وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے کہا ہے کہ وقت سے پہلے خریداری پر سستی ایل این جی ملنے کی دلیل دینے والے حضرات غلط ثابت ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ اکثر و بیشتر ملک میں گیس کی قلت اور مہنگی گیس کی فراہمی کے حوالے سے پروگرامز میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ اگر حکومت سردیوں کے آنے سے پہلے ایل این جی کی خریداری کیلئے معاہدے کرتی تو نہ صرف ملک میں گیس کی قلت کو قابو کیا جاسکتا تھا بلکہ قیمتوں میں کمی کو بھی روکا جاسکتا تھا۔
وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے شاہزیب خانزادہ کا نام لیے بغیر اپنے ایک بیان میں اس مفروضے کا غلط ثابت کیا ہے اور کہا ہے کہ 2017 میں ن لیگ کی حکومت نے جتنے بھی طویل المدتی ایل این جی کے معاہدے کیے تھے وہ سب مسلسل ڈیفالٹ کررہے ہیں، اس کی وجہ ہے موجودہ قیمت اور معاہدے کے وقت کی قیمت۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بات سے ثابت ہوتا ہے کہ جو میڈیا والے حضرات یہ کہتے تھے کہ پہلے خرید لیتے تو سستی ملتی یہ دلیل بیکار ہوگئی ہے، الحمداللہ ملک میں اس وقت بھی 80 فیصد ایل این جی دستیاب ہے اور مزید تعاون سے آئندہ60 دن بھی گزر جائیں گے۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے مزمل اسلم کے اس بیان کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچ ہے پاکستان میں ہر موسم سرما میں گیس کی کمی ہمارے قدرتی گیس کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقامی گیس کی کمی کو پورا کرنے امپورٹڈ ایل این جی بہت مہنگی ہے، کسی بھی وجہ سے رواں سال جو کمپنیاں اپنے کارگوز میں ڈیفالٹ ہوئیں ان سب سے پاکستانی معاہدے 2017 میں ن لیگ کی حکومت نے کیے تھے۔