وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے صحافی عبدالقادر کے سوال پر کہا کہ وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہیک کرنے والے ہیکر کو 10 لاکھ کی بجائے 15 لاکھ انعام بھی دے دیں گے مگر ایک شرط پر کہ اگر ہیکر مشین ہیک نہ کر سکا تو پھر اسے جرمانہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق شبلی فراز سے سوال کیا گیا کہ حکومت 10لاکھ روپے انعام کی آفر دے رہی ہے ایک ایسی مشین کو ہیک کرنے کیلئے جو کہ نہ تو انٹرنیٹ سے کنیکٹ ہے نہ ہی کسی اور طریقے سے کسی چیز سے جڑی ہے تو اس کے لیے ریٹ تھوڑا بڑھانا چاہیے۔
شبلی فراز نے کہا کہ وہ بالکل یہ ریٹ بڑھانے کو تیار ہیں وہ اسے دس کی بجائے 15لاکھ بھی کر دیں گے لیکن پھر ایک شرط ہو گی کہ اگر ہیکر ہیک نہ کر پایا تو پھر اسے کم ازکم ایک لاکھ روپے کا جرمانہ ہوگا۔
صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ جب مشین میں انٹرنیٹ نہیں ہے تو وزیرستان جیسے علاقے میں یہ مشین کس طرح استعمال میں لائی جا سکے گی۔ اگر وہاں کوئی مشین ہی اٹھا کر بھاگ گیا تو کیسے ڈھونڈا جائے گا۔
شبلی فراز نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ بڑے اچھے طریقے سے لوگوں کو بتا سکیں کہ یہ کس طرح استعمال ہو گی اس کیلئے ہم نے ویڈیوز ریلیز کی ہیں، جس میں استعمال کا طریقہ کار بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی ان کا کہنا تھا کہ اس میں تھوڑا تو ٹائم لگے گا جب سب فائنل ہو جائے گا تو پھر میڈیا کے ذریعے لوگوں کو آگاہی دی جائے گی۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا اس مشین کے ذریعے الیکشن کا منعقد کرنے کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کی رقم چاہیے جس کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والی کمپنیز نے جب اپنی مشین کی قیمت بتائی تھی تو کہا تھا کہ 700ڈالر سے900ڈالر میں وہ مشین دیں گے، اس کے حساب سے بہت بڑی رقم بنتی تھی لیکن ہمارا مقصد ان کمپنیز کی مشینیں استعمال کرنا نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ نہ صرف اگلا بلکہ آنے والے تمام انتخابات شفاف ہونے چاہیئں۔
شبلی فراز نے بتایا کہ مقامی سطح پر بننے والی مشین کی لاگت 65 سے70 ہزار کے درمیان ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ ارب ڈالر تو نہیں لیکن اگر ڈالر میں ہی دیکھا جائے تو اس پر تین سے چارسو ملین ڈالر کی لاگت آنے سے ہم ای وی ایم کے ذریعے انتخابات کرا سکیں گے۔