقی ہیں جو نعروں سے حل ہونے والے نہیں ہیں. ایک طرف عوام کے اتنے زیادہ مسائل ہیں اور دوسری طرف ملک کا بال بال قرضوں میں جھکڑا ہوا ہے اور قرضوں کا سود اتارنے کے لیے بھی قرضے لینے پڑ رہے ہیں. سیاسی لوگوں کے عوام سے وعدے ایسے ہی ہوتے ہیں جیسے کوئی عاشق اپنی محبوبہ کو اپنے جال میں پھنسانے کے لیے کرتا ہے. سیاسی لوگ عوام سے ایسے ایسے وعدے کرتے ہیں اور انہیں ایسے ایسے سبز باغ دکھاتے ہیں جنکا پورا ہونا ممکن نہیں ہوتا. جس کی وجہ سے عوام فریسٹیشن کا شکار ہو جاتے ہیں. حکومت نے اپنی ٹرم کے آخر تک لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے. اگر حکومت اپنے وعدے پر پورا نہیں اترتی ہے تو عوام اسکی چھٹی کروا دیں گے


حقیقت یہ ہے کہ جمہوری دور میں جو حکمران بظاہر نظر آتے ہیں وہ حقیقی حکمران نہیں ہوتے ہیں. اس ملک کی اصل حکمران ہمیشہ فوج ہی ہوتی ہے. ہم بیشک دنیا کی بہترین جمہوریت بھی بن جائیں اور بہترین نظام بھی لے آئیں، فوج نے امور ریاست میں مداخلت کرنا ہی کرنا ہے. اقتدار خون کی طرح فوج کے منہ کو لگا ہوا ہے. جیسے جانور خونخوار ہو جائے تو خون کے بغیر نہیں رہ سکتا اسی طرح فوج اقتدار کے بغیر نہیں رہ سکتی. فوج ہمیشہ پاکستان میں بر سر اقتدار رہتی ہے. کبھی براہ راست اور کبھی پس پردہ رہ کر. فوج اقتدار سے دور رہ ہی نہیں سکتی


فوج بدمعاش ہے اور جدید اسلحہ سے مسلح ہے. نہتے سیاستدان کس طرح فوج کا مقابلہ کر سکتے ہیں؟ فوج کے ہاتھ میں میڈیا اور ملاں ہیں. جس کے ہاتھ میں یہ دو ہتھیار بھی ہوں وہ جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ ثابت کر سکتا ہے. سیاستدان ذرا سی بھی غلطی کریں تو پھانسی چڑھا دیے جاتے ہیں یا ملک بدر کر دیے جاتے ہی اور فوجی ملک بھی توڑ دیں تو انہیں قومی پرچم میں لپیٹ کر اور سلامی دے کر دفن کیا جاتا ہے


فوج سے ٹکر وہ لے سکتا ہے جو فوج سے بڑا بدمعاش ہو. یہ عوام کی منتخب پارلیمنٹ اور سویلین حکومتیں تو فوجیوں کی ایک جیپ اور دو ٹرکوں کی مار ہوتی ہیں. سیاستدان جب اقتدار میں آتے ہیں تو انکو پتہ چلتا ہے کہ انکی اوقات کیا ہے. وہ عوام کے ساتھ مخلص بھی ہوں تو بھی انکے ہاتھ بندھے ہوئے ہی ہوتے ہیں. اصل اقتدار ہمیشہ فوج کے پاس ہوتا ہے اور وہ فوج کے رہ و کرم پر ہی ہوتے ہیں. اسلیے وہ اقتدار کے مزے لوٹنے کے لیے ہر وہ کام کرتے ہیں جو فوج اشارتا بھی کہتی ہے. سیاستدانوں کی ان فرمان برداریوں کے باوجود فوج کی حوص اقتدار ختم نہیں ہوتی اور وہ کوئی نہ کوئی جواز بنا کر آخر اقتدار پر قابض ہو جاتی ہے. فوج کے پاس بندوق ہے اور باقی سارے نہتے ہیں. نہتے لوگ کب تک اور کیسے فوج سے لڑیں گے



