خبریں

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے واضح کردیا کہاملک میں عدلیہ آزاد ہے، دباؤ کے بغیر کام کررہی ہے، میں نے کسی ادارے کا دباؤ نہیں لیا،لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ کسی نے میرے کام میں مداخلت نہیں کی، کسی کو جرات نہیں کہ مجھےکوئی فیصلہ لکھنےکوکہے، مجھے کوئی نہیں بتاتا کہ فیصلہ کیسے لکھوں۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اس ملک میں کسی شخص کی نہیں قانون کی حکمرانی ہے۔ ہائیکورٹ کے تمام ججز اور ماتحت عدالتیں بہتر فیصلے کر رہی ہیں۔ میں نے قانون اور آئین کے تحت فیصلے دئیے، یہی کردار دوسرے ججز کا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بتاٸیں کہ ہم نے کس کی ڈکٹیشن پر فیصلے دیئے، لوگوں میں اداروں کے متعلق افواہیں پھیلا کر ان کا اعتماد ختم نہ کیا جائے، اس ملک میں قانون کی حکمرانی ہے اور رہے گی، ہم ہمیشہ جمہوریت کے ساتھ تھے ہیں اور رہیں گے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ، ہائی کورٹس، ماتحت عدالتوں کے سارے ججز محنت سے کام کرکے عوام کو انصاف فراہم کررہے ہیں، ساری جوڈیشری تندہی سے لوگوں کے فیصلے کررہی ہے۔ چیف جسٹس نے علی احمد کرد پر برہمی کا اظہار کیا اور انہیں عدالتوں کے فیصلے پڑھنے کی پیشکش کی، انہوں نے کہا کہ کسی بھی غیر جمہوری سیٹ اپ کو قبول نہیں کریں گے ، ہم عہدہ چھوڑ دیں گے، پہلے بھی چھوڑا ہے،چیف جسٹس سے قبل علی احمد کرد نے خطاب میں عدلیہ پر اداروں کے دباؤ کا دعویٰ کیا تھا۔
عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے شہزاد اعوان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے شہری کو زبردستی گھر میں گھس کر تشدد کرنے اور قتل کی دھمکی دینے کے کیس میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے شہزاد اعوان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے ملزمان کی گرفتاری اور پیشرفت رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ عدالت نے شہزاد اعوان کے خلاف مقدمے میں بی کلاس رپورٹ مسترد کرتے ہوئے ملزم کا قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کا بھی حکم دیا۔ عدالت کی جانب سے بذریعہ خط اسپیکر سندھ اسمبلی کو بھی ملک شہزاد اعوان کے وارنٹ گرفتاری کے بارے میں آگاہ کردیا ہے۔ عدالت نے خط میں ایم پی اے شہزاد اعوان کی گرفتاری کے لیے پولیس سے تعاون کی بھی درخواست کی ہے۔
ملتان پولیس نے طالبات کو انٹری ٹیسٹ میں پاس کروانے اور شادی کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نے ملتان میں پرائیویٹ کالج میں لڑکیوں سے زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق ملزم سلمان الوحید طالبات کو شادی اور انٹری ٹیسٹ میں پاس کروانے کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔ حکام کے مطابق لڑکیوں سے زیادتی کرنےوالا ملزم نجی کالج میں ہی کام کرتا تھا ،سلمان الوحید طالبات کو بلیک میل کرکے رقم کا تقاضا بھی کرتا تھا۔ پولیس نے گرفتار ملزم کے خلاف تھانہ گلگشت میں مقدمہ درج کرلیا ہے اور مزید کارروائی جاری ہے۔
سندھ کے ضلع گھوٹکی کے ڈاکوؤں کی جدید اسلحہ تھامے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنے ساتھیوں اور قبیلے کے لوگوں کیلئے کام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ خودکار اور آتشیں اسلحے کے ساتھ ڈاکوؤں نے اپنے مطالبات کی ایک پوری فہرست تیار کر رکھی ہے جس کی ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکوؤں نے پولیس، انتظامیہ اور علاقے میں زیر تعمیر پل کے ٹھیکیدار کو دھمکی دی ہے، وائرل ویڈیو میں ڈاکوؤں نے مطالبہ کیا کہ پل کی تعمیر کے دوران ہمارے قبیلےاور ساتھیوں کو مزدوری پر رکھا جائے، ٹھیکیدار نے بات نہ مانی تو اس کے گھر پر حملہ کر دیں گے۔ ڈاکوؤں کی جانب سے ویڈیو میں گھوٹکی پولیس سے مطالبہ کیا گیا کہ پولیس مقدمات سے ہمارے نام نکال دے، پولیس کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں، اگر تنگ کیا گیا تو لڑیں گے، یہ جدید اسلحہ ہم نے لڑنے کے لئے ہی لیا ہے۔ دوسری جانب ایس ایس پی گھوٹکی عمر طفیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وائرل ہونے والی ویڈیو کندھ کوٹ کے جاگیرانی اور سبزوئی گینگ کی ہے، گھوٹکی میں امن وامان کی صورتحال کنٹرول میں ہے،پل کی تعمیر کے دوران گھوٹکی کا علاقہ ڈاکوؤں سے محفوظ ہے۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق پنجاب کا دارالحکومت لاہور پیر کے روز دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور اگر فوری ایکشن نہ لیا گیا تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ عالمی ماحولیات کے تھنک ٹینک اے کیو ایئر کے مطابق پیر کے دن لاہور میں فضائی آلودگی نے عالمی ریکارڈ توڑ دیا اور اس شہر کا ایئر کوالٹی انڈکس 372 تھا۔ یہ عالمی ادارہ ہر چند منٹ بعد اس انڈکس کو مسلسل اپ ڈیٹ کرتا ہے۔ اے کیو ایئر کے مطابق پاکستانی شہر لاہور کے علاوہ کراچی میں بھی فضائی آلودگی کی شرح بڑھ رہی ہے۔ جس شہر میں ایئر کوالٹی انڈکس جتنا زیادہ ہو گا، وہاں فضائی آلودگی بھی زیادہ ہو گی، جو انسانی صحت کے لیے بھی انتہائی خطرناک قرار دی جاتی ہے۔ عالمی معیار کے مطابق پچاس سے کم ایئر کوالٹی انڈکس محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔ یہ اگر پچاس تا سو ہو جائے تو اس سے دل اور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا افراد اور بچوں کی صحت کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ پاکستان میں پانچ برس سے کم عمر کے بچوں میں ہونے والی اموات میں ہر دس میں سے ایک کی موت کی وجہ فضائی آلودگی بنتی ہے۔ گلوبل الائینس آن ہیلتھ اینڈ پولیوشن کے اندازوں کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ اٹھائیس ہزار اموات کی وجہ ہوا میں موجود آلودگی بنتی ہے۔
پاکستانی نژاد امریکی آئی ٹی آئیکون ضیا چشتی نے ساتھی خاتون ورکر کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں بین الاقوامی شہرت یافتہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کمپنی کے سی ای او کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ عالمی خبررساں ادارے کی رپورٹس کے مطابق عالمی شہریت یافتہ امریکی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کمپنی"افینیٹی" کے بانی، چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر ضیا چشتی کے خلاف ان کی ہی کمپنی میں کام کرنے والی خاتون ٹاٹانیا اسپوٹس ووڈ نے امریکی کانگریس کےہاؤس آف جوڈیشری کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی گواہی دی۔ ٹاٹانیا نے ہاؤس آف جوڈیشری کو اپنے بیان میں بتایا کہ میرے والد اور ضیاء چشتی دوست اور کاروباری ایسوسی ایٹ تھے ، ضیا چشتی اکثر و بیشتر ہمارے گھر آیا کرتے تھے، اس وقت میری عمرصرف 13 برس تھی جب ایک روز ضیاء چشتی نے میرے گھر میں میرے قریب آنے اور مجھے جنسی تعلق قائم کرنے کیلئے ورغلانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے فوری طور پر ان کی اس کوشش کو رد کردیا، کچھ عرصہ بعد میں یونیورسٹی میں پڑھ رہی تھی جب ضیاء چشتی نے ایک بار پھر مجھے جھانسہ دیکر اپنے گھر بلایا جہاں وہ تنہا تھے اور انہوں نے مجھ سے دوبارہ جنسی تعلق استوار کرنے کی کوشش کی ۔ ٹاٹانیا نے کہا کہ اس ملاقات میں ضیاء نے مجھے دولت ، پیسہ اور پرتعیش زندگی کے سہانے سپنے بھی دکھائے مگر میں نے انکار کردیا، ضیا ء چشتی نے یہیں بس نہیں کہ بلکہ وقتاً فوقتاً مجھے اپنے قریب لانے کی کوششیں کرتے رہے جس کے بعد ایک روز میں نے ان کی بات مان لی اور ہمارے درمیان تعلق قائم ہوگیا۔ ٹاٹانیا نے ہاؤس آف جوڈیشری کو بتایا کہ10 ہفتوں کے اندر ہم دونوں کے درمیان 5 بار جنسی تعلق قائم ہوا جس کے بعد میں نے ان سے دوری اختیار کرلی ، کئی ماہ بعد ضیا چشتی نے مجھ سے معذرت کرتے ہوئے اپنی غلطی کو تسلیم کیا اور آئندہ ایسی کسی حرکت نہ ہونے کی ضمانت دے کر مجھے اپنی کمپنی میں ملازمت کی آفر کی جو میں نے قبول کرلی۔ متاثرہ خاتون نے کہا کہ ملازمت کے دوران ضیاء چشتی نے ایک بار پھر مجھے جنسی طور پر اپنے قریب کرنے کی کوشش کی اور میرے انکار پر مجھے تشدد کا نشانہ بھی بنایا، انہوں نے مجھے دھمکیاں دیں کہ اگر ان کی بات نہ مانی تو مجھے ملازمت سے برخاست کردیا جائے گا۔ متاثرہ خاتون کے اس بیان اور شواہد کے بعد کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اعلان کیا کہ ضیاء چشتی نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے اور نئے عہدیدار کا اعلان بہت جلد کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ کی جانب سے پروگرام بند کرنے کیلئے پریشر ڈلوانے کیلئے پریشر ڈلوانے سے متعلق دعویٰ پر ردعمل دیدیا ۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر حماد اظہر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کل رات شازیب خانزادہ نے اپنے پروگرام میں کہا کہ اس کے پروگرام کو بند کرنے کے لئے کوئی بڑا پریشر ڈالا گیا اور یہ فاشزم ہے۔ میں نے جیو انتظامیہ سے آج پوچھا کے کس نہ اور کب یہ پریشر ڈالا؟ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کی ایک ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جیو کی انتظامیہ کی جانب سے تو جواب میں مجھے ڈاکٹر شہباز گل کی نیچے درج ٹویٹ کا حوالہ دے دیا گیا۔ ڈاکٹر شہباز گل کی جو ٹویٹ انہوں نے ری ٹویٹ کیا اس میں ان کا کہنا تھا کہ میں جیو کی سنئیر ترین مینجمینٹ کو بار بار یہ آفر کر چکا ہوں کہ آئیں پٹرولیم منسٹری سے لائیو پروگرام کریں۔آپ بھی آئیں ایکسپرٹ بھی اور حماد اظہر بھی اور آپکا اینکر بھی لیکن ٹیلی پرامپٹر کے بغیر۔ ڈاکٹر شہباز گل نے مزید کہا کہ بد قسمتی سے اس آفر سے خانزادہ بھاگ جاتے ہیں۔کیوں کہ ایجنڈا ایکسپوز ہو گا، پھر سے آفر موجود ہے۔ یادرہے کہ شاہزیب خانزادہ کی جانب سے ایل این جی معاہدوں کے حوالے سے پروگرامز پر حماد اظہر نے ردعمل دیتے ہوئے انہیں چیلنج کیا تھا کہ وہ کسی نیوٹرل اینکر کے ہمراہ ایک پروگرام کریں اور حماد اظہر کا سامنا کریں۔
اعلیٰ امریکی ماہر اقتصادیات آرتھر بی لیفر نے پاکستان کو معاشی ترقی کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک کی شرائط نہ ماننے کا مشورہ دے دیا، ساتھ ہی پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز بھی دیں جو آئی ایم ایف کے مطالبات کے بالکل برعکس تھیں۔ اسلام آباد میں پاکستان خوشحالی فورم سے خطاب کے دوارن امریکی ماہر اقتصادیات نے کہا کہ پاکستان میں معاشی خوشحالی لانے کے چھ طریقے ہیں، جن میں ایک وسیع البنیاد ٹیکس کے نظام کے ساتھ کم شرح متعارف کروانا، سرکاری اخراجات کو معقول بنانا، مستحکم کرنسی، ریگولیٹری ضرورت کو کم سے کم کرنا، آزاد تجارت کو یقینی بنانا اور نجکاری کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے قومی خزانے میں سے سرکاری اداروں کو چلانے کا نظام ختم کرنا شامل ہے۔ آرتھر بی لافیر کی تجاویز آئی ایم ایف کے پروگرام کے بالکل برعکس ہیں،مشیر برائے خزانہ، شوکت ترین کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کیلئےپانچ مطالبات پورے کرنے ہونگے،آئی ایم ایف کے مطالبات پورے کرنے کے لیے پاکستان کو بجلی کے نرخوں میں اضافہ اور ٹیکس میں چھوٹ واپس لینا ہوگا،مانیٹری پالیسی میں اضافہ اور شرح سود کو ایڈجسٹ کرنا ہوگا،جس سے روپے کی قدر مزید گر سکتی ہے۔ آرتھر بی لیفر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے افراط زر کے دباؤ میں اضافہ ہوا، اس لیے کرنسی کو ڈالر کے ساتھ جوڑنا چاہیے،انہوں نے کہا کہ آزاد تجارت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آزاد تجارت تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ترقی کی صورتحال کو یقینی بناسکتی ہے۔
