خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے خصوصی ویڈیوپیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والے چائنہ کے انجینئرز آئی پی پیز کے ٹیرف پر بات چیت کرنے کے لیے بنائی گئی حکومتی ٹیم کا حصہ تھے اور قرض کی ری پروفائلنگ کے لیے بھی کام کر رہے تھے۔ جاں بحق ہونے والے چینی آئی پی پی انجینئرز تھے جن سے ملکی قرضوں کو ری پروفائل کرنے اور ادائیگی کیلئے مدت بڑھانے کی درخواست کے سلسلے میں بات چیت ہو رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی قرضے ری پروفائل کرنے اور ادائیگی کیلئے مدت بڑھانے کی درخواست کا مقصد بجلی کے نرخوں میں کمی لانا ہے تا کہ عوام کر ریلیف مہیا کیا جا سکے۔ واضح رہے ک کہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے چائنیز عملے کو لے جانے والے قافلے پر دہشتگردانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں 2 چینی شہری جاں بحق جبکہ ایک شہری زخمی ہو گیا تھا۔ کراچی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری بعدازاں کالعدم دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کر لی تھی۔ ملکی جریدے بزنس ریکارڈ کی رپورٹ کے مطابق چینی اور پاکستانی پاور کمپنیاں چینی وزیراعظم لی کیانگ کے دورے کے دوران 3 اور 5 سال کیلئے 16 بلین ڈالر سے زیادہ کی ادائیگیوں پر قرض کی ری پروفائلنگ کے معاہدوں پر دستخط کیلئے تیار ہیں۔ وزیر خزانہ کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے کیے گئے حکومتی اقدامات کے ثمرات آنا شروع ہو چکے ہیں اور مہنگائی میں بھی بتدریج کمی آئی ہے، مہنگائی آنے والے دنوں میں مزید کم ہو جائے گی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے 2025ء تک 5 یا 6 فیصد تک مہنگائی کی شرح کم ہونے کا تخمینہ لگایا گیا تھا تاہم اب مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد تک آ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر بھی بہتر ہوتی جا رہی ہے جبکہ پالیسی ریٹ میں بھی خاطرخواجہ کمی ریکارڈ کی گئی ہے، بڑی محنت سے ملک میں معاشی استحکام لائے ہیں اور اس کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پچھلے 3 ہفتوں کے دوران حکومت نے درآمدات میں کمی کی ہے تاکہ ریٹس میں کمی لائی جا سکے جس سے شرح سود میں کم ہو گی اور بتدریج مزید کم ہوتی جائے گی۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کے باعث شہروں کے بند ہونے سے ملکی معیشت پر منفی اثرات پڑتے ہیں اور بہت سے شعبے ایسے مسائل سے براہ راست متاثرہ ہوتے ہیں۔ ملکی معیشت کاروبار بند ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر متاثرہ ہوتی ہے، شہر بند ہونے سے 190 ارب کا نقصان یومیہ اٹھانا پڑتا ہے، وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں احتجاج کی وجہ سے 8 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے۔
بلوچستان میں 17ویں گریڈ میں نئی تقرریوں اور سرکاری افسران کی ترقی کو حساس اداروں کی کلیئرنس سے مشروط کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہےجس کے مطابق صوبے میں سرکاری افسران کی ترقی اور 17ویں گریڈ کی آسامیوں پر نئی تقرری کو حساس ادارے کی کلیئرنس سے مشروط کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 17ویں گریڈ کی آسامیوں پر نئی تقرریوں کیلئے حساس ادارے کی کلیئرنس ضروری ہوگی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 19 ویں گریڈ یا اس سے اوپر کی آسامیوں پر ترقی کو حساس ادارے کی کلیئرنس کے ساتھ ساتھ اسکریننگ سے بھی مشروط کیا گیا ہے۔
ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم نواز شریف اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ ملاقات گزشتہ روز ایوان صدر میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے منعقد کی گئی اے پی سی کے موقع پر ہوئی جب وزیراعظم شہباز شریف سمیت اہم سیاسی رہنما ایوان صدر میں موجود تھے۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کےعلاوہ خصوصی طور پر آئینی ترامیم کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے دیگر رہنماؤں کو بتایا کہ ہماری جماعت نے آئینی ترامیم کا 80 فیصد مسودہ تیار کرلیا ہے ، جلد اس مسودے کو مکمل کرکے مذاکراتی ٹیم کے حوالے کردیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت ہماری جماعت کی مرکزی تنظیم موجود نہیں ہے، صرف میں اور غفور حیدری ہی عہدہ رکھتے ہیں، میں اکیلا تنظیم کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا۔ ملاقات میں صدر مملکت آصف علی زرداری اور ن لیگ کے صدر میاں نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو یقین دہانی کروائی کہ انہیں ساتھ لے کر چلا جائے گا، مجوزہ آئینی ترمیم کے مشترکہ مسودے کو ترجیح دی جائے گی اورن لیگ و پیپلزپارٹی کی ایک مذاکراتی ٹیم رواں ہفتے دوبارہ جے یو آئی کی ٹیم سے مشاورت کیلئے ملاقات کرے گی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں محکمہ آبادی پنجاب کے ملازم کی نظرثانی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مارشل لاء نافذ کرنے کے حوالے سے اہم ترین ریمارکس دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے محکمہ آبادی پنجاب کے ملازم کے نظرثانی کیس کی سماعت کے دوران مارشل لاء نافذ کرنے کے حوالے سے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلوں کی مثالوں سے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ مارشل لاء کی توثیق کر دیتی ہے کیا ججز آئین پاکستان کے پابند نہیں ہیں؟ ایسی عدالتی فیصلوں کی مثالوں سے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا گیا، کسی غیرآئینی اقدام کی توثیق کرنے کا اختیار ججز کے پاس کہاں سے آجاتا ہے؟ ججز فراخدلی کے ساتھ غیرآئینی اقدام کی توثیق کر دیتے ہیں، پاکستان میں ایسا ہی ہو رہا ہے ، ایک مارشل لاء ختم ہوتا ہے تو دوسرا آجاتا ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا دوران سماعت وکیل کی طرف سے پرانے عدالتی فیصلے کا حوالہ دینے پر ریمارکس میں کہا کہ عدالتی فیصلے کا حوالہ وہاں آئے جہاں پر قانون وآئین میں ابہام ہو، کوئی بھی عدالتی فیصلہ قانون وآئین سے بالا نہیں ہو سکتا۔ لگتا ہے کہ اب وہ وقت آگیا ہے کہ ججز کی کلاسز کروائی جائیں، کیا جج بننے کے بعد قانون وآئین کے تقاضے ختم ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین کی کتاب سے وکلاء کو الرجی ہو گئی ہے، وہ اب اسے عدالت میں اپنے ساتھ نہیں لاتے۔ کیس کے حوالےسے ریمارکس دیتے ہوئے کہا : کبھی کہا جاتا ہے نظرثانی درخواست جلدی لگا دیں، کبھی کہا جاتا ہے اڑھائی سال پرانی نظرثانی درخواست کیوں لگائی؟ عدالت نے بعدازاں محکمہ آبادی پنجاب کے ملازم کی نظرثانی درخواست کو خارج کر دیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے بہنوں کو وراثتی جائیداد میں حصہ نہ دینے کے حوالے سے کیس میں بے بنیاد مقدمہ بازی کرنے پر درخواست گزار پر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے بہنوں کو وراثتی جائیداد میں حصہ نہ دینے کے ایک کیس کی سماعت کرتی ہوئے بے بنیاد مقدمہ بازی کرنے پر درخواست گزار کو جرمانہ ادا کرنے کا حکم جاری کر دیا اور فیصلے میں کہا کہ خواتین کی وراثتی جائیدادوں کو تحفظ ملنا چاہیے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے جاری کیے گئے فیصلے کے مطابق بدقسمتی سے خواتین کو ان کے شرعی وراثتی حق سے محروم رکھا جاتا ہے اور بے بنیاد مقدمہ باری کی جاتی ہے اس لیے درخواست گزار کو جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔ کیس کا فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا ہے اور کہا ہے کہ خواتین کی وراثتی جائیدادوں کو تحفظ ملنا چاہیے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو ان کی وراثتی جائیداد سے محروم رکھنے کے لیے کچھ وکیل سہولت فراہم کرتے ہیں اسی لیے اس کیس میں بے بنیاد مقدمہ بازی کرنے پر درخواست گزار کو 3 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں۔ درخواست گزار کو 5 لاکھ روپے وراثتی جائیداد سے محروم رکھی گئی بہنوں کو ادا کرنے ہوں گے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست غیرسنجیدہ اور درخواست گزار کی طرف سے بے ایمانی پر مبنی اختیار کیا گیا حربہ ہے، درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کی جاتی ہے جو مساوی طور پر وراثتی جائیداد سے محروم رکھی گئی بہنوں میں مساوی تقسیم ہو گی۔ فریقین کو حق ہے کہ وہ ان تمام دنوں کیلئے منافع کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ مقدمہ سرفراز احمد خان نامی شہری کی جائیداد سے متعلق تھا جو 2010ء میں وفات پا گئے جنہوں نے اپنے پیچھے بیوہ، 5 بیٹے اور 5 بیٹیاں چھوڑیں۔ فیصلے کے مطابق مرحوم کی جائیداد میں راولپنڈی کے مکان پر بہنوں نے وراثت کا دعویٰ کیا تو درخواست گزار نے جائیداد کی قیمت لگوانے پر اتفاق کیا اور بہنوں کو شریعت کے مطابق حصہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تاہم اپنے وعدے سے انحراف کیا۔
چین نے اتوار کو کراچی میں ایک حملے میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت اور ایک شہری کے زخمی ہونے پر پاکستانی حکام سے تحقیقات اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چینی سفارت خانے کی جانب سے اتوار کی رات کراچی میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں چینی شہریوں کی ہلاکت سے متعلق ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چین نے فوری طور پر ایمرجنسی پلان نافذ کرکے پاکستان سے تحقیقات کی درخواست کی ہے۔ چینی سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چینی شہریوں، اداروں اور ترقیاتی منصوبوں کی حفاظت کیلئے موثر اقدامات کرے، چین زخمیوں اور ان کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہے اور حملے میں متاثر ہونےوالے دونوں ملکوں کے شہریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے ایک قافلے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں چینی شہریوں سمیت 3 افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہوگئے تھے۔
