خبریں

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے صحافی عبدالقادر کے سوال پر کہا کہ وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہیک کرنے والے ہیکر کو 10 لاکھ کی بجائے 15 لاکھ انعام بھی دے دیں گے مگر ایک شرط پر کہ اگر ہیکر مشین ہیک نہ کر سکا تو پھر اسے جرمانہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق شبلی فراز سے سوال کیا گیا کہ حکومت 10لاکھ روپے انعام کی آفر دے رہی ہے ایک ایسی مشین کو ہیک کرنے کیلئے جو کہ نہ تو انٹرنیٹ سے کنیکٹ ہے نہ ہی کسی اور طریقے سے کسی چیز سے جڑی ہے تو اس کے لیے ریٹ تھوڑا بڑھانا چاہیے۔ شبلی فراز نے کہا کہ وہ بالکل یہ ریٹ بڑھانے کو تیار ہیں وہ اسے دس کی بجائے 15لاکھ بھی کر دیں گے لیکن پھر ایک شرط ہو گی کہ اگر ہیکر ہیک نہ کر پایا تو پھر اسے کم ازکم ایک لاکھ روپے کا جرمانہ ہوگا۔ صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ جب مشین میں انٹرنیٹ نہیں ہے تو وزیرستان جیسے علاقے میں یہ مشین کس طرح استعمال میں لائی جا سکے گی۔ اگر وہاں کوئی مشین ہی اٹھا کر بھاگ گیا تو کیسے ڈھونڈا جائے گا۔ شبلی فراز نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ بڑے اچھے طریقے سے لوگوں کو بتا سکیں کہ یہ کس طرح استعمال ہو گی اس کیلئے ہم نے ویڈیوز ریلیز کی ہیں، جس میں استعمال کا طریقہ کار بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی ان کا کہنا تھا کہ اس میں تھوڑا تو ٹائم لگے گا جب سب فائنل ہو جائے گا تو پھر میڈیا کے ذریعے لوگوں کو آگاہی دی جائے گی۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا اس مشین کے ذریعے الیکشن کا منعقد کرنے کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کی رقم چاہیے جس کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والی کمپنیز نے جب اپنی مشین کی قیمت بتائی تھی تو کہا تھا کہ 700ڈالر سے900ڈالر میں وہ مشین دیں گے، اس کے حساب سے بہت بڑی رقم بنتی تھی لیکن ہمارا مقصد ان کمپنیز کی مشینیں استعمال کرنا نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ نہ صرف اگلا بلکہ آنے والے تمام انتخابات شفاف ہونے چاہیئں۔ شبلی فراز نے بتایا کہ مقامی سطح پر بننے والی مشین کی لاگت 65 سے70 ہزار کے درمیان ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ ارب ڈالر تو نہیں لیکن اگر ڈالر میں ہی دیکھا جائے تو اس پر تین سے چارسو ملین ڈالر کی لاگت آنے سے ہم ای وی ایم کے ذریعے انتخابات کرا سکیں گے۔
مشیر خزانہ شوکت ترین نے نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کے اینکر ندیم ملک کو انٹرویو دیا تو اس پر جنگ گروپ نے بڑی ہوشیاری کے ساتھ اپنی صحافتی بددیانتی دکھاتے ہوئے اسے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا اور تاثر دیا کہ مشیر خزانہ نے تسلیم کر لیا ہے کہ گیس کی موجودہ صورتحال کی حکومت ذمہ دار ہے۔ جنگ گروپ کے ٹی وی چینل اور اردو انگریزی اخبارات میں لگنے والی خبر پر مشیر خزانہ نے کہا کہ ڈیلی دی نیوز میں شائع ہونے والی خبر گمراہ کن اور سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے کہا تھا کہ موجودہ قلت عالمی سطح پر پیدا ہونے والے مسائل کے باعث ہے۔ شوکت ترین نے مزید کہا کہ ایک ٹینڈر جولائی میں ختم ہو گیا تھا لیکن اس کا موسم سرما میں ہونے والی گیس کی قلت کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں۔ حکومت کی جانب سے بھی اس خبر کی تردید کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے یہ خبر جس کا عنوان ہے کہ "حکومت بروقت گیس کارگو نہیں خرید سکی، ترین نے تسلیم کر لیا" یہ گمراہ کن اور سیاق و سباق سے ہٹ کر ہے۔ ندیم ملک نے جب مشیر خزانہ سے گیس کی قلت کے بارے میں پوچھا تو شوکت ترین نے اس کی وجہ بتائی جس میں عالمی سطح پر ایل این جی کی قلت بھی شامل ہے جس نے خرابی پیدا کر دی ہے اور یہ کسی کے اختیار میں نہیں ہے۔ حکومت بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کے باوجود ضرورت کے مطابق گیس خرید رہی ہے۔ تاہم شوکت ترین نے بتایا کہ جولائی میں ایک ٹینڈر کو ختم کیا گیا تھا، لیکن اس کا موسم سرما کی گیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مشیر خزانہ نے کسی بھی موقع پر یہ نہیں کہا کہ موسم سرما میں گیس کی کمی ایل این جی کی بروقت خریداری نہ کرنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے کہا کہ مشیر خزانہ نے پچلھے ایک ماہ میں دو دفعہ جیو گروپ کو انٹرویو دیا اس کے علاوہ جنگ گروپ میں بھی بیانات شائع ہوتے رہتے ہیں اور کبھی اس چیز کا نہ ذکر نہ عندیہ دیا۔ کل ندیم ملک کے شو میں کسی اور بات کو توڑ مروڑ کر صرف اپنے غلط موقف کو تقویت دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس پر وزیر توانائی حماد اظہر نے بھی کہا کہ دراصل شوکت ترین نے کہا تھا کہ عالمی قلت کی وجہ سے گیس کی قیمتیں زیادہ ہیں۔ کوئی بھی عالمی منڈیوں کی قیمت پر پیشگوئی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترین نے بتایا تھا کہ جولائی میں ٹینڈر لینے سے منع کیا گیا تھا مگر اس سے اب کوئی فرق نہیں پڑتا وہ وقت گزر چکا ہے۔ شہاب محی الدین نے کہا کہ شوکت ترین کے مطابق گارگو کا مسئلہ دو تین مہینے رہا، لیکن شاہ زیب خانزادہ کی طرح جیو نے نامکمل بات پر خبر بنا دی۔ شوکت ترین نے عالمی مارکیٹ کے قیمتوں، کرونا اور مقامی دریافت نہ ہونے کا حوالہ دیا۔
خیبرپختون خواہ کی جنرل نشست سے سے منتخب ہونے والے سینیٹر کو وزیراعظم کا مشیر برائے سمندر پار پاکستانی مقرر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر بنانےکی راہ ہموار کرنے کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر ایوب آفریدی نے اپنی نشست سے استعفیٰ دے دیا جسے چیئرمین سینیٹ نے منظور کرلیا ہے۔ حکومت اس نشست سے شوکت ترین کو سینیٹر بنانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ وہ بطور وفاقی وزیر خزانہ اپنے امور انجام دیتے رہیں۔ ایوب آفریدی کا استعفیٰ منظور ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے انہیں مشیر برائے اوور سیز پاکستانی مقررکردیا گیا، جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ قبل ازیں سینیٹرایوب آفریدی نے وزیراعظم عمران خان کو استعفیٰ پیش کیا ، وزیراعظم عمران خان نے سینیٹر ایوب آفریدی کی خدمات کو سراہا۔ ایوب آفریدی کا کہنا تھا کہ میں نے وزیراعظم کو استعفیٰ پیش کیا لیکن مشترکہ اجلاس کے باعث انتظار کا کہا گیا، میری سینیٹ کی نشست وزیراعظم کی امانت تھی، خوشی کے ساتھ واپس کی، اب وزیراعظم کی صوابدید ہے جس کو چاہیں ذمہ داری دیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کوئی ذمہ داری بھی نہیں دیں گے تو کوئی اعتراض نہیں، اگر وزیراعظم نے موقع دیا قوم و ملک کی خدمت کروں گا۔ واضح رہے کہ ایوب آفریدی سے پہلے زلفی بخاری وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی کے عہدے پر فائز تھے، جنہوں نے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل میں نام آنے کے بعد عہدے سے استعفے دے دیا تھا۔
عدالت عظمیٰ کے حکم پر کراچی میں واقع نسلہ ٹاور کو گرانے کے حوالے سے نجی کمپنی کی جانب سے نسلہ ٹاور کی پری ڈیمولیشن کے خلاف کمشنر کراچی کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نسلہ ٹاور کو گرانے کا عمل انتہائی خطرناک ہے۔ خط میں کمشنر کراچی سے نجی کمپنی نے کہا ہے کہ بغیر حفاظتی اقدامات کے غیر پیشہ ورانہ طریقے سے عمارت کو توڑا گیا۔ غیر پیشہ ورانہ عمل سے نسلہ ٹاور کی کنٹرولڈ ڈیمولیشن کرنے سے بھی مسائل پیدا ہوں گے۔ خط میں کمشنر کراچی سے مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح ڈیمولیشن سے جانی اور مالی نقصان بھی ہو سکتا ہے۔ نجی کمپنی نے خط میں کہا ہے کہ طریقہ کار کے حتمی فیصلے تک نسلہ ٹاور کو گرانے کا سلسلہ روکا جائے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور کو کنٹرولڈ ایمیونیشن بلاسٹ کے ذریعے گرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے کہا تھا کہ اگر صوبائی حکومت کے پاس مشینری نہیں ہے تو آرمی سے مددلیں اور ٹاور کو گرانے کی کارروائی ایک ہفتے میں مکمل کریں۔ سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کے بعد تیجوری ہائٹس کو بھی گرانے کا حکم دے رکھا ہے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ طے ہوچکا ہےکہ عمارت غیر قانونی ہے ، دستاویزات میں رد و بدل کیا گیا ہے۔یہ بلڈنگ بھی فارغ ہوگئی ہے۔ چیف جسٹس کے مطابق سرکاری محکموں میں ٹائٹل تبدیل ہوا ہوگا مگر قانون کے تحت نہیں ہوا۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ جو معاہدہ میرے آنے سے قبل کیا گیا اس سے اب جو معاہدہ ہورہا ہے وہ بالکل مختلف ہے، پہلے والے معاہدہ کی شرائط بہت مشکل تھیں۔ نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کے پروگرام "لائیو ود ندیم ملک" سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ مارچ میں حکومت آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے پیسے لے چکی تھی، میں اپریل میں آیا تو میں نے دیکھا کہ اس معاہدہ میں سخت شرائط رکھی گئیں جنہیں پورا کیا جانا مشکل تھا، ان شرائط میں 700 ارب کے ٹیکس استثنیٰ اور نئے ٹیکسز تھے ، بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرنا تھا اور اسٹیٹ بینک کو خود مختار حیثیت دینی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس معاہدے کی شرائط کو دیکھتے ہوئے کہا کہ جو پہلے سے ٹیکس دے رہا ہے اس پر مزید ٹیکس عائد کرنا ناانصافی ہے ہمیں ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کرکے ٹیکس آمدن کو بڑھانا چاہیے، 700 ارب کے نئے ٹیکسز کی شرط کو کم کرکے میں نے 350 ارب پر آئی ایم سے معاہدہ کیا ہے ، اگلے ہفتے منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔ شوکت ترین نے کہا کہ ہم 350 ارب کے بھی ڈائریکٹ نئے ٹیکس عائد نہیں کرنے جارہے بس 350 ارب کے ٹیکس استثنیٰ ختم کررہے ہیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ میں یہ بھی شق موجود ہے کہ سیلز ٹیکس کو یونیفارم کرکے 17 فیصد مقرر کردیں پھر جس شعبے کو چاہیں سبسڈی دیدیں۔ مشیر خزانہ نے پروگرام کے دوران یہ اعتراف کیا کہ اس معاہدے کے بعد بھی عام آدمی پر معاشی دباؤ مزید بڑھے گا اور ہمارا گروتھ ریٹ بھی متاثر ہوگا، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) کو سوشل میڈیا پر حکومت مخالف بیان دینے والے کابینہ ڈویژن کے 21ویں گریڈ کے افسر کے خلاف تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے وفاقی حکومت کے کابینہ ڈویژن سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کابینہ ڈویژن کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری حماد شمیمی کی جانب سے حکومت مخالف تبصرہ کرنے کا نوٹس لیا اور ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے حماد شمیمی کے خلاف تحقیقات کیلئے ڈی جی ایف آئی اے ثنااللہ عباسی کو ہدایات بھی جاری کردی ہیں کہ 60 روز کے اندر تحقیقات مکمل کرکے انکوائری رپورٹ وزیراعظم آفس بھجوائی جائے۔ اعلامیہ کے مطابق سینئر جوائنٹ سیکرٹری ضابطے کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں لہذا ان کے خلاف سول سرونٹس روز کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ یادرہے کہ کابینہ ڈویژن کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری حماد شمیمی نے گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں حکومتی جماعت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ " تحریک انصاف اور طالبان میں ایک مشابہت یہ بھی ہے کہ دونوں حکومت ملنے کے بعد یہ سوچ رہے ہیں کہ اسے چلانا کیسے ہے اور دونوں کی امیدوں کا مرکز بھی آبپارہ ہے"۔
وفاقی کابینہ نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کروانے کی منظوری دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 13 نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا، جن میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال اور امن و امان سے متعلق معاملات شامل تھے، اجلاس میں متعدد نکات کی منظوری بھی دی گئی۔ ان میں ایک معاملہ اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کا بھی تھا جس کیلئے وفاقی کابینہ نے باضابطہ طور پر منظوری دیدی ہے، کابینہ کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن جلد اس وفاقی دارالحکومت کے لوکل باڈیز الیکشن کیلئے شیڈول جاری کرے گا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء کو مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی اور اس حوالے سے سندھ حکومت کے کردار پر بھی بات ہوئی، وفاقی وزراء نے اس موقع پر رائے دی کہ سندھ حکومت کی نااہلی اور ہٹ دھرمی کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے، دیگر صوبوں کی نسبت سندھ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے، جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں مہنگائی پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے عاصمہ جہانگیر کانفرنس منعقد کرنے کے پیچھے کسی مخصوص ایجنڈے سے متعلق الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ان الزامات کے جواب میں ایک وضاحتی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار کانفرنس میں شریک مقررین کی رائے اور نقطہ نظر کی توثیق نہیں کرتی۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ بار ایسوسی ایشن کسی مخصوص ایجنڈے کے تحت کانفرنس کے انعقاد کے الزامات کو مسترد کرتی ہے ، فورم ملک کی قومی و اجتماعی مسائل پر باہمی نقطہ نظر پیش کرنے کیلئے مختص ہے، عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے انعقاد کا مقصد بھی ترقی یافتہ و جمہوری پاکستان کی جانب قدم بڑھانا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ یہ فورم حکومت ، اپوزیشن اور صحافیوں کے درمیان بات چیت کےلیے پیش کیا گیا، جمہوری ترقی کیلئے اظہار رائے کی آزادی ایک بنیادی جزو ہے، اس کانفرنس میں صحافیوں، سیاستدانوں، وکیلوں اور انسانی حقوق کے رہنماؤں کو اپنی آراء کا اظہار کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ کانفرنس میں کسی کو مدعو کرکے اسے قانون کی خلاف ورزی کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، ہم کسی کو بے بنیاد الزامات لگانے کی اجازت نہیں دے سکتے، ملک کی ترقی کیلئے آئین پاکستان ، شفاف ٹرائل اور قانون کی حکمرانی کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن ورتھمان کو بھارتی حکومت کی جانب سے "ویر چکرا" ایوارڈ ملنے پر دلچسپ تبصرہ کیا کہا کہ ابھی نندن سوچ رہا ہوگا کہ اب میں نے کیا کردیا؟ فواد چوہدری نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر بھارتی ایوانِ صدر کی وہ ویڈیو شیئر کی جس میں ابھی نندن ورتھمان "ویر چکرا" ایوارڈ سے نوازا جارہا ہے۔ ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ "ابھینندن سوچ رہا ہوگا کہ اب میں نے کیا کردیا، یہ مجھے کہاں لیکر جارہے ہیں۔ ابھی نندن کو ایوارڈ دے کر بھارتی ایوان صدر میں کامیڈی فلم کی شوٹنگ کا سین فلمایا گیا"۔ یاد رہے کہ بھارتی رپورٹس کے مطابق گروپ کیپٹن ابھی نندن ورتھمان کو گزشتہ روز بھارتی صدررام ناتھ کوونڈ کی جانب سے 2019 کی فروری میں پاکستان کا ایف 16 طیارہ مار گرانے پر "ویر چکرا" ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ابھی نندن مِگ 21 طیارے کا پہلا پائلٹ ہے جس نے F-16 کو مار گرایا۔ مگر حقیقت اس کے بر عکس ہے کیونکہ 27 فروری 2019 کو پاکستان ایئر فورس کے بہادر جوانوں کی جانب سے بغیر کسی نقصان کے مؤثر کارروائی کرتے ہوئے بھارتی طیارے مِگ 21 کو تباہ کر کے ونگ کمانڈر ابھی نندن کو حراست میں لیا گیا تھا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے ٹرائل سے متعلق سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے مبینہ آڈیو کلپ کی جانچ کرنے والی امریکی فرم گیریٹ ڈسکوری نے کہا ہے کہ اس نے فیکٹ فوکس نامی ویب سائٹ کے لیے اس کلپ کا فرانزک کیا تھا، وہ اس کی تفصیلات کسی دوسرے سے شیئر نہیں کر سکتے۔ آڈیو کلپ کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ہے، آڈیو کلپ میں مبینہ طور پر سابق چیف جسٹس کو سنا جاسکتا ہے کہ ’مجھے اس کے بارے میں تھوڑا دوٹوک ہونے دو، بدقسمتی سے یہاں یہ ادارے ہیں جو حکم دیتے ہیں، اس کیس میں ہمیں میاں صاحب (نواز شریف) کو سزا دینی پڑے گی، (مجھے) کہا گیا ہے کہ ہمیں عمران صاحب (عمران خان) کو (اقتدار) میں لانا ہے‘۔ فیکٹ فوکس نے اپنے پلیٹ فارم پر ایک بیان بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ’گیریٹ ڈِسکوری کے پاس ماہرین کی ایک ٹیم ہے اور ان کے پاس ثبوتوں کا تجزیہ کرنے اور انہیں بطور ثبوت امریکی عدالتوں کے سامنے گواہی دینے کا طویل تجربہ ہے۔ فیکٹ فوکس کے مطابق فرم کی تجزیاتی رپورٹ آڈیو کلپ کی تصدیق کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ ’اس آڈیو میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہیں کی گئی‘۔ مگر اس حوالے سے جب مختلف صحافیوں نے گیریٹ ڈسکوری سے رابطہ کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے فیکٹ فوکس کے لیے کام کیا ہے، معاہدے کی رو سے ہمارے پاس رازداری کی ایک شق ہے جو ہمیں کام یا کام کے دائرہ کار کے بارے میں بات کرنے سے روکتی ہے۔ گیریٹ ڈسکوری کے نمائندے نے کہا کہ ہمیں تفصیلات جاری کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے جب تک کہ ہمارا کلائنٹ ایک معاہدے پر دستخط نہیں کرتا جو ہمیں ایسا کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ہم نے جو کام کیا ہے اس کے بارے میں کسی بھی استفسار کے لیے براہ کرم فیکٹ فوکس سے رابطہ کریں اور ان کے ساتھ معلومات کے اجرا پر بات کریں۔ جب پاکستانی خبر رساں اداروں نے فیکٹ فوکس سے پوچھا کہ کیا گیرٹ ڈسکوری نے بھی اس بات کا تعین کیا کہ یہ دو افراد کے درمیان ہونے والی بات چیت کی ایک حقیقی آڈیو کلپ ہے، تو انہوں نے کہا کہ فرانزک فرم نے گفتگو کی صداقت کے بارے میں کبھی کوئی دعویٰ نہیں کیا۔
حفاظتی ٹیکوں کیلئے دروازہ کیوں کھٹکھٹایا؟ لیڈی ہیلتھ ورکر بااثر شخص کے تشدد کا نشانہ بن گئی۔ پولیس نے بھی بات نہ سنی اور تھانے سے نکال دیا لیڈی ہیلتھ ورکر کا حفاظتی ٹیکے لگانا جرم بن گیا، گوجرانوالہ میں روبیلا اور خسرہ کے حفاظتی ٹیکے لگانے والی لیڈی ہیلتھ ورکر کو درندہ صفت شخص نے بدترین تشدد کا نشانہ بناڈالا، خاتون کی انگلی توڑ دی۔ تفصیلات کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ گوجرانوالہ کے علاقے علی پور چٹھہ میں پیش آیا، بچوں کو خسرہ اور روبیلا کے حفاظتی ٹیکے لگانے والی مہم کے دوران خاتون ہیلتھ ورکر پر بااثر شخص نے تشدد کرکے انگلی توڑ دی۔ لیڈی ہیلتھ ورکر کا کہنا تھا کہ اس نےحفاظتی ٹیکے لگانے کے لئے ایک گھر کے دروازے پر دستک دی تو با اثر شخص آپے سے باہر ہوگیا، درندہ صفت انسان نے خاتون ورکر کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اس کے منہ پر تھپڑ مارتا رہا اور پوچھتا رہا کہ دروازے پر دستک کیوں دی۔ متاثرہ خاتون ہیلتھ ورکر نے بتایا کہ بااثر شخص نے اس قدر تشدد کیا کہ سر میں چوٹ آئی اور ہاتھ کی انگلی بھی ٹوٹ گئی۔ خاتون ورکر نے بااثر ملزم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور بتایا کہ مدد کے لئے تھانہ علی پور چٹھہ گئی لیکن پولیس اہلکاروں نے تھانے سے باہر نکال دیا۔
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے آئینی اختیارات صدرمملکت اور وزیراعظم سے بھی زیادہ ہیں۔ نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام"فیصلہ آپ کا" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کنور دلشاد نے پروگرام کی میزبان عاصمہ جہانگیر کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے واضح طور پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے سامنے اپنا موقف رکھتے ہوئے بتایا کہ 2023 کے انتخابات ای وی ایم کے ذریعے کروانے میں متعدد چیلنجز درپیش ہیں۔ کنور دلشاد نے کہا کہ ملک کے چیف ایگزیکٹیو وزیراعظم عمران خان کو صحیح طریقے سے گائیڈ نہیں کیا جارہا، وزیراعظم یقیناً بہت سے معاملات میں مصروف ہوتے ہیں ان کے پاس ہر معاملے کی تہہ میں جانے کیلئے وقت نہیں ہوتا مگر ان کے اردگرد موجود وزراء انہیں صحیح طریقے سے بریف نہیں کررہے۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ وزیراعظم کو بریف کیا جانا چاہیے کہ جب تک ایک آئینی ادارہ الیکشن کمیشن جس کے اختیارات صدر مملکت اور وزیراعظم سے بھی زیادہ ہیں، اس ادارے کا مقام سپریم کورٹ آف پاکستان کے برابر ہے اور اس کے سربراہ چیف جسٹس آف پاکستان کے برابر کی حیثیت رکھتے ہیں، جب وہ شخص یہ کہہ رہا ہے کہ اس ای وی ایم کے ذریعے انتخابات کروانا ممکن نہیں ہے تو چیف ایگزیکٹیو صاحب کو ادراک ہونا چاہیے۔ انہوں نےکہا آئین کےالیکشن ایکٹ میں ترمیم اور اصلاحات کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز اور پارلیمانی پارٹیوں سے مشاورت اور ان کی منظوری نہ لے لی جائے، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر تو ضابطہ اخلاق بھی نہیں بنایا جاسکتا۔ کنور دلشاد نے کہا کہ جب الیکشن کمیشن نے کہہ دیا ہے کہ ای وی ایم کے ذریعے پرائیوسی نہیں ہے، اس کے ذریعے دھاندلی ہوسکتی ہے، ووٹوں کی خرید و فروخت شروع ہوجائے گی اور شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے تو کیسے حکومتی ترجمان یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ الیکشن شفاف ہوں گے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو پروگرام کی وساطت سے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ "وزیراعظم کیوں اس معاملے کو انا کا مسئلہ بنارہے ہیں ، آپ چیف الیکشن کمشنر کے پاس تشریف لے جائیں ، ماضی میں بھی وزرائے اعظم چیف الیکشن کمشنر کے پاس جاتے رہے ہیں، طاقت ور صدر پرویز مشرف تو تین بار الیکشن کمیشن گئے۔ کنور دلشاد نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان الیکشن کمیشن جائیں اور چیف الیکشن کمشنر نے ملاقات کریں جہاں پھر انہیں خفیہ شقین اس مشین کے ذریعے دھاندلی کے راستوں سے متعلق بریف کیا جائے گا۔
لاہور میں اسٹیج اداکارہ دعا چوہدری نے ساتھی خواتین کے ہمراہ پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیا اور اپنے 2 ساتھیوں کو چھڑوا کر لے گئیں۔ پولیس کے مطابق گزشتہ رات لاہور کے گرین ٹاؤن علاقے میں اسٹیج اداکارہ دعا چوہدری کے گھر سالگرہ پارٹی میں شور شرابےکی اطلاع ملی، شکایت موصول ہونے پر پولیس فوری کارروائی کرتے ہوئے دعا چوہدری کی رہائش گاہ پر پہنچی، دعا چوہدری سمیت وہاں موجود لوگوں نے پولیس اہلکاروں سے تکرار کی۔ پولیس دو افراد عدنان اور عبداللہ کو گرفتار کر کے تھانے لے گئی، کچھ دیر بعد دعا چوہدری چند خواتین کے ہمراہ تھانہ گرین ٹاؤن پہنچیں اور دونوں ساتھیوں کو زبردستی چھڑوا کر لےگئیں، پولیس نے 7 خواتین سمیت 10 افراد پر مقدمہ درج کرلیا۔ ایف آئی آر کے مطابق دعا چوہدری نے فضا، کائنات، سحر اور دو ساتھیوں کے ہمراہ تھانے پر دھاوا بولا اور زیر حراست دو ساتھیوں کو چھڑوا کر لے گئیں۔
عورتوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔معصوم بچیاں ہوں، جوان لڑکیاں ہوں یا پختہ عمر کی مائیں کسی کی عزت اور زندگی محفوظ نہیں ہے، لاہور میں اسکول سے گھر جانے والی طالبہ کو سرعام اغوا کرنے کی کوشش کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے مصری شاہ میں اسکول سے گھر جانے والی چھٹی جماعت کی طالبہ کو سرعام اغوا کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طالبہ اسکول سے گھر جارہی تھی جب اسے اغوا کرنے کی کوشش کی، بچی نے ملزم سے اپنا ہاتھ چھڑایا اور بھاگ نکلی جس کے بعد ملزم بھی فرار ہوگیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ 11 روز قبل پیش آیا لیکن تاحال پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی ملزم کی گرفتاری عمل میں آسکی ہے۔ ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو سامنے لانے پر آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ملزم کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ حسان خاور نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پولیس کو ملزم کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی کے تحت اس طرح کے ملزمان کو کوئی رعایت نہیں دے جائے گی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر نے وزیراعظم عمران خان کو اپنی داماد ایسوسی ایشن کے اہم عہدے کی پیشکش کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کےداماد کیپٹن(ر) صفدر نے اپنی اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کی ایک داماد ایسوسی ایشن بنانے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اس ایسوسی ایشن کے چیئرمین زرداری صاحب ہوں گے جبکہ میں اس کا جنرل سیکرٹری ہوں۔ اپنے تازہ ترین بیان میں مریم نواز شریف کے خاوند کیپٹن (ر) صفدر نے اپنی اس ایسوسی ایشن میں شامل ہونے کیلئے وزیراعظم عمران خان کو بھی دعوت دیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ عمران خان نے تین شادیاں کی ہیں اس لیے انہیں پارٹی میں عہدہ دیں گے، ان کی تمام شادیوں کی فہرست آنے کے بعد انہیں ایسوسی ایشن میں کورڈینیٹر کا عہدہ دیا جائے گا، ایسوسی ایشن چیئرمین تو آصف علی زرداری ہی ہیں۔ انہوں نے کہا اس ایسوسی ایشن کے معاملے پر کبھی بھی زرداری صاحب سے بات نہیں ہوئی، صرف سوشل میڈیا پر ملاقات ہوجاتی ہے، ہماری ایسوسی ایشن میں شامل ہونے کیلئے نکاح فارم پر دستخط کرنا ضروری ہے بس۔
پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں 25نومبر سے ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہڑتال کا اعلان پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری اطلاعات نعمان علی بٹ نے کیا اور کہا کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو 25 نومبر سے آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند کردیں گے۔ نعمان علی بٹ نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈیلرز کے منافع کی شرح میں اضافہ کیا جائے اور اسے 6 فیصد تک بڑھایا جائے،مطالبات کی منظوری تک ہم حکومت سے کسی قسم کے مذاکرات بھی نہیں کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ہڑتال کی کال 5 نومبر کی تھی جسے حکومتی یقین دہانی پر مؤخر کردیا گیا تھا مگر حکومت نے اپنے وعدے پر عملدرآمد نہیں کیا۔ یادرہے کہ 5 نومبر کو ہڑتال کی کال کے پیچھے بھی پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا یہی مطالبہ تھا کہ ہمارے منافع کی شرح میں اضافہ کیا جائے، اس وقت وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نےایسوسی ایشن کے رہنماؤں سے ملاقات کرکے منافع کی شرح بڑھانے کی یقین دہانی کروائی تھی جس پر ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی تھی۔
گوجرانوالہ کے علاقے کھیالی میں شہری کے گمشدہ 30 لاکھ روپے لوٹانے والے شخص کو آئی جی پنجاب نے اپنا مہمان بنایا اور اپنی جیب سے نقد انعام بھی دیا۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق شہری عدیل کو سڑک پر ایک لفافے میں 30 لاکھ روپے ملے جو اس نے پولیس کے حوالے کر دیئے، پولیس نے مالک کو تلاش کر کے رقم اس کے حوالے کر دی۔ شہری عدیل کی ایمانداری پر انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خاں نے اسے اپنے دفتر مدعو کیا، چائے پلائی، تعریفی سرٹیفکیٹ اور اپنی جیب سے نقد انعام بھی دیا۔ آئی جی پنجاب راؤ سردار علی کا کہنا تھا کہ عدیل اشرف جیسے شہری معاشرے کا اثاثہ اور اصلی ہیرو ہیں۔ یاد رہے کہ چند روز قبل گوجرانوالہ کے علاقے کھیالی کی شیخوپورہ روڈ پر عدیل اشرف کو ایک بیگ ملا جس میں 30 لاکھ روپے موجود تھے، شہری نے پیسے پولیس کے حوالے کر دیئے تاہم جب پولیس کو اس متعلق شکایت موصول ہوئی تو انہوں نے پوری رقم اس کے مالک شعیب بٹ کے حوالے کر دی تھی۔
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں 3کروڑ 40 لاکھ روپے کی ڈکیتی ہو گئی جو کہ پولیس ریکارڈ کے مطابق سال2021 کی لاہور میں ہونے والی سب سے بڑی ڈکیتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جس گھر میں چوری ہوئی وہ ڈاکٹر نسیم چودھری کا گھر ہے جنہوں نے گھر میں کلینک بنا رکھا تھا، ڈاکو کلینک کے راستے گھر میں داخل ہوئے اور اہلخانہ کو یرغمال بنا کر نقدی، زیورات اور قیمتی اشیا لوٹ کر فرار ہو گئے۔ متاثرہ شخص کے مطابق ڈاکو ان کے گھر سے ایک کروڑ نقدی، ایک کروڑ 96 لاکھ روپے کے زیورات، 4 ڈائمنڈ رنگز اور قیمتی گھڑیاں لوٹ کر فرار ہو گئے ہیں۔ نسیم چودھری نے بتایا کہ مسلح نقاب پوش ڈاکو گھر میں داخل ہوئے اور گھر میں موجود خواتین اوربچوں کو زدوکوب بھی کیا۔ متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو کالج سے لینے گئے تھے جب گھر پہنچے تو ڈاکوؤں نے انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا، اہلخانہ کو گھر کی بالائی منزل پر باندھ رکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کی روشنی میں تحقیقات شروع کر دی ہیں جلد ہی ڈاکوؤں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال لاہور میں اس سے بڑی ڈکیتی کی واردات نہیں ہوئی۔
قانون کا رکھوالا ہی قانون شکنی کرنے لگا،زمینوں پر قبضے کرانے والا ایس پی موقع واردات سے گرفتار کرلیا گیا،ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے ضلع غربی میں زمینوں پر قبضوں اور زبردستی تعمیرات اور دیگر جرائم میں ملوث تھا، جسے پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق زیر حراست افسر کے خلاف اورنگی ٹاؤن اور سرجانی تھانے میں شکایات درج ہیں،پولیس حکام کے مطابق ملزم ایس پی پولیس موبائل میں آیا اور سرجانی میں زمینوں پر زبردستی تعمیرات کروا رہا تھا۔ ایس پی نے مقامی افراد کو ڈرانے کے لیے سرجانی کے دیگر افسران کا نام بھی استعمال کیا، لیکن معاملہ اس وقت سامنے آیا جب مقامی پولیس نے چھاپا مارا اور موقع پر پہنچی تو افسر نے فرار ہونے کی کوشش کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم ایس پی کا کارندہ اورنگی ٹاؤن تھانے میں جرائم کے متعدد اڈے چلاوا رہا ہے، جب کہ ملزم کے خلاف مختلف تھانوں میں شہریوں نے شکایات بھی درج کرارکھی ہیں،متاثرہ شہریوں کی درخواست کے بعد مزید کارروائی شروع ہوگی۔ رواں سال ستمبر میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے غلط سرگرمیوں میں ملوث پولیس اہلکاروں کی فہرست تیار کرنے اور جرائم میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا تھا کہ پولیس اپنی صفوں سے کالی بھیڑوں کو نکال باہر کریں اور منشیات فروشوں کے سہولت کاروں پر بھی کڑی نگاہ رکھیں اور انہیں بھی کیفر کردار تک پہنچائیں،وہ پولیس اہلکار جوکہ غلط سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان کی فہرست تیار کریں اور جرائم میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ، عدالت کا معذور لڑکی کو والدہ کی شناخت پر سی این آئی سی جاری کرنے کا حکم ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کا والد کے بغیر شناختی کارڈ کے اجرا سے انکار پر نادرا کے خلاف بڑا حکم سامنے آگیا، عدالت نے معذور روبینہ کو والدہ کی شناخت پر سی این آئی سی جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو معذور لڑکی کی شناختی کارڈ والد کے بغیر نہ بنانے سے متعلق نادرا کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ والد کے بغیر شناختی کارڈ سے انکار پر نادرا کے خلاف عدالت نے بڑا حکم جاری کردیا۔ عدالت نے نادرا کو معذور روبینہ کیلئے والدہ کی شناخت پر سی این آئی سی جاری کرنے کا حکم دے دیا، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ روبینہ اور اس کی والدہ کو ان کا شوہر اور روبینہ کا والد چھوڑ کر چلا گیا تھا، نادرا نے والد کے بغیر معذور لڑکی کا قومی شناختی کارڈ جاری کرنے سے انکار کردیا۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ لڑکی کو اس کی والدہ کی شناخت کے ساتھ ہی قومی شناختی کارڈ جاری کیا جائے۔

Back
Top