خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
ٖ کانپور ٹیسٹ میچ میں انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے بنگلہ دیشی مداح پر تشدد کے واقعے کے بعد بھارتی میڈیا نے جھوٹ پھیلانا شروع کردیا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانپور میں انڈیا بمقابلہ بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن ہندو انتہا پسندوں نے چاچا پاکستان کی طرح بنگلہ دیش کے ہر میچ میں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کیلئے پہنچنے والے فین ٹائیگر روبی کو تشدد کا نشانہ بنایا ، بنگلہ دیشی مداح پر ہندوا نتہا پسندوں کے تشدد کی ویڈیوز و تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں جس سے ساری کہانی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ تاہم غیر ذمہ دار بھارتی میڈیا نے اپنی جعلی پراپیگنڈہ کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس بار بھی جھوٹ کا سہارا لیا اور من گھڑت خبریں پھیلانا شروع کردیں۔ بھارتی میڈیا نے اس سارے معاملے میں تشدد کا نشانہ بننے والے بنگلہ دیشی مداح کو ہی قصوروار ٹھہرانے کی کوشش شروع کردی اور کہا کہ بنگلہ دیشی مداح پانی کی کمی کی وجہ سے گر گئے تھے جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم بھارتی میڈیا کو اس وقت منہ کی کھانا پڑی جبکہ اسپتال میں زیر علاج بنگلہ دیشی مداح ٹائیگر روبی نے میڈیا رپورٹس کی تردید کی اور کہا کہ مجھ پر بھارتی شائقین کرکٹ نے پیچھے سے حملہ کیا،مجھے بھارتی شائقین نے اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب میں کھاناکھانے نیچے آیا اور مجھے گردے کی جگہ پر چوٹیں آئیں، میں نےکچھ عرصہ قبل ہی گردے کا آپریشن کروایا تھا اسی جگہ چوٹ لگنے پر میری حالت غیر ہوئی جس کے بعد موقع پر موجود ایک پولیس اہلکار نے مجھے اسپتال منتقل کیا، میڈیا اس معاملے کو دبانے کیلئے جھوٹی خبریں نشر کررہا ہے۔
سول جج کی اہلیہ سومیہ عاصم کے خلاف کم سن گھریلو ملازمہ پر تشدد کے کیس کی سماعت کرنے والے جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیس سننے سےمعذرت کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گھریلو ملازمہ رضوانہ تشدد کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ فرخ علی خان کی عدالت میں ہوئی، دوران سماعت ملزمہ سومیہ عاصم عدالت میں پیش ہوئیں اور پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر نے عدالت کے سامنے ریکارڈ پیش کیا اور ملزمہ کے وکیل قاضی غلام دستگیر بطور معاون وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران جج فرخ علی خان نے ریمارکس دیئے اور سماعت کے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی ایک جج نے ایسے ہی ایک کیس کا سامنا کیا اور انہیں سزا سنادی گئی تھی، بعد میں اس معاملے کی اپیل سپریم کورٹ گئی جو ابھی بھی زیر التواء ہے، میں ایسے کسی بھی بے بیاد الزام یا منفی تاثر سے بچنے کیلئے اس کیس کی سماعت سے معذرت کرتا ہوں۔ جج فرخ علی خان کی معذرت کے بعد عدالت نے کیس کی فائل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ کو بھجوادی جہاں اس کیس کی سماعت کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی کی عدالت کو مارک کیا گیا اور کیس کی سماعت 26 اکتوبر کو مقرر کردی گئی۔
مشرق وسطیٰ میں جنگ کی صورتحال مزید تشویشناک ہوگئی ہے، ایران نے اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ ہیڈکوارٹر پر حملے کے بعد لبنان میں جنگجو بھیجنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔ امریکی خبررساں ادارےاین بی سی کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ایران نے لبنان میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف عسکریت پسندوں کو بھیجنے کا ایک منصوبہ تیار کیا ہے، ایرانی نائب عالمی امور حسن اختری نے کہا ہے کہ حکام 1981 کی طرح لبنان میں لڑائی کی اجازت دیں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فورسز کی جانب سے لبنان میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا ، اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ شہید ہو گئے، اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ لبنان پر ہونےوالے فضائی حملوں میں حسن نصر اللہ کی بیٹی اور حزب اللہ کے اہم کمانڈر بھی مارے گئے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو نامعلوم محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے اور انہیں سخت حفاظتی اقدامات میں رکھا گیا ہے۔
جیکب آباد میں خاتون پولیو ورکر سے زیادتی کے کیس میں میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی، خاتون کےساتھ زیادتی کی تصدیق بھی ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر جیکب آباد میں خاتون پولیو ورکر کے ساتھ زیادتی کے معاملے میں خاتون کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ہے ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ارشاد سرکی کے مطابق خاتون پولیو کے ڈی این اے رپورٹ میں زیادتی ثابت ہوگئی ہے۔ لمس یونیورسٹی لیبارٹری جامشورو کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خاتون پولیو ورکر اور کیس میں ملزم احمد جکھرانی کے ڈی این اے آپس میں میچ کرگئے ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کی میڈیکل رپورٹ کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ 11ستمبر کو جیکب آباد میں انسداد پولیو مہم کے دوران خاتون پولیو ورکر کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پاکستان کے شہریوں کو بجلی کی لوڈشیڈنگ اور بھاری بلوں نے پریشان کر رکھا ہےجس کا حل حکومت تو اب تک نہیں نکال سکی مگر خوشخبری یہ ہے کہ ملک میں 700 واٹ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے والی سولر پلیٹ متعارف کروا دی گئی ہے۔ مہنگی سولر پلیٹیں خریدنے سے پریشان پاکستانی شہری اب صرف ای پلیٹ سے بھی بجلی پیدا کر سکتے ہیں جس میں وائرنگ، ریکنگ اور مزدوری کا خرچہ انتہائی کم ہو جاتا ہے اور کم سے کم پینلز سے کام چلا سکیں گے۔ نجی ویب سائٹ "پرو پاکستانی" کی رپورٹ کے مطابق ٹرائنا سولر نامی فوٹووولٹک کمپنی کی طرف سے "ورٹیکس این 720 واٹ (Vertex N 720W)" نامی جدید ترین سولر پلیٹس کی سیریز پاکستان میں متعارف کروا دی ہے۔ ٹرائناسولر کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ سولر پینلز جدید ترین آئی ٹاپ اور این ٹاپ کون سیلز ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے زیادہ سے زیادہ 720 واٹ تک بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔ ٹرائنا سولر کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ جدید ترین پینلز انتہائی کم روشنی والے حالات میں بھی زیادہ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل ہیں، ان سولر پینلز کی الٹراوائلٹ انحطاط اور انتہائی درجہ حرارت کو برداشت کرنے کیلئے ہر طرح سے ٹیسٹنگ کی گئی ہے جس کے بعد اسے مارکیٹ میں متعارف کروایا گیا ہے۔ ٹرائناسولر کمپنی کا کہنا ہے کہ آپ زیادہ سے زیادہ پینلز خریدنے کے بجائے انتہائی کم پینلز سے بجلی پیدا کرنے کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔ ایک ماڈیول سے زیادہ بجلی پیدا حاصل ہونے کی وجہ سے کم پینلز درکار ہوتے ہیں جس سے وائرنگ، ریکنگ اور مزدوری کے اخراجات بہت کم ہو جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ پچھلے کچھ عرصے کے دوران سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی ہونے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے سولر سسٹمز کی طلب میں غیرمعمولی رحجان دیکھنے میں آرہا ہے لیکن بجلی کا بل صفر کرنے کیلئے ایک خاص حد سے زیادہ بڑا سولر سسٹم درکار ہوتا ہے۔ چھوٹے سسٹم بجلی بل میں کمی کی وجہ بن سکتے ہیں لیکن اسے صفر نہیں کر سکتے تاہم ان جدید ترین سولر پلیٹس سے شہریوں کو کافی سہولت میسر آئے گی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع کرسٹیز نامی ایک ڈونٹس بیکری پر کام کرنے والے ایک ملازم کی طرف سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ سے بدتمیزی کرنے کا واقعہ پیش آنے کے بعد بیکری پر شہریوں کا رش لگ گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بلیو ایریا اسلام آباد میں واقع مذکورہ بیکری پر شہریوں کا رش لگنے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چھاپہ مار کر 6 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے کرسٹیز بیکری پر بدتمیزی کا واقعہ پیش آنے کے بعد پولیس نے اس وقت یہ کارروائی کی جب بیکری کے باہر شہریوں کا رش لگا ہوا تھا اور وہ اپنی تصویریں اور ویڈیوز بنا رہے ہیں۔ پولیس کی طرف سے گرفتار افراد میں سے ایک شخص نے پاکستان تحریک انصاف کا جھنڈا تھام رکھا تھا، واقعے کی ویڈیو فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار کارروائی کر رہے ہیں۔ کرسٹیز بیکری پر آنے والے شہری وہاں پر خریداری کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی تصویریں اور ویڈیوز بنا کر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اپ لوڈ کر رہے ہیں جس کا سلسلہ پچھلے 2 دنوں سے جاری ہے۔ کرسٹیز بیکری کے باہر بنائی گئی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسلام آباد پولیس کے متعدد اہلکار بلیو ایریا میں پولیس وین کے ساتھ کھڑے ہیں جس کے بعد 6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ یاد رہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر 25 ستمبر 2024ء کو ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا تھا کہ کرسٹیز نامی ڈونٹس بیکری کا ملازم چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آیا۔ واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے کرسٹیز بیکری کا رخ کیا تاہم ملازم کی حرکت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے بیکری انتظامیہ نے چیف جسٹس سے معذرت کی تھی۔
کے پی کی حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف پیکیج کی منظوری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے معاہدے کے کچھ نکات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ مشیرخزانہ خیبرپختونخوا نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پیکیج منظور ہونا خوش آئندہ ہے تاہم معاہدے کے کچھ نکات پر ہمارے تحفظات موجود ہیں جنہیں وفاقی حکومت کو بھیجیں گے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے موصول ہونے والی وضاحت کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو پیش کریں گے۔ مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواکابینہ کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں قومی مالیاتی معاہدے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس پر صوبائی کابینہ نے بعض نکات پر تحفظات کا اطہار کیا ہے اور ان سے متعلقہ وضاحت طلب کی ہے۔ مالیاتی معاہدے کا جائزہ لینے کے بعد خیبرپختونخوا کابینہ نے محکمہ خزانہ کو یہ تحفظات وفاقی حکومت کو بھیجنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کیلئے نئے قرض پروگرام کو منظور کرتے ہوئے اس کے لیے سخت شرائط رکھی ہیں جن میں این ایف سی ایوارڈ فارمولے کا دوبارہ جائزہ لینا شامل ہے۔ آئی ایم ایف کی این ایف سی ایوارڈ فارمولے کا دوبارہ جائزہ لینے کی شرط پر عملدرآمد کرنے سے صوبوں کو وسائل کی تقسیم پر اثرات پڑ سکتے ہیں جبکہ آئی ایم ایف صوبائی حکومتی اخراجات کی نگرانی بھی کریگا۔ ذرائع کے مطابق حکومت مالی نظم وضبط کو سخت کرنے کی کوشش میں اناج کی امدادی قیمتیں تعین کرنے سے گریز کرے گی جس سے زرعی پیداوار کے ساتھ ساتھ کسانوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔ مالیاتی عدم توازن ختم کرنے کے لیے توانائی کے شعبے کو جی ڈی پی کے 1فیصد سے زیادہ سبسڈی فراہم نہیں کی جائے گی جس سے آئندہ دنوں میں بجلی کے نرخوں میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی کی طرف سے کینیا وپاکستانی حکام سے شہید صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات جلد مکمل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ کینیا کی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں ذمہ دار انصاف کے کٹہرے میں لائے جا سکیں۔ معروف ملکی جریدے ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ آئرین خان نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کو 2 سال گزر چکے ہیں اور کینیا کی ہائیکورٹ بھی کئی ماہ پہلے اس حوالے سے تاریخی فیصلہ سنا چکی ہے۔ آئرین خان نے کہا کہ عدالت نے ارشد شریف کا قتل غلط شناخت کا نتیجہ قرار دینے کے پولیس کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کیخلاف تحقیقات کا حکم جاری کیا تھا۔ کینیا میں ارشد شریف کے قتل میں ملوث کوئی پولیس افسر اب تک گرفتار نہیں ہو سکا اور نہ ہی استغاثہ کی طرف سے ان پر کوئی فردجرم عائد کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کینیا کی ہائیکورٹ کے فیصلہ کے باوجود اس بات پر گہری تشویش ہے کہ کینیا کے حکام یا پاکستانی حکومت نے معاملے کی تحقیقات مکمل کرنے میں پیشرفت نہیں کی۔ کینیا کی ہائیکورٹ کا فیصلہ اہم ترین کامیابی تھی تاہم اس کا تعین فیصلے کے اثرات سے کیا جا سکے گا جب دونوں حکومتیں ارشد شریف کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں گی۔ یاد رہے کہ کینیا کی ہائیکورٹ نے 8 جولائی 2024ء کو ارشدشریف قتل کیس میں فیصلہ جاری کرتے ہوئے اسے غیرآئینی وغیرقانونی قرار دیتے ہوئے کینیا کی حکومت کو ارشد شریف کے اہل خانہ کو تقریباً 2 کروڑ 17 لاکھ روپے (1 کروڑ شیلنگز) ادا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اکتوبر 2023ء میں کینیا اور پاکستانی حکام سے اقوام متحدہ کے ماہرین نے ارشد شریف کے قتل اور جلاوطنی کے اسباب کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ آئرین خان کے مطابق ارشد شریف اور ان کے لواحقین کیلئے انصاف حاصل کرنا تب تک ممکن نہیں جب تک ان کے قتل کے پیچھے چھپے محرکات کو مکمل طور پر واضح نہیں ہو جاتے اور ملوث کرداروں کو شناخت کر کے سزا نہیں دی جاتی۔ پاکستان اور کینیا کی حکومت کو چاہیے کہ وہ ارشد شریف کے قتل میں شریک تمام لوگوں کا احتساب یقینی بنائے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے کردار ادا کرے تاکہ صحافیوں کے قتل کیخلاف جنگ میں اسے تاریخی ریفرنس بنا جا سکے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما حماد اظہر نے ہینڈسم پی ٹی آئی رہنما کی شادی سے متعلق خبروں میں اپنا نام لیے جانے پرردعمل دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صحافی نجم الحسن باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک بریکنگ نیوز شیئر کی اور کہا کہ لاہور سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے ایک ہینڈسم اعلیٰ عہدیدار نےحال ہی میں ایک صحافی خاتون سے دوسری شادی کرلی ہے۔ اس انکشاف کے بعد لوگوں کے تبصرے شروع ہوئے تو بہت سے لوگوں نے اس پی ٹی آئی رہنما کے بارے میں تکے لگاتے ہوئے حماد اظہر کا نام لیا ۔ حماد اظہر کا نام اتنی بار لیا گیا کہ انہیں مجبورا اس ٹویٹ پر کمنٹ کرکرے اپنی پوزیشن واضح کرنی پڑی اور انہوں نے کہا کہ اس ٹویٹ کے نیچے تو میرا ہی نام چل رہا ہے، مجھے ہینڈسم تصور کرنے والے دوستوں کا شکریہ۔ حماد اظہر نے دوسری شادی سے متعلق خبروں پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر کبھی ایسی بات ہوئی میں آپ سب کو بروقت اطلاع دے دوں گا۔
سکول نیوٹریشن پروگرام کے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز ہو چکا ہے جس کے تحت پرائمری سکول کے بچوں کو مفت دودھ کی فراہمی شروع ہو چکی ہے تاہم کچھ سکولوں سے دودھ کے پیکٹ چوری ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سکول نیوٹریشن پروگرام کے پائلٹ پراجیکٹ کے تحت 3اضلاع میں قائم سرکاری پرائمری سکولوں کے بچوں کو مفت دودھ کی فراہمی شروع ہو چکی ہے تاہم مختلف سکولوں سے دودھ کے پیکٹ چوری ہونے کا انکشاف سامنےآیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سکول نیوٹریشن پروگرام کے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز مظفرگڑھ، راجن پور اور ڈیرہ غازیخان سے کیا گیا ہے جہاں پر پرائمری سکولوں کے بچوں کو روزانہ دودھ کے پیکٹ دیئے جا رہے ہیں تاہم اب ایسے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں کچھ سکولوں سے دودھ کے پیکٹ چوری ہونے کی اطلاعات ملی ہیں اور اس معاملے پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دودھ کے پیکٹ چوری ہونے کی خبریں سامنے آنے کے بعد ایک سکول ٹیچر کو معطل کر دیا گیا ہے، حکومتی عملہ ہر ہفتے سکولوں میں دودھ کے پیکٹ دینے کیلئے آتا ہے تاہم ساتھ کوئی فوڈ انسپکٹر نہیں ہوتا۔ خبررساں ادارے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے ہیڈمسٹرس گورنمنٹ پرائمری سکول بستی شیخ آصفہ ممتاز نے بتایا کہ سکول کے لیے سیل شدہ دودھ کے پیکٹس آتے ہیں اور جب بچہ دودھ پی لیتا ہے تو خالی پیکٹس واپس کرنے ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں دودھ کے پیکٹ چوری ہونے کے بنیادی وجہ سکولوں کی دوردراز علاقوں میں موجوگی اور چوکیداروں کا نہ ہونا بتایا گیا ہے۔ آصفہ ممتاز کی طرف سے تھانہ واہوا میں اس حوالے سے ایک مقدمہ بھی درج کروایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے سکول کو بچوں کے لیے دودھ کے 16 پیکٹسدیئے گئے تھے لیکن ان میں سے 5 پیکٹس چوری کر لیے گئے۔ راجن پورمیں واقع ایک سکول کے استاد سلیم اقبال کا کہنا تھا کہ ان کے سکول میں چوری تو کوئی نہیں ہوئی مگر ان کے علاقے کے ایک دوسرے سکول میں دودھ کے پیکٹس چوری ہونے کےواقعہ پر ایک خاتون ٹیچر کو معطل کیا گیا ہے۔ خواتین اساتذہ کے لیے سکولوں کی نگرانی کرنا ایسے میں انتہائی مشکل ہو جاتا ہے جب ان کی رہائش گاہ سکول کے قریب نہ ہو۔ محکمہ تعلیم راجن پور کی طرف سے اس معاملے اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر خرم شاہد اور گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول بستی دنوار کی شازیہ بی بی نامی خاتون ٹیچر کی معطلی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ سکول نیوٹریشن کی کامیابی پر اس صورتحال نے سوالات اٹھائے ہیں اور سکولوں میں حفاظتی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے تاکہ بچوں کو فراہم کردہ وسائل کا بہتر تحفظ ہو سکے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیش گوئی کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 2 سال کی پست ترین سطح پر آچکی ہے اور اس میں مزید کمی کا بھی امکان ہے۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں معاشی نظم و ضبط کی وجہ سے معیشت مضبوط ہورہی ہے، پاکستان کی شرح نمو رواں مالی سال 2اعشاریہ8 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ گزشتہ مالی سال میں پاکستان کی شرح نمو 2اعشاریہ 4 فیصد تھی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 15 فیصد تک رہ سکتی ہے، گزشتہ مالی سال مہنگائی کی شرح 23اعشاریہ 4فیصد رہی، اس وقت مہنگائی کی شرح 2 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، پاکستان میں کاروباری ماحول ، توانائی کے شعبے کی صلاحیت، ایکسچینج ریٹ کی وجہ سے معاشی بہتری ہوئی ہے۔ اے ڈی بی کے مطابق ساؤتھ ریجن میں رواں مالی سال میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ سب سے کم ہوگی، اور مہنگائی کی شرح سب سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، رواں سال بھی پاکستان کو قرضوں پر سود کی ادائیگیوں کیلئے فنڈز کا مسئلہ درپیش رہے گا، مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 8 فیصد رہنے کا امکنا ہے جبکہ پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے گروتھ بڑھے گی، تاہم ملک کو معاشی و سیاسی لحاظ سے دباؤ کا سامناہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی طرف سے خیبرپختونخوا حکومت پر تنقید کے بعد صوبائی مشیر خزانہ مزمل اسلم نے مناظرے کا چیلنج دے دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے صوبائی مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اس وقت تاریخ کے بلند ترین خزانے پر بیٹھی ہے، ہمارے صوبے کی بہتری کارکردگی کو دیکھ کر مریم نوازشریف نے اپنی ساری تقریر خیبرپختونخوا کے خلاف کر دی۔ مزمل اسلم کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب کے کسان اس وقت حکومت سے اپنے معاشی قتل کا حساب مانگ رہے ہیں، پنجاب حکومت بتائے کہ اس نے اب تک کتنے سولر لگائے ہیں؟ کسانوں میں اب تک کتنے ٹریکٹر بانٹے ہیں؟ پنجاب نے اپنے کسانوں سے گندم تک نہیں خریدی اور خیبرپختونخوا حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے۔ مریم نوازشریف کی طرف سے کسان کارڈ کے اجراء کو کسانوں نے مسترد کر دیا، پنجاب میں موجودہ حالات دیکھے جائیں تو پیداوار میں 58 فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ کارخانے دھڑادھڑ بند ہو رہے ہیں۔ راولپنڈی کے سرکاری سکول اس وقت برائے فروخت ہیں اور وزیراعلیٰ پنجاب کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت تاریخ کے بلند ترین خزانے پر بیٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت قرض اتارنے کا فنڈ بنا کر ایک ساتھ 5 فیصد قرض کی رقم رکھے گی، صحت کارڈ پروگرام کے لیے پہلے 6 مہینوں میں 15 ارب روپے خرچ کیے گئے جس سے 4لاکھ لوگوں کو فائدہ پہنچا۔ مریم نوازشریف کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ پروگرام رکھ لیتے ہیں آپ آئیں مقابلہ کریں کہ کس صوبے میں کتنا کام ہوا ہے۔
