خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر خان ترین نے لندن میں رابطوں کے حوالے سے خبروں کی تردید کردی ہے۔ خبررسا ں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جہانگیر خان ترین ملتان میں نشتر ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ میری لندن میں کسی سے کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی پنجاب کا سیاسی منظر نامہ تبدیل ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ جہانگیر خان ترین نے کہا کہ ہمیں اگلی بار اگر بڑا مینڈیٹ ملا تو جنوبی پنجاب صوبے کا مسئلہ جلد حل کیا جائے گا، جنوبی پنجاب صوبہ خطے کی ضرورت ہے، جنوبی پنجاب کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ اسے ایک الگ صوبہ بنادیا جائے اور یہاں کے اختیارات سرائیکی عوام کے سپرد کیے جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کا یہ علاقہ اس لیے ترقی کے اعتبار سے دوسرے علاقوں سے اس لیے پیچھے رہ گیا کہ پچھلی حکومتوں سے یہاں کے عوام کا خیال نہیں رکھا۔ سوشل میڈیا پر سرائیکی شاعر شاکر شجاع آبادی کی وائرل ویڈیو کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو دیکھ کر بہت دکھ ہوا، ہم سرائیکی وسیب شاعر کا خیال نہیں رکھ سکے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ عبدالقدوس بزنجو کے بلا مقابلہ وزیر اعلی بلوچستان منتخب ہونے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی بلوچستان کے انتخاب کیلئے عبدالقدوس بزنجو کے علاوہ کسی امیدوار کی جانب سے مقررہ وقت تک کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے گئے۔وزیراعلی بلوچستان کے انتخاب کیلئے بلوچستان اسمبلی کا باضابطہ اجلاس کل ہوگا، انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوار کو 33 اراکین اسمبلی کے ووٹ درکار ہوں گے۔ قبل ازیں سابق وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے میں بلا مقابلہ وزیراعلی منتخب ہوجاؤں، سیاست میں گھنٹوں کے اندر چیزیں تبدیل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلف اٹھاتے ہی عملی اقدامات نظر آنا شرو ع ہوجائیں گے، وزیراعلی بن کر سب کو ساتھ لے کر اور سب کے مشورے سے آگے بڑھیں گے، ماضی میں وزیراعلی کے منصب پر رہنے والے سیاستدانوں کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔
میرا پاکستان میرا گھر اسکیم، ذاتی گھر نہ ہونے والوں کے لئے پرکشش ہے،اسکیم کے تحت قرضے کی درخواستیں دو سو ارب روپے سے تجاوز کرگئیں،اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکوں نے اٹہتر ارب روپے قرضہ منظور کیا، اٹھارہ ارب روپے جاری کردیئے، گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اسکیم تک عوام کی رسائی بڑھائی جائے۔ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مکانات اور تعمیرات کے شعبوں کے قرضوں کا حصہ رواں سال دسمبر تک اپنے نجی شعبے کے قرضوں کے پانچ فیصد تک بڑھائیں،اسٹیٹ بینک کے مطابق اٹھارہ اکتوبر تک اسکیم کے تحت قرضہ لینے والوں نے دو سو ارب روپے کےلئےدرخواستیں جمع کروادیں،جس میں سے بینکوں نے اٹہتر اربروپے قرض کی منظوری دی اور اٹھارہ ارب روپے قرضہ جاری کیا۔ گورنر رضا باقر نے میرا پاکستان میرا گھر اسکیم کے تحت پہلی بار گھر کے مالک بننے والوں کے لیے کم لاگت مکانات کے قرضوں کو تقویت دینے میں بینکاری صنعت کی پیش رفت کو سراہا اور درخواستیں منظور کرنے کی رفتار تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اور کہا کہ متعلقہ فریقوں کی مشترکہ کوششوں سے پاکستانیوں کا اپنے سر پر اپنی چھت کا خواب پورا ہوسکے گا۔ رضا باقر نے کہا کہ جولائی2020ء میں اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ مکانات اور تعمیرات کے شعبوں کے قرضوں کا حصہ 21 دسمبر2021ء تک بڑھا کر اپنے ملکی نجی شعبے کے قرضوں کے 5فیصد تک لے جائیں،اس ضمن میں اعانت کے لیے بینکوں کے ساتھ انفرادی مشاورتی اجلاسوں کے بعد اسٹیٹ بینک نے انہیں سہ ماہی اہداف دیے جس کا نتیجہ مربوط کوششوں کی صورت میں نکلا۔ اس جز پر توجہ بڑھ گئی اور آخر ستمبر2021ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی تک بینک مجموعی طور پر مقرر کردہ اہداف کا 94 فیصد حاصل کر چکے ہیں۔ بینکوں نے 30جون2021ء تک 257ارب روپے کے قرضے فراہم کیے جبکہ جولائی تا ستمبر2021ء میں انہوں نے مکانات اور تعمیرات کے شعبوں کے قرضوں میں48ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔ ستمبر2021ء تک بینکوں کے مکانات اور تعمیرات کے قرضے بڑھ کر 305ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں جبکہ گذشتہ برس آخر ستمبر تک یہ 166ارب روپے کی سطح پر تھے، اور یہ گذشتہ سال کے مقابلے میں139ارب روپے یا 84فیصد زیادہ ہے، بینکوں نے ایم پی ایم جی کے حوالے سے عام لوگوں کے سوالات کو حل کرنے کے لیے ایک مشترکہ کال سینٹر بھی قائم کیا،عوام کال سینٹر سے رابطے کے لیے 0-33-77-786-786 استعمال کر سکتے ہیں یہ کال سینٹر شکایات کے ازالے میں مدد دے گا اور ایسے عام افراد کی کی اعانت کرے گا جو ’میرا پاکستان میرا گھر‘ کے تحت قرضہ لینا چاہتے ہیں لیکن بینکوں کی شرائط پوری کرنے میں انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔
شعیب اختر قوم کے ہیرو اور ملک کی پہنچان، ان کے ساتھ بدتمیزی کسی صورت نہیں کرینگے برداشت، فنکار برادری نے بھی شعیب اختر کے حق میں بیان دے دیئے، اداکار ہمایوں سعید ڈاکٹر نعمان نیاز سے شعیب اختر سے معافی کا مطالبہ کردیا، ٹویٹ کیا کہ ٹی وی شوز کے دوران جھگڑے ہوتے ہیں لیکن کوئی میزبان اپنے مہمان کو جانے کو نہیں کہتا،یہ کسی بھی مہمان سے گفتگو کرنے کا کوئی طریقہ نہیں تھا۔ عدنان صدیقی بھی شدید غصہ ہوئے، انہوں نے کہا کہ ڈاکڑ نعمان کو کوئی حق نہیں کہ وہ ہمارے قومی ہیرو کے ساتھ ایسا رویہ رکھیں، شعیب نے جیسے لائیو شو میں خود کو سنبھالا وہ اچھی پرورش کی نشانی ہے، کوئی اور ہوتا تو قابو کھو دیتا۔ گلوکار علی ظفر نے لکھا کہ ہمیں رائے کا حق حاصل ہے لیکن رائے کا اظہار احترام سے بھی کیا جاسکتا ہے، اور ہم اپنے بہتر الفاظ کا چناؤ کرسکتے ہیں،انہوں نے شعیب کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ آپ لیجنڈ ہیں۔ فلم اسٹار شان شاہد نے کہا کہ پورے پاکستان نے لائیو شو میں دیکھا کہ کیسے ڈاکٹر نعمان نے ہمارے قومی ہیرو کو بے عزت کیا، اس کے بعد کسی کمیٹی کی ضرورت نہیں، اداکارہ مشی خان نے تو ویڈیو پیغام میں خوب سنائی۔مشی خان نے کہا کہ میزبان نعمان نیاز سفارشی اور جاہل آدمی ہے جس نے شعیب اختر کے ساتھ بدتمیزی کی،میں نے تو اسے پہلی مرتبہ دیکھا،اس نے اتنی بدتمیزی سے شعیب اختر سے بات کی، فاسٹ بولر کی بڑی ہمت ہے کہ برداشت کرلیا میں ہوتی تو وہیں سے اڑتا ہوا مائیک اس کے بڑے سے منہ پر مارتی اور پھر جاتی۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ نعمان نیاز کچھ تمیز سیکھیں آپ نے جو آج جاہلوں والی حرکت کی ہے، آپ کو کچھ تربیت کی ضرورت ہے، پی ٹی وی کو آپ پر پیسے خرچ کرکے تربیت دلوانی چاہیے،آپ کو سیکھنا چاہیے کہ پروگرام میں بلائے گئے مہمانوں سے کیسے بات کرتے ہیں، آپ کے جیسے لوگ دوسروں کا نام خراب کرتے ہیں۔ پی ٹی وی اسپورٹس پر قومی ہیرو شعیب اختر کے ساتھ میزبان نعمان نیاز کی بدتمیزی نے ہر عام و خاص کو غصے میں مبتلا کیا ہوا ہے، ساتھ ساتھ ہی شعیب اختر کے چاہنے والے ان کی تحمل مزاجی پر انہیں خراج تحسین پیش کررہے ہیں، کہتے ہیں کہ شعیب اختر نے انتہائی تمیز کے ساتھ ردعمل دیا اور استعفیٰ دے دیا۔ پاک نیوزی لینڈ میچ کے دوران جاری پروگرام میں میزبان نعمان نیاز نے شعیب اختر کو آن ایئر کہا کہ اوور اسمارٹ ہورہے ہیں آپ پروگرام سے چلے جائیں، جس پر شعیب اختر نے معاملہ سلجھانے کی کوشش کی اور معافی مانگنے کا بھی کہا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں زبردست بیٹنگ کرنے والے آصف علی کا کہنا ہے کہ جب انہیں کھیلنے کے دوران گیند لگی تو فیصلہ کر لیا تھا کہ یہ میچ جیت کے ہی جانا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار چھکوں سے فتح دلانے والے قومی کرکٹر آصف علی کا ویڈیو پیغام سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کر دیا۔ آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار کارکردگی دکھانے والے قومی کرکٹر آصف علی کا کہنا ہے کہ کل جب انہیں گیند لگی تو سوچا کہ یہ میچ جیت کے ہی جانا ہے۔ میں گراونڈ میں یہ سوچ کے گیا تھا کہ یہ میچ جیتنا ہے۔ ان کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ کل جب میں گراؤنڈ میں اترا تو شعیب ملک نے حوصلہ بڑھایا۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ آج تمہارا دن ہے جو دل کرتا ہے وہ کرو۔ آصف علی نے بتایا کہ شعیب ملک کے ساتھ پریکٹس میچ میں بہت کچھ سیکھا تھا۔ مایہ ناز بلے باز آصف علی نے کہا ہے کہ تمام اوورز دیکھ کے کھیل کے میدان میں اترا تھا۔ بیک فُٹ پر جو چھکا مارا وہ بہت مشکل تھا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں آخری اوورز کے دوران آصف علی کے 3 چھکوں اور شعیب ملک کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے 135 رنز کا ہدف 19 ویں اوور میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا تھا۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کی درخواست پر الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ن کے پارٹی اکاؤنٹس کی تحقیقات جاری ہیں،ن لیگ امداد کی مد میں موصول ہونے والے پنتالیس کروڑ سے زائد پارٹی فنڈ کے ثبوت اسکروٹنی کمیٹی کو فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے،ایکسپریس نیوز کے مطابق ن لیگ نے پانچ بینک اسٹیٹمنٹس، 2013 اور 2014 میں موصول فنڈز کے کراس چیک بھی تاحال الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کئے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے 2013 اور 2014 میں مسلم لیگ ن کو 45 کروڑ 69 لاکھ اور 71 ہزار کے فنڈز موصول ہوئے اور ابتک تاحال5 اکا ؤنٹس کی بینک سٹیٹمنٹیں الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کیں،ن لیگ کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی غیر تصدیق شدہ ٹرانزیکشن سامنے آئی ہیں۔ پی ٹی آئی نے اسکروٹنی کمیٹی میں اعتراض داخل کیا ہے ن لیگ کے45 کروڑ سے زائد کے پارٹی فنڈز غیر تصدیق شدہ ہیں،حکمران جماعت نے سوال اٹھایا 45کروڑ، 36لاکھ کہاں سے موصول ہوئے، پی ٹی آئی نے اسکروٹنی کمیٹی کے اجلاس میں ن لیگ سے بینک اسٹیٹمنٹیں اور کراس چیک طلب کئے ہیں۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر لا کی صدارت میں ن لیگ کے مالیاتی کھاتوں کا جائزہ لینے کے لیے اسکرونٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا،جس میں ن لیگ کے راجہ ریاض اور ایڈوکیٹ جہانگیر جدون پیش ہوئے،پی ٹی آئی کے مالیاتی ماہرین نجم الثاقب اور جمال عبدالناصر نے ن لیگ کے اکاؤنٹس کا جائزہ لیا،الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے مالیاتی کھاتوں کا آٹھ دن تک جائزہ لیا جائے گا۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے 12 ربیع الاول کے جلوس کے دوران ایک لڑکی کو حور کی شکل میں پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی نظریاتی کو نسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 12 ربیع الاول کے روز ملتان کے ایک جلوس میں یک لڑکی کو حور بنا کے پیش کر نے کا معاملہ زیر بحث آیا۔ اجلاس کے دوران اسلامی نظریاتی کونسل کے اراکین نے واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام میں خواتین کو حور بنا کر پیش کرنا ایک انتہائی غلط قدم ہے۔ یادرہے کہ رواں ماہ 19 تاریخ کو اسلامی دن 12 ربیع الاول کو ملتان میں جشن عید میلاد نبی ﷺ کے ایک جلوس کے دوران ایک لڑکی کو سفید کپڑے ، زیورات پہنا کر میک اپ کرکے اسٹیج پر بٹھایا گیا تھا، جلوس کے منتظمین نے اس لڑکی کو حور کے طور پر پیش کیا جس کے بعد جلوس میں شریک افراد نے اس لڑکی سے عقیدت و احترام کا اظہار کیا۔
تھانہ سی ٹی ڈی اسلام آباد پولیس کی بڑی کارروائی سامنے آگئی،دی ملینیم یونیورسٹی اینڈکالج، سی ٹی ڈی اور پولیس لائن کو بم سے اڑانے کی دھمکی آمیز خطوط بھیجنے والے تین دہشتگرد گرفتار کرلئے گئے ہیں، دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سوات سے تعلق ہے،ملزمان سابقہ ریکارڈ یافتہ ہیں۔ ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے کے مطابق ایجنسیوں کی مدد سے دھمکی آمیز کالز اور دس خطوط بھیجنے والے ملزمان کو تلاش کیا،ملزمان کو دھمکی آمیز کالز سے ٹریس کرکے اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا ہے،شیر بخت مرکزی ملزم ہے، جس کا تعلق سوات سے تعلق ہے اور وہ کالعدم ٹی ٹی پی سوات کا کمانڈر بھی رہ چکا ہے۔ ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ تعلیمی ادارے کو کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے بھتے کی کال اور خط موصول ہوئے تھے، بھتہ نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں، ملزمان نے خطوط میں 5،5 کروڑ روپے بھتہ مانگا تھا۔ دی ملینیم یونیورسٹی اینڈکالج اسلام آباد کے سی ای او چوہدری فیصل مشتاق،اسکول اسٹاف اورطلبا کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے بذریعہ ڈاک دھمکی آمیزخطوط موصول ہوئے،تیس کروڑ بھتہ کالعدم تحریک طالبان کو نہ دینے کی صورت میں بچوں کواغوا کرنا،تمام اسٹاف،طلبا کوجان لیوا دھمکیوں اورخودکش حملے کرکے ادارے کونشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔ ایس ایس پی سی ٹی ڈی ملک جمیل ظفر نے بتایا کہ ملزم شیر بخت نے بھتے کے لئے افغانستان سے کالز کروائیں،اس کے دو ساتھی افغانستان میں بھی ہیں،ملزمان نے سوات سے بھی خطوط پوسٹ کیے تھے اور بھتہ نہ دینے کی صورت میں بم بلاسٹ کی دھمکی دی،پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ پہلاخط پشاورجی پی او سے موصول ہوا، جس میں تیس کروڑروپے بھتہ مانگا گیا، دوسرا خط۔ مینگورہ پوسٹ آفس سے موصول ہوا،اس میں بھی تیس کروڑ روپے کی ڈیمانڈ کی گئی،تیسراخط۔ اردوبازارراولپنڈی سے موصول ہوا،جس میں پندرہ کروڑروپے بھتہ مانگا گیا اور کہا گیا کہ ہم یوسف رضاگیلانی کے بیٹے کوبھرے مجمع سے اٹھاکرلے گئے تھے،چوتھا خط پیرودھائی راولپنڈی سے پانچ کروڑ بھتےکی ڈیمانڈ کے ساتھ بھیجا گیا، اسی طرح دس خطوط موصول ہوئے تھے۔ انسپکٹرجنرل آف پولیس اسلام آباد نے ایس ایس پی سی ٹی ڈی اسلام آباداور تھانہ سی ٹی ڈی کی کی کارکردگی کوسراہا اور ان کی حوصلہ افزائی کے لئے نقد انعامات اور تعریفی سرٹیفکیٹس کا اعلان کیا ہے۔
قسمت مہربان۔۔ دبئی میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور ارب پتی بن گیا قسمت مہربان تو پھر سب کام آسان ہوگئے،دبئی میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور ارب پتی بن گیا، چھتیس سالہ جنید رانا کی دو ارب سینتیس کروڑ روپے کی لاٹری نکل آئی،جنید دبئی کی ایک کمپنی میں بطور ڈرائیورملازمت کرتے ہیں،کمپنی میں جنید کی ماہانہ چھ ہزار درہم تنخواہ ہے۔ ارپ پتی بننے پر جنید رانا خوشی سے نہال ہوگیا، کہتا ہے کہ میری خوشی کی کوئی انتہا نہیں، گھر والے بھی خبر سن کر خوشی کا اظہار کررہے ہیں،میرا خواب اسپورٹس کار خریدنے کا نہیں ، میں اپنی زندگی میں پہلے بھی بہت خوش تھا۔ جنید رانا نے مزید کہا کہ ابھی تک میں نے اس بات کا فیصلہ نہیں کیا کہ یہیں رہ کر کام کروں یا اپنے گھر والوں کے پاس چلا جاؤں، پاکستان میں جنید کی اہلیہ، دو بچے اور دیگر اہلخانہ رہتے ہیں۔ اس سے قبل دبئی میں راجہ وجاہت نامی پاکستانی کی چار کروڑ روپے کی لاٹری نکلی تھی، اے آر وائی نیوز کے مطابق دبئی میں اپنی سالگرہ کا کیک کاٹنے سے کچھ منٹ قبل راجہ وجاہت کے ایک رشتہ دار نے انہیں فون کرکے انعامی رقم کی خوش خبری سنائی تھی جس نے اس کی زندگی بدل کر رکھ دی تھی۔ دبئی میں لاجسٹکس کی ایک کمپنی میں اکاؤنٹ منیجر رہنے والا راجہ وجاہت 2 ماہ پہلے اپنی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا،لاٹری میں جیتنے پر پاکستانی سمیت اس کے اہل خانہ بھی بے حد تھے۔
خبر رساں ادارے انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق ہنزہ سے تعلق رکھنے والے اکمل علی اور ثوبیہ کی ایک ویڈیو گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں دلہن کو گاڑی چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دلہا فرنٹ سیٹ پر ان کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ وائرل ویڈیو کے حوالے سے اکمل علی نے بتایا کہ پہلے سے کچھ خاص منصوبہ نہیں بنایا تھا اور مجھے خود بھی شوق تھا کہ میں رخصتی کے وقت گاڑی چلاؤں۔ انہوں نے بتایا کہ نکاح کے میں نے گاڑی خود چلائی لیکن راستے میں ویڈیو شوٹ کے لیے کیمرہ مین نے دلہن سے کہا کہ وہ اپنا سر گاڑی کے سن روف سے باہر نکال لیں۔ دلہا اکمل علی نے کہا کہ جب دلہن نے سن روف سے مجھے دیکھا تو انہوں نے اندازہ لگایا کہ میں تھکا ہوا ہوں کیونکہ شادی کے چکر میں تین دن تک سویا نہیں تھا، تو اس نے مجھے کہا کہ اگر آپ تھک گئے ہیں تو میں گاڑی چلا لوں؟ میں نے کہا کہ کیوں نہیں چلا سکتی اور یوں ڈرائیونگ سیٹ دلہن کے لیے چھوڑ دی اور خود آ کر فرنٹ سیٹ پر بیٹھ گیا۔ اکمل اور ان کی نئی نویلی دلہن سے جب اس متعلق پوچھا گیا کہ دلہن کی گاڑی چلانے سے کیا پیغام دینا چاہتے تھے تو اس کے جواب میں دلہن کا کہنا تھا کہ اکثر رخصتی کے وقت دلہن کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ہمارا پیغام یہی ہے کہ اس عمل کو نارمل لیا جائے اور رخصتی کے وقت رونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس جوڑے نے مزید کہا کہ ہم اس عمل سے خواتین کو گاڑی چلانے کے حوالے سے بھی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہنزہ میں تو خواتین کے لیے گاڑی چلانا نارمل ہے لیکن جہاں نہیں ہے، وہاں خواتین کے گاڑی چلانے کو بھی نارمل لیا جانا چاہیے۔ خواتین بھی مردوں کی طرح ہر شعبے میں کام کرتی ہیں اور یہ اچھی بات ہے کہ اگر خاتون خود گاڑی چلائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ان کے گھر کے مرد بھی مطمئن ہوں گے کہ چلو ان کے گھر کی خواتین خودمختار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بسا اوقات خواتین ڈرائیوروں کی جانب سے بھی ہراسگی کا شکار ہوتی ہیں تو اس طرح ہراساں کیے جانے کا ڈر نہیں ہوتا۔