آپ کو اللّه کا واسطہ ہے اب یہ بھی مشرف کے کھاتے میں نہ ڈال دیں ، مشرف کے کالا باغ ڈیم سے متعلق بیانات مجھے ابھی بھی یاد ہیں ، خیر میرا سوال لوڈ شیدڈنگ میں خاتمے میں ناکامی پر تھا شروع کرنے پر نہیں
چلیں یہ تو آپ نے اچھا کیا کہ حکومت کی مدت کی لمٹ بتا دی ، پی پی تو پہلے ہی ناکام ہو چکی ہے اگر یہ بھی ہو گئی تو 2018 کے الیکشن میں آپ کو عمران خان کو ووٹ دینا پڑے گا
ویسے مجھے تو لگ رہا ہے کہ یہ حکومت قیامت تک لوڈ شیدڈنگ ختم نہیں کر سکتی
 

single

MPA (400+ posts)
باوا جی،
ایک لڑکے نے ایک کہانی کو کھڑک رٹا لگایا تھا، کہ ایک دفع ہم جہاز پہ دبئی گئے تھے،
جہاز لاہور ائیرپورٹ سے اڑا، اور چند گھنٹوں بعد ہم دبئی کے عظیم الشان ائیرپورٹ میں موجود تھے اور پھر ائیرپورٹ اتنا لمبا چوڑا، نہ سر نہ پیر بس ایک دنیا تھی جو قدم قدم پر حیران و پریشان کر رہی تھی.

اب اسکول میں ٹیچر جب بھی کسی ٹوپک پہ کلاس کے لڑکوں کو مضمون لکھنے کو کہتا ، وہ لڑکا گھما پھرا کہ وہی کہانی ٹھوک دیتا تھا.

آگے تو آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے (cry)(cry)





تو گویا آپ آمریت کے ساتھ ہیں؟

:13::13:


میں جمہوریت سے کبھی بھی مایوس نہیں ہوا ہوں. میں سمجھتا ہوں کہ بد ترین جمہوریت بہترین آمریت سے ہزار گنا بہتر ہے. جمہوریت جیسی بھی لنگڑی لولی ہے اسے بغیر فوجی مداخلت کے کچھ عرصۂ چلنے دیا جائے تو یہ اس نظام میں پایا جانے والا فوجیوں کا گند جلد صاف کر لے گی. اس سے اتنی جلدی انقلابی تبدیلیوں کی توقع نہ کی جائے


اس جمہوریت کی بدولت ہمارے ملک کی تقدیر کا فیصلہ ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے. ہم اپنی اور اپنے ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں اگر ہم اپنے جمہوری حقوق و فرائض اور ووٹ کی اہمیت کو سمجھ کر ذاتی مفاد سے بلند ہو کر قیادت کے اہل لوگوں کو منتخب کریں اور جمہوریت کو پنپنے اور فروغ پانے کا موقع دیں تو یہ جمہوریت ہماری ترقی اور روشن مستقبل کی ضامن جائے گی


قوم کے ہر فرد کی زمہ داری ہے کہ وہ ووٹ دینے سے پہلے خوب اچھی طرح سوچے کہ اس ملک، اس قوم، اپنی آنے والی نسلوں اور خود اپنا مستقبل اس کے اپنے ہاتھوں میں ہے. چند سکوں یا کسی ذاتی مفاد اور ذاتی پسند یا نہ پسند کی بنیاد پر اپنا، اپنے ملک و قوم اور اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل تاریک نہ کرے کیونکہ اسکے غلط فیصلے کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑ سکتا ہے. اس لیے وہ جو بھی فیصلہ کرے اپنے ذاتی اور وقتی مفاد کو نہیں بلکہ مجموعی قومی مفاد کو مد نظر رکھکر کرے


یہ ملک ہم نے جمہوری طریقے سے مسلمانوں کے لیے حاصل کیا ہے اور اسے جمہوریت ہی زندہ اور متحد رکھ سکتی ہے. ایک بار ہم غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کرنے کا انجام مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی صورت میں دیکھ چکے ہیں. اگر ہم نے پاکستان کو دنیا کے نقشے پر قائم رکھنا ہے تو ہمیں جمہوریت کو فروغ دینا ہے اور فوجی آمریت کو ہمیشہ کے لیے خیر باد کہنا ہے کیونکہ آئین اور قانون کا احترام اور جمہوریت کا فروغ سے ہی ہم ترقی کی منزلیں طے کر سکتے ہیں.


