خبریں

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے سردیوں میں گیس بحران کا ذمہ دار حکومت کو قرار دے دیا، کہتے ہیں کہ گیس کا بحران حکومت کی نااہلی اور نالائقی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے ملک میں گیس کی عدم دستیابی اور بحران پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ عمران نیازی صاحب کیا اچھے دن لائے ہیں سردی ابھی شروع بھی نہیں ہوئی لیکن گھروں اور کارخانوں کو گیس کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں 300 سے 400 ملین کیوبک فٹ گیس کی قلت ہوگی، بحران حکومت کی نااہلی اور بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ شہباز شریف حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو صرف تین وقت گیس کی فراہمی کا اعلان حکومت کی بے حسی اور نالائقی ہے، چولہے اور ہیٹر نہیں جلیں گے، نہانے کے لیے گرم پانی کو پہلے ہی موجودہ حکومت عیاشی قرار دے چکی ہے۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ گیس کی عدم دستیابی سے صنعتوں کا پہیہ رُک جائے گا، جس کی وجہ سے ملک میں پہلے سے موجود تاریخی بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت نے خود اعتراف کیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائم کردہ انفرا اسٹرکچر سے گیس کے 14 کارگوز لائے جاسکتے ہیں، ملک میں اس وقت 18 مزید کارگوز کی کھپت ہے لیکن حکومت صرف دس کارگوز منگوا رہی ہے جبکہ اس انفرا اسٹرکچر سے مزید کارگو آسکتے ہیں۔
پنجاب پولیس کی کارروائی، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 80سالہ بزرگ خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزم کو ساتھی سمیت گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق چند روز پہلے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے شہر کمالیہ کے نواحی گاؤں میں اوباش نوجوان نے 80 سالہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔ ملزم واردات کے بعد فرار ہو گیا۔ پنجاب پولیس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی شروع کر دی تھی۔ پنجاب پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا گیا کہ آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کی ہدایت پر ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ نے اسی سالہ بزرگ خاتون سے زیادتی کے مرتکب جنسی درندے مجاہد کو ساتھی سمیت گرفتار کر لیا ہے، ملزمان کو عدالتوں سے سخت سزا دلوانے کے لیے ڈی پی او کو کیس کی ذاتی نگرانی کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ سیاست ڈاٹ پی کے کی جانب سے جب اس مجرمانہ فعل کی خبر دی گئی تو وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے اس پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس واقعے کو اعلی ترین سطح پر مانیٹر کیا جائے گا اور مجرم کو قرار واقعی سزا ملے گی۔ جنسی درندے کی جانب سے بزرگ خاتون کے ساتھ زیادتی کرنے پر شہریوں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔
وفاقی وزارت توانائی نے گھریلو صارفین کو تین وقت گیس کی فراہمی کی خبروں کی تردید کر دی، وزارت توانائی کی طرف سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزارت توانائی نے گیس کی صرف تین وقت فراہمی کے حوالے سے ٹوئٹر پوسٹ میں کہا کہ مختلف چینلز پر گمراہ کن خبر چلائی جا رہی ہے کہ دن میں صرف تین وقت گھریلو صارفین کو گیس مہیا کی جائے گی، وزارت توانائی کی طرف سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ٹویٹ میں مزید کہا کہ تاہم وزارت نے سوئی نادرن کے حکام کو کھانے کے اوقات میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر رکھی ہیں۔ اس سے قبل خبریں گردش کر رہی تھیں کہ وفاقی وزارت پیٹرولیم اورسوئی ناردرن گیس کمپنی نے گیس کی فراہمی کے لیے نیا شیڈول تیار کرلیا ہے جس کے تحت صارفین کو اب صرف چند گھنٹے گیس ملا کرے گی۔ نئے شیڈول کے مطابق گھریلو صارفین کو صبح ساڑے پانچ بجے سے ساڑھے آٹھ بجے تک، دن میں ساڑھے گیارہ بجے سے دوپہر دو بجے تک جبکہ شام چار بجے سے شب دس بجے تک گیس فراہم کی جائے گی۔
کے صوبائی دارالحکومت پشاور کی کینٹ ڈویژن پولیس نے کارروائی کے دوران شہر میں سرگرم افغان راہزن گروہ کا سراغ لگا لیا، یہ راہزن گروہ موبائل چھیننے، موبائل فونز آئی ایم ای آئی چینج کرنے اور چھینے گئے موبائل فونز افغانستان اسمگل کرنے میں ملوث ہے۔ ایس پی کینٹ زنیر احمد چیمہ نے بتایا کہ ملزمان میں سلیم، قاری عبیدالرحمان اور عارف جمیل شامل ہیں۔ ان میں سے دو ملزموں کا تعلق ہمسایہ ملک افغانستان سے ہے، مرکزی ملزم سلیم اسلحہ کی نوک پر شہریوں سے موبائل فون چھینتا جب کہ قاری عبید الرحمان ملزم سلیم سمیت دیگر ملزمان سے مسروقہ موبائل فونز خریدتا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم عارف جمیل جو کہ آئی ٹی ایکسپرٹ ہے موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی چینج کرتا تھا، اور وہ موبائل فون کے لاک کھولنے کا بھی ماہر ہے، ای ایم آئی ای نمبرز چینج کرنے اور لاک کھولنے کے بعد موبائل فون افغانستان اسمگل کئے جاتے تھے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان پنجاب، کراچی اور دیگر بڑے شہروں سے بھی مسروقہ موبائل لیتے تھے ملزمان کی نشاندہی پر دیگر افراد کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے، ملزمان کے قبضہ سے 66 چھینے گئے موبائل فون، 3 لیپ ٹاپ، آئی پیڈ، موبائل اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑی اور مجموعی طور پر 9 لاکھ 25 ہزار روپے برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس حکام نے بتایا کہ گرفتار گروہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے 14 اگست کو ایک واردات کی تھی جس کے دوران شہری نے مزاحمت کی تھی جسے گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق مذکورہ واقع پہاڑی پورہ میں پیش آیا تھا جس کے ملزموں کی تلاش جاری تھی۔
فلار ملز ایسوسی ایشن کا دعویٰ ہے کہ محکمہ خوراک نے گندم کی فراہمی روک دی ہے جس پر ایسوسی ایشن کا ہڑتال کا ارادہ ہے تاہم اس سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں آٹے کا بحران شروع ہو چکا ہے جس کا پورے صوبہ پنجاب میں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ فلار ملزایسوسی ایشن نے پیرکو راولپنڈی اوراسلام آباد میں جبکہ منگل کو پورے صوبے میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ فلار ملز نے جنوبی پنجاب کے سرکاری گوداموں سے گندم نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کا مؤقف ہے کہ جنوبی پنجاب سے گندم اٹھانے سے آٹے کے تھیلے کی لاگت 85 روپے بڑھ جائے گی۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے فلار ملز پر مصنوعی بحران پیدا کرنے کا الزام لگایا ہے۔ محکمہ خوراک نے کہا ہے کہ ملز نے سرپلس اضلاع سے گندم کا پچیس فیصد کوٹہ اٹھانا ہوتا ہے۔ صوبے میں گندم کی قلت نہیں ہے، چند مل مالکان مصنوعی بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
حکومت نے پانچ ہزار نوجوانوں کو روزگار دینے کی خوش خبری سنادی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے کراچی میں آئی ٹی پارک کے قیام کیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ حکومت جلد ہی پانچ ہزار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے جارہی ہے۔ امین الحق نے مزید کہا کہ کہ سندھ اور کراچی کی ترقی کے لیے کام جاری رکھیں گے، کراچی میں آئی ٹی پارک کی تعمیر کے بعد پانچ ہزار نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ وفاقی وزیر امین الحق نے سندھ میں آئی ٹی کی ترقی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حیدر آباد جامشورو میں بھی آئی ٹی کے حوالے سے کام کررہے ہیں، وزارت ٹیکنالوجی نے ایپ تیار کی، جس میں مختلف چیزوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیاگیا، وزیر اعلی سندھ کو بھی ایپ کے لیے خط لکھا ہے تاہم ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔ اُن کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کے حوالے سے درپیش چینلجز سے آگاہ ہیں، تمام منسٹری پیپر لیس ہوگئی ہے کیونکہ اب تمام وزاتوں میں کمپیوٹرائزڈ سسٹم چل رہا ہے، کابینہ اجلاس بھی کاغذ کے بغیر کام کیا جارہا ہے جبکہ پارلیمنٹ اجلاس کو بھی پیپر لیس کرنے کا منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نائن ون ون ہیلپ لائن پر کام کررہے ہیں، اس ہیلپ لائن کے نمبر ہر تمام ادارے آن بورڈ ہوں گے۔ امین الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان ترقی کے منازل طے کررہا ہے، کراچی ایپ کے حوالے سے ہم نے منصوبہ تیار کیا ہے، آئی ٹی کی مصنوعات میں سینتالیس فیصد ایکسپورٹ بڑھی ہے، ہم اقدامات کر کے مزید ایکسپورٹ بڑھائیں گے۔
شوگر ملز کی جانب سے کرشنگ بند ہونے باعث کچھ روز قبل تک ایکس ملز ریٹ 100 روپے سے زائد تھا۔ تاہم حکومت نے کرشنگ سیزن شروع کرنے کا کہا تو ایکس مل قیمتیں نیچے آ گئیں جس سے متعدد شہروں میں چینی کی قیمت میں 43 روپے تک کی کمی دیکھی گئی ہے۔ اسی صورتحال پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ٹوئٹ کیا کہ چینی کی قیمت میں پانچ نہیں دس نہیں تینتالیس روپے تک کمی آگئ ہے لیکن مجال ہے میڈیا پر یہ خبر بھی آجائے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل ہمارا میڈیا چوبیس گھنٹے صرف سازشوں اور غیر مستحکم ہونے کی نوید پر ہی چلتا ہے، منفی میڈیا کا فیک نیوز کے ساتھ ربط ملک کیلئے انتہائی خطرناک ہے اسی لئے نئے قوانین ضروری ہیں۔ اس پر مشیر داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے بھی کہا کہ صرف یہی نہیں یہ بھی نہیں بتاتے کہ کسان کو پہلی دفعہ پورے دام ملے، ایف بی آر نے 500 ارب روپے کا ریکارڈ جرمانہ شوگر مافیا پہ کیا اور سی سی پی نے قرار دیا کہ شوگر انڈسٹری کارٹیلاہزیشن کرتی ہے اور اربوں روپے جرمانہ عائد کیا اور یہ بھی کہ یہ لوگ سٹے آڈر کی آڑ میں چھپے بیٹھے ہیں۔ تاہم فواد چودھری کی ٹوئٹ کے جواب میں ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ جنہوں نے 5 نہیں 10 نہیں بلکہ تینتالیس روپے منافع کما لیا ہے ان سے پیسے نکلوا کر کب حکومت ہمارے حوالے کر رہی ہے۔ جس کے جواب میں فواد چودھری نے عدلیہ سے اپیل کی کہ وہ ان کیسز پر جلد فیصلے کریں۔ انہوں نے کہا کہ کمپی ٹیشن کمیشن نے شوگر ملز پر 46ارب روپے کا جرمانہ کیا اب شوگر ملز مالکان سٹے آرڈر لے کر بیٹھے ہیں۔ اب عدالتوں سے گزارش ہے کہ ان مقدمات پر جلد فیصلے کریں۔
سماء نیوز کے صحافی نعیم اشرف بٹ نے پروگرام ایجنڈا 360 میں گفتگو کرتے ہوئے ایک دلچسپ واقعہ سنایا کہ میاں برادران نے آپس میں ہی ایک میچ کھیلتے ہوئے شہباز شریف کو غلط طریقے سے آؤٹ کروا دیا تھا۔ نعیم اشرف بٹ نے کہا کہ شہباز شریف نے خود ایک واقعہ سنایا تھا کہ وہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف ایک میچ میں بطور اوپنر کھیل رہے تھے تو فاسٹ بولر گیند کافی سوئنگ کر رہا تھا جو ان سے کھیلی بھی نہیں جا رہی تھی تو نتیجے کے طور پر اوور بیٹ ہو رہا تھا۔ ایک گینڈ ایسی آئی کہ جس میں کیپر نے کیچ بھی پکڑا مگر امپائر نے آؤٹ نہ دیا تو شہباز شریف سے پھر بھی نہیں کھیلا جا رہا تھا۔ اسی دوران ایک اور گیند آئی جو کہ پیڈ پر لگ کر وکٹوں سے باہر جا رہی تھی مگر امپائر نے اس پر آؤٹ دے دیا۔ شہبازشریف آؤٹ ہونے کے بعد جب غصے سے امپائر کے قریب سے گزرے تو پوچھا کہ اس نے اس گیند پر آؤٹ کیوں دیا؟ امپائر نے جواب دیا کہ اسے نواز شریف نے کہا تھا کہ شہبازشریف کو آؤٹ قرار دے کیونکہ وہ گیندیں بیٹ کر رہے ہیں۔ نعیم اشرف بٹ نے واقعہ سنایا تو عبدالمعز جعفری نے کہا کہ اب بھی میاں صاحب دعا کرتے ہوں گے کہ ایسا ہی امپائر آئے جو ان کے کہنے پر آؤٹ دے دے۔
معروف صحافی اور تجزیہ کار انصار عباسی نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر کیسز بنانے والوں کو ان کیسز پر نظرثانی کرنی چاہیے اور ان سے معافی بھی مانگنی چاہیے۔ انصار عباسی نے کہا کہ جب سے اسحاق ڈار کے خلاف کیسز بنائے گئے ہیں ان کی ایک یا دو بار نہیں بلکہ 7 بار تحقیقات کی گئی ہیں اور ہر بار ہر تفتیشی ادارہ یہی کہتا ہے کہ ان کیسز میں لگائے گئے الزامات میں جان نہیں ہے۔ انہوں نے ماضی میں اسحاق ڈار کے کیسز پر ہونے والی تحقیقات اور نیب کے دستاویز سامنے رکھ کر حقائق اور مکمل اعدا وشمار کے ساتھ کہا کہ اسحاق ڈار کے دور میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح، ڈالر کی قیمت اور پٹرول کی قیمتیں کس سطح پر تھیں اور اگر آج ان کا موازنہ کیا جائے تو بہت فرق نظر آتا ہے۔ انصار عباسی نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ اسحاق ڈار کی پالیسیز سے پاکستان کی اکانومی بہت بہتر حالت میں تھی، تب ڈالر بھی کنٹرول میں تھا سابق وزیر خزانہ کو پاکستان واپس لانے کیلئے درخواست کرنی چاہیے۔ تاکہ وہ ملک کی اکانومی کو ٹھیک کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے ان پر کیسز بنائے انہیں ان سے معافی بھی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسحاق ڈار ایک قابل ماہر معیشت ہیں وہ چارٹڈ اکاؤنٹنٹ رہے ہیں وہ متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کے ساتھ بطور مشیر خزانہ کام کر چکے ہیں اس وقت کی ضرورت ہے کہ انہیں واپس بلایا جائے اور ملک کا خزانہ ان کے سپرد کیا جائے کیونکہ گزشتہ 3سال میں بہت سے لوگوں کو مواقع دیئے گئے مگر کسی سے حالات بہتر نہیں ہوئے تو اب اس کے علاوہ کوئی آپشن باقی نظر نہیں آرہا۔
سینئر صحافی مبشر زیدی نے ایک نوٹیفیکیشن شیئر کیا جس کے مطابق پیمرا (پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی) کی جانب سے نور مقدم قتل کیس کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کو ٹی چینلز پر آن ایئر کرنے سے روکتے ہوئے پابندی لگا دی ہے۔ نور مقدم قتل کیس سے متعلق ایک سی سی ٹی وی فوٹیج گزشتہ روز منظر عام پر آئی تھی جس میں کیس کے گرفتار مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو مقتولہ نور مقدم کو زبردستی اندر لے جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ تاہم اب پیمرا نے نور مقدم قتل کیس کی سی سی ٹی وی فوٹیج آن ائیر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق پیمرا آرڈیننس کی شق27 کے تحت نور مقدم قتل کیس کی سی سی ٹی وی فوٹیج دکھانے کی ممانعت ہے، تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز نور مقدم قتل کیس کی سی سی ٹی وی ویڈیو فی الفور آف ائیر کر دیں۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نور مقدم قتل کیس کی ویڈیو آن ائیر کرنے پر ٹی وی چینلز کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جس میں تفتیشی ٹیم نے جام ہاؤس کے قریب واقع پرانے کنویں سے ناظم جوکھیو کا موبائل فون اور اس کے کپڑے برآمد کر لیے ہیں۔ جیو نیوز کے مطابق تفتیشی حکام کے مطابق مقتول ناظم جوکھیو کو جام ہاؤس کے ویئر ہاؤس میں رکھا گیا تھا، جہاں اس پر تشدد بھی کیا گیا۔جام ہاؤس کے ویئر ہاؤس سے تمام شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بتایا کہ مقدمے میں ایم پی اے جام اویس سمیت 5 افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ ہ 164 کے بیان کے بعد مزید 11 ملزمان کے نام مقدمے میں شامل کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب ناظم کے قتل میں گرفتار ہونے والے ملزموں نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے مقتول کے کپڑے اور موبائل کنویں میں پھینک کر آگ لگائی تھی۔ ملزموں کی نشاندہی پر تفتیشی ٹیم کنویں پر پہنچی تو ناظم جوکھیوں کے کپڑے اور موبائل بھی مل گیا جو کہ کافی حد تک جل چکا تھا۔ پولیس کے مطابق برآمد ہونے والے کپڑوں اور موبائل کو اب فرانزک کیلئے پنجاب فرانزک لیب بھجوایا جائے گا۔ اس کے بعد وہاں سے جو رپورٹ آئے گی اس کی روشنی میں تفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا۔ تفتیشی حکام کے مطابق ملزموں نے بتایا تھا کہ انہوں نے ناظم جوکھیو کا موبائل اور کپڑے میمن گوٹھ کے قریب واقعہ پرانے کنویں میں پھینکے تھے، یہ کنواں 50 سے60 فٹ گہرا ہے جسے لوگ کوڑا جلانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
ملک احساس راشن پروگرام کامیابی سے شروع ہوگیا، وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے اس حوالے سے بتایا کہ احساس راشن پروگرام کامیابی سے شروع ہو چکا ہے۔ معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ثانیہ نشتر نے حسن ابدال کا دورہ بھی کیا۔ میڈیا سے گفتگو میں ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس راشن پروگرام میں 40 ملین لوگوں نے اب تک درخواستیں جمع کروائی ہیں، جب کہ 1 ملین افراد کامیابی سے رجسٹرڈ ہو چکے ہیں،عوام کو ہر ممکن ریلیف مہیا کیا جا رہا ہے اور ماہانہ ایک ہزار روپے کی سبسڈی ہر خاندان کو دی جائے گی۔ موجودہ حکومت نے عوام کو بنیادی اشیائے خورونوش میں ریلیف دینے کے لیے احساس راشن پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیاتھا، جس کے تحت کم آمدنی والے شہریوں کو آٹا، گھی اور دالوں میں 30 فیصد سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ خیبر پختونخوا کے 2 کروڑ سے زیادہ کم آمدنی والے شہری احساس راشن پروگرام سے 30 فیصد سبسڈی پر آٹا، گھی اور دالیں قریبی کریانہ اسٹور سے خرید سکیں گے،اس پروگرام کے لیے صوبائی حکومت نے 15 ارب روپے جبکہ وفاقی حکومت نے7 ارب روپے فراہم کیے ہیں، پروگرام 6 ماہ تک جاری رہے گا،شہری مختص کردہ کریانہ اسٹورز سے اشیاء خریدسکیں گے۔
شوگر ملز کی جانب سے کرشنگ شروع ہوتے ہی چینی کے دام گرنے لگے۔۔ 43 روپے کلو تک کمی روزنامہ جنگ کے مطابق صرف 10 روز میں چینی کے ایکس ملز ریٹ 42 روپے کلو کم ہو گئے۔ اگرچہ یہ اعلان کیا گیا ہے کہ شوگر ملیں جنوبی پنجاب اور سندھ میں 15نومبر کو کرشنگ سیزن کا آغاز کریں گی۔ جب کہ سنٹرل پنجاب کے ساتھ خیبرپختونخوا میں 20 نومبر کو کرشنگ سیزن شروع ہو گا مگر سندھ میں مزید 3 شوگر ملوں نے 15 نومبر سے پہلے کرشنگ سیزن شروع کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ان شوگر ملز میں فاران شوگر ملز، میرپور شوگر ملز، رانی پور شوگر ملز شامل ہیں۔ 13 نومبر کو سندھ کی باندی شوگر ملز بینظیر آباد اور تھرپارکر شوگر ملز نے کرشنگ شروع کر دی ہے جس کے نتیجے میں جنوبی پنجاب میں ہفتے کی صبح چینی کا ایکس ملز ریٹ گر کر 97 روپے اور وسطی پنجاب میں 99.50 ہو گیا۔ شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رکن ماجد ملک کے مطابق 3 نومبر کو چینی کے ایکس ملز ریٹ 140 تک گئے تھے لیکن 13-4 نومبر کے دس روز میں چینی کے ایکس ملز ریٹ 41 سے 42 روپے کلو کم ہو گئے ہیں۔ کراچی کی گروسرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہول سیل سطح پرچینی کی فی کلو قیمت 98 روپےکلو ہوگئی ہے، ہول سیل سطح پرچینی 13 روپے فی کلو سستی ہوئی ہے جبکہ ریٹیل سطح پر چینی کی قیمت 125 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق ریٹیل سطح پر چینی کی قیمت 5 روپے کلوسستی ہوئی ہے۔ دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن پر تاحال چینی دستیاب نہیں۔ سٹور انتظامیہ کے مطابق نئے سٹاک کے آنے تک چینی کی فراہمی ممکن نہیں۔ واضح رہے کہ ملک میں پیدا ہونے چینی گھریلو صارفین کے مقابلے میں ایک بڑی مقدار کنفیکشنری انڈسٹری میں استعمال ہوتی ہے۔