ڈان نیوز کے پروگرام لائیو ود عادل شاہزیب میں میزبان نے سوال کیا کہ مجیب الرحمان شامی لاہور کے سینئر صحافی ہیں تو وہ بتائیں کہ چونکہ اب جام کمال کا جام خالی ہو چکا ہے کیا اب اگلی باری عثمان بزدار کی بھی ہو سکتی ہے۔ جس پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کار نے کہا کہ ان کی پوزیشن مضبوط ہے۔ مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ عثمان بزدار کی پوزیشن جوں کی توں ہے کیونکہ ان کے خلاف پی ٹی آئی کے اندر کسی قسم کی کوئی بغاوت نہیں ہے۔ رہی بات ان کے اتحادیوں کی تو وہ بھی عثمان بزدار کی قیادت سے مطمئن ہیں اس لیے ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ ان کو گھر بھیجا جائے گا۔ میزبان نے سوال کیا کہ نواز شریف کی واپسی کی خبریں سامنے آنے لگی ہیں۔ جس پر مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ ہمارے جو ادارے ہیں ان کی کوشش اور خواہش ہو گی کہ وہ اب غیر جانبدار صرف ہوں نہ بلکہ نظر بھی آئیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے الیکشن قریب آ رہا ہے جماعتیں اس متعلق فکر بند ہیں کہ وہ پرفارم کریں تاکہ الیکشن میں کامیابی ان کا ہی مقدر ہو۔ مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ اب منظر پہلے سے بدل چکا ہے ایک صفحے والی باتیں پرانی ہو چکی ہیں اور اپوزیشن میں ایک نئی توانائی آ رہی ہے۔ ان جماعتوں کی جانب سے سڑکوں پر آنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب حکومت کے لیے اس طرح کا سکون کا وقت ختم ہو گیا جیسے گزشتہ 3 سال تھے اب کوئی نہ کوئی ہنگامہ یا نئے سے نیا مسئلہ سر اٹھاتا رہے گا۔
گاڑیوں سے متعلق خبریں دینے والے ادارے پاک وہیلز کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ سوزوکی موٹرز پاکستان کی جانب سے وصول کیے گئے اضافی ٹیکس کو صارفین کو واپس دلانے سے متعلق اقدامات کیے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق نئی آٹو پالیسی (2026-2021) کے تحت وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2021 سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) میں 2.5 فیصد کمی کے ساتھ تمام گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا تھا۔ یعنی اس تاریخ کے بعد تمام انوائس پر نئی پالیسی کے تحت نیا کم شدہ ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اس پالیسی کے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں سے ایک پاک سوزوکی بھی ہے لیکن ایسا لگتا تھا کہ کمپنی یہ فائدہ خریداروں کو منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ کیونکہ سوزوکی پاکستان موٹرز نے یکم جولائی کے بعد بھی 17 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا۔ صارفین کی جانب سے اپنی انوائسز شیئر کی گئیں جن کے مطابق کمپنی نے آٹو پالیسی کے تحت FED کو کم کیا لیکن سیلز ٹیکس اب بھی 17 فیصد وصول کیا جا رہا ہے۔ جب صارفین کی جانب سے مسئلہ اٹھایا گیا تو کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ بکنگ کے وقت پہلے ہی ان گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ادا کر چکے ہیں۔ جس کے نتیجے میں بہت سے صارفین نے اس پر اعتراض بھی کیا ہے لیکن کمپنی کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔ چنانچہ کچھ متاثرین نے وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) سے رجوع کیا جس نے کیس ایف بی آر کو بھیج دیا۔ اپنے نوٹیفکیشن میں ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 2 (44) اور سیکشن 5 کا حوالہ دیا ہے۔ سیکشن 2 (44) "ٹائمز آف سپلائی" کے مطابق سامان کی فراہمی ، کرایہ پر خریداری کے معاہدے کے علاوہ ، اس وقت کا مطلب ہے جب سامان کی ترسیل یا سپلائی وصول کنندہ کو دستیاب کی جائے۔ اسی طرح سیکنڈ سیکشن کے ٹیکس کی شرح میں تبدیلی’ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی رجسٹرڈ شخس کی طرف سے کی جانے والی قابل ٹیکس سپلائی پر ٹیکس کی وہی شرح وصول کی جائے گی جو سپلائی کے وقت نافذ العمل ہے۔ ایف بی آر نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پاک سوزوکی کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی گئی اور شکایت کنندگان کی جانب سے حکومت کی طرف سے ریلیف فراہم نہ کیے جانے کے تنازع کو اتھارٹی نے درست پایا ہے۔ اس معاملے پر ٹیکس محتسب نےایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ اس عرصے کے دوران جن صارفین نے گاڑیاں زائد ٹیکس ادا کر کے خریدی ہیں انہیں کمپنی کی جانب سے رقم واپس دلائی جائے اور یہ کام ڈیڑھ ماہ کے اندر اندر مکمل ہونا چاہیے۔
نئے ڈی جی آئی ایس آئی کا وسیع تجزبہ۔۔ کامیاب آپریشن ردالفساد کا بھی حصہ رہے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا،موجودہ ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید انیس نومبر تک اس عہدے رہیں گے اور بیس نومبر سے لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم ان کی جگہ لیں گے،نئے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کمانڈ، اسٹاف اور انسٹرکشنل اسائنمنٹس کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں،وہ مغربی سرحد اور ایل او سی دونوں پر کمانڈ کے علاوہ بلوچستان میں طویل خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے آپریشن ضرب عضب کے دوران جنوبی وزیرستان ایجنسی، کرم ایجنسی اور ہنگو میں انفنٹری بریگیڈ کی قیادت کی جبکہ آپریشن ردالفساد کے دوران آئی جی ایف سی بلوچستان کے طور پر خدمات سرانجام دیں،لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم پی ایم اے، اسٹاف کالج اورنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں انسٹرکٹر رہے جبکہ اسٹاف کالج کوئٹہ کے کمانڈنٹ بھی رہے، وہ باسکٹ بال اور کرکٹ شوق سے کھیلتے ہیں، لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کئے جانے سے پہلے کور کمانڈر کراچی کے عہدے پر فائز تھے۔ جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کا تعلق 78 ویں لانگ کورس سے ہے، پنجاب رجمنٹ کی لائٹ اینٹی ٹینک بٹالین میں کمیشن حاصل کیا، وہ کمبائنڈ آرمز سینٹر برطانیہ ، اسٹاف کالج کوئٹہ ، ایڈوانس اسٹاف کورس برطانیہ ، این ڈی یو اسلام آباد ،اے پی سی ایس ایس امریکا اور رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز برطانیہ سے فارغ التحصیل ہیں جبکہ کنگز کالج لندن اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے ماسٹر کی ڈگری رکھتے ہیں،6 اکتوبر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو انٹرسروسز انٹیلی جنس کا نیا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا گیا تھا۔ وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ملاقات ہوئی،یہ ملاقات آئی ایس آئی میں کمانڈ کی تبدیلی اور نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے انتخاب کے حوالے سے وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان جاری مشاورتی عمل کا حصہ تھی، ملاقات کے دوران نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے چارج سنبھالنے سے متعلق تبادلہ خیال ہوا، وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان آج حتمی مشاورت ہوئی، وزیراعظم آفس کو وزارت دفاع سے مختلف افسران کی فہرست موصول ہوئی،وزیراعظم نے تمام امیدواروں کے انٹرویو کیے۔ جس کے بعد لیفٹیینٹ جنرل ندیم احمد انجم کے نام کی منظوری دی گئی۔
ہوشربا مہنگائی کے خلاف انوکھا احتجاج، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن ارکان احتجاجی مظاہرے کے لئے سبزیاں اور روٹیاں اٹھا لائے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی میں روز افزوں اضافے پر پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا، کئی ارکان روزمرہ استعمال کی اشیاء مہنگی ہونے پر روٹی اور سبزیاں لے آئے تو ایم پی اے مرزا محمد جاوید نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاجاً سائیکل کے ذریعے پنجاب اسمبلی تک سفر کیا، مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں چوڑیاں لے آئیں۔ اس موقع پر ایم پی اے مرزا محمد جاوید کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے تھےکہ سائیکل پر پارلیمنٹ جائیں گے ، وزیراعظم تو نہیں گئے لیکن وہ سائیکل پر پنجاب اسمبلی آگئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہتے ہیں کہ پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے کے بعد گاڑی چلانا مشکل ہو چکا ہے، شہریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے بطور احتجاج آج سائیکل پر اسمبلی آیا ہوں۔ مسلم لیگ (ن)کی ایم پی اے راحیلہ خادم کا کہنا تھا کہ سبز رنگ کی چوڑیاں عمران خان کے لیے، پیلے رنگ کی چوڑیاں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے اور لال رنگ کی چوڑیاں حکومتی ارکان اسمبلی کے لئے لائی ہوں۔ راحیلہ خادم نے عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ارکان عوامی مسائل سے غافل نئی دلہن کی طرح اپنے گھروں اور دفاتر میں بیٹھے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان اسمبلی نے احتجاجی مارچ بھی کیا جس میں عظمیٰ بخاری سمیت دیگر ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ عوام پر رحم کیا جائے۔ ن لیگی ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے خلاف ایوان کے ہر سیشن میں بھرپور احتجاج کریں گے۔
این سی او سی کے مطابق پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس میں کمی آرہی ہے اور گزشتہ روز رواں سال کے دوران ایک دن میں سب سے کم ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے مطابق گزشتہ روز ملک بھر میں کورونا کی تشخیص کے لیے 42 ہزار 96 ٹیسٹ کئے گئے، جس کے نتیجے میں ملک بھر سے محض 572 افراد میں وبا کی تشخیص ہوئی۔ گزشتہ روز ملک بھر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 1.35 فیصد رہی۔ جب کہ اب تک 12 لاکھ 69 ہزار 806 افراد میں کورونا کی تشخیص ہو چکی ہے ، جن میں سے 12 لاکھ 17 ہزار218 اس وائرس سے چھٹکارہ پا کر صحتیاب ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں کورونا سے مزید 6 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں ، جس کے بعد اب مجموعی طور پر وائرس سے جاں بحق افراد کی مصدقہ تعداد 28 ہزار 392 ہوگئی ہے۔ یاد رہے رواں سال ایک دن میں اس وبا سے جاں بحق ہونے والوں کی یہ سب سے کم تعداد ہے۔ اس وقت بھی کورونا کے مصدقہ فعال مریضوں کی تعداد 24 ہزار 196 ہے جن میں سے ایک ہزار 28 کی حالت تشویشناک ہے۔ دوسری جانب امریکہ نے مکمل ویکسین شدہ تمام مسافروں کے لیے کورونا وائرس کے باعث عائد سفری پابندیوں کو ختم کردیا ہے۔ جس کے بعد اب امریکی شہریوں کے علاوہ غیر امریکی بھی اب امریکا کا سفر کرسکیں گے۔ غیرملکی اور غیر ویکسی نیشن شدہ افراد بعض صورتوں میں امریکا داخل نہیں ہوسکیں گے، ویکسین شدہ افراد کو 3 دن پہلے اور غیرویکسین شدہ کو ایک دن پہلے کوویڈ ٹیسٹ لازمی کروانا ہوگا۔
فیڈرل شریعہ کورٹ (وفاقی شریعت عدالت) کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین ایم شیخ پر مشتمل فل بینچ نے ایک فیصلہ دیا جس میں ونی کی رسم کو غیر قانونی قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق سکینہ بی بی کی درخواست پر سماعت مکمل ہوئی تو وفاقی شرعی عدالت نے اپنے فیصلے میں اس فرسودہ رسم کو غیر اسلامی قرار دیا۔ عدالت نے کہا کہ لڑائی جھگڑوں میں بدلِ صلح کے طور پر غیر شادی شدہ عورت کا رشتہ دینے کی بھیانک رسم ونی یا سوارہ غیراسلامی ہے۔ ونی کی رسم جس میں عورت کوبدل صلح کے طور پر دیا جاتا ہے یہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں مختلف ناموں سے رائج چلی آ رہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ قرآنی آیات اور احادیث نبوی ﷺ کی روشنی میں یہ رسم، جو ملک کے مختلف علاقوں میں مختلف ناموں سے رائج ہے یہ قطعا ًغیر اسلامی اور قرآن و سنت کی تعلیمات کیخلاف ہے۔ عدالت نے وضاحت کی ہے کہ اس رسم کے خلافِ اسلام ہونے پر جمہور علما کا اجماع ہے۔ حکومت نےتعزیرات پاکستان کی مختلف دفعات کے تحت اس رسم کو قابل تعزیر جرم قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ ان سب اقدامات کے باوجود ملک کےمختلف علاقوں میں یہ رواج ابھی تک موجود ہے، اس رسم کوپنجاب میں ونی جبکہ خیبرپختونخوا میں سوارہ کہا جاتا ہے۔ معزز عدالت نے کہا کہ یہ قطعا ًغیر اسلامی اور قرآن و سنت کی تعلیمات کیخلاف ہے۔ عدالت نے وضاحت کی ہے کہ اس رسم کے خلافِ اسلام ہونے پر جمہورعلماکا اجماع ہے۔
پاکستان کو باقاعدہ طور پر بین الاقومی زیتون کونسل کا رکن تسلیم کرلیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقومی زیتون کونسل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر عبدالطیف غدیرہ نے چکوال میں قائم بارانی زرعی تحقیقاتی ادارے کا دورہ کیا اور اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، اجلاس کےدوران بارانی زرعی تحقیقاتی ادارے کے ڈائریکٹر محمد رفیق ڈوگر نے شرکاء کو بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبدالطیف غدیرہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آب و ہوا زیتون کی کاشت کیلئے انتہائی موزوں ہے، یہاں زیتون کی نہ صرف معیاری پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے بلکہ یہاں پیداوار کو بڑھانے کے امکانا ت بھی کافی روشن ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ بین الاقوامی زیتون کونسل کا رکن بننے کے بعد پاکستان کو زیتون کی کاشت اور پیداور حاصل کرنے کیلئے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ پاکستان میں اس شعبے کو ترقی دی جاسکے۔ بین الاقومی زیتون کونسل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر عبدالطیف غدیرہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں زیتون کی پیداوار کے بعد اس کے تیل اور دیگر مصنوعات کو بین الاقومی منڈیوں تک متعارف کروانے کیلئے بھی کونسل اپنا کردار ادا کرے گی جس سے زیتون کی بنی مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں فروخت کرنے میں مدد ملے گی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک ہفتے کے اندر کراچی میں واقعہ نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم جاری کردیا ہے۔خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نسلہ ٹاور کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے نسلہ ٹاور کو اب تک گرائے نہ جانے پر برہمی کا اظہار کیا اور عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجوہات کا استفسار کیا۔ عدالت نے کہا کہ کسی کو رعایت نہیں ملے گی بتایا جائے اب تک عمارت کیوں نہیں گرائی گئی؟ عمار ت کو ایک ہفتے کے اندر گرایا جائے اور کمشنر کراچی عمارت کے ملنے کو اٹھانے کا انتظام کریں۔ عدالت نے اپنے حکم میں نسلہ ٹاور کے بجلی ، پانی و گیس کے تمام کنکشنز کو 27 اکتوبر تک منقطع کرکے جدید ٹیکنالوجی کی مددسے ایک ہفتے کے اندر اندر عمارت گرانے کا حکم دیدیا ہے۔
نجی خبر رساں چینل پبلک نیوز کے مطابق ملتان کے علاقے حسین آگاہی میں عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوس میں ایک خاتون کو حور بنا کر پیش کرنے کے خلاف تحریک التوا پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی. تحریک التوا تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سیمابیہ طاہر کی جانب سے جمع کرائی گئی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ 12 ربیع الاول 1443 (19۔اکتوبر 2021) کو ملتان میں ایسا واقعہ ہوا ہے کہ مسلمانوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ ملتان کے علاقہ حسین آگاہی میں عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوس میں ایک خاتون کو حور بنا کر پیش کیا گیا عوام سے کہا گیا کہ اس کی زیارت کریں۔ اس وقوعے کو سوشل میڈیا پر بھی کھل کر دکھایا جا رہا ہے۔ عید میلادالنبی صلی اللہ علیم وآلہ وسلم کی نسبت سے تقریبات صدیوں سے اس خطے میں اسلام کی اقدار کے مطابق منعقد ہو رہی ہیں۔ ملتان میں ایک خاتون کو حور بنا کر پیش کرنے کے عمل کے پیچھے ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ سازش اسلام اور اس کے شعائر کو بدنام کرنے کی ہے۔ اس واقعہ میں ملوث تمام افراد قرارواقعی سزا کے مستحق ہیں۔ دوسری جانب اس واقعے کے خلاف سوشل میڈیا پر بھی صارفین میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ صارفین اس واقعہ کے حوالے سے تنقید کر رہے ہیں۔
امریکا اور پاکستان فضائی حدود کے معاہدے میں کوئی صداقت نہیں،دفترخارجہ افغانستان میں فوجی آپریشن کے لیے فضائی حدود کے استعمال پر امریکا اور پاکستان معاہدے کے درمیان معاہدے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے پاکستانی دفتر خارجہ نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی خبر کی تردید کردی،کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان کسی معاہدے پر بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان میں فوجی آپریشن کے لیے فضائی حدود کے استعمال پر امریکا اور پاکستان معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، جبکہ بائیڈن انتظامیہ نے قانون سازوں کو معاہدے سے متعلق آگاہ کردیا ہے، سی این این نے مزید دعویٰ کیا تھا کہ امریکا افغانستان تک رسائی کیلئے پاکستان کی فضائی حدود استعمال تو کررہا ہے،امریکی فوج افغانستان میں خفیہ معلومات کیلئے بغیرکسی معاہدے کے پاکستانی حدوداستعمال کر رہی ہے، لیکن فی الحال مسلسل رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کوئی باقاعدہ معاہدہ موجود نہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے نے مزید دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے بھی ایک ایم او یو پر دستخط کرنے کی خواہش کااظہارکیا ہے اور اس معاہدے کے بدلے میں امریکا سے انسداد دہشت گردی کیلئے اپنے اقدامات اور بھارت سے تعلقات میں بہتری کیلئے تعاون چاہتا ہے، سی این این نے ذرائع سے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر مذاکرات جاری ہیں تاہم معاہدے کی شرائط کوابھی حتمی شکل نہیں دی جاسکی، اس میں تبدیلی کے امکانات ہیں۔