کیا ٹویوٹا موٹرز بھی اپنی پروڈکشن روک رہی ہے؟ خبروں پر ٹویوٹا کی وضاحت

toyota-cars-pak.jpg


معروف آٹوموبائل کمپنی ٹویوٹا نے سوشل میڈیا پر اپنے پاکستانی مینوفیکچرنگ پلانٹ کو کام سے روکنے سے متعلق چلنے والی خبروں پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

ٹویوٹا نے اپنے باضابطہ ردعمل میں کہا ہے کہ اگست 2022 کے دوران ٹویوٹا پاکستان (انڈس موٹر کمپنی) کا اپنی پیداوار روکنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ کمپنی اپنے درآمدی معاملات اور متغیر عوامل کو پوری ذمہ داری کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہے۔

ٹویوٹا نے کہا ہے کہ موجودہ حالات سے نمٹنے کیلئے اسٹیٹ بینک کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں۔ اگر کوئی صارف اپنا آرڈر منسوخ کرے تو اسے جمع کرائی گئی پوری رقم سود سمیت واپس کی جائے گی۔ جبکہ اگر کوئی گاڑی لینا چاہے تو اسے 3ماہ تک مزید انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔

انڈس موٹر کمپنی (ٹویوٹا) کے سی ای او اصغر جمالی نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کوئی گاڑی ہی لینا چاہتا ہے تو قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے اسے قیمت زیادہ بھی ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔

دوسری جانب سوزوکی پاکستان نے اپنی پروڈکشن روکنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہےکہ نئی گاڑیوں کی بکنگ یکم جولائی سے بند ہے اور پروڈکشن بھی بند کرنی پڑرہی ہے۔

پاک سوزوکی کے ترجمان شفیق احمد شیخ کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایچ ایس کوڈ 8703 کے تحت درآمدات کیلئے پیشگی شرط لگائی ہے، جس میں گاڑیوں کے سی کے ڈیز (گاڑیوں کے حصے کو امپورٹ کرنے کے بعد جوڑے جاتے ہیں) بھی شامل ہیں، اس نئے میکنزم سے بندرگاہ سے کنسائنمنٹ کی کلیئرنس متاثر ہورہی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کمرشل بینک بھی ایل سیز (لیٹر آف کریڈٹ) نہیں کھول رہے، جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ اگست میں سی کے ڈی اور مطلوبہ خام مال امپورٹ نہ ہونے کے باعث پلانٹ بند ہوجائے گا۔

شفیق احمد کا کہنا ہے کہ جولائی میں کمپنی کی پروڈکشن جاری رہے گی، جس کے مطابق 22 جون تک کی بکنگ کے مطابق گاڑیوں کی ڈیلیوری کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کی جارہی ہے تاہم اگست کے بعد صورتحال خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