اسلام آباد میٹرو اسٹیشن سے ملنے والی بچی لاش کا ڈراپ سین، باپ قاتل نکلا نجی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق بارہ سالہ بچی کو اُس کے باپ نے قتل کر کے میٹرو اسٹیشن کے بیت الخلا میں پھینک دیا تھا۔ باپ نے معصوم بیٹی کے قتل کا اعتراف کر لیا جبکہ واردات کی جگہ سے مقتول بچی کے کپڑے برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس نے بچی کے والد سے تفتیش کی تو بچی والد نے متضاد بیانات دئیے جس پر پولیس نے شک کی بنیاد پر باپ کو حراست میں لے لیا ۔ بعدازاں ملزم واجد نے بچی کو قتل کرنے والے مقام کی نشاندہی کی اور اپنی معصوم بیٹی کے قتل کا اعتراف بھی کیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واجد نے قتل کرنے والا مقام بھی تفتیشی ٹیم کو دکھا دیا ہے، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت میں غیرفعال میٹرواسٹیشن کے واش روم سے بچی کی لاش ملی تھی۔ بچی کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوچکی تھی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچی کے جسم پرزخم اورخراشیں بھی پائی گئیں ،موت دم گھٹنے سے ہوئی نامعلوم بچی زیادتی کے بعد قتل کا مقدمہ تھانہ رمنا میں درج کرلیا گیا ۔اے ایس آئی کی مدعیت میں مقدمہ میں قتل کی دفعات شامل کی گئیں، ایف آئی آرکے متن میں بتایا گیا کہ نامعلوم شخص یا افراد نے بچی کو گلہ دبا کر قتل کیا،پولیس نے میٹرواسٹیشن کے 2 گارڈ کو حراست میں لیکر تحقیقات کا دائر ہ کار بڑھایا گیا۔ گارڈز کے مطابق صبح 8 بجے کے قریب کتوں کے بھونکنے پرمتعلقہ جگہ پہنچے تو نعش دیکھی،واش رومز کو تالے لگے ہوتے تھے تاہم جہاں سے نعش ملی وہاں تالہ نہیں لگاتے تھے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد حکومت کو سینیٹ میں بھی کامیابی، تین بلز منظور تفصیلات کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود سینیٹ میں جرنلسٹ پروٹیکشن بل 2021 اور نیب ترمیمی بل 2021 اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل منظور کروالئے۔ آج چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، جرنلسٹ پروٹیکشن بل 2021 پر حکومت اور اپوزیشن ایک بار پھر سامنے آگئے۔اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا، تاہم جرنلسٹ پروٹیکشن بل کے حق 35 اور مخالفت میں 29 ووٹ آئے، اور یہ بل منظور کر لیا گیا۔ اپوزیشن نے ایجنڈا کی کاپیاں پھاڑ کر چیئرمین سینیٹ کی طرف لہرا دیں اور شدید احتجاج کیا۔ چیرمین نے سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔ ایوان نے نیب ترمیمی بل 2021 بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا، بل وزیر قانون فروغ نسیم نے پیش کیا وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ملازمتی مقامات پر خواتین کو ہراساں کئے جانے کے خلاف تحفظ ترمیمی بل 2021، نظام عدل برائے نو عمر افراد ترمیمی بل، قومی کمیشن برائے حقوق تحفظ ترمیمی بل، اسلام آباد دارالخلافہ تحفظ طفل ترمیمی بل ایوان میں پیش کیے۔ چیئرمین سینٹ نے تمام بلز کو متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا۔ چیئرمین سینیٹ کی جانب سے حکومتی بلز کمیٹی کو بھجوانے پر وزیر مملکت علی محمد خان نے شکوہ کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کو شعر سنا دیا۔ دیکھا جو تیر کھاکے کمین گاہ کی طرف ۔ اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے ہم نے آپ کو ووٹ ہی نہیں دیا، آج تو لگتا ہے آپ صرف اپوزیشن کے چئیرمین ہیں، حکومت کےتمام بلز کمیٹی کو بھجوائے جارہے ہیں۔ اس پر چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ میں پورے ایوان کا چئیرمین ہوں، اپوزیشن کا بھی اور حکومتی سائیڈ کا بھی، میرے لئے تمام اراکین قابل احترام ہیں۔جب اپنے نمبرز پورے نہیں ہوتے تو چیئرمین کے خلاف بات کرتے ہیں۔ اجلاس میں وزیر مملکت علی محمد خان نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل پیش کیا تو حکومتی اراکین نے فوری ووٹنگ کی اپیل کی، بل کو کمیٹی میں بھیجیں یا ابھی ووٹنگ کرائیں۔ چئیرمین سینیٹ نے معاملے پر ووٹنگ کرائی تو دلاور خان گروپ نے بل کے حق میں ووٹ دیا، جس پر شیری رحمان نے کہا کہ دلاور خان اپ تو ہمارا ساتھ دیں، بل پیش کرنے کی تحریک کے حق میں 34 اور مخالفت میں 28 ووٹس آئے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ صوبہ سندھ میں 1 کروڑ 80 لاکھ ایکڑ زرعی زمین غیر آباد ہے۔ سندھ کے وزیر ماحولیات اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ پانی کم ملنے کی وجہ سے سندھ کی 1 کروڑ 80 لاکھ زرعی زمین غیر آباد ہے، سندھ کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔ انھوں نے دعوی کیا کہ پانی کی قلت نے سندھ کے کئی اضلاع کی زرخیز زمین کو بنجر بنادیا ہے، پانی کی قلت کی وجہ سے کاشت کاری ناممکن ہو گئی ہے، پانی کمی کی وجہ سے ناصرف زراعت بلکہ ماحولیات بھی متاثر ہو رہی ہے، پانی کی قلت کی وجہ سے سندھ میں کپاس اور گنے کی فصل ختم ہو رہی ہے اور لاکھوں ایکڑ اراضی بنجر بن چکی ہے، پنجاب میں آبی ذخائر کے نئے منصوبے سندھ کے پانی پر مزید ڈاکا ڈالنےکی سازش ہے۔ اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ وفاقی رپورٹ کے مطابق سندھ میں صرف 82 لاکھ ایکڑ زرعی زمین آباد ہے، اور پنجاب کی 3 کروڑ سے زائد زرعی زمین پر کاشت کاری ہو رہی ہے، پچھلے تین برس میں سندھ کو ربیع اور خریف میں 25 سے 45 فی صد تک پانی کی قلت سامنا رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسری طرف پنجاب میں نئی نہریں اور ڈیم بنا کر لاکھوں ایکڑ بارانی زمین کو آباد کرنے کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ وزیر ماحولیات نے کہا کہ سندھ اگر پانی مانگتا ہے تو پانی کی کمی کا بھاشن دیا جاتا ہے، 1991 کے آبی معاہدے کے تحت صوبے کو اس کے حصے کا پانی نہیں دیا جارہا، اگر پانی کم ہے تو پنجاب میں نئی نہریں اور کینالز کیوں بنائے جا رہے ہیں؟ اسماعیل راہو نے الزام لگایا کہ پنجاب حکومت نے رواں ماہ ٹی پی لنک کینال سے 2 ہزار کیوسک پانی چوری کیا ہے۔
لاہور کے بلدیاتی اداروں میں غضب کی کرپشن ہونے لگی، بس رقم ادا کریں اور کسی بھی طرح کا سرٹیفکیٹ بنوائیں۔ ہمارے معاشرے میں جس کو ایسے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت ہوتی ہے اس کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ باہر باہر سے سرٹیفکیٹ بن جائے اور کام چل جائے۔ اس کےلیے ہر کوئی اپنی استطاعت کے مطابق کوشش کرتا ہے، کوئی سفارش استعمال کرتا ہے اور کوئی پیسوں سے کام چلاتا ہے اور کسی نہ کسی طرح نااہل اکثریت اپنا مطلوبہ پکا کاغذ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے۔ لاہور کے بلدیاتی اداروں کے ریکارڈ میں ڈيتھ سرٹيفکيٹ کیلئے اب مرنے کی ضرورت نہيں، کچہری کے باہر ایسے کئی ایجنٹ موجود ہیں جو پيسے لیکر یہ کام بغیر کسی مشکل کے بآسانی کروادیتے ہیں۔ نجی نیوز چینل کی رپورٹر نے رقم ادا کرکے اپنا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوایا اور اس کے اصل ہونے کی تصدیق کے لئے یونین کونسل آفس کے انتظامیہ سے ملیں جہاں انتظامیہ کی جانب سے سرٹیفکیٹ کی تصدیق کردی گئی۔ ہمارے اداروں کی ناقص کارکردگی کی ایک اہم اور بنیادی وجہ بھی یہی ہے کہ ’’صحیح بندہ صحیح سیٹ‘‘ پر نہیں ہے۔ جو خود کرپشن کے ذریعے کسی سیٹ پر بیٹھیں گے وہ دوسروں کے کام کرپشن اور سفارش کے بغیر کیسے کریں گے۔ جو لوگ جعلی سرٹیفکیٹ اور رپورٹس بناتے اور بنواتے ہیں، جو ڈاکومنٹس پر جعلی تصدیق کرتے اور کراتے ہیں، ان کے خلاف سخت سے سخت مثالی کاروائی وقت کا اہم تقاضا ہے۔
