صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
اسرائیلی اخبار جھوٹ نہیں لکھتے اور نہ ہی کبھی غلط رپورٹنگ کرتے ہیں جو رپورٹ شائع کی گئی اس کے مطابق عمران خان کے معاون خصوصی نے چند دیگر افراد کے ساتھ اسرائیل کا خفیہ مگر آفیشل دورہ کیا ہے۔ اس الزام پر تمام انگلیاں زلفی بخاری کی جانب اٹھ رہی ہیں جس کی دو وجوہات ہیں
زلفی بخاری خاتون اول کا مرید خاص ہے لہذا اس حساس ترین دورے کی کوی بھی بات لیک ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
دوسری اہم بات یہ کہ اگر زلفی بخاری اپنے برٹش پاسپورٹ پر اسرائیل جاتے ہیں تو ان کو ویزے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی انکے پاسپورٹ پر سٹیمپ لگےگی اور اگر دورہ آفیشل ہوتو اسرائیل خود بھی سیکریسی کا پورا خیال رکھتا ہے اور ائرپورٹ سے ہی ایسے افراد کو بغیر کسی چیکنگ کے سیدھا مطلوبہ جگہ پر لے جایا جاتا ہے لہذا ایسا دورہ خفیہ ہی رہتا ہے سواے اس کے اسرائیل خود اس سیکرٹ انفارمیشن کو لیک کرنا چاہے۔ اب بھی ایسا ہی ہوا ہے اور اسرائیل نے یہ خفیہ انفارمیشن لیک کی ہے ورنہ س دورے کا چرچا کبھی بھی نہ ہوسکتا
اس دورے کے بارے میں زلفی بخاری کا جو رسپانس آیا ہے وہ اور بھی زیادہ مشکوک ہے مثلا زلفی بخاری نے دورے سے انکار نہیں کیا صرف یہ کہا ہے کہ جسدن کی بات کی جارہی ہے اسدن وہ راولپنڈی میں کمشنر کے ساتھ تھا حالانکہ مسئلہ یہ ہے ہی نہیں کہ فلاں دن گئے تھے یا فلاں مہینے ؟ معاملہ یہ ہے کہ زلفی بخاری نے اسرائیل کا دورہ عمران خان کے دور حکومت میں کیا ہے یا نہیں؟ اس دورے کے کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں زلفی بخاری حلفیہ بیان دے۔ اور عمران خان بھی قوم کو بتاے کہ یہ دورہ اس کے کسی بھی معاون خصوصی نے نہیں کیا مستقبل میں اگر اسرائیلی اخبار وہ نام اور دورے کی تفیصلات بھی دے دیتا ہے تو قوم کو پتا چل جاے گا کہ سچ کیا تھا
زلفی بخاری نے مزید کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا جو موقف عمران خان کا ہے وہ سب کے سامنے ہے
ان دونوں سٹیمینٹس سے یہ کنفرم ہورہا ہے کہ موصوف نے اسرائیل کا دورہ کیا ہے مگر اسدن نہیں جس کا تذکرہ کیا جارہا ہے اور عمران خان کا موقف تو سب ہی جانتے ہیں کہ جب فلسطین کا مسئلہ حل ہوجاے گا پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرلے گا یہ الگ بات کہ فلسطینی مسئلے کے حل کا اعلان کریں یا نہ کریں امریکہ کہہ دے گا کہ مسئلہ حل ہوگیا تو ہماری کٹھ پتلی حکومت کیلئے اتنا ہی کافی ہوگا
اسرائیل سے تعلقات رکھنا ہمارے مفاد میں ہے یا نہیں اس موضو ع کو لے کر حکومت کو کھل کر بات کرنی چاہئے تھی ناکہ معاونین خصوصی یوں خفیہ دورے کرتے پھریں، ہم سمجھتے ہیں کہ اگر اسرائیل کو ہمارے قریب ترین دوست عرب، چینی اور ترکی تسلیم کرچکے ہیں تو ہمیں انڈیا کو سفارتی محاذ پر ایک شکست دینے کیلئے ایسا کرلینے میں کوی حرج نہیں مگر یوں نہ کیا جاے کہ اوپر سے انکار اور اندر سے فل اقرار
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
بالکل اسرائیلی اخبار جھوٹ نہیں لکھتے لیکن

ع۔ زباں کچھ اور بوئے پیراہن کچھ اور کہتی ہے

انہوں نے نون لیگ اور پی پی کے بارے میں بھی یہی کچھ لکھا ہے جسے مریم کی طرح تھریڈ سٹارٹر بھی حذف کر گئے۔ لیکن جس نومبر میں یہ دورہ ہوا۔ اخباری اطلاعات کے مطابق اس پورے مہینے میں زلفی بخاری پاکستان میں رہے اس لیے اب کسی اور مشیر کو تلاش کریں۔.
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

