خبریں

کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز نے شہریوں میں سے ٹک ٹاکرز اور فوڈ ڈیلوری بوائزکو اپنانشانہ بنالیا ہے، گرفتار اسٹریٹ کرمنل نے انکشاف کیا کہ ٹک ٹاکرز کو لوٹنا بہت ہی آسان ہوتا ہے۔ خبررساں ادارے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے شارع نورجہاں پولیس نے چند روز پہلے ایک اسٹریٹ کرمنل کو گرفتار کیا تھا جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ شہر میں لاتعداد لوٹ مار کی وارداتوں میں سب سے آسان اور منافع بخش وارداتیں ٹک ٹاکرز کو لوٹنے کی رہیں۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں ملزم کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاکرز کے پاس مہنگے موبائل اور نقدی ہوتی ہے اور یہ لوگ ڈاکوؤں کے سامنے زیادہ مزاحمت نہیں کرتے اس لیے انہیں لوٹنا آسان ہوتا ہے کیونکہ یہ بہت ہی آرام سے نقدی ، موبائل فونز سمیت قیمتی اشیاء ہمارے حوالے کردیتے ہیں۔ ملزم نے مزید کہا کہ شہر کے مختلف پارکس میں ٹک ٹاکرز ویڈیوز بنانے کیلئے آتے ہیں، اب تک کراچی شہر میں 25 سے زائد ٹک ٹاکرز جوڑوں اور لڑکیوں کو لوٹ چکے ہیں۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ شہر میں فوڈ ڈیلوری بوائز اور آن لائن ٹیکسی کو بھی لوٹتے ہیں جس کیلئے ان کو سنسنان علاقوں میں بلایا جاتا ہے اور جب یہ لوگ ہماری مطلوبہ جگہ پر پہنچتے ہیں تو ہم نہ صرف اس سے نقدی اور موبائل فونز لوٹ لیتے بلکہ کھانا بھی چھین لیتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ڈسپلن کمیٹی کی جانب سے رکن اسمبلی ریاض فتیانہ کو گلاسگو معاملے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا گیاہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی ڈسپلن کمیٹی نے ریاض فتیانہ سے گلاسکو معاملے پر 4 دسمبر تک وضاحت طلب کرلی ہے۔ کمیٹی نے ریاض فتیانہ سے سوال کیا کہ آپ نومبر میں کسی این جی او کی طرف سے گلاسگو کوپ 26 میں گئے؟ آپ گلاسگو میں وفد سے اپنے استعمال کے لیے گاڑیاں مانگتے رہے؟ شوکاز نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ آپ نے وفد سے کانفرنس کارڈ اور فون سم کی بھی فرمائش کی؟ آپ کے مطالبات نہ مانے گئے توآپ نے وطن واپسی پر حکومتی وفد پر الزامات لگا دیے۔ واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے انکشاف کیا تھا کہ وزیرِ مملکت زرتاج گل اور وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کے درمیان اقوامِ متحدہ کی ماحولیات کانفرنس میں لڑائی ہوئی۔
الیکشن کمیشن نے لاہور کے حلقہ این اے 133 میں ضمنی الیکشن سے قبل مبینہ طور پر ووٹ خریدنے سے متعلق ویڈیو کا نوٹس لے لیا، ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی ایک دوسرے پر الزام عائد کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ ای سی پی کو قطاروں میں لگا کر پیسے بانٹنے اور پی ایم ایل این کےپوسٹر سجا کر پیسے بانٹنے والی تمام ویڈیوز کا سائنسی تجزیہ ضرور کروائے، مشکل ترین حالات میں اس حلقہ سے بارھا جیتنے والی پی ایم ایل این یہ مکروہ کام کیوں کرے گی۔ ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ پیسے بانٹ کر ڈبل فِگر حاصل کرنے کی کوشش کرنےاورجعلی ويڈیو بنانے والے پکڑے جائیں گے۔ مسلم لیگ ن کے کارکن محمد عارف نے الیکشن کمیشن کو تحریری شکایت درج کرائی ہے جس میں کہا گیا ہےکہ پیپلزپارٹی والے حلقے میں ووٹوں کی خریداری کر رہے ہیں۔محمد عارف کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار حلف لےکر ووٹر کو 2 ہزار روپے دے رہے ہیں۔ دوسری جانب سیکرٹری انفارمیشن پیپلز پارٹی پنجاب شہزاد چیمہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، ایسی ویڈیوز دونوں جماعتوں کی طرف سے وائرل ہو رہی ہیں۔ خیال رہےکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 پر ضمنی الیکشن 5 دسمبرکو ہوگا، یہ نشست مسلم لیگ ن کے پرویز ملک کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کراچی گرین لائن منصوبے کے حوالے سے اہم اعلان کرکے کراچی کے شہریوں کو خوشی کی خبر سنادی ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کل کراچی گرین لائن منصوبے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اگلے دس دنوں میں یہ منصوبہ ٹرائل آپریشنز کیلئے تیار ہوگا انشا اللہ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان ٹرائل آپریشنز کے بعد کراچی آکر منصوبے کا باقاعدہ طور پر افتتاح کریں گے۔ اسد عمر نے کہا کہ تقریبا 2 ہفتے کے ٹرائل آپریشنز کے بعد انشااللہ 25 دسمبر کو گرین لائن منصوبے کا کمرشل آپریشن شروع کردیا جائے گا۔ یادرہے کہ کراچی شہر میں عوام کیلئے جدید سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے2016 میں گرین لائن منصوبے کا آغاز کیا گیا تھا جو تاخیر کا شکار رہا، تاہم رواں برس ستمبر میں اس منصوبے کے تحت بسوں کی پہلی کھیپ کراچی پہنچی جس کے بعد کراچی کے شہریوں کو امید بندھ گئی تھی۔ گرین لائن منصوبے کی راہداری22 کلومیٹر طویل ہے ، منصوبے سے روزانہ 1لاکھ 35 ہزار سے زائد مسافر مستفید ہوسکیں گے، ہر بس میں 200 سے 250 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی جن میں خواتین اور معذوروں کیلئے مخصوص نشستیں بھی شامل ہیں۔
پاکستان سول ایو ی ایشن کے سیفٹی آڈٹ کیلئے بین الاقوامی سول ایو ی ایشن آرگنائزیشن کی 9 رکنی ٹیم پاکستان پہنچ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل سول ایو ی ایشن آرگنائزیشن (اکاؤ) کی 9 رکنی آڈٹ ٹیم کی سربراہی مسٹر جونجیان کررہے ہیں، ٹیم سول ایوی ایشن لائسنسنگ، ایروڈروم اور فلائٹ اسٹینڈرڈ کے شعبوں کا آڈٹ کرے گی۔ سول ایوی ایشن حکام کے مطابق بین الاقوامی آڈٹ ٹیم فلائٹ سیفٹی سمیت دیگر ایئر ٹریفک کنٹرول کے شعبوں کا بھی جائزہ لے گی، ٹیم کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ، اسلام آباد کے نیو اسلام آباد اور لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹس کا دورہ کرے گی۔ اپنے دورے کے دوران اکاؤ کی ٹیم ایئرایکسیڈنٹس کی تحقیقات کرنے والی ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ ، پی آئی اے کراچی اور اسلام آباد آفسز کا دورہ بھی کرے گی اور پی آئی اے فلائٹ سیفٹی مانیٹرنگ کی سہولیات اور انجینئرنگ کے شعبے کا جائزہ بھی لے گی۔ بین الاقوامی ٹیم کی جانب سے سیفٹی آڈٹ میں پاس ہونے کے بعد پاکستان ایئرلائنز (پی آئی اے) سمیت تمام دیگر ایئر لائنز پر یورپ کی پروازوں پر عائد پابندی ختم ہوجائے گی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کہ نسلہ ٹاؤر کے این او سی کو نہ مانا گیا تو نکاح نامہ بھی نہیں مانا جائے گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ اب نسلہ ٹاور کو گرانے کا فیصلہ انسانی المیہ پیدا کر رہا ہے۔ صوبے کو 90 فیصد ٹیکس دینے والے شہر کو مفلوج کیا جارہا ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ ریاست آئین اور قانون کی عملداری کے نئے چیلنجز پیدا ہو چکے ہیں۔ تمام اداروں کے اجازت نامے لے کر نسلہ ٹاور بنایا گیا، اداروں نے نسلہ ٹاور بنانے کے لیے این او سی دیا ان کی ساکھ پر سوال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی 70 فیصد ریونیو دیتا ہے، لوگوں کو بے روز گار کیا جا رہا ہے۔ گجر اور محمود آباد نالوں کو گرا کر لوگوں کو بے روزگار کیا گیا۔ ملک میں دو آئین اور دو قانون نہیں ہوسکتے۔ فاروق ستار نے کہا کہ این او سی ایک سرکاری دستاویز ہوتا ہے جس کی حیثیت ہی نہیں سمجھی جا رہی، اگر آج این او سی کو نہیں مانا جا رہا تو کل کو آپ کے اور ہمارے نکاح نامے بھی چیلنج ہونے لگیں گے۔
