خیبر پختونخوا میں کرپشن، کرپشن، کرپشن، نیب میں شکایتوں کا انبار:انصار عباسی

2126281-nab-1577482028.png


خیبرپختونخوا میں کرپشن، کرپشن، نیب میں شکایتوں کا انبار

انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق پشاور میں نیب کے دفتر کو صرف چار ماہ یعنی جولائی تا اکتوبر 2023 کے دوران 389؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی درجنوں شکایات موصول ہوئی ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ خیبرپختونخوا میں کرپشن کی وجہ سے زبردست مالی نقصان ہوا ہے۔

باخبر ذریعے کے مطابق انن چار ماہ کے دوران صوبے کے مختلف محکموں میں کرپشن کی 41؍ شکایات موصول ہوئی ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ ان میں سے بیشتر شکایات محکمہ صحت کے مختلف اسپتالوں کے متعلق ہیں۔

389؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن میں سے زیادہ تر کیسز اُس وقت کے ہیں جب صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت تھی.ان شکایات کا جائزہ لینے پر معلوم ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعد بھی مبینہ کرپشن کا سلسلہ جاری ہے۔

خیبر پختونخوا کو شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہاہے, اور صوبائی حکومت کیلئے اپنے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنا بھی مشکل ثابت ہو رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں، مالی بحران کے پیش نظر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز پر غور کیا جا رہا تھا۔

دی نیوز کے ساتھ شیئر کی گئی شکایات کی تفصیلات کے مطابق قاضی حسین اسپتال نوشہرہ میں 2018-2020کے دوران 9 ارب روپے کی مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کیلئے نیب سے رابطہ کیا گیا ہے۔

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 2018-2020کے دوران 9.2؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2015-2017کے دوران لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں 8.9؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد میں 2015-2017کے دوران 8.7 ؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ ایوب میڈیکل کمپلیکس میں 2018-2020کے دوران 9.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ ایوب میڈیکل کمپلیکس میں 2021-2023کے دوران 12.1 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں 2015-2017کے دوران 8.9؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ قاضی حسین اسپتال نوشہرہ میں 8.7؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن، خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں 2015-2017 کے دوران 8.8؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ قاضی حسین اسپتال میں 2021-2023 کے دوران 12.4؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں 12.1 ارب روپے کی مبینہ کرپشن، لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں 2018 سے 2023 تک 12.2 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 8.8 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی

خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں 2021 سے 2023 تک 12.4 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2015-2023 کے دوران صفت غیور شہید اسپتال پشاور میں 12.4؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2015-2017 کے دوران مردان میڈیکل کمپلیکس میں 6.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2021 سے 2023 کے دوران لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں 12.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 2014 سے 2018 کے دوران 4.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ مردان میڈیکل کمپلیکس میں 2018 سے 2020 تک 9.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی

گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 2019 سے 2023 تک 4.1 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ سیدو شریف ٹیچنگ اسپتال سوات میں 2015 سے 2017 تک 7.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ خلیفہ گل نواز ٹیچنگ اسپتال میں 2015 سے 2023 تک 8.1 ارب روپے کی مبینہ کرپشن، محکمہ سیاحت میں 2015 سے 2020 تک 9 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ محکمہ فشریز میں 2015 سے 2020 تک 5 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ سیدو شریف ٹیچنگ اسپتال سوات میں 2018 سے 2023 تک 11 ارب روپے کی مبینہ کرپشن، مردان میڈیکل کمپلیکس میں 2021-2023 تک 7.2؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی

ڈی آئی خان ٹیچنگ اسپتال میں 2018 سے 2023 تک 7.2 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ محکمہ صحت میں 8.1 ارب روپے کی مبینہ کرپشن، محکمہ وائلڈ لائف میں 2016-2017 کے دوران 11 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2016-2017 کے دوران محکمہ بلدیات میں 30 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2015 سے 2018 کے دوران محکمہ آبپاشی مردان اور صوابی میں 14 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو میں 12 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2017 سے 2020 کے دوران پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 14ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2021 سے 2023کے دوران پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 14ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی

2023 کے دوران محکمہ صحت میں 19 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2023ء میں محکمہ صنعت و تجارت میں 70 کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2023 کے دوران شمالی وزیرستان کے ضلع میں غیر قانونی بھرتیوں میں 74کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2023 میں محکمہ صحت سے وابستہ دو اہلکاروں کی جانب سے 26 کروڑ روپے اور 11 کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن سامنے آئی ہے.
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
View attachment 7355

خیبرپختونخوا میں کرپشن، کرپشن، نیب میں شکایتوں کا انبار

انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق پشاور میں نیب کے دفتر کو صرف چار ماہ یعنی جولائی تا اکتوبر 2023 کے دوران 389؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی درجنوں شکایات موصول ہوئی ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ خیبرپختونخوا میں کرپشن کی وجہ سے زبردست مالی نقصان ہوا ہے۔

باخبر ذریعے کے مطابق انن چار ماہ کے دوران صوبے کے مختلف محکموں میں کرپشن کی 41؍ شکایات موصول ہوئی ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ ان میں سے بیشتر شکایات محکمہ صحت کے مختلف اسپتالوں کے متعلق ہیں۔

389؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن میں سے زیادہ تر کیسز اُس وقت کے ہیں جب صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت تھی.ان شکایات کا جائزہ لینے پر معلوم ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعد بھی مبینہ کرپشن کا سلسلہ جاری ہے۔

خیبر پختونخوا کو شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہاہے, اور صوبائی حکومت کیلئے اپنے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنا بھی مشکل ثابت ہو رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں، مالی بحران کے پیش نظر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز پر غور کیا جا رہا تھا۔

دی نیوز کے ساتھ شیئر کی گئی شکایات کی تفصیلات کے مطابق قاضی حسین اسپتال نوشہرہ میں 2018-2020کے دوران 9 ارب روپے کی مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کیلئے نیب سے رابطہ کیا گیا ہے۔

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 2018-2020کے دوران 9.2؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2015-2017کے دوران لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں 8.9؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد میں 2015-2017کے دوران 8.7 ؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ ایوب میڈیکل کمپلیکس میں 2018-2020کے دوران 9.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ ایوب میڈیکل کمپلیکس میں 2021-2023کے دوران 12.1 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں 2015-2017کے دوران 8.9؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ قاضی حسین اسپتال نوشہرہ میں 8.7؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن، خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں 2015-2017 کے دوران 8.8؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ قاضی حسین اسپتال میں 2021-2023 کے دوران 12.4؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں 12.1 ارب روپے کی مبینہ کرپشن، لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں 2018 سے 2023 تک 12.2 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 8.8 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی

خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں 2021 سے 2023 تک 12.4 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2015-2023 کے دوران صفت غیور شہید اسپتال پشاور میں 12.4؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2015-2017 کے دوران مردان میڈیکل کمپلیکس میں 6.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2021 سے 2023 کے دوران لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں 12.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 2014 سے 2018 کے دوران 4.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ مردان میڈیکل کمپلیکس میں 2018 سے 2020 تک 9.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی

گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 2019 سے 2023 تک 4.1 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ سیدو شریف ٹیچنگ اسپتال سوات میں 2015 سے 2017 تک 7.1؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ خلیفہ گل نواز ٹیچنگ اسپتال میں 2015 سے 2023 تک 8.1 ارب روپے کی مبینہ کرپشن، محکمہ سیاحت میں 2015 سے 2020 تک 9 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ محکمہ فشریز میں 2015 سے 2020 تک 5 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ سیدو شریف ٹیچنگ اسپتال سوات میں 2018 سے 2023 تک 11 ارب روپے کی مبینہ کرپشن، مردان میڈیکل کمپلیکس میں 2021-2023 تک 7.2؍ ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی

ڈی آئی خان ٹیچنگ اسپتال میں 2018 سے 2023 تک 7.2 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ محکمہ صحت میں 8.1 ارب روپے کی مبینہ کرپشن، محکمہ وائلڈ لائف میں 2016-2017 کے دوران 11 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2016-2017 کے دوران محکمہ بلدیات میں 30 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2015 سے 2018 کے دوران محکمہ آبپاشی مردان اور صوابی میں 14 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو میں 12 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2017 سے 2020 کے دوران پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 14ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2021 سے 2023کے دوران پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 14ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی

2023 کے دوران محکمہ صحت میں 19 ارب روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2023ء میں محکمہ صنعت و تجارت میں 70 کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2023 کے دوران شمالی وزیرستان کے ضلع میں غیر قانونی بھرتیوں میں 74کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن؛ 2023 میں محکمہ صحت سے وابستہ دو اہلکاروں کی جانب سے 26 کروڑ روپے اور 11 کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن سامنے آئی ہے.
لگتا ہے کے پی کے میں کمپنی بہادر کا مستقبل بہت ہی مخدوش ہے 9 مئی کی طرز پر منی ڈرامے کرنے پڑ سکتے ہیں
 

Zainsha

Chief Minister (5k+ posts)
آج کے دور کا عبداللّٰہ ابن ابی۔۔

انصار عباسی
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

تو پھر یہ ٣٨٩ ارب روپے کی کرپشن ملاں کی حکومت کے دوران ہوئی ناں . اسکا سمدھی گورنر ہے اور آل ان آل ہے
یہ ہے وجہ کہ ملاں کو کیوں ہر وقت حکومت میں رہنے کی آگ لگی رہتی ہے . حد ہی ہو گئی صرف تین مہینے میں اتنا پیسہ چوری کر لیا اس ملاں نے . صوبہ ایسے ہی نہیں بینکرپٹ ہو گیا