ہمارے جمہوری سسٹم میں خرابی کی اصل جڑ فوج کی سیاسی معاملات میں کھلی مداخلت اور فوج کا ہوس اقتدار ہے. ہمارے ملک کی آزادی سے لیکر اب تک کا آدھا عرصۂ سے زائد ہم پر فوج مسلط رہی ہے. جمہوریت اگر کبھی تھوڑی بہت آئی بھی ہے تو وہ فوج کی چھتری کے نیچے رہی ہے. کبھی جمہوری حکمرانوں نے اپنی مرضی اور پلاننگ سے حکومت نہیں کی ہے. ابھی بھی ہم بخوبی جانتے ہیں کہ موجودہ جمہوری حکومت کتنی آزاد اور خود مختار ہے. فوج اسوقت بھی پس پردہ رہ کر حکومت کر رہی ہے


میں ان لوگوں میں نہیں ہوں جو انقلاب کے سہانے نعروں سے بیوقوف بن جاتے ہیں اور راتوں رات تبدیلی آنے پر یقین رکھتے ہیں. انقلاب اور نعروں سے نہ تو تبدیلی آتی ہے اور نہ ہی یہ تبدیلی دیرپا نہیں ہوتی ہے. میں بتدریج تبدیلی کا قائل ہوں کیونکہ یہی بتدریج تبدیلی دیرپا ہوتی ہے. انقلاب میں جذباتیت بہت زیادہ ہوتی ہے جو کچھ دیر بعد ختم ہو جاتی ہے. کوئی سونامی اور کوئی انقلاب اصل تبدیلی نہیں لا سکتا. تبدیلی اسوقت آتی ہے جب لوگ اپنے آپ کو بدلتے ہیں. جب تک عوام اپنی سوچ نہیں بدلتے کوئی تبدیلی ممکن نہیں ہے. انقلاب میں ایک ڈکٹیٹر جاتا ہے تو دوسرا سر پر آ بیٹھتا ہے لیکن جمہوریت بتدریج تبدیلی لاتی ہے اور یہی تبدیلی دیرپا اور مستقل ہوتی ہے


ہمیں چاہئیے کہ اپنے منفی روئیوں کو بدلیں اور فوجی آمروں کی طرف دیکھنا بند کریں. فوجیوں نے چند اچھے کام بھی کیے ہونگے لیکن یہ بھی نہ بھولیے کہ آج ہم جو فصل کاٹ رہے ہیں وہ فوج ہی کی بوئی ہوئی ہے. ہمارا اصل مسئلہ یہی ہے کہ ہم بلا سوچے سمجھے جمہوری حکمرانوں کے کالے کرتوتوں کا ملبہ جمہوریت پر ڈال دیتے ہیں اور فوجیوں کو فرشتے سمجھنے لگ جاتے ہیں اور پچھلے ساتھ سال میں فوج کا ڈالا ہوا سارا گند بھول جاتے ہیں. کیڑے جمہوریت میں نہیں ہمارے اپنے اندر ہے. ہمیں جمہوریت کو برا کہنے کی بجائے اپنے گریباں میں جھانک کر اپنے ضمیر کو ٹٹولنے کی ضرورت ہے. کرپٹ حکمران کوئی آسمان سے نہیں گرتے ہیں. انہیں ہم لوگ ہی اپنے ووٹ سے منتخب کرتے ہیں. اس ملک و قوم اور جمہوریت کا مستقبل ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے. جمہوریت نے ہمیں اختیار دے دیا ہے کہ ہم اپنے ووٹ سے اپنی قسمت بدل سکتے ہیں اور اگر ہمارا خود ہی اپنی قسمت بدلنے کا ارادہ نہیں ہے تو جمہوریت کیا کرے؟


 

wahreh

Chief Minister (5k+ posts)
چلو یہ تو تم نے مان لیا کہ ملک کو تباہ کرنے میں فوجی حکومتوں کا ہاتھ ہے- بوٹ پالشئے تو تم ہو ابھی کچھ مہینے بعد جب راحیل شریف ریٹائر ہو جائیگا تو اگلے چیف کی بوٹ پالش شروع کردوگے یہ جانتے ہوئے بھی کہ ملک کی موجودہ صورتحال کی ذمہدار اڑتیس سالہ فوجی اقتدار ہے

Nawax was given this not because of Pakistan, because of his ties with the aal e sood.

Even before he became PM.

There is a difference between the two.

And only an idiot will compare a man with whole life of training and discipline with a jackass Like NS.

I wonder how you people call him your leader.
Azaab to ana hay phir mulk per.

Aur jisay leader mantay ho us nay siasi ankh hi aik Khabees General ki goad mein kholi jis nay jamhooriat ko tabah kia.

Aur tum logon ko boit polisher kehtay ho?
O tum ho kaun yar?
koi sharam, haya, ghairat nahi hay?
 