این اے 133 ضمنی الیکشن کیلئے مبینہ طور پر ووٹوں کی خرید و فروخت کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقے این اے 133 ضمنی الیکشن کیلئے مسلم لیگ ن کی جانب سے ووٹوں کی خرید و فروخت کی مبینہ ویڈیو لیک ہو گئی، جس جگہ ووٹ خریدے جا رہے ہیں وہاں لیگی امیدوار کے پوسٹرز آویزاں ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قرآن پر حلف، نام کا اندراج اور رقم دی جا رہی ہے، ووٹ خریدنے والوں اور بیچنے والوں دونوں نے ماسک پہن رکھے ہیں۔ ویڈیو لیک ہونے پر وزیر مملکت فرخ حبیب نے ووٹوں کی خرید وفروخت پر الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ ویڈیوز بڑا ثبوت ہے، پیسے کا لالچ دے کر ووٹ خریدے جا رہے ہیں یہ کھلم کھلا الیکشن قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ معاون خصوصی شہباز گل نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ ویڈیو شیئر کرتے کہا کہ یہ ویڈیو دکھاتی ہے کہ ن لیگ کے لئے جمہوریت اور ووٹ کو عزت دینا کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بے شرم ٹولہ ہے جس نے ہر صورت دو نمبری کرنی ہے۔ دوسری جانب اسی حلقے سے پیپلزپارٹی کے رہنما اسلم گِل نے کہا ہے کہ ن لیگ ہار کے خوف سے منفی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ۔ جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے فی الحال اس ویڈیو پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والے گونگے بہرے جوڑے کی عجیب محبت کی کہانی سامنے آئی ہے، بھارتی شہر لکھنو سے تعلق رکھنے والا اشتوش سنگھ اپنی 39 سالہ بیوی پرم جیت کور کو اس کے پاکستانی دوست سے ملوانے کے لئے لاہور لے کر آیا، اور اس کی شادی پاکستانی نوجوان عمران سے کرا دی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کے مطابق کچھ روز قبل بھارت سے ہزاروں سکھ یاتری بابا گورو نانک کا جنم دن منانے پاکستان آئے ان میں 39 سالہ پرم جیت کور اور اس کے شوہر اشتوش سنگھ بھی شامل تھے، یہ دونوں گونگے اور بہرے ہیں ان کی پاکستان آمد کا مقصد بابا گورو نانک کے جنم دن کے علاوہ ایک پاکستانی نوجوان عمران سے ملنا تھا، جو راجن پور کا رہائشی ہے۔ پرم جیت کی محمد عمران سے چند برس پہلے فیس بک پر دوستی ہوئی جو محبت میں بدل گئی، پرم جیت کے شوہر اشتوش سنگھ جو اس سے عمر میں کافی بڑے ہیں ان کی ایک اور بیوی بھی ہے، انہیں اپنی بیوی کی پاکستانی نوجوان سے محبت کاعلم تھا۔ دونوں 17 نومبر کو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان آئے اور عمران سے رابطہ کیا۔ اشتوش سنگھ نے اپنی بیوی پرم جیت کوطلاق دے دی جس کے بعد اس نے اسلام قبول کر کے اپنا نام پروین سلطانہ رکھ لیا۔ جس کے بعد 23 نومبر کو سیشن کورٹ میں قبول اسلام کا بیان حلفی جمع کروانے کے ساتھ محمدعمران سے نکاح بھی کرلیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق عمران شادی کے بعد پرم جیت کے ساتھ بھارت جانا چاہتا تھا مگر اس کے سفری دستاویز نہ ہونے پر اسے پاکستانی امگریشن حکام نے روک لیا۔ جب کہ اس کی نوبیاہتا اہلیہ نے اس سے وعدہ کیا ہے کہ وہ بہت جلد مستقل طور پر پاکستانی آ جائے گی۔