فورم والیو توانوں دس ریاں آں کے اے جنگلی جانور جے اپنیاں حرکتاں توں باز نہ آیا تے اے نشٹ ہو جائے گا
فیر نہ کہنا کہ دسیا نئیں سی . اگلے ایدی کھل دے پچھے پھردے پئے نیں
جے سالم کھل ناں وکی تے ایدی کھل دیاں جتیاں بنا کے اٹلی پیجن گے​
 

Sher_ka_Shakari

Senator (1k+ posts)
Thread starters first sentence is "Israeli akhbar jhoot nahin boltey" toh bhai sahab puray Israel mein kisi ney NAAM toh lia nahin special adviser to PM ka. Kya itnay hi dartey hein naam lenay sey???? NAAM na lenay ke wajha hi yeh hai k inn ka jhoot foran pakra jaye ga.

This is called fifth generation war where you spread lies and deception and false propaganda.

And we all know that when two countries talk through back door channels, they never ever let it disclosed. Supposedly, if any talks are taking place secretly then y would Israel sabotage those talks by beating the drums??? Use your brain if you have any.
 
Last edited:

PakGem

Minister (2k+ posts)
EpbCQQsW8AIDU8-
 

<ChOuDhArY>

Chief Minister (5k+ posts)
Hum sooch rahe the kh kal Nani ki press conference isi topic per hogi.. Itni important news PMLN ke pass ha lakin wahan tu lagta ha sb delete ho gya..

Aur Tweet delete krne ki reason be nhi btayi. Chalo koi nahi loog jante hn kh us video mn Quaid-e-Inqalab-e-London ke bare mn kiya kaha gya tha..
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
اسرائیلی اخبار جھوٹ نہیں لکھتے اور نہ ہی کبھی غلط رپورٹنگ کرتے ہیں جو رپورٹ شائع کی گئی اس کے مطابق عمران خان کے معاون خصوصی نے چند دیگر افراد کے ساتھ اسرائیل کا خفیہ مگر آفیشل دورہ کیا ہے۔ اس الزام پر تمام انگلیاں زلفی بخاری کی جانب اٹھ رہی ہیں جس کی دو وجوہات ہیں
زلفی بخاری خاتون اول کا مرید خاص ہے لہذا اس حساس ترین دورے کی کوی بھی بات لیک ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
دوسری اہم بات یہ کہ اگر زلفی بخاری اپنے برٹش پاسپورٹ پر اسرائیل جاتے ہیں تو ان کو ویزے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی انکے پاسپورٹ پر سٹیمپ لگےگی اور اگر دورہ آفیشل ہوتو اسرائیل خود بھی سیکریسی کا پورا خیال رکھتا ہے اور ائرپورٹ سے ہی ایسے افراد کو بغیر کسی چیکنگ کے سیدھا مطلوبہ جگہ پر لے جایا جاتا ہے لہذا ایسا دورہ خفیہ ہی رہتا ہے سواے اس کے اسرائیل خود اس سیکرٹ انفارمیشن کو لیک کرنا چاہے۔ اب بھی ایسا ہی ہوا ہے اور اسرائیل نے یہ خفیہ انفارمیشن لیک کی ہے ورنہ س دورے کا چرچا کبھی بھی نہ ہوسکتا
اس دورے کے بارے میں زلفی بخاری کا جو رسپانس آیا ہے وہ اور بھی زیادہ مشکوک ہے مثلا زلفی بخاری نے دورے سے انکار نہیں کیا صرف یہ کہا ہے کہ جسدن کی بات کی جارہی ہے اسدن وہ راولپنڈی میں کمشنر کے ساتھ تھا حالانکہ مسئلہ یہ ہے ہی نہیں کہ فلاں دن گئے تھے یا فلاں مہینے ؟ معاملہ یہ ہے کہ زلفی بخاری نے اسرائیل کا دورہ عمران خان کے دور حکومت میں کیا ہے یا نہیں؟ اس دورے کے کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں زلفی بخاری حلفیہ بیان دے۔ اور عمران خان بھی قوم کو بتاے کہ یہ دورہ اس کے کسی بھی معاون خصوصی نے نہیں کیا مستقبل میں اگر اسرائیلی اخبار وہ نام اور دورے کی تفیصلات بھی دے دیتا ہے تو قوم کو پتا چل جاے گا کہ سچ کیا تھا
زلفی بخاری نے مزید کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا جو موقف عمران خان کا ہے وہ سب کے سامنے ہے
ان دونوں سٹیمینٹس سے یہ کنفرم ہورہا ہے کہ موصوف نے اسرائیل کا دورہ کیا ہے مگر اسدن نہیں جس کا تذکرہ کیا جارہا ہے اور عمران خان کا موقف تو سب ہی جانتے ہیں کہ جب فلسطین کا مسئلہ حل ہوجاے گا پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرلے گا یہ الگ بات کہ فلسطینی مسئلے کے حل کا اعلان کریں یا نہ کریں امریکہ کہہ دے گا کہ مسئلہ حل ہوگیا تو ہماری کٹھ پتلی حکومت کیلئے اتنا ہی کافی ہوگا
اسرائیل سے تعلقات رکھنا ہمارے مفاد میں ہے یا نہیں اس موضو ع کو لے کر حکومت کو کھل کر بات کرنی چاہئے تھی ناکہ معاونین خصوصی یوں خفیہ دورے کرتے پھریں، ہم سمجھتے ہیں کہ اگر اسرائیل کو ہمارے قریب ترین دوست عرب، چینی اور ترکی تسلیم کرچکے ہیں تو ہمیں انڈیا کو سفارتی محاذ پر ایک شکست دینے کیلئے ایسا کرلینے میں کوی حرج نہیں مگر یوں نہ کیا جاے کہ اوپر سے انکار اور اندر سے فل اقرار

