کانفیڈنس یا نوکانفیڈنس کا ووٹ لینے کے حوالے سے مشاورت ہو رہی ہے:ڈاکٹر شاہد

dr-shahid-masood-shehbaz-ss.jpg


تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جی این این نیوز کے پروگرام لائیو ود شاہد مسعود نے ایک سوال کہ "تحریک انصاف کے چند رہنمائوں کی جانب سے بیک ڈور رابطوں کی تائید کی جا رہی ہے کیا اس سے کوئی حل نکلے گا یا لانگ مارچ ہو گا" کا جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ آخری دس روز ہیں

اور میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ اس ہفتے کے اختتام تک غالباً اعلان نہیں ہو گا، شاید اگلے ہفتے کے آغاز تک اعلان ہو کیونکہ اگلا ہفتہ لانگ مارچ کی تاریخ دینے کا آخری ہفتہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے حکومت سے بات چیت ہو سکتی ہے لیکن آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف ہی کریں گے کیونکہ آئینی طور پر یہ حق ان کا ہی ہے۔

عمران خان صاحب یہی کہہ رہے ہیں کہ آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ میرٹ پر کیا جائے اور عمران خان کا ٹارگٹ ہے کہ حکومت کو جلد انتخابات پر مجبور کریں اور کل سپریم کورٹ کی طرف سے توہین عدالت میں انہیں نوٹسز بھی جاری ہونے ہیں تو لانگ مارچ کی تاریخ آگے پیچھے ہو سکتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1582777156496945153
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ سے پہلے شاید عمران خان کی ایک اور کارڈ کھیلنے پر مشاورت ہو رہی ہے کیونکہ توہین عدالت کی کارروائی شروع ہونے پر معاملہ طول پکڑ سکتا ہے اس لیے ایک پلان بھی تیار کیا گیا ہے جس کے مطابق شہباز شریف کو نوکانفیڈنس یا کانفیڈنس کا ووٹ لینے کے حوالے سے بھی مشاورت کی جا رہی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1582774400704995328
ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ کیونکہ تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے ابھی تک منظور نہیں ہوئے تو توہین عدالت کی کارروائی یا لانگ مارچ کی تاریخ کے آگے پیچھے ہونے پر یہ آپشن بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
 
Last edited by a moderator: