سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران پڑوسی ملک ہیں جو کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوسکتے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی جریدے اٹلانٹک ایک خصوصی انٹرویو دیا جس میں انہوں نے سعودی عرب کے اندر آنے والی تبدیلیوں اور خارجہ پالیسیوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کا اظہار کیا۔
انٹرویو کے دوران محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ 4 ماہ میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات کے کئی ادوار ہوچکے ہیں، ہم ایران کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے دروازے کھلے رکھیں گے، امیدہے کہ دونوں ملک روشن مستقبل کی خاطر اتفاق پیدا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شرعی طور پر ریاست کا سربراہ فتووؤں پر عمل درآمد کروانے کا پابند ہوتا ہے کسی مفتی کے پاس یہ اختیار نہیں ہے، سعودی حکومت نے قرآن مجید میں متعین گروہ کے علاوہ سزائے موت کے قانون پر عمل درآمد روک دیا ہے، ہمارا نصب العین ہے کہ اصل اسلام کی طرف جایا جاسکے، سعودی عرب میں اس وقت کسی بھی مذہبی نقطہ نظر کی اجارہ داری نہیں ہے۔
محمد بن سلمان نے کہا کہ امریکہ میں سعودی سرمایہ کاری 800ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے، اس وقت سعودی عرب کا شمار تیز ترین معیشت رکھنے والے ممالک میں کیا جاتا ہے، ملک میں 300 سال سے بادشاہت قائم ہے اس کو ایسے ہی ختم نہیں کرسکتے۔