نواز شریف اور مریم نواز کیسے قابل قبول ہوسکتے ہیں؟سہیل وڑائچ کا تجزیہ

sohail-warrich.jpg


نواز شریف کو شاید کوئی امید مل گئی،واپسی کی خبروں پرسہیل وڑائچ کا تجزیہ

ملک بھر میں نواز شریف کی واپسی کی خبروں نے ہلچل مچائی ہوئی ہے،تجزیہ کار اپنے اپنے تجزیئے دے رہے ہیں، جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں میزبان نے کہا کہ ملکی سیاست میں تبدیلی آرہی ہے، تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات بھی سامنے آرہے ہیں، جبکہ بلدیاتی انتخابات میں بھی ناکامی ہوئی، منی بجٹ منظور کرانا کا چیلنج بھی درپیش ہے، ایسے میں نواز شریف کی واپسی کی خبریں بھی گردش کررہی ہیں۔

شاہزیب خانزادہ نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی نے پارٹی تنظیم تحلیل کی، کیا اس سے بلدیاتی انتخابات میں بہتری آئے گی، یا مسئلہ پارٹی کا نہیں حکومتی کارکردگی کا ہے، سہیل وڑائچ نے جواب دیا کہ حکومتی کارکردگی کا مسئلہ ہے، لیکن توجہ دینے سے تھوڑی سی بہتری آجائے گی۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ اصل مسئلہ تو خراب حکومتی کارکردگی،اصلاحاتی ایجنڈا ہے جس میں ہیلتھ کارڈ بھی ہے، سب سے زیادہ شور ہیلتھ کارڈ کا تو خیبرپختونخوا میں تھا، لیکن اس کا مثبت اثر بھی بلدیاتی انتخابات پر نہیں پڑا،جس طرح انیس سو نوے میں پی ٹی آئی پنجاب میں ہاری اسی طرح پی ٹی آئی پختونخوا میں ہاری کہ ووٹ زیادہ ملے لیکن سیٹیں محدود ہیں،مقامی سطح پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا ہے۔


شاہزیب خانزادہ نے مزید کہا کہ نواز شریف کی واپسی کا تاثر دیا جارہاہے، وزیراعظم کے اجلاس میں بھی خدشہ ظاہر کیا گیا کہ نواز شریف کی سزا ختم ہونے کا خدشہ ہے،ہر طرف خبریں ہیں کہ نواز شریف سے کسی کے رابطے ہورہے ہیں جس سے راستے ہموار ہونگے،یہ صرف تاثر ہے یا کہیں نہ کہیں ایسا کچھ ہورہاہے؟

سہیل وڑائچ نے کہا کہ تاثر مل رہاہے کہ نواز شریف کو کوئی امید مل گئی ہے، بات چیت ہورہی ہے اورمیاں نواز شریف واپس بھی آسکتے ہیں جہاں انہیں جیل ہی جانا پڑے،اگلے الیکشن تک اب شاید تبدیلی آرہی ہے،مذاکرات ہورہے ہیں،اسلئے ایاز صادق اور میاں نواز شریف اور مریم نواز کے بیان سے ان کی واپسی کا تاثرمل رہا ہے کہ شاید اندر ہی اندر کوئی معاملہ چل رہاہے۔

سہیل وڑائچ نے مزید کہا کہ افواہیں بھی یہ ہی گردش کررہی ہیں کہ مذاکرات چل رہے ہیں،مذاکرات میں بھی اگلے سیٹ اپ کا طے ہورہاہے، کیونکہ کچھ لوگ تو کہہ رہے ہیں کہ یہ سارا سسٹم بہت جلدی ختم ہوجائے گا، لیکن مجھے نہیں لگتا،

شاہزیب خانزادہ نے سوال کیا کہ نواز شریف اور مریم نواز کیسے قابل قبول ہوسکتے ہیں،کیونکہ بات صرف اختلافات کی نہیں، مسئلہ حکومتی کارکردگی کا ہے یا اختلافات کا ہے؟جس کی وجہ سے یہ تاثر دے رہی ہے ن لیگ؟

سہیل وڑائچ نے جواب دیا کہ یہ درست ہے اختلافات ہیں اور ان کو سزائیں سنائی گئی ہیں، مقدمے چلائے گئے، جیلوں میں رکھا گیا، لیکن اس کے بعد صلح کرنا بڑا عجیت سا لگے گا، ایسا ہوتا رہاہے، بےنظیر کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، اگر یہ سسٹم ٹھیک نہیں چل رہا، حکومتی کارکردگی میں رکاوٹیں آرہی ہیں،تو اس کا مطلب ہے کہ نئے سسٹم کی طرف جانا ہوگا،سب سے بہتر آپشن نواز شریف اس لئے ہے کیونکہ ان کے پاس ووٹ بینک ہے،اسلئے یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں تو کوئی غلط نہیں ہے۔

شاہزیب خانزادہ نے سوال کیا کہ اگرمعاملات تحریک انصاف سے ہی طے پاگئے تو کیا تحریک انصاف کو پھر موقع ملے گا؟سہیل وڑائچ نے کہا کہ تین ساڑھے تین سال ہوگئے کوئی تبدیلی نہیں آئی، مہنگائی ،بیروزگاری اور دیگر مسائل جوں کے توں ہیں، یہ تاجروں کی نہیں تھی،یہ مڈل کلاس کی حکومت تھی ان کو فائدہ پہنچاتے،لیکن تاجروں نے فائدہ اٹھایا، مڈل کلاس پس کررہ گئی، اور ووٹ بینک بھی ان ہی کا ہے۔
 

Landmark

Minister (2k+ posts)
سارا سسٹم بہت جلدی ختم ہوجائے گا
NRO
------
JUIF maybe in power 2023
?

 

Masud Rajaa

Siasat member
These dishonest analysts would never say that the inflation is world wide and it isn't in Khan's hand

lanut on corrupt journalists
 

MrLad01

Minister (2k+ posts)
Siasat.Pk ajkal Kanjaron ka channelbana hua ha. Adeel ajkal Shareefon ka PIMP ban gaya ha.