لاہور میں لیڈی پولیس اہلکار کے قتل میں پولیس نے ساتھی کانسٹیبل فاروق کو گرفتار کرکے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں قتل ہونے والی لیڈی کانسٹیبل ثمن کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی ہے، پولیس نے لیڈی کانسٹیبل کے ساتھ کام کرنے والے پولیس کانسٹیبل فاروق کو گرفتار کرلیا ہے اور اس سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران اقبال جرم کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ 3 سال سے لیڈی کانسٹیبل ثمن سے دوستی تھی اور میں اس سے شادی کرنا چاہتا تھا، تاہم ثمن کے کسی اور سے مراسم تھے اور میری شادی کی آفر پر اس نے انکار کردیا، تاہم میں اسے منانے کیلئے ہربنس پورہ کے علاقے میں لے گیا۔ ملزم نے کہا کہ ثمن نے جب اپنے انکار کے فیصلے کو نا بدلا تو میں نے اس کو گولیاں مار کر قتل کردیا، پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے اور ملزم کو انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کردیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے ہربنس پورہ میں کانسٹیبل فاروق اپنی ساتھی کانسٹیبل ثمن کو قتل کرکے موقع سے فرار ہوگیا تھا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی کراچی تا دبئی کی پرواز میں ہنگامی صورتحال کے بعد طیارہ 26 ہزار فٹ نیچے آگیا تاہم پائلٹ کی مہارت نے حادثے سے محفوظ رکھا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی کراچی سے دبئی کے لیے جانے والی پرواز میں ہنگامی صورتحال پیش آئی تھی، کراچی سے دبئی کے لیے جانے والی پرواز PK-213 رات 2 بجکر 5 منٹ پر روانہ ہوئی تھی اور مسقط کے قریب طیارے کو ہنگامی صورتحال پیش آئی۔ پی آئی اے ترجمان نے بتایا کہ ہنگامی صورتحال کے نتیجے میں تقریباً ایک گھنٹے بعد مسقط کے قریب طیارے کے ہائیڈرالک سسٹم میں کوئی خرابی پیدا ہو گئی اور وہ اچانک ہی اگلے 6 منٹوں میں 26 ہزار فٹ نیچے آ گیا۔ پائلٹ نے ہائیڈرالک سسٹم میں خرابی کے بعد طیارہ 10 ہزار فٹ بلندی پر پہنچے کے بعد ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے اے ٹی سی مسقط اور ریڈار سے مدد طلب کی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ طیارے کا ہائیڈرالک سسٹم خراب ہونے کی وجہ سے ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تاہم پائلٹ نے اپنی مہارت سے نقص کو دور کیا اور 1 گھنٹے تک کم بلندی پر پرواز کر کے دبئی تک پہنچے میں کامیابی حاصل کی۔ طیارے کا دبئی ایئرپورٹ پر معائنہ کیا گیا جس کے بعد اسے اگلی پرواز کیلئے روانہ کر دیا گیا، ایئربس A-320 طیارہ دبئی سے اسلام آباد اور اس کے بعد سکردو کیلئے روانہ ہوا۔ واضح رہے کہ گزشتہ شام 7 بج کر 15 منٹ پر لاہور کے لیے جانے والے ایک نجی طیارے کے کاک پٹ میں آگ لگنے کے باعث الارم بجنے پر ہنگامی لینڈنگ کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ہنگامی لینڈنگ کے بعد عملے اور مسافروں کو جہاز کے ایمرجنسی انخلا نظام کے ذریعے باحفاظت باہر نکالا گیا اور ٹیکنیکل ٹیم نے جہاز کا معائنہ کیا تاہم کلیئر قرار دے دیا گیا۔
رجسٹرار سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی ججز کا وضاحتی حکم نامہ آفیشل ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے 9 سوالوں کے جوابات پر مشتمل رپورٹ چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسیٰ کو بھجوا دی گئی ہے۔ 14 ستمبر کو ڈپٹی رجسٹرار کی طرف سے جاری نوٹ پر چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی طرف سے وضاحت طلب کی گئی تھی اور رجسٹرار سے 9 سوالوں کے جواب طلب کیے تھے۔ چیف جسٹس کی طرف سے رجسٹرار سپریم کورٹ سے پوچھے گئے 9 سوالات میں سے پہلا سوال یہ تھا کہ پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کی متفرق درخواستیں کب داخل کی گئی تھیں؟ دوسرے سوال میں پوچھا گیا کہ درخواستیں ججز کمیٹی کے سامنے کیوں نہیں پیش کی گئیں؟ تیسرا سوال یہ تھا کہ درخواستوں کو سماعت کیلئے کب مقرر کیا گیا اور اس حوالے سے کازلسٹ کیوں جاری نہیں ہوئی؟ چیف جسٹس نے چوتھے سوال میں پوچھا کہ کیا اٹارنی جنرل اور فریقین کو نوٹس جاری کیا گیا؟ پانچواں سوال یہ تھا کہ کن جج صاحبان نے کس چیمبر یا کورٹ روم میں سماعت کی؟ چھٹا سوال تھا کہ آرڈر سنانے کیلئے کازلسٹ کیوں نہیں جاری ہوئی؟ آٹھواں سوال تھا کہ اصل حکم نامہ اور اوریجنل فائل جمع کروائے بغیر کیسے ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہوا؟ نواں سوال تھا کہ وضاحتی حکمنامہ آفیشل ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا حکم کس نے دیا؟ ذرائع کے مطابق رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کو سوالوں کے جوابات پر مشتمل رپورٹ میں کہا ہے کہ تحریک انصاف اور الیکشن کمیشن کی درخواست پر کوئی کازلسٹ جاری نہیں کی گئ اور نہ ہی سپریم کورٹ کے کسی کمرہ عدالت میں ان درخواست پر سماعت ہوئی، ان درخواستوں پر ججز کے کسی بھی چیمبر میں بیٹھنے کے حوالے سے معلومات نہیں ہیں۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کا جواب اپنے جواب میں کہنا تھا کہ وضاحتی حکمنامہ سپریم کورٹ کی آفیشل ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونے سے پہلے فائل رجسٹرار آفس کو نہیں بھجوائی گئی جبکہ وضاحتی حکمنامہ سینئر جج کے سٹاف آفیسر کے کہنےپر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ نے چند دن پہلے مخصوص نشستوں کے کیس میں تحریک انصاف اور الیکشن کمیشن کی درخواستوں پر اپنی وضاحت میں کہا تھا کہ 12 جولائی 2024ء کے عدالتی فیصلے میں کوئی ابہام نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا 12 جولائی 2024ء کو جاری ہونے والا شارٹ آرڈر واضح ہے جسے الیکشن کمیشن نے غیرضروری طور پر پیچیدہ بنایا، فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوا تو نتائج سنگین ہوں گے۔
سینئر صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے کہ میثاق جمہوریت میں خفیہ ایجنسیوں کے سیاسی ونگز کو بند کرنے کی بات بھی شامل تھی مگر اس پر آج تک عمل نہیں کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی انصار عباسی نے اپنے ایک کالم میں کہا ہے کہ میثاق جمہوریت میں وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی بات موجود ہے مگر اس میں ساتھ ہی خفیہ اداروں کے سیاسی ونگز کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ خفیہ ایجنسیوں کو منتخب حکومت کے سامنے جوابدہ بنانے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ انصار عباسی نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں وعدہ کیا گیا تھا کہ آئی ایس آئی، ایم آئی اور دیگر سیکیورٹی ایجنسیاں بالترتیب وزارت دفاع، وزیراعظم سیکرٹریٹ، کابینہ ڈویژن کے ذریعے حکومت کو جوابدہ ہوں گی، تمام ایجنسیوں کے سیاسی ونگز کو ختم کیا جائے گا ، ان اداروں میں سینئر عہدوں کی تمام تقرریاں متعلقہ وزارت کے ذریعے حکومت کی منظوری سے ہوں گی جبکہ فوجی زمین کی الاٹمنٹ اور کنٹونمنٹ وغیرہ کو بھی وزارت دفاع کےدائرہ کار میں دیدیا جائے گا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ میثاق جمہوریت میں آئینی مسائل کے حل کیلئے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی بات موجود ہے، جبکہ انسداد دہشت گردی و احتساب عدالتوں سمیت تمام خصوصی عدالتوں کو ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میثاق جمہوریت پر 18 سال گزر جانے کے باوجود صرف جزوی طور پر عمل کیا گیا اور زیادہ تر وعدے تاحال وفا نہیں ہوسکے ہیں۔
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا) نے اہم دستاویزات کی غیر ضروری فوٹو کاپی بنانےکو خطرناک قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نادرا کی جانب ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ قومی شناختی کارڈ، فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹس اور نادرا کی جانب سے جاری کی جانے والی دیگر دستاویزات کی غیر ضروری فوٹو کاپیاں بنانے سے گریز کیا جائے۔ نادرا کے مطابق زیادہ تر لین دین کیلئے صرف اصل دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے، شہری آسانی سے اصل دستاویزات یا نادرا کے جاری کردہ نمبرز پیش کرسکتے ہیں۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اہم دستاویزات کی فوٹو کاپیاں صرف اسی وقت ضروری ہوتی ہیں جب ان دستاویزات کی آن لائن رسائی حاصل نا ہوسکے، غیر ضروری فوٹو کاپیاں بنانے سے سیکیورٹی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور غیر مجاز افراد ان کاپیوں کو غلط طریقے سے استعمال کرسکتے ہیں۔
آئی ایس آئی کے نئے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک پاکستان کے پہلے ڈی جی آئی ایس آئی ہوں گے جو پی ایچ ڈی ہولڈر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نئے آئی ایس آئی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک 30 ستمبر کو بطور آئی ایس آئی سربراہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے پاک امریکہ تعلقات پر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی(این ڈی یو) سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، انہوں نے بلوچستان میں انفینٹری ڈویژن اور وزیرستان میں انفینٹری بریگیڈ کی کمانڈ بھی کی ہے، انہوں نے این ڈی یو میں چیف انسٹرکٹر اور کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ میں انسٹرکٹر کمانڈ کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں بھی فرائض سرانجام دیں اورملک فورڈ لیون ورتھ ، رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز سے گریجویشن کی اور اس کورس میں اعزاز شمشیر بھی حاصل کی۔ نئے آئی ایس آئی سربراہ کا تعلق ایک فوجی خاندان سے ہے ان کے والد غلام محمد بھی فوج میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے سےریٹائر ہوئے ، انہوں نے کور کمانڈر راولپنڈی کے طور پر بھی فرائض سرانجام دیئے۔
خیبر پختونخوا میں اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کی بے روزگاری کی شرح عروج پر پہنچ گئی ہے، پی ایچ ڈی و ماسٹرز ڈگری ہولڈرز افراد نے درجہ چہارم کی نوکریوں کیلئے درخواستیں دینا شروع کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق یہ معاملہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں احسان اللہ نے توجہ دلاؤ نوٹس میں اٹھایا اور انکشاف کیا کہ پی ایچ ڈی او ماسٹرز ڈگری ہولڈرز کلاس فور کی نوکریوں کیلئے درخواستیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا کہ ڈی آئی خان وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا آبائی ضلع ہے جہاں صورتحال بدترین ہے، حکومت اعلیٰ یافتہ افراد خصوصی پی ایچ ڈی ہولڈرز کیلئے پروفیشنل الاؤنس پروگرام کا اجراء کریں۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی ویمن پراسیکیوٹر کراچی سپیشل عدالت کے جج کے سخت سوالوں کا جواب دیتے ہوئے عدالت میں بے ہوش ہو کر گر گئیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی کی سپیشل (کسٹم اینڈ اینٹی سمگلنگ) عدالت میں ایک کیس کی سماعت کے دوران جج کے سخت سوالوں کا جواب دیتے ہوئے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی ویمن پراسیکیوٹر بے ہوش کر گر گئیں جنہیں فوری طور پر ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ ذرائع کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران سپیشل عدالت کے جج نے ایف آئی اے کی ویمن پراسیکیوٹر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ ایف آئی اے حکام عدالت میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟ ویمن پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ جب ہمیں اس حوالے سے آگاہ ہی نہیں کیا گیا تو عدالت میں پیش کیسے ہوتے؟ عدالت نے اس پر استفسار کیا کہ آپ پراسیکیوٹر کیسے بن گئی ہیں؟ جس پر ویمن پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے کے بعد میرٹ پر بطور ویمن پراسیکیوٹر بھرتی ہوئی ہوں۔ عدالتی عملے کا کہنا تھا کہ جج کے سخت لہجے میں بات کرنے کی وجہ سے ویمن پراسیکیوٹر کمرہ عدالت میں بے ہوش ہو کر گر گئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ویمن پراسیکیوٹر کو گرنے کی وجہ سے سر اور کمر پر چوٹ آئی جس پر فوری طور پر ڈاکٹر بلایا گیا اور انہیں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ واقعے کے بعد جج سپیشل کورٹ کمرہ عدالت سے اٹھ کر اپنے چیمبر میں گلے گئے جبکہ ویمن پراسیکیوٹر کو جج کے عملے کے کمرے میں بٹھا دیا گیا جہاں پر طبیعت بہتر ہونے پر ان کے آفس روانہ کر دیا گیا۔

Back
Top