خوشیوں کا گھر آہوں اور سسکیوں سے گونج اٹھا۔۔پنجاب کے ضلع شیخوپورہ کی تحصیل فیروز والا میں لیگی رہنما پل میں گر کر جاں بحق ہوگئے ملک ظہیر مسلم لیگ ن کے یونین کونسل چیئرمین ہیں جو موبائل فون پر بات کرتے ہوئے سوئمنگ پول میں گرے اور جان کی بازی ہار گئے۔ افسوسناک واقعہ ملک ظہیر کے بھائی کی دعوتِ ولیمہ کے دوران پیش آیا،خوشیوں کے گھرمیں آہیں اور سسکیوں کی گونج اٹھیں،خوشیوں والے گھر میں صفِ ماتم بچھ گئی۔ ملک ظہیر کے چھوٹے بھائی کی دعوتِ ولیمہ ایک فارم ہاؤس پر جاری تھی،جہاں سوئمنگ پول بھی بنا ہوا تھا اور یہ خالی تھا۔ ملک ظہیر سوئمنگ پول کے اوپر بنے ہوئے پل سے گزرتے ہوئے فون سن رہے تھے کہ ان کا پاؤں پھسل گیا اور وہ تالاب میں سر کے بل جا گرے۔ ولیمہ میں شریک مہمانوں نے ملک ظہیر کو فوری طور پر سوئمنگ پول سے نکالا اور انہیں طبی امداد فراہم کرنے کی کوشش کی لیکن وہ پہلے ہی جان کی بازی ہار چکے تھے۔
لاہور ہائی کورٹ نے بھارتی شہری پر پاکستان میں فراڈ سے زمین الاٹ کروانے کے جرم الزام 5 لاکھ روپےجرمانہ عائدکرديا،سنگل بنچ نے چیف سیٹلمنٹ کمشنر کے الاٹمنٹ منسوخ کرنے کے خلاف بھارتی شہری کی دائر درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے بھارتی شہری کی درخواست مسترد کرتے ہوئےریمارکس دیئے کہ بھارتی شہری کے بچوں کوملک ميں زمین کاقانونی وارث قراردیناغیر قانونی ہے،زمین فراڈ سے الاٹ کی گئی جس پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا تھا کہ ان کے والد محمد عمر کو بطور مہاجر 1955 میں موضع ملکو لاہور کینٹ میں زمین الاٹ ہوئی اور 2002 میں ان کی وفات تک 23 کنال زمین مرحوم کے قبضے میں رہی۔ درخواست گزار نے مزید بتایا کہ ممریز خان نامی شخص نے فراڈ کے ذریعے زمین کا وراثتی انتقال کروایا جو 2004 میں خارج ہو گیا جبکہ سول کورٹ بھی درخواست گزار سبحان خان، الیاس اور سبحانی کو محمد عمر کے قانونی ورثا قرار دے چکی ہے۔ درخواست گزار نے چیف سیٹلمنٹ کمشنر کا 23 کنال زمین کی الاٹمنٹ خارج کرنے کا حکم کالعدم قرار دیے جانے کی استدعا کی گئی تھی،جسے ہائیکورٹ نے غیرقانونی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں حکم دیا کہ بھارتی شہری سے 5 لاکھ روپے بطور لینڈ ریونیو ریکور کیے جائیں، اگر درخواست گزار بھارتی شہری کے نام پر مزید کوئی الاٹ شدہ زمین ہو تو اسے فوری طور پر منسوخ کیا جائے اس کے قبضے میں موجود مزید زمینیں بحق سرکار ضبط کی جائیں۔ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ سینئر سول جج لاہور نے بھارتی شہری محمد عمر کے بچوں کو قانونی ورثاء قرار دے کر سنگین قانونی بلنڈر کیا اور وہ حکم غیرقانونی ہے۔ عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ درخواست گزار کا والد محمد عمر اور قانونی ورثا بھارت کے مستقل رہائشی ہیں، وہ پاکستان کی کسی عدالت سے وراثت کی ڈگری حاصل نہیں کر سکتے کیوں کہ درخواست گزار اور اس کا والد محمد عمر مہاجر کی تعریف میں نہیں آتے۔ درخواست گزار اور اس کے والد نے غلط بیانی اور فراڈ کے ذریعے زمین پاکستان میں الاٹ کروائی تھی اور اس طرح سے حاصل کی گئی کوئی بھی چیز قانون کی نظر میں جائز نہیں ہوتی،عدالت نے چیف سیٹلمنٹ کمشنر کو معاملے کی مکمل انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
راولپنڈی میں خاتون کا جج کو پرس مارنا بڑا مہنگا پڑا، عدالت نے توہین پر خاتون کو پانچ سال قید کی سزا سنادی ہے، راولپنڈٖی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے سول جج سردار عمر حسن کو ہینڈ پرس مارنے والی خاتون کا جرم ثابت ہوگیاہے۔ سول جج سردار عمر حسن کو ہینڈ پرس مارنے والی خاتون کو جرم ثابت ہونے پر 5 سال قید اور ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ کی سزادی گئی ہے،انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج شوکت کمال ڈار نے سزا سنائی۔ ملزمہ ضمانت پر رہا تھی،عدالتی فیصلے کے بعد لیڈیز پولیس نے کمرہ عدالت سے گرفتار کر کے خاتون اڈیالہ جیل منتقل کردیا ہے،ملزمہ سفینہ بی بی نے رواں سال اپریل میں کمرہ عدالت میں شور شرابا کیا اور پرس دے مارا تھا۔ ملزمہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے،ملزمہ نے سزاکے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، عدالت نے ملزمہ کو سزا کے فیصلہ کی نقل بھی فوری فراہم کر دی ہے۔ دوسری جانب نسلہ ٹاور کے اطراف 4 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی۔نسلہ ٹاور کے اطراف 4 یا 4 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، اور حوالے سے کمشنر کراچی نے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹ عبور کرنے پر بھی مکمل پابندی ہوگی، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 144 کے تحت کارروائی کی جائے گ
طالبان حکومت نے افغانستان کے ہسپتالوں کو بہتر بنانے کیلئے پاکستان سے مدد مانگ لی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد کی سربراہی میں شعبہ صحت کے ایک وفد نے پاکستان دورہ کیا اور حکومتی و غیر حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر افغان وزارت صحت نے حکومت پاکستان سے ہنگامی بنیادوں میں جان بچانے والی ادویات کی فراہمی اور پاک افغان بارڈر پر مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے مدد کی درخواست کی۔ افغان وزیر صحت نے حکومت پاکستان سے درخواست کی کہ افغانستان کے پیرا میڈیکل اسٹاف، نرسز اور ٹیکنیشنز کو تربیت فراہم کی جائے تاکہ افغانستان میں شعبہ صحت میں بہتری لائی جاسکے اور تربیت یافتہ افراد اپنے ملک میں لوگوں کی بہتر انداز میں نگہداشت کرسکیں۔ افغان وفد نے دورے کے دوران پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن سے بھی ملاقات کی ، ایسو سی ایشن نے افغانستان کیلئے 10 کروڑ روپے کی ادویات عطیہ کرنے کا اعلان کیا ۔ پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز نے اعلان کیا کہ ادویات اور سرجری کے آلات لیے 2 کنٹینرز ایک ہفتے کے اندر افغانستان بھجوادیئے جائیں گے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان چائلڈ پورنوگرافی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے والے ملزمان کو ضمانت نہ دینے کا فیصلہ سنادیا۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی عدالت میں چائلڈپورنوگرافی کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کی وجہ سے چائلڈ پورونوگرافی بڑھ رہی ہے، یہ معاشرے کا ایک بڑا ناسور ہے جو معاشرے کو تباہی کی طرف لے کر جارہا ہے۔ فیصلے میں کہاگیا ہے کہ ملزم کے وکیل کی جانب سے یہ دلیل سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ کوئی متاثرہ فریق اس کیس میں سامنے نہیں آیا یہ دلیل قابل قبول نہیں ہے۔ عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ہدایات دیں کہ کیس کا فیصلہ جلد از جلد کیا جائے، عدالت نے کہا کہ بچوں کے مستقبل اور اخلاقیات کیلئے چائلڈ پورونوگرافی سنگین خطرہ ہے۔
نسلہ ٹاور منہدم کیس میں سپریم کورٹ نے کمشنر کراچی کو مزدوروں کی تعداد دوگنا کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہونے والے نسلہ ٹاور منہدم کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔ گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ نسلہ ٹاور کو گرانے کیلئے 200 مزدور کام کررہے ہیں،عدالت نے تحریری حکم نامے میں کمشنر کراچی کو ہدایات دی ہیں کہ عماعت کو گرانے کیلئے 200 کے بجائے 400 مزدور لگائے جائیں ۔ عدالت نے کمشنر کراچی کو ہدایات دی ہیں کہ نسلہ ٹاور کو مسمار کرنے کا کام ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے اور اس عمل کو محفوظ بنایا جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور تجوری ہائٹس منہدم کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے نسلہ ٹاور کو مسمار کرنےکی کارروائی پر عدم اعتماد کا اظہار کیااور کمشنر کراچی کو کارروائی تیز کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار کو سندھ ہائی کورٹ بار نے سپریم کورٹ میں ہی چیلنج کردیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ بار کی جانب سے سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار کو چیلنج کرنے کیلئے درخواست دائر کردی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ بار نے موقف اپنایا ہے کہ سینئر ججز کی سینیارٹی کو نظرانداز کرکے جونیئر ججز کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنا عدلیہ کیلئے نقصان ہے، گزشتہ 7 ججز میں سے 5جونیئر ججوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ بار نے درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ جوڈیشل کمیشن کو ہدایات جاری کی جائیں کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کیلئے تمام متعلقین سے مشاورت کرے اور مشاورت کیلئے نا صرف ججز بلکہ پارلیمانی اراکین، سینئر وکلاء، بار کونسلز، سول سوسائٹی کے لوگوں سے مشاورت کی جائے۔ درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ جب تک مشاورت مکمل نہیں ہوتی تب تک ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کیلئے سینیارٹی کو بنیاد بنایا جائےجوڈیشل کمیشن کے رول تھری کو بھی غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
پاکستان بار کونسل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے برطرف جج شوکت عزیز صدیقی کی وکالت کا لائسنس بحال کردیا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پاکستان بار کونسل کی تین رکنی انرولمنٹ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے برطرف سینئر ترین جج شوکت عزیز صدیقی کی وکالت کا لائسنس بحال کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ انرولمنٹ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق 31 جنوری 2001 کو جسٹس شوکت عزیز صدیقی سپریم کورٹ بار کے وکیل بنے جس کے بعد2011 میں انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج تعینات کیا جس کے بعد انہیں مستقل جج بنایا گیا۔ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق شوکت صدیقی کو چونکہ سپریم جوڈیشل کونسل نے کسی بدعنوانی یا اخلاقی گراوٹ جیسے الزامات کی بنیاد پر برطرف نہیں کیا لہذا کمیٹی فوری طور پر ان کا لائسنس بحالی کا اعلان کرتا ہے۔ شوکت عزیز صدیقی نے کمیٹی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ میں مظلوم لوگوں کی وکالت کرتا رہوں گا، کمیٹی کا فیصلہ مجھے تمام فیصلوں سے بری کرتا ہے ، میں برطرفی سے متعلق اپنے خلاف فیصلے کی پیروی کرتا رہوں گا، تاکہ مجھے انصاف مل سکے۔ https://pbs.twimg.com/media/FFMyZbUXEAUn8D5?format=jpg&name=large یادرہے کہ2015 میں سپریم جوڈیشل کونسل نے سرکاری گھر کی تزیئن و آرائش پر لاکھوں روپے خرچ کرنے کے الزام میں انہیں برطرف کردیا تھا جس کے خلاف جسٹس شوکت صدیقی نے اپیل دائر کررکھی ہے۔
ملک بھر میں موسم سرما کے ساتھ ساتھ گیس بحران کی سوغات ملی، سندھ ہو یا پنجاب یا پھر کے پی کے گیس نایاب ہے، عوام کیلئے دو وقت کا کھانا بنانا مشکل مرحلہ بنتا جارہاہے، ایسے میں سیکریٹری پیٹرولیم نے گھروں میں سلنڈر کے استعمال کا مشورہ دیدیا۔ سیکرٹری پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ دنیا میں پائپ لائن کے ذریعے گیس فراہمی کا تصور ختم ہو رہا ہے،بھارت میں بھی پائپ لائن گیس کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے، ہمیں گھریلو استعمال کے لیے سلنڈر گیس کی طرف جانا ہو گا۔ حکومتی مقرر کردہ اوقات کار پر بھی گیس دستیاب نہیں،جس کے باعث لوگ سلنڈرز اور لکڑیوں کے استعمال پر مجبور ہیں،ملک میں گیس کی کمی کے بارے میں اس شعبے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ اس بحران کی وجہ طویل مدتی منصوبہ بندی نہ ہونے کے ساتھ فوری نوعیت کی فیصلہ سازی کا بھی فقدان ہے۔ پاکستان میں گیس کا ایک بہترین انفراسٹرکچر موجود ہے جس میں معیاری ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام ہے۔ معیشت میں گیس کا ایک بہت بڑا کردار ہے۔ ملک میں اس وقت 13315 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائن، 149715 کلومیٹر ڈسٹری بیوشن اور 39612 کلو میٹرسروس گیس پائپ لائن کا نیٹ ورک ہے جو ملک میں ایک کروڑ سے زیادہ صارفین کو گیس فراہمی کے کام آتا ہے۔
پبلک نیوز کے پروگرام میزبان ملیحہ ہاشمی نے ملکی موجودہ صورتحال سے متعلق وزیر اطلاعا ت فواد چوہدری سے گفتگو کی، فواد چوہدری کہتے ہیں کہ انٹیلی جنس بیورو نے صحافیوں کے غیرملکی دوروں کو اسپانسر کیا ہے، یہ لالچ یہ کام ہمیں اب بھی نظر آتا ہے، کہ کس طرح صحافی ہر چیزکو اچھالتے ہیں پروپیگنڈا کرتے ہیں۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ جعلی خبریں پھیلائی جاتی ہیں،ثاقب نثار صاحب کی جعلی آڈیو ڈیپ بنائی گئی،احمد نورانی کی سابقہ اہلیہ کے ذاتی نوعیت کےجھگڑے کو کچھ صحافی ناحق ریاستی اداروں کے سر تھوپتے رہے،دو خواتین سمیت تین اینکر نے ٹوئٹس کئے کہ ٹیپ کی وجہ سے یہ سب ہوا،احمد نورانی نےخود یہ فراڈ بےنقاب کر دیا کہ میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اس طرح کے فراڈ سے فوج اور جوڈیشری کے خلاف منظم مہم چلائی جارہی ہے، تاکہ ان پر دباؤ بڑھایا جائے،اس وقت نواز شریف کیخلاف مقدمات کا آخری مرحلہ چل رہا ہے اسلئے عدالتوں پر جعلی خبروں سے دباؤ بڑھایا جارہاہے،لیکن ہمارے پاس ایسا کوئی قانون نے کہ ان صحافیوں کیخلاف ایکشن لیا جاسکے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزارت اطلاعات نے اشتہارات سے متعلق بریفنگ دی۔ وزارت اطلاعات نے کارروائی کے حوالے سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا، اجلاس میں مریم نواز کی آڈیو ٹیپ پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کہتے کہ ہم میڈیا پر پابندی لگا رہے جب کہ خود ان کا کچا چٹھا سب کے سامنے آ گیا ہے، ان لوگوں نے میڈیا میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی، بتایا جائے کہ آخر مریم نواز کس حیثیت سے حکومتی میڈیا سیل چلا رہی تھیں؟ یہ کہتے کہ ہم میڈیا پر پابندی لگا رہے جب کہ خود ان کا کچا چٹھا سب کے سامنے آ گیا ہے۔ اجلاس میں مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے آٹا اور یوریا کھاد کے بحران کا ذمہ دار مافیا اور سندھ حکومت کو قرار دے دیا۔
ملٹری لینڈ کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے ملٹری لینڈ پر کمرشل سرگرمیاں شروع کر دی ہیں، شادی ہال بنا دیے، سینما بنا دیا، ہاؤسنگ سوسائٹیز بنا دیں، کیا یہ دفاع کے لیے ہے؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ آپ زمین پر کیا چلا رہے ہیں، زمین اسٹرٹجیک اور دفاع کے لیے دی گئی تھی۔ عدالت نے سیکرٹری دفاع کو حکم دیا ہے کہ تمام فوجی چھاؤنیوں میں جائیں اور بتائیں کہ ملٹری لینڈ صرف اسٹریٹجک مقاصد کے لیے ہے۔ سکریٹری دفاع نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آئندہ ایسا نہیں ہو گا۔ جسٹس قاضی امین نے سیکریٹری دفاع کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں؟ جو کیا ہے وہ سب ختم کرنا ہو گا۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ آپ اسلام آباد بیٹھے ہوئے ہیں آپ کو کیا پتہ یہاں کیا کیا ہو رہا ہے، مسرور بیس کیماڑی اور فیصل بیس سب کمرشل کیا ہوا ہے، سائن بورڈز ہٹانے کا کہا تو اس کے پیچھے بڑی بڑی بلڈنگز بنا دی گئیں۔

Back
Top