کراچی میں قتل ہونے والے نوجوان ناظم جوکھیو کی والدہ اور اہلیہ نے عدالت میں ویڈیو بیان ریکارڈ کروادیا ہے جس میں انہوں نے انصاف کیلئے لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ سندھ میں پرندوں کے شکار کی ویڈیو وائرل کرنے والے ناظم جوکھیو کے قتل کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ہوئی،دو ران سماعت مقتول کی والدہ اور اہلیہ نے عدالت میں اپنا ویڈیو بیان ریکارڈ کروایا۔ ویڈیو بیان میں ناظم جوکھیو کی والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے کے قتل میں ملوث دونوں سرداروں اور ان کے ساتھیوں کو پھانسی پر چڑھایا جائے، میں یا ناظم کی بیوی مر تو سکتے ہیں مگر ناظم کے قاتلوں کو نہ معاف کرسکتے اور نہ ہی کچھ لکھ کر دے سکتے ہیں۔ ناظم جوکھیو کی والدہ نےا نکشاف کیا کہ میرے چھوٹے بیٹے کو ایک کمرے میں قید کرکے سرداروں نے اس کو دھمکی دی اور بیان لکھوایا۔ سماعت کے موقع پر ناظم جوکھیو کی اہلیہ میں اور ناظم کی والدہ انصاف کیلئے ہر لڑائی لڑیں گے اس کیلئے ہمیں اور ہمارے بچوں کی جان بھی جاتی ہے تو ہمیں پرواہ نہیں ، ناظم کے قتل میں ملوث ساجد جوکھیو اور جام عبدالکریم کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے، ناظم کے بھائی کو پیسوں کا لالچ یا دھمکیاں دی گئی ہیں جو خوف میں مبتلا ہوگیا ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جان کا خطرہ ہے، الیکشن میں سردار ووٹ کیلئے ہمارے دروازوں پر آجاتے ہیں، اب وقت ہے کہ ہمارا فیصلہ کرواکے ہمیں انصاف دلوایا جائے، بلاول بھٹو اپنی والدہ کو تو انصاف نہ دلوا سکے ہم غریبوں کو انصاف دلوادیں۔
مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے الزام عائد کیا ہے کہ چیئرمین نادرا تحریک انصاف کی حکومت کی آئندہ انتخابی مہم کیلئے نادرا کا ڈیٹا استعمال کررہے ہیں، اگر حکومت کو انتخابی مہم کیلئے نادرا ڈیٹا تک رسائی دی گئی تو چیئرمین نادرا آئین سے غدار ی کے مرتکب ہوں گے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق احسن اقبال اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ جس قانون پر تمام اسٹیک ہولڈرز متفق نہ ہوں وہ تسلیم نہیں کیا جائے گا، موجودہ حکومت نے آئندہ ہونے والے عام انتخابات کو 17 نومبر 2021 کی تاریخ کی متنازع بنادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹیں مرتب کرنے کا اختیار آئین پاکستان نے دیا ہے، اس اختیار کو نادرا کے پاس منتقل نہیں کیا جاسکتا، کل الیکشن کمیشن کی سفارشات کو بلڈوز کرتے ہوئے قانون سازی کرنے کی کوشش کی گئی، اب اگر الیکشن کمیشن نے کسی دباؤ میں آکر کوئی فیصلہ کیا تو وہ آئین و قانون کے منافی ہوگا۔ احسن اقبال نے کہا کہ جرمنی ٹیکنالوجی میں ہم سے ایک ہزار گنا آگے ہے مگر وہاں بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کو غیر قانونی قرار دید یا گیا ہے، موجودہ حکومت کے جن کی جان ای وی ایم مشینوں میں ہے انہیں معلوم ہے کہ اگر یہ مشینیں نہ لگیں تو یہ انتخابات میں شکست کھائیں گے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں غیر پارلیمانی رویہ اختیار کرنے پر پيپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل پر قومی اسمبلی میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مشترکہ اجلاس میں غیر پارلیمانی رویے پر پيپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل پر اسپیکر نے پابندی عائد کردی۔ رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل پر 19 نومبر کے قومی اسمبلی اجلاس کیلئے پابندی لگائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر مندوخیل نے اسپیکر اسد قیصر سے بدتمیزی کی جس پر اسپیکر غصے میں آگئے اور انھوں نے قادر مندوخیل کو مہذب انداز میں بات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئےکہا کہ طریقے سے بات کریں ورنہ یہاں سے نکال دوں گا۔ قادرمندوخیل نے کہا کہ چاہے مجھے نکال دیں مگر یہاں سے نہیں جاؤں گا۔ اس پر اسپیکر نے کہا کہ اپنی حد میں رہیں ۔ انھوں نے سارجنٹ ایٹ آرمز سے کہا کہ قادر مندوخیل کو یہاں سے نکال دیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے بھی شکایت کی کہ قادر مندوخیل بدتمیزی سے بات کرتے ہیں اور یہ کوئی طریقہ نہیں ہوتا۔