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے دورہ پاکستان کے موقع پر دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے بات چیت کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان میں پاک بھارت تعلقات پر بات کرنے نہیں جارہا، میں وہاں شنگھائی تعاون تنظیم کے ایک اچھے رکن کی حیثیت سے شرکت کرنے جارہا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنظیم کے اچھے رکن کے طو رپر پاکستان جارہا ہوں، چونکہ میں ایک شائستہ اور مہذب انسان ہوں اسی لیے میں وہاں اس کے مطابق ہی رویہ اپناؤں گا۔ خیال رہے کہ اسلام آباد میں 15 اور 16 اکتوبر کو منعقد ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم میں دیگر رکن ممالک کے سربراہان کے علاوہ بھارتی وزیر خارجہ بھی شرکت کریں گے، یہ 9 سالوں میں کسی بھارتی اعلیٰ حکومتی عہدیدار کا پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔
سندھ ہائیکورٹ میں آج رانی پور میں کمسن ملازمہ فاطمہ فرڑو پر تشدد، جنسی زیادتی اور ہلاکت کے معاملے پر ازخود نوٹس پر سماعت کی گئی جس میں فریقین سے جواب طلب کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں آج سندھ کے علاقے رانی پور میں کمسن ملازمہ فاطمہ فرڑو پر تشدد، جنسی زیادتی اور ہلاکت کے معاملے پر ازخود نوٹس پر سماعت ہوئی جس میں والدین نے مقدمہ کراچی منتقل کرنے کی سفارش کردی ، عدالت نے والدین کی استدعا پر فریقین سے جواب طلب کر لیا ہے۔ ازخود نوٹس پر سماعت کے دوران فاطمہ فرڑو کے والدین اپنے وکیل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے جہاں کمسن بچی کی والدہ نے بتایا کہ ہمیں ڈرا دھمکا کر صلح نامے پر دستخط کروائے گئے اور کیس کراچی منتقل کرنے کی استدعا کی۔ کمسن بچی کی والدہ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کے اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ فاطمہ فرڑو کے اہل خانہ نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ یہ کیس انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں چلایا جائے جس پر عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کر کے آئندہ سماعت 14 اکتوبر 2024ء تک کے لیے ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ سندھ کے شہر خیرپور کی تحصیل رانی پور میں بااثر مقامی پیر اسد شاہ جیلانی کی حویلی میں کمسن ملازمہ فاطمہ فرڑو پراسرار حالت میں مردہ ملی تھی جس کے بعد میڈیکل رپورٹس میں بچی پر تشدد سے ہلاکت اور جنسی زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی۔ فاطمہ فرڑو کی قبرکشائی کر کے پوسٹ مارٹم کرنے والے میڈیکل بورڈ کی طرف سے اس پر جسمانی تشدد کے ساتھ ساتھ جنسی استحصال کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیا ایک ایس ایچ او اپنی تنخواہ سے اسلام آباد کے علاقے میں گھر بناسکتا ہے؟ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتہ چار بھائیوں کی عدم بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی ، دوران سماعت لاپتہ بھائیوں کی والدہ کی جانب سے ایڈووکیٹ مفید خان اور پولیس حکام پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ مفید خان نے الزام عائد کیا کہ راولپنڈی پولیس نے جنوری میں چاروں بھائیوں کو اسلام آباد کے تھانہ کہنہ کی حدود سے اٹھایا اور اب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان چاروں شہریوں کو نہیں اٹھایا۔ چیف جسٹس نے جمعرات تک مغویوں کی بازیابی نا ہونے سے متعلق وجوہات کے بارے میں تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ دونوں ایس ایس پیز پیش رفت رپورٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوں ورنہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جائیں گے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے پولیس افسران سے پوچھا کہ ایک ایس ایچ او کی تنخواہ کتنی ہے؟ پولیس افسر نے جواب دیا کہ ایک ایس ایچ او کی زیادہ سے زیادہ تنخواہ ڈیڑھ لاکھ روپے ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈیڑھ لاکھ روپے کی تنخواہ کے ساتھ کیا کوئی شخص اسلام آباد میں ایف 6 یا ایف 7 میں گھر بناسکتا ہے؟ پولیس افسر نے جواب دیا کہ مائی لارڈ ایسا ممکن ہی نہیں ہے، چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پھر وہاں گھر بن کیسے رہے ہیں؟ کیا وہ پیسہ فرشتے لارہے ہیں؟ ایس ایس پی راولپنڈی کہاں ہیں وہ عدالت میں کیوں نہیں آئے؟ پولیس افسر نے جواب دیا کہ دیا کہ رااستے بند ہیں ایس ایس پی راولپنڈی راستے میں ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ وہ ہمیشہ راستے میں ہی رہتے ہیں، ایسا تاثر دیا جارہا ہے کہ جیسے لوگوں کے لاپتہ ہونے میں پولیس ملی ہوئی ہے، ایس ایس پی کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیتے ہیں، ان سے جاکر کہیں کہ آئندہ سماعت میں پیش ہوں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر وزارت داخلہ، وزارت دفاع سے بھی مغویوں سے متعلق 10 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرتے ہوئے ایس ایس پی اسلام آباد و راولپنڈی کو طلب کیا اور سماعت جمعرات تک کیلئے ملتوی کردی ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی طرف سے NA-4 سوات سے سنی اتحاد کونسل کے ممبر قومی اسمبلی سہیل سلطان کو نااہل قرار دینے کیلئے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نصراللہ خان نامی سوات کے شہری کی طرف سے ریفرنس جمع کروایا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی سرکاری ملازمت کے حوالے سے جھوٹ بولا تھا، ریفرنس سپیکر قومی اسمبلی کو موصول ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سوات کے شہری نصراللہ خان کی طرف ریفرنس جمع کروایا گیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ سہیل سلطان نے الیکشن کمیشن سے اپنی سرکاری ملازمت کے حوالے سے جھوٹ بولا تھا۔ انتخابات سے پہلے سہیل سلطان بطور ڈپٹی اٹارنی جنرل خیبرپختونخوا ملازمت کرتے رہے ہیں اور کوئی بھی سرکاری ملازم ملازمت ختم ہونے کے بعد 2 سال تک انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ سپیکر قومی اسمبلی ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجیں اور اس پر فوری کارروائی کر کے متعلقہ ممبر قومی اسمبلی کو نااہل قرار دیا جائے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے ریفرنس موصول ہونے کے بعد ممبر قومی اسمبلی سہیل سلطان کو نااہل قرار دینے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط لکھ دیا ہے۔ ذرائع قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے بتایا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سہیل سلطان اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل تعینات تھے اور انتخابات سے قبل غلط بیانی ثابت ہونے پر ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا گیا ہے۔ سہیل سلطان نے سرکاری ملامت چھوڑنے کے بعد 2 سال کی مدت پوری کیے بغیر انتخابات میں حصہ لیا جو کہ تفتیش میں بھی ثابت ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار سہیل سلطان NA-4 سوات سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے سہیل سلطان کی نااہلی کیلئے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنے پر اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: ڈپٹی اٹارنی جنرل سرکاری ملازمت نہیں بلکہ ایک وکیل کا حکومت کے ساتھ معاہدہ ہے، ایسی غیرسنجیدہ حرکتیں سپیکر کے عہدے کو نقصان پہنچا رہی ہیں، ایاز صادق ایک معزز آدمی ہیں، آپ کو پارلیمنٹ کی تذلیل نہیں کرنی چاہیے۔
کوئٹہ میں غیر قانونی قبضے کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور مسلح افراد میں ہونےوالے تصادم میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کےدارالحکومت کوئٹہ میں پولیس نے غیر قانونی طور پر قبضہ کی گئی زمین کو واگزار کروانے کیلئے آپریشن کیا، آپریشن کے دوران پولیس اور مسلح افراد کے درمیان تصادم ہوا ۔ پولیس کے مطابق چشمہ اچوزوزئی میں ہونے والے اس تصادم میں چار افراد جاں بحق جبکہ 5 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے ،زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا تاہم 4 زخمی دوران علاج دم توڑ گئے، ضلعی انتظامیہ نے چاروں افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے واقعہ سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مسلح افراد نے سرکاری مشینری کو نظر آتش کرنے کی کوشش کی، غیر قانون قبضے کے خلاف عدالتی احکامات پر آپریشن کیا گیا، اس علاقے میں افغان مہاجرین غیر قانونی طور پر رہائش پرپزیر تھے، آپریشن کے دوران مسلح افراد نے اسسٹنٹ کمشنر سمیت پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی۔
لاہور میں بانی پی ٹی آئی عمران خان ، پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی سے متعلق درجنوں مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور اور راولپنڈی سمیت پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہروں کے بعد انتظامیہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سمیت اہم پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کرلیے ہیں، ان مقدمات میں دہشت گردی اور بغاوت کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے تھانہ اسلام پورہ میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں 200 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا ہے، اس مقدمے میں ریاست کے خلاف بغاوت، اقدام قتل اور دہشت گردی کی سنگین دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، حماد اظہر، سلمان اکرم راجا، مسرت جمشید چیمہ، شہباز، غلام محی الدین و دیگر شامل ہیں۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جیل میں رہتے ہوئے اپنے پارٹی رہنماؤں کو ریاست مخالف تشدد پر اکسایا ہے جس کے بعد پارٹی رہنماؤں نے کارکنان کے ساتھ مل کر احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کی اور ریاست مخالف نعرے بازی کی۔ تھانہ ٹیکسلا میں بھی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے مظاہروں کے دوران 16 مشتعل مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا ہے، مشتعل کارکنان کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔ لاہور کے دیگر علاقوں میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات درج کرلیے گئے ہیں، یہ مقدمات تھانہ ملت پارک اور ہنجروال تھانے میں درج کیے گئے۔ اس کے علاوہ راولپنڈی اسلام آباد میں بھی پولیس نے پی ٹی آءی کے خلاف درجنوں مقدمات قائم کیے اور سینکڑوں کی تعداد میں مظاہرین کو گرفتار کیا۔ خیال رہے کہ ڈی چوک اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کا احتجاجی مظاہرہ تیسرے روز بھی جاری ہے، پولیس نے متعدد شہروں میں مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کرکے پکڑ دھکڑ شروع کردی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت سے متعلق گفتگو کے دوران آزاد کشمیر کا ذکر کیاجس پر انہیں سخت تنقید کا سامنا ہے، دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے پاکستانی وزیراعظم کی تقریرپرسخت ردعمل بھی دیدیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران کہا کہ اگر انڈیا نے کسی بھی قسم کی جارحیت دکھانے کی کوشش کی تو پاکستان اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ بھرپور اور فیصلہ کن جواب دے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کے اگلے روز بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے اپنی تقریر کے دوران پاکستان سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرحد پار دہشت گردی کی پالیسی کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کی معیشت کا یہ حال ان کے اپنے کرتوتوں کا پھل ہے، کچھ ممالک جان بوجھ کر ایسے فیصلے کرتے ہیں جس کے تباہ کن نتائج مرتب ہوتے ہیں اور اسکی ایک بڑی مثال پاکستان ہے، ہمارے درمیان جو حل طلب مسائل ہیں وہ یہ ہیں کہ پاکستان غیر قانونی طور پر قبضہ کی جانے والی انڈین سرزمین کو خالی کر دے اور پاکستان دہشت گردی سے اپنے دیرینہ تعلق کو ترک کر دے۔ اس سے پہلے اقوام متحدہ میں انڈیا کی فرسٹ سیکریٹری بھاویکا منگلانندن نے شہباز شریف کی جنرل اسمبلی میں کی گئی تقریر پر جواب دینے کا حق استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایک ایسا ملک جہاں فوج نظام چلا رہی ہے اور جس کی تاریخ انتخابی دھاندلی سے بھری پڑی ہے وہ اب دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو سکھائے گا کہ شفاف الیکشن کیا ہوتے ہیں۔ سفارتکار نے پاکستان پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا پاکستان فوج کی نگرانی میں چلنے والے ملک ہے جو دہشت گردی، منشیات کی تجارت اور عالمی جرائم کے لیے دنیا میں بدنام ہے، اس ملک نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت پر حملہ کرنے کی جسارت کی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کو سوشل میڈیا پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے،صحافیوں اور بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کیجانب سے بھی وزیراعظم شہباز شریف کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا جارہا ہے۔ میری لینڈ امریکہ میں پی ٹی آئی کے صدر وقار خان نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستانی وزیراعظم خود آزاد کشمیر کا ذکر کیوں کررہے ہیں،انہوں نے بجائے مقبوضہ کشمیر پر بات کرنے کے آزاد کشمیر کو بھی متنازعہ بنادیا اور بلوچستان میں دہشت گردی کا ذمہ دار بھارت کے بجائے افغانستان کو ٹھہرادیا، انہیں یہ تقریر کیا مودی نے لکھ کردی تھی؟ چوہدری شہزاد گل نے کہا کہ یہ وزیراعظم خود جان بوجھ کرمقبوضہ کشمیر کے بجائے آزاد کشمیر کو متنازعہ علاقہ بنارہے ہیں۔ کامران واحد نے کہا کہ آخر آزاد کشمیر کا ذکر پاکستان کے وزیراعظم نے خود کرکے اس کو متنازعہ کیوں بنادی؟ طارق حنیف منج نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ سے ایجنڈا یہ تھا کہ ہم مقبوضہ کشمیر سے انڈیا کو نکالیں گے مگر ہمارے وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ ہم آزاد کشمیر کو چھیننے نہیں دیں گے، ہم اتنے دفاعی کب سے ہوگئے؟ ایک صارف نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم اقوام متحدہ جاکر آزاد کشمیر کو بھی متنازعہ بنا آئے ہیں، ان کو تقریر لکھ کر دینے والے ہزار فیصد پاکستان کے دشمن ہی ہیں۔
ایک طرف تو حکومت ملکی معاشی حالات سے نپٹنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے قرض حاصل کرنے کے لیے معاہدے کر رہی ہے تو دوسری طرف پنجاب حکومت نے مسلم لیگ کے نامزد کردہ پارلیمانی سیکرٹریز کے لیے گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب کی طرف سے ن لیگ کے نامزد کردہ پارلیمانی سیکرٹریز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کیلئے باضابطہ درخواست دے دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے نامزد کردہ پارلیمانی سیکرٹریز اور افسران کے لیےپنجاب حکومت نے 76 گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جن کی مالیت 61 کروڑ 24 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔ 22 کروڑ روپے کی لاگت سے پارلیمانی سیکرٹری کے لیے 20 لگژری گاڑیاں خریدی جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (ایس اینڈ جی اے ڈی) کے افسران کے لیے بھی 15 قیمتی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی قیمت 9 کروڑ 96 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔ ایس اینڈ جی اے ڈی کے پروٹوکول کے لیے 2 لگژری گاڑیاں خریدی جائیں گی جن کی مالیت 3 کروڑ 61 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیروں کے پروٹوکول کے لیے 30 لگژری گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی مالیت 20 کروڑ 90 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ 61 کروڑ 24 لاکھ روپے مالیت کی 76 لگژری گاڑیاں خریدنے کی درخواست ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی طرف سے دی گئی تھی۔ یاد رہے کہ سندھ حکومت کی طرف سے بھی اپنے صوبے میں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے لیے محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے محکمہ خزانہ کو 2 ارب روپے جاری کرنے کیلئے خط لکھا تھا۔ سندھ حکومت نے اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 فور بائی فور ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا جس کی قیمت 1 کروڑ روپے سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹرپارٹی الیکشن میں تاخیر سے متعلق ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں تاخیر کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر ڈالی گئی ہے، پی ٹی آئی کے رہنما اوروکیل ابوذر سلمان نیازی نے تاخیر کی اصل وجہ بتاتے ہوئے وضاحت جاری کردی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہےجس میں کہا گیا ہے پی ٹی آئی نے 3 مارچ 2024 کو انٹراپارٹی الیکشن کرایا، جس میں متعدد خامیاں تھیں،اس پر الیکشن کمیشن نے 23 اپریل 2024 کو نوٹس بھیجا،کیس کی پہلی سماعت 30 اپریل 2024 کو ہوئی اور اب تک چھ سماعتیں ہو چکی ہیں، جن میں سے پانچ بار پی ٹی آئی نے مزید وقت مانگا اور آج ہونے والی سماعت میں بھی التوا کی درخواست کی گئی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 13 جون 2021 کو انتخابات کروانے کیلئے وقت دیا گیا مگر یہ نہیں ہوسکا،الیکشن کمیشن کی بار بار یاددہانیوں اور 27 جولائی 2021 کے شوکاز نوٹس کے بعد پی ٹی آئی نے ایک سال کی توسیع کی درخواست کی، جو قبول کر لی گئی۔ تاہم، جون 2022 میں جمع کرائی گئی دستاویزات نامکمل تھیں اور تاخیر کا سلسلہ جاری رہا۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہا ہے اور پی ٹی آئی کو کئی مواقع فراہم کیے ہیں، لیکن تاخیر کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر عائد ہوتی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اس اعلامیے کے جواب میں پی ٹی آئی رہنما اور وکیل ابوذر سلمان نیازی نے ایک بیان جاری کیا اور الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کو شرمناک قرار دیا۔ ابوذر سلمان نیازی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو شرم آنی چاہیے، ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق ریکارڈ ضبط کر لیا ہے، ہم نے اس بارے میں الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا اور ریکارڈ کی تحویل کے لیے متعلقہ فورم پر سپرداری درخواست بھی دائر کی، الیکشن کمیشن نےاس جواز پر کیس کی سماعت ملتوی کردی اور اب خود ہی گمراہ کن سیاسی بیانات جاری کیے جارہے ہیں۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی آڈٹ رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق بورڈ وکمیٹی ممبران کے اجلاس اور ڈیلی الائونسز کی مد میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی تازہ ترین آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پی سی بی کی طرف سے بورڈ آف گورنر ومینجمنٹ کمیٹی کے ممبران کو میٹنگز وڈیلی الائونسز کی مد میں ادائیگیوں کے معاملے میں بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے مالی سال 2022-23ء کے دوران بورڈ آف گورنر ومینجمنٹ کمیٹی ممبران نجم سیٹھی، اعزاد سید، راشد ڈار، محمد ہارون، شکیل احمد شیخ کو میٹنگز اور ڈیلی الائونسز کی مد میں غیرقانونی طور پر کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کیں۔ رپورٹ میں مینجمنٹ کمیٹی ممبران کو غیرقانونی طور پر کی گئی اضافی ادائیگیوں پر تحقیقات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ آف گورنر ریگولیشن 2سی کے تحت 10 ہزار روپے یومیہ الائنس چیئرمین کو دیا جاتا ہے جبکہ کسی دوسرے ملک جانے پر 300 ڈالر یومیہ الائونس دیا جاتا ہے۔ چیئرمین کرکٹ بورڈ کی رہائش کا انتظام بھی پی سی بی کرتا ہے جبکہ برطانیہ کے دورے پر 400 ڈالر یومیہ الائونس کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ رہائش دینے کی ذمہ داری بھی بورڈ کی ہوتی ہے۔ پی سی بی بورڈ آف گورنر ومینجمنٹ کمیٹی ممبران کو لاہور سے باہر جانے پر یومیہ 10 ہزار روپے کے حساب سے الائونس دیا جاتا ہے جبکہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ مالی سال 2022-23ء کے دوران پی سی بی نے بورڈ آف گورنر ومینجمنٹ کمیٹی ممبران کو یومیہ 10 ہزار کے بجائے 25 ہزار روپے کے حساب سے 1 کروڑ 17 لاکھ 25 ہزار روپے ادا کیے۔ رپورٹ کے مطابق شکیل احمد شیخ کو 42 لاکھ 60 ہزار روپے ادا کیے گئے جن میں سے 27 لاکھ روپے میٹنگ الائنس اور 15 لاکھ 60 ہزار ڈیلی الائنس کی مد میں ادا کیے گئے۔ محمد ہارون راشد ڈار کو 35 لاکھ 5 ہزار روپے ادا کیے گئے جن میں سے 26 لاکھ 75 ہزار روپے میٹنگ الائونس اور 10 لاکھ 30 ہزار روپے ڈیلی الائونس کی مد میں ادائیگی کی گئی۔ اعزاد سید کو 39 لاکھ 60 ہزار روپے، نجم سیٹھی کو 46 لاکھ 60 ہزار 605 روپے ادا کیے گئے جن میں سے 26 لاکھ 50 ہزار میٹنگ الائونس اور 20 لاکھ 10 ہزار 605 روپے ڈیلی الائونس کی مد میں دیئے گئے۔ پی سی بی بورڈ آف گورنرز کی 23دسمبر، 31 دسمبر 2022ء، 13 مارچ ، 13 جون اور 14 جون 2023ء کو صرف 5 میٹنگز کا انعقاد کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ ممبران کو دسمبر 2022ء سے جون 2023ء کے دوران میٹنگز وڈیلی الائونسز ادا کیے گئے جبکہ مینجمنٹ کمیٹی ممبر اعزاد سید کو بھی میٹنگ الائنس کی مد میں 25 ہزار اور ڈیلی الائونس کی مد میں 10 ہزار روپے یومیہ ادا کیے گئے۔ پی سی بی کی طرف سے بورڈ آف گورنرز ومینجمنٹ کمیٹی ممبران کو میٹنگز وڈیلی الائنس کی مد میں زیادہ ادائیگیوں سے بورڈ کو 1 کروڑ 17 لاکھ 25 ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی سی بی انتظامیہ نے جواب دیا ہے کہ ایگزیکٹو پاورز کے تحت بورڈ آف گورنر کو مینجمنٹ کمیٹی میں تبدیل کیا گیا جس سے ٹی اے ڈی اے ریٹ بڑھ گئے تھے۔ ڈیپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹی نے 18جنوری 2024ء کے اجلاس میں ممبران کو کی گئی اضافی ادائیگیاں ریکور کرنے کی ہدایت کی تھی جبکہ اب آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اضافی ادائیگیوں پر انکوائری کی سفارش کر دی ہے۔
اسرائیل نے ایران کیجانب سے ہونے والے میزائل حملوں کی مذمت نا کرنے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے تل ابیب داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے تل ابیب میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔اس حوالے سے اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے ایک بیان میں کہا کہ گوتریس نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے جانے والے میزائل حملوں کی مذمت نہیں کی، جس کی وجہ سے انہیں اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ اسرائیل کاٹز نے مزید کہا کہ جو بھی ایران کے حملے کی مذمت نہیں کرتا اسے اسرائیل میں داخل ہونے کیلئے نااہل قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے گوتریس پر الزام لگایا کہ وہ دہشتگردوں، ریپسٹ اور قاتلوں کی حمایت کرتے ہیں۔ یادرہے کہ نتونیو گوتریس نے ایران کے میزائل حملے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کشیدگی کو فوری رکنا چاہیے اور فوری سیز فائر کیا جانا چاہیے۔ .
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی طرف سے براڈ بینڈ کمپنی سٹارلنک کو لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے صارفین کو ہائی سپیڈ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیںجس کے تحت پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے براڈ بینڈ کمپنی سٹارلنک کو لائسنس جاری کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کا لائسنس تیار ہے۔ پی ٹی آئی حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کا لائسنس تیار ہے اسے صرف سکیورٹی کلیئرنس ملنا باقی ہے جس کے بعد باضابطہ طور پر سٹارلنک کو لائسنس جاری کر دیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کو پاکستان میں اپنی سروسز فراہم کرنے کے لیے سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے ساتھ کمرشل معاہدہ کرنا پڑے گا۔ پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کو سپارکو سے کمرشل معاہدہ ہونے کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی میں جمع کروانا پڑے گا اور امید ہے کہ سٹارلنک کی سروسز پاکستان میں ایک سال سے کم عرصے کے دوران شروع ہو جائے گی۔ معاہدے کے بعد سٹارلنک کے سیٹلائٹ انٹرنیٹ سے ملک کے ہر شہری کو تیزترین انٹرنیٹ سروسز کی سہولیات حاصل ہوں گی۔ واضح رہے کہ سٹارلنک کے علاوہ دیگر بین الاقوامی سیٹلائٹ براڈبینڈ کمپنیوں کی طرف سے بھی پاکستان میں کام کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے جو صارفین کی ضروریات کے مطابق مختلف ٹیکنالوجیز پیش کر سکتی ہیں۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق سٹارلنک نے دسمبر 2021ء میں "سٹارلنک انٹرنیٹ سروسز پاکستان لمیٹڈ" کے نام سے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں رجسٹریشن کروائی تھی۔ علاوہ ازیں انٹرنیٹ تک بلاتعطل رسائی کیلئے پی ٹی اے کی طرف سے وی پی این اور آئی پی رجسٹریشن شروع کر دی گئی ہے جس کے تحت فری لانسرز، سفارتخارنوں اور کاروباری اداروں کو رجسٹریشن کی پیشکش کی گئی ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق وی پی این رجسٹریشن کیلئے کوئی فیس نہیں تاہم 5 یا زیادہ آئی پی ایڈریس پر آئی پی وائٹ لسٹنگ کی فیس لاگو کی گئی ہے۔
پاکستان میں ستمبر 2024 میں دہشت گردی کی شرح میں 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے تاہم رواں سال کی تیسری سہہ ماہی میں اموات اور پُرتشدد واقعات میں 90 فیصد اضافہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) اور سنٹر فارریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (سی آر ایس ایس) نے ملک میں دہشت گردی کے حوالے سے رپورٹس میں تازہ ترین اعدادوشمار جاری کیے جن کے مطابق ستمبر کے دوران دہشت گردی کے حملوں میں 7 فیصد کمی آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ستمبرمیں سیکیورٹی کی صورتحال اگست کے مقابلے میں بہتر ہوئی، دہشت گردی کے حملوں میں 7 فیصد کمی اور اموات میں 56 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی،تاہم ایک ماہ میں زخمی ہونے والوں کی تعداد میں 7 فیصد اضافہ بھی ہوا۔ پی آئی سی ایس ایس کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ستمبر کے مہینے میں دہشت گردوں نے ملک کے مختلف علاقوں میں 77 حملے کیئ، جس میں 77 افراد ہلاک اور 132 زخمی ہوئے، ہلاک ہونے والوں میں 23 عام شہری جبکہ 38 سیکیورٹی اہلکار اور 16 دہشت گرد بھی شامل ہیں۔ ان حملوں میں 78 شہری اور 54 سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں 34 دہشت گردوں کو ہلاک اور 16 کو گرفتار بھی کیا۔ سی آر ایس ایس کی رپورٹ کے مطابق، 2024 کی تیسری سہ ماہی میں پُرتشدد واقعات میں 90 فیصد اضافہ ہوا،ستمبر میں مجموعی طور پر 722 افراد ہلاک ہوئے اور328 واقعات میں 615 افراد زخمی ہوئے۔ 97فیصد اموات خبرہپختونخوا اور بلوچستان میں ہوئیں، جو ایک دہائی میں سب سے زیادہ ہے،دہشت گردی کے92 فیصد حملے اور سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز بھی انہی صوبوں میں ہوئے۔ رواں سال کی تیسری سہہ ماہی میں 1534 اموات ریکارڈ کی گئیں، جو 2023 کے اسی عرصے کے دوران 1523 اموات کے ریکارڈ سے زیادہ ہے۔
الیکشن کمیشن نے سالانہ گوشوارے جمع نا کروانے پر قومی اسمبلی کے 11 سابق اراکین کو نااہل قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے 11 ،سندھ اسمبلی کے 7 اور بلوچستان اسمبلی کے 3 سابق اراکین کو نااہل قرار دیا ہے، ان ارکان کو سالانہ گوشوارے جمع نا کروانے پر نااہل قرار دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نااہل قرار دیئے گئے اراکین نے سال 2022-23 کے گوشوارے جمع نہیں کروائے،جب تک یہ اراکین گوشوارے جمع نہیں کرواتے یہ نااہل رہیں گے۔ نوٹیفکیشن کےمطابق نااہل قرار دیئے گئے اراکین میں خرم دستگیر، محسن نواز رانجھا، محمد علی، اسحاق خان، سید محمود شاہ، کمال الدین، ثمینہ مطلوب، محمود شاہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ عصمت اللہ،نصیبہ، روبینہ عرفان اور شمیم آراء پنوں بھی نااہل اراکین میں شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کے سابق اراکین ارسلان تاج، عدیل احمد، عمران شاہ، حزب اللہ بوگیو، مس طاہرہ، عارف مصطفی اور علی غلام کو بھی نااہل قرار دیا جبکہ بلوچستان اسمبلی کے سابق اراکین سکندر علی، میر حمل اور یار محمد رند و دیگر کو بھی نااہل قرا ردیا ہے۔

Back
Top