عدالت نے یاسمین راشد کے ریمانڈ کی استدعا علالت کی وجہ سے مسترد کی؟

yasmin-rashid-court-pakistan-bl.jpg


لاہور میں جناح ہاؤس پر حملے کے کیس میں عدالت نے بیماری کی وجہ سے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈکی استدعا موخر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جبکہ یاسمین راشد کے وکیل نے ان کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

سروسز ہسپتال کے اے ایم ایس ڈاکٹر احتشام نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی جس میں بتایا گیا تھا کہ یاسمین راشد ہائی بلڈ پریشر کی مریضہ ہیں اور کا بلڈ پریشر کنٹرول نہیں ہورہا، اگر بلڈ پریشر کو کنٹرول نا کیا گیا تو یاسمین راشد کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

عدالت نےڈاکٹر احتشام سے استفسار کیا کہ یاسمین راشد کو صحت یاب ہونے کیلئے کتنےدن کا عرصہ لگے گاجس پر اے ایم ایس سروسز ہسپتال نے جواب دیا کہ اس بارے میں کچھ بھی حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا، بلڈ پریشر دو دن میں بھی کنٹرول ہوسکتا ہے اور ایک ہفتہ بھی لگ سکتا ہے۔ سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ بلڈ پریشر کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے،

ملزمہ جسمانی ریمانڈ سے بچنے کا بہانہ بنارہی ہیں،تاہم عدالت نے یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا موخر کرتے ہوئے انہیں اسپتال میں رہنے کی اجازت دیتے ہوئے حکم دیا کہ ملزمہ کی صحت کے حوالے سے اے ایم ایس سروسز اسپتال عدالت کو چار روز بعد دوبارہ رپورٹ پیش کریں، ملزمہ کے مکمل صحت یاب ہونے تک جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جاسکتا تاہم تفتیشی افسر اسپتال میں یاسمین راشد سے تفتیش کرسکتا ہے۔