سمندر پار پاکستانیوں کے لئے خوشخبری، وزیراعظم نے ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی سروس کا افتتاح کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے آج نادرا کی ڈیجیٹل سروس کا افتتاح کیا جس کی بدولت اب سمندر پار پاکستانی پاور آف اٹارنی آن لائن حاصل کر سکیں گے۔ ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ جدید سروس سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاور آف اٹارنی کے حصول کے لیے پہلے کی طرح مشکلات کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا۔ اس سے پہلے انہیں طویل سفر طے کر کے متعلقہ ملک کے سفارت خانے یا قونصلیٹ جانا پڑتا تھا۔ نادرا نے وزارت خارجہ کے اشتراک سے اس سلسلے میں آن لائن نظام متعارف کیا ہے جس کے ذریعے درخواست گزار آن لائن پاور آف اٹارنی کے اجراء کی درخواست جمع کرا سکیں گے۔ ابتدائی طور پر یہ آن لائن سروس بیرون ملک پاکستان کے 10 مشن میں شروع کی گئی ہے جن میں امریکہ واشنگٹن ڈی سی، ‏نیویارک، شکاگو، ہاؤسٹن اور لاس اینجلس جبکہ برطانیہ میں لندن، برمنگھم، مانچسٹر، گلاسکو اور بریڈفورڈ میں ‏پاکستان کے مشن شامل ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کل قانون سازی میں سب سے زیادہ خوشی اس بات کی ہوئی کہ اب بیرون ملک مقیم 90لاکھ پاکستانیوں کو ووٹ کاحق ملا۔ اب جو بھی حکومت آئے گی وہ اوور سیز پاکستانیوں کی قدر کرے گی۔ واضح رہے کہ اس قبل وفاقی کابینہ نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے پاور آف اٹارنی کے اجرا کے لیے آٹو میشن نظام متعارف کرانے کی منظوری دی گئی تھی۔
سندھ میں پرندوں کے شکار کی ویڈیو وائرل کرنے والے ناظم جوکھیو کے قتل میں رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم کو نامزد نہیں کیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے میمن گوٹھ کے ایک فارم ہاؤس میں قتل ہونے والے نوجوان ناظم جوکھیو کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی ہے، آج جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی جس میں مدعی مقدمہ اور ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو نے اپنا بیان ریکارڈ کروادیا ہے۔ مدعی مقدمہ افضل جوکھیو نے اپنے بیان میں کہا کہ جام اویس اور دیگر ملزمان میرے بھائی کے قتل میں ملوث ہیں۔ دوسری جانب مقتول ناظم جوکھیو کی بیوہ نے دیور افضل جوکھیو کے بیان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم کو کبھی معاف نہیں کروں گی۔ مقتول کی بیوہ کا کہنا تھا کہ افضل جوکھیو پر دباؤ ہوگا ہوسکتا ہے کہ ڈرا دھماکا کر بیان لیا گیا ہو۔ تاہم دوسری جانب رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں قتل کے مقدمے میں بطور ملزم نامزد نہیں کیا گیا ہے، وکیل مدعی بیرسٹر مصطفیٰ میہسر نے کہا کہ جام عبدالکریم اب اس کیس میں ملزم نہیں ہیں۔ سماعت کے دوران جام عبدالکریم کے وکیل کا کہنا تھا کہ مدعی مقدمے نے دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کی درخواست واپس لے لی ہے۔ سماعت کے دوران مدعی مقدمہ کی جانب سے ریکارڈ کروائے گئے بیان کی کاپی بھی منظر عام پرآگئی ہے، عدالت نے مدعی کی جانب سے دہشت گردی کی دفعات شامل کرنےکی درخواست واپس لیے جانے پر نمٹادی۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خواتین اور بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے عادی مجرم کو "نامرد" بنانے کا بل منظور کر لیا گیا۔ اس سزا کیلئے مجرموں کو کیمیائی طریقے سے نامرد بنایا جائے گا۔ پارلیمنٹ کے گذشتہ روز ہونے والے مشترکہ اجلاس میں انسداد ریپ کیساتھ ساتھ جنسی زیادتی کے کیسوں کی تحقیقات میں جدید آلات کا استعمال اور مقدمے کیلئے خصوصی کورٹس کے قیام کے بلز بھی منظور کئے گئے۔ حیران کن طور پر جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی سینیٹر مشتاق احمد نے عادی ریپسٹ کو نامرد بنانے کے بل پر احتجاج کرتے ہوئے اسے غیر شرعی اور غیر اسلامی قرار دیا۔ سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ جنسی زیادتی کے مرتکب مجرموں کو سرعام پھانسی دینی چاہیے کیونکہ اسلامی شریعت میں ایسے افراد کو نامرد بنانے کا ذکر نہیں ملتا۔ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے اس بل کے مطابق کیمیائی طریقہ کار سے نامرد بنانے سے کوئی بھی مجرم ساری زندگی جنسی تعلق قائم کرنے کے قابل نہیں رہتا۔ بل کیلئے فوجداری (ترمیمی) بل 2021 کے ذریعے تعزیرات پاکستان 1860 اور فوجداری ضابطہ 1898 میں ترمیم کی گئی ہے۔ عدالت اس کا تعین ادویات سے متعلق حکام کے ذریعے کر سکتی ہے اور یہ عمل ایک مطلع شدہ میڈیکل بورڈ کے ذریعے عمل میں لایا جائے گا۔