Laanti why don't you just drown yourself in spit. Even a pig would do harakiri if it was in your place. You are living, breathing waste. Have mercy on this earth and dump your nitrogenous manure like existence in a freshly ploughed field.
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
اسرائیلی اخبار جھوٹ نہیں لکھتے اور نہ ہی کبھی غلط رپورٹنگ کرتے ہیں جو رپورٹ شائع کی گئی اس کے مطابق عمران خان کے معاون خصوصی نے چند دیگر افراد کے ساتھ اسرائیل کا خفیہ مگر آفیشل دورہ کیا ہے۔ اس الزام پر تمام انگلیاں زلفی بخاری کی جانب اٹھ رہی ہیں جس کی دو وجوہات ہیں
زلفی بخاری خاتون اول کا مرید خاص ہے لہذا اس حساس ترین دورے کی کوی بھی بات لیک ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
دوسری اہم بات یہ کہ اگر زلفی بخاری اپنے برٹش پاسپورٹ پر اسرائیل جاتے ہیں تو ان کو ویزے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی انکے پاسپورٹ پر سٹیمپ لگےگی اور اگر دورہ آفیشل ہوتو اسرائیل خود بھی سیکریسی کا پورا خیال رکھتا ہے اور ائرپورٹ سے ہی ایسے افراد کو بغیر کسی چیکنگ کے سیدھا مطلوبہ جگہ پر لے جایا جاتا ہے لہذا ایسا دورہ خفیہ ہی رہتا ہے سواے اس کے اسرائیل خود اس سیکرٹ انفارمیشن کو لیک کرنا چاہے۔ اب بھی ایسا ہی ہوا ہے اور اسرائیل نے یہ خفیہ انفارمیشن لیک کی ہے ورنہ س دورے کا چرچا کبھی بھی نہ ہوسکتا
اس دورے کے بارے میں زلفی بخاری کا جو رسپانس آیا ہے وہ اور بھی زیادہ مشکوک ہے مثلا زلفی بخاری نے دورے سے انکار نہیں کیا صرف یہ کہا ہے کہ جسدن کی بات کی جارہی ہے اسدن وہ راولپنڈی میں کمشنر کے ساتھ تھا حالانکہ مسئلہ یہ ہے ہی نہیں کہ فلاں دن گئے تھے یا فلاں مہینے ؟ معاملہ یہ ہے کہ زلفی بخاری نے اسرائیل کا دورہ عمران خان کے دور حکومت میں کیا ہے یا نہیں؟ اس دورے کے کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں زلفی بخاری حلفیہ بیان دے۔ اور عمران خان بھی قوم کو بتاے کہ یہ دورہ اس کے کسی بھی معاون خصوصی نے نہیں کیا مستقبل میں اگر اسرائیلی اخبار وہ نام اور دورے کی تفیصلات بھی دے دیتا ہے تو قوم کو پتا چل جاے گا کہ سچ کیا تھا
زلفی بخاری نے مزید کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا جو موقف عمران خان کا ہے وہ سب کے سامنے ہے
ان دونوں سٹیمینٹس سے یہ کنفرم ہورہا ہے کہ موصوف نے اسرائیل کا دورہ کیا ہے مگر اسدن نہیں جس کا تذکرہ کیا جارہا ہے اور عمران خان کا موقف تو سب ہی جانتے ہیں کہ جب فلسطین کا مسئلہ حل ہوجاے گا پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرلے گا یہ الگ بات کہ فلسطینی مسئلے کے حل کا اعلان کریں یا نہ کریں امریکہ کہہ دے گا کہ مسئلہ حل ہوگیا تو ہماری کٹھ پتلی حکومت کیلئے اتنا ہی کافی ہوگا
اسرائیل سے تعلقات رکھنا ہمارے مفاد میں ہے یا نہیں اس موضو ع کو لے کر حکومت کو کھل کر بات کرنی چاہئے تھی ناکہ معاونین خصوصی یوں خفیہ دورے کرتے پھریں، ہم سمجھتے ہیں کہ اگر اسرائیل کو ہمارے قریب ترین دوