سابق وزیر داخلہ راناثناء اللہ نے کہا ہے کہ 9 مئی کے جتھے کے کسی رکن کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ، ریاست پر حملہ کرنیوالوں کو اسی ریاست میں سیاست کرنے کا حق نہیں ہوناچاہیے۔
تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کےساتھ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہماری یا میاں نواز شریف کی یہ خواہش نہیں ہے کہ بلے کا نشان بیلٹ پیپر پر نا ہو یا پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ نا لے،تاہم وہ جتھا جو 9 مئی کے واقعات میں ملوث تھا اس جتھے کےکسی رکن کو بھی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، وہ پہلے 9 مئی کے مقدمات کا سامنا کریں، بری ہونے والے سیاست میں حصہ لیں۔
نواز شریف کی واپسی سے متعلق سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پارٹی اور شریف خاندان ایک نقطے پر بالکل کلیئر ہے کہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم کی قیادت میاں نواز شریف خود کریں گے اور کامیابی نے نتیجے میں وزیراعظم کے امیدوار بھی وہ خود ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک سوال ان کی واپسی کی تاریخ کا ہے تو یہ مکمل طور پر میاں نواز شریف کا اپنا فیصلہ ہے، وہ فیصلہ کرکے پارٹی کو آگاہ کردیں گے جس کے بعد ان کے تاریخی استقبال کی تیاریاں کریں گے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میاں نواز شریف کو پورا یقین ہے کہ آئندہ برس فروری میں انتخابات ہوں گے، الیکشن ہوتے ہوئے سب کو نظر آرہے ہیں، ہمیں زیرو رسک کے اوپر کام بالکل کرنا چاہیے ، جہاں تک میری رائے ہے تو اس وقت زیرو رسک ہے، اس میں کوئی کمی موجود نہیں ہے، کیونکہ نوازشریف کو ملنے والی سزاؤں کے خلاف اپیلیں موجود ہیں اور انہیں اپیلوں میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کا فیصلہ بھی ہوگیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ پڑھ کر آپ کو زیرو رسک کا یقین آجانا چاہیے، اگر انتخابات 14 مئی کو ہوتے تو میاں نواز شریف اس سے پہلے واپس آچکے ہوتے، اب انتخابات فروری میں ہوتے دکھائی دے رہے ہیں تو نواز شریف کی واپسی ستمبر اکتوبر میں بالکل مناسب ہے۔