سندھ حکومت کا بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنےکیلئے الیکشن کمیشن کو پھر خط

election-pak-murad-ali-gvt.jpg


سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو پھر خط لکھ دیا

سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے لئے صوبائی الیکشن کمیشن کو ایک بار پھر خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں ہونے والے انتخابات ملتوی کئے جائے کیونکہ سیکیورٹی مسائل کا سامنا ہے، کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے۔

صوبائی الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہونے تک بلدیاتی الیکشن ملتوی کئے جائیں۔

حکومت سندھ کے لوکل گورنمنٹ اینڈ ہاؤسنگ ٹاؤن پلاننگ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ سندھ حکومت نے صوبائی کابینہ اجلاس میں پولنگ اسٹیشن میں پاک فوج اور رینجرز کی عدم دستیابی پر خدشات کا اظہار کیا تھا تاہم اس حوالے سے صوبائی حکومت کے خدشات کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

سندھ حکومت نے کہا کہ 13 جنوری کو صوبائی چیف سیکریٹری کے دفتر میں اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو امن و امان کی صورتحال کے علاوہ مختلف سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو لاحق خطرات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

قبل ازیں محکمہ بلدیات سندھ نے صوبائی الیکشن کمشنر کو خط لکھا تھا جس کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات نہ کرائے جائیں، دادو میں بلدیاتی الیکشن ممکن نہیں، دادومیں سیلابی صورتحال ہے، کئی ووٹرز اب بھی اپنے گھروں کو نہیں لوٹ سکے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اپنا حکم جاری کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ کراچی ڈویژن، حیدرآباد اور دادو کی 2 تحصیلوں میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہی ہوں گے۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
election-pak-murad-ali-gvt.jpg


سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو پھر خط لکھ دیا

سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے لئے صوبائی الیکشن کمیشن کو ایک بار پھر خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں ہونے والے انتخابات ملتوی کئے جائے کیونکہ سیکیورٹی مسائل کا سامنا ہے، کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے۔

صوبائی الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہونے تک بلدیاتی الیکشن ملتوی کئے جائیں۔

حکومت سندھ کے لوکل گورنمنٹ اینڈ ہاؤسنگ ٹاؤن پلاننگ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ سندھ حکومت نے صوبائی کابینہ اجلاس میں پولنگ اسٹیشن میں پاک فوج اور رینجرز کی عدم دستیابی پر خدشات کا اظہار کیا تھا تاہم اس حوالے سے صوبائی حکومت کے خدشات کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

سندھ حکومت نے کہا کہ 13 جنوری کو صوبائی چیف سیکریٹری کے دفتر میں اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو امن و امان کی صورتحال کے علاوہ مختلف سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو لاحق خطرات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

قبل ازیں محکمہ بلدیات سندھ نے صوبائی الیکشن کمشنر کو خط لکھا تھا جس کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات نہ کرائے جائیں، دادو میں بلدیاتی الیکشن ممکن نہیں، دادومیں سیلابی صورتحال ہے، کئی ووٹرز اب بھی اپنے گھروں کو نہیں لوٹ سکے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اپنا حکم جاری کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ کراچی ڈویژن، حیدرآباد اور دادو کی 2 تحصیلوں میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہی ہوں گے۔
الیکشن تو اب انکی چھیڑ بن گئی ہے