NonStopLeo

Minister (2k+ posts)

آپکے کومنٹس کا بہت شکریہ


آپ اگر اردو یا انگلش میں لکھ دیتے تو مجھے سمجھنے اور جواب دینے میں آسانی ہوتی



Reposting in Urdu for you
جب منتخب جمہوری حکومت میں اتنا دم نہیں ہو گا کہ خود سے امور مملکت چلا پایں، یا دنیا کے سامنے بول سکیں. تو پھر ہر دوسرا شخص درمیان میں ٹانگ اٹکانے کی کوشش ضرور کرے گا.
جس دن ہمارے منتخب نمایندے اس قابل ہو گئے تو فوجی خود ہی پیچھے ہٹ جایں گے
 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کو اللّه کا واسطہ ہے اب یہ بھی مشرف کے کھاتے میں نہ ڈال دیں ، مشرف کے کالا باغ ڈیم سے متعلق بیانات مجھے ابھی بھی یاد ہیں ، خیر میرا سوال لوڈ شیدڈنگ میں خاتمے میں ناکامی پر تھا شروع کرنے پر نہیں
چلیں یہ تو آپ نے اچھا کیا کہ حکومت کی مدت کی لمٹ بتا دی ، پی پی تو پہلے ہی ناکام ہو چکی ہے اگر یہ بھی ہو گئی تو 2018 کے الیکشن میں آپ کو عمران خان کو ووٹ دینا پڑے گا
ویسے مجھے تو لگ رہا ہے کہ یہ حکومت قیامت تک لوڈ شیدڈنگ ختم نہیں کر سکتی



جناب میں نے پرویز مشرف کا کب ذکر کیا ہے؟


کالا باغ ڈیم بننے کی مخالفت سب سے پہلے فوجی وردی پہن کر گورنر صوبہ سرحد جنرل فضل الحق نے کی. اس کے سامنے جنرل ضیاء الحق نے بھی ہتھیار ڈال دیے. اس کے بعد سے اب تک بجلی پیدا کرنے کے اس سب سے بڑے منصوبے پر کام نہ ہو سکا اور یہ ڈیم نہ بننے کی وجہ سے آج سارا ملک اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے


حکومت کے پاس کوئی الہ دین کا چراغ تو نہیں ہے جو اسے رگڑے اور لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے


حکومت نے دو ہزار اٹھارہ تک لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا کہا ہے تو انتظار کرنا چاہئیے ورنہ حکومت کو گھر بھیج دیں. یہ کوئی فوجی حکومت تو نہیں ہے جسے آپ گھر نہیں بھیج سکتے ہیں



 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
مجھے آپ کا جواب مل گیا ہے

میں نے بھی بجلی جانے سے پہلے کچھ کام نمٹانے ہیں

اللّه حافظ



میں نے تو جواب دیا نہیں تھا جناب، آپکو کیسے مل گیا؟


چلیں ٹھیک ہے جی، الله نگہبان



 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
باوا جی،
ایک لڑکے نے ایک کہانی کو کھڑک رٹا لگایا تھا، کہ ایک دفع ہم جہاز پہ دبئی گئے تھے،
جہاز لاہور ائیرپورٹ سے اڑا، اور چند گھنٹوں بعد ہم دبئی کے عظیم الشان ائیرپورٹ میں موجود تھے اور پھر ائیرپورٹ اتنا لمبا چوڑا، نہ سر نہ پیر بس ایک دنیا تھی جو قدم قدم پر حیران و پریشان کر رہی تھی.

اب اسکول میں ٹیچر جب بھی کسی ٹوپک پہ کلاس کے لڑکوں کو مضمون لکھنے کو کہتا ، وہ لڑکا گھما پھرا کہ وہی کہانی ٹھوک دیتا تھا.

آگے تو آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے (cry)(cry)





یار آپ بڑی چیز ہیں

:)


میرے ایک دوست نے ایک دفعہ پوچھا تھا کہ باوا جی آپ اتنے کومنٹس لکھتے تھکتے نہیں ہیں؟ میں نے ان سے پوچھا کہ بھائی میں نے کب کومنٹس لکھے ہیں؟ وہ بولا کہ یار فورم پر سب سے زیادہ کومنٹس آپکے ہی نظر آتے ہیں. میں نے اسے بتایا کہ بھائی جی یہ کومنٹس پانچ سال پہلے لکھے تھے اور اب تک انہی سے گزارہ کر رہا ہوں


اب وہ دوست میرے کومنٹس پڑھنے سے پہلے پوچھتا ہے کہ


باوا جی، یہ کومنٹس نئے ہیں یا پانچ سال پرانے والے؟

:):)