لاہور، سموگ کی موجودہ صورتحال کے باعث عدالت کی نجی اداروں کے50 فیصد ملازمین کو ورک فرام ہوم کی ہدایت سماء نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ پر قابو پانے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے نجی اداروں کے 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کا حکم دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے شیراز ذکا ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے نجی اداروں کے 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کا حکم دیا اور یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں حکومت پنجاب فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری کرے۔ عدالت نے یہ فیصلہ لاہور ڈویژن کے اطراف ان علاقوں پر بھی نافذ کرنے کا حکم دیا ہے جہاں اسموگ کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ لاہور، گوجرنوالہ سمیت دیگر اضلاع سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر میٹنگ کی جائے اور سموگ پر قابو پانے کے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔ ڈی جی محکمہ ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔ جوڈیشل واٹرکمیشن کی جانب سے 5 صفحات پر مشتمل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ فوکل پرسن سید کمال حیدر نے رپورٹ جمع کروائی۔ کمیشن کی جانب سے سکول بند کرنے کی سفارش کی گئی تاہم عدالت نے تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ عدالت میں سموگ ایمرجنسی پلان بھی پیش کردیا گیا جس کے بعد عدالت نے ٹریفک پلان طلب کر لیا۔ عدالت نے ٹریفک ایمرجنسی لائن قائم کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ ٹریفک ایمرجنسی کےلیے کالنگ لائن قائم کی جائے تاکہ ایمرجنسی نمبر پر ٹریفک جام کی شکایت کی جاسکے۔ دوسری جانب جوڈیشل واٹراینڈ انوائرمنٹ کیمشن کی کارکردگی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کرکےرپورٹ پیش کی جائے اور جن علاقوں میں ائیرکوالٹی انڈیکس 400 ہے وہاں فوری طور پر اسکولوں کو بند کروایا جائے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 500 ائیر کوالٹی انڈیکس والےعلاقوں میں فوری طورپر فیکٹریوں کو بند کروایا جائے۔
پاکستان میں آج الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا بل منظور کیا گیا ہے، دنیا میں ایسی مشینوں کے ذریعے کون کون سے ممالک میں انتخابات منعقد کروائے جاتے ہیں؟ نجی خبررساں ادارے سما نے اپنی رپورٹ میں ان ممالک کی تفصیلا ت پیش کی ہیں جن ممالک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں (ای وی ایم) استعمال کی جاتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پڑوسی ملک بھارت میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال1998 سے شروع ہوا جو آج تک جاری ہے، اس کے علاوہ امریکہ، آسٹریلیا اور برازیل بھی اپنے انتخابات کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا ہی استعمال کرتے ہیں۔ دیگر ممالک جہاں ای وی ایم استعمال ہوتی ہیں ان میں فلپائن، وینزویلا اور ایسٹونیا شامل ہیں۔ واضح رہے کہ آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت نے انتخابی اصلاحات سے متعلق بل پیش کیے جن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے بل اکثریت رائے سے منظور کرلیے گئے ہیں۔

Back
Top