اسلام آباد میں قتل ہونے والی سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے کیس میں ظاہر جعفر کے گھر میں مختلف مقامات پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیوز سامنے آگئی ہیں۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرتی یہ ویڈیوز کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے گھر کے بیرونی حصوں میں نصب کیمروں کی فوٹیجز ہیں جن میں واقعے کے وقت کے تمام مناظر قید ہوگئے۔ ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نور مقدم گھر کے اندرونی حصے سے بھاگتی ہوئی آتی ہے اور گیٹ پر موجود چوکیدار سے دروازہ کھولنے کا کہتی ہے مگر وہ دروازہ نہیں کھولتا تو نور مقدم چوکیدار کے کیبن میں چھپ جاتی ہے۔ تھوڑی ہی دیر بعد ملزم ظاہر جعفر اندر سے برآمد ہوتے ہیں اور سیدھے چوکیدار کے کیبن کی طرف بڑھتے ہیں کیبن کا روازہ کھول کر اندر سے نورمقدم کو نکال کر گھر کے اندر لے جانے کی کوشش کرتے ہیں جس پر نورمقدم مزاحمت کرتی بھی دکھائی دیتی ہیں۔ ویڈیوز میں ظاہر جعفر کے ہمراہ ان کے پالتو کتے کو بھی واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے، دوسری ویڈیو میں بھی نورمقدم شائد اپنی جان بچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے گھر کے کسی کمرے کی کھڑکی سے چھلانگ لگا کر باہر نکلتے دیکھا جاسکتا ہے۔ تیسری ویڈیو اندھیرے کی ہے جس میں ایک بار پھر نور مقدم گیراج میں آتی ہے مگر دروازہ نہ کھلے ہونے کی وجہ سے بھاگنے میں ناکامیاب ٹھہرتی ہے، ملزم ظاہر جعفر اسے اندر لے جانے کیلئے زبانی کوشش کرتا ہے پھر منع کرنے پر اسے بالوں سے پکڑ کر اندر لے جاتا ہے۔ گھر کے گیراج کے تمام مناظر میں چوکیدار اس ساری کارروائی کو چپ چاپ دیکھتا ہے اور کسی قسم کی مداخلت نہیں کرتا۔
سندھ کے وزیرتعلیم سردار شاہ نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں پانچ ہزار اسکولوں کو ختم کرکے بقیہ اسکولوں میں سہولیات کو بڑھایا جائے گا۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ حیدرآباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے ، انہوں نے کہا کہ صوبے میں اسکولوں کو تعداد میں کمی کرکے وسائل کی تقسیم کریں گے، صوبے میں 50 ہزار اساتذہ کی بھرتیوں کے بعد رہنے والے کمی کو پورا کرنا کیلئے مزید بھرتیاں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جن اسکولوں کو بند کیا جائے گا ان کی عمارتوں کو حکومت کے حوالے کردیا جائے گا پھر یہ حکومت کی مرضی ہے ان عمارتوں میں چاہے اسپتال قائم کیا جائے ، ڈسپنسری، کمیونٹی سینٹر یا جانوروں کے اسپتالوں میں منتقل کردیا جائے۔ سردار شاہ نے مزید کہا کہ سندھ کی چار ہزار سے زائد عمارتوں کو قدیم ڈکلیئر کردیا گیا ہے اور یہ وفاقی حکومت کے سپرد کردی گئی ہیں، ہم وفاقی حکومت سے بات کریں گے کہ قومی ورثے کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
ناظم جوکھیو قتل کیس میں عدالت نے نامزد ملزم سلیم ہالار کی عبوری ضمانت منظور کرلی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع ملیر کی عدالت میں ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامزد ملزم سلیم ہالار کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، اس موقع پر ملزم بذات خود ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے روبرو پیش ہوا۔ عدالت نے ملزم کو 22 نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے عبوری ضمانت منظور کرلی، ملزم کی ضمانت3 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کی گئی۔ یادرہے کہ ملزم سلیم ہالار پر ناظم جوکھیو قتل کیس میں ملوث ہونے کا الزام ہے اور اس کے خلاف کراچی کے علاقے میمن گوٹھ میں مقدمہ بھی درج ہے تاہم ملزم نے سندھ ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کروارکھی تھی ، سندھ ہائی کورٹ نے ملزم کو ضمانت دیتے ہوئے 3 روز کے اندر متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔ واضح رہے کہ ناظم جوکھیوں کے بھائی نے حکومتی جے آئی ٹی پر تحفاظات کا اظہار کر دیا ہے۔ دوسری جانب سندھ کے صوبائی وزراء نے ناظم جوکھیو کے گاؤں جاکر مقتول کے اہلخانہ سے ملاقات کی اور فاتحہ خوانی کی، سالار گوٹھ پہنچنے والے وزراء میں سعید غنی، ساجد جوکھیو شامل تھے۔ واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے رہنما کے مہمانوں کے شکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے پر ناظم جوکھیو اغوا کرکے کراچی کے علاقے میمن گوٹھ کے ایک فارم ہاؤس میں لے جاکر تشدد کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
سندھ کے شہر گھوٹکی میں ایک پولیس اہلکار نے افسران کی مبینہ ناانصافیوں پر انوکھا احتجاج کرتے ہوئے جیل کے گیٹ پر اپنےبچے فروخت کرنے کی آوازیں لگانا شروع کردیں۔ رپورٹ کے مطابق سندھ کے محکمہ جیل کے ایک اہلکار نثار لاشاری نے اپنے سینئر افسران سے تنگ آکر اپنے بچے فروخت کرنے کا فیصلہ کیا اور بچوں کو لے کر جیل کے گیٹ کے سامنے پہنچ کر افسران کے خلاف چیخ وپکار کرتےہوئے بچے فروخت کرنے کی آوازیں لگانے لگا۔ نثار لاشاری نے موقف اختیار کیا کہ محکمہ جیل خانہ جات کے افسران کی مبینہ ناانصافیوں نے مجھے میرے بچے فروخت کرنے پر مجبور کردیا ہے، میرے بچے کا گمبٹ ہسپتال میں آپریشن ہے میں نے اپنے افسرسے چھٹی کی درخواست کی تو اس نے مجھ سے رشوت کا مطالبہ کرنا شروع کردیا۔ پولیس اہلکار نے کہ بتایا کہ جب میں نے رشوت دینے سے معذوری کا اظہار کیا تو ہیڈ محرر عزیز نے مجھے لاڑکانہ جیل ٹرانسفر کردیا، مجھ سے افسر نے15 دن کی چھٹی کے عوض 20ہزار روپے رشوت مانگی ہے میرے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں لہذا میں اپنے بچے فروخت کررہا ہوں کہ کوئی مجھ سے پچاس ہزار روپے میں بچے خرید لے تو میں افسر کو رشوت دے سکوں۔ متاثرہ پولیس اہلکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور خبروں میں آجانے کے باوجود تاحال محکمہ جیل خانہ جات کی جانب سے نہ ہیڈ محرر کے خلاف کوئی ایکشن لیا گیا ہے اور نہ ہی نثار لاشاری کی کوئی مدد کی گئی ہے۔
گزشتہ روز شاہ زیب خانزادہ نے ایک پروگرام کیا جس میں انہوں نے کہا کہ دو LNG ٹرمینلز پر 12 کارگوز آسکتےہیں یا 14؟ ویڈیو کلپ چلاتے ہوئے شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ دیکھیے جو غلط بیانی گزشتہ برس کی گئی اس سال بھی کی گئی۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ ندیم بابر 14 کارگوز لانے کا اعلان کر کے ناکامی کے بعد کہتے رہے کہ صرف 12 آسکتے ہیں اور حماداظہر ٹینڈر کر کے 14کارگو کا انتظام نہ کرپائے تو کہہ دیا 12 ہی لاسکتے تھے۔ اس پرحماد اظہر نے جواب دیا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کے اینکر صاحب نے تین سال سے اپنی لاعلمی اور غلط بیانی کی بنیاد پر دیکھنے والوں کو دھوکا دینے کی کوشش کی۔ اور اب ضد میں آ کے سفید جھوٹ بول دیا کہ حکومت 14 کارگو لینا چاہتی تھی۔ میں پروگرام پہ جا کے حقائق درست کرتا ہوں تو بچوں کی طرح چلاتے ہیں اور لڑتے ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل نے جواب دیا کہ میں جیو کی سینئر ترین مینجمنٹ کو بار بار یہ آفر کر چکا ہوں کہ آئیں پٹرولیم منسٹری سے لائیو پروگرام کریں۔آپ بھی آئیں ایکسپرٹ بھی اور حماد اظہر بھی اور آپکا اینکر بھی لیکن ٹیلی پرامپٹر کے بغیر۔بد قسمتی سے اس آفر سے خانزادہ بھاگ جاتے ہیں۔کیوں کہ ایجنڈا ایکسپوز ہو گا- پھر سے آفر ہے۔ حماد اظہر نے اس پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر صاحب۔۔ٹیلی پرامپٹر ، ہیڈ فون اور والیم کنٹرول تو ایک پہلو ہے لیکن سیاسی نفرت، انا اور ضد بھی کافی عیاں ہے۔ بہر حال ہمارا کام ہے منصفانہ ماحول میں حقائق بتانا اور نئی بات سیکھنے کے کو ہر لمحہ تیار رہنا ہے۔ آپ کی کوشش قابل ستائش ہے۔ شہباز گل نے مزید کہا کہ اسکے لئے شرطیں2 ہی ہیں۔ پہلی کے پروگرام لائیو ہو گا۔ کیوں کہ شاہزیب اکثر بد دیانتی کرتے ہیں اورشو کے بعد سوالات بدل دیتے ہیں۔اس لئے شو لائیو ہو گا۔ دوسری شرط شاہزیب ٹیلی پرامپٹر پر رٹی رٹائی تقریر نہیں کریں گے۔ بلکہ ایک لائیو شو ہوگا اور پھر عوام فیصلہ کرے حماد صحیح ہے یا شاہزیب۔ شاہزیب خانزادہ کو جواب دیتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ یہ جھوٹی بات ہے۔ اور کیا آپ ایک نجی کمپنی کو خوش کرنے کے لئیے یہ پراپیگنڈا کر رہے ہیں؟ گورنمنٹ نے نا تو 14 کارگو کے لئے ٹارگٹ کیا اور نا ہی ٹینڈر کیا۔ گورنمنٹ کی کنٹریکچیول کپیسٹی اوسطاً 12 کارگو کی ہی ہے۔ براہ مہربانی ایجنڈا پر مبنی جھوٹ مت پھیلائیں۔ شہباز گل نے سکرین شاٹس شئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ حماد اظہر نے کیا کہا۔ میڈیا کے کچھ حصے نے کیا چلایا۔ سچ اور جھوٹے آپ کے سامنے وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے شاہزیب خانزادہ کو جواب دیا کہ گورنمنٹ کی کنٹریکٹ کپیسٹی 12 کارگوز کی ہے' یہ ایک بنیادی حقیقت ہے'۔ جب سے ایل این جی ٹرمینل لگے کوئی ایک مہینہ دکھا دیں جس میں 14 چھوڑیں 13 کارگوز بھی آئے ہوں؟
سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات سمیت دیگر معاملات بہتری کی جانب جاتے دکھائی نہیں دے رہے۔ نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام لائیو ود ڈاکٹر شاہد مسعود میں میزبان نے سوال کیا کہ حکومت نے انتخابی اصلاحات کے معاملے پر مشاورت کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کرے گی کیا یہ کمیٹی ملکی سیاسی صورتحال میں پیدا ہونے والی بے یقنین کو دو ر کر پائے گی؟ جواب میں ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام بڑھے گا اور کچھ عرصے بعد معاملات بہتری کی جانب جائیں گے۔ انہوں نے کہا اس وقت تو تلخیاں بڑھ رہی ہیں ملکی سیاست میں چومکھی لڑائیاں جاری ہیں،اپوزیشن میں دراڑ ہے ، نواز شریف، مولانا فضل الرحمان ایک طرف ہیں جبکہ کچھ پارٹیاں دوسری طرف ہیں، پیپلزپارٹی بھی ایک طرف ہے اور وہ ایک طرف ہی رہے گی۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ ایک طرف اتحادی ہیں جو کہ مجبوراً اتحادی ہیں، ایم کیو ایم تو کنفرم مجبوری میں حکومت کی اتحادی ہے، عمران خان صاحب پریشان ہیں کیونکہ اسمبلی کے اندر 2 بلوں میں حکومت کو شکست ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ایک وجہ اس شکست کی یہ ہے کہ حکومتی ارکان اس دوران اسمبلی میں نہیں پہنچے اور دوسری وجہ یہ ہے کہ چند حکومتی ارکان دوسری طرف جاچکے ہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیلکٹڈ حکومت اور نیب گردی سے متعلق تمام مظالم کا حساب آئندہ عام انتخابات میں لیں گے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سکھر میں رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کے بیٹے و رکن صوبائی اسمبلی فرخ شاہ کو ضمانت کی منظور ی پر مبارکباد دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات زیادہ دور نہیں ہیں، ظلم کی زنجیریں ٹوٹ رہی ہیں، نیب گردی کا خاتمہ نوشتہ دیوار ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلکٹڈ حکومت نے خورشید شاہ اور ان کے خاندان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا ہے، نیب کے جھوٹے مقدمے میں فرخ شاہ کو ضمانت ملی ہے ایسے جھوٹے مقدمات کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب گردی اور سیلکٹڈ حکومت کے تمام مظالم کا حساب آئندہ عام انتخابات میں لیں گے جواب زیادہ دور نہیں ہے۔ واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں احتساب عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے صاحبزادے رکن صوبائی فرخ شاہ کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

Back
Top