عمران خان کو اہم حلقوں کی طرف سے پیغام دیا گیا ہے کہ ہمیں تھوڑا سا وقت دے ہم پورے ملک میں ایک ساتھ انتخابات کروانے کی کوشش کر رہے ہیں: سینئر صحافی
نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام خبر ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ کار عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں شامل پی ڈی ایم کے بہت سے لوگ خود کہتے ہیں کہ ہماری قیادت ہمیں کھائی میں پھینک رہی ہیں۔ عمران خان موجودہ حکومت کے روکنے سے رکنے والا نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو اہم حلقوں کی طرف سے پیغام دیا گیا ہے کہ ہمیں تھوڑا سا وقت دے ہم پورے ملک میں ایک ساتھ انتخابات کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو پیغام دیا گیا ہے کہ ہم آپ کو انتخابات نہیں جتوا سکتے کیونکہ عوام عمران خان کی طرف ہے لہٰذا انتخابات کروائے جائیں، انتقامی کارروائیوں سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے۔ عمران خان نے پیغام دینے والوں سے کہا ہے کہ میں اپنے اداروں کو احترام کرتا ہوں لیکن پی ڈی ایم حکومت جان بوجھ کر تحریک انصاف اور اداروں میں لڑائی کروانا چاہ رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے حوالے سے چہ مگوئیوں پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاگل اور بے وقوف آدمی کا کوئی علاج نہیں وہ کچھ بھی کر سکتا ہے، سیاسی جماعتیں مذاق نہیںہوتیں۔
اتحادی سیاسی جماعتوں اور ان کے سہولت کاروں کے مقابلے میں عمران خان تمام سروے رپورٹس میں ان سے آگے ہیں۔ پابندی کس بات یا کس وجہ سے لگائی جا سکتی ہے؟
عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ انتخابات ہارنے کے خوف سے تحریک انصاف پر پابندی لگائی گئی تو کیا 22 کروڑ عوام انہیں جینے دے گی؟ تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی سوچنے، کوشش کرنے والا اپنے ملک اور آئین پاکستان کے ساتھ دشمنی کرے گا، اب 70 اور 80 کی دہائی سے باہر نکلنا ہو گا۔ عمران خان پر 100 سے زائد مقدمات درج کر دیئے گئے ہیں پابندی لگا کر کیا کرنا چاہتے ہیں؟
انہوں نے صدیق جان اور ادریس کی گرفتاری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے اظہار رائے اور صحافت پر قدغن لگانے میں ضیاء الحق کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ حکومت لاٹھی چارج اور شیلنگ کرے تو وہی رپورٹ کیا جائے گا، اداروں اور عوام میں فاصلہ نہ پیدا کیا جائے۔ عمران خان کو نااہل ، تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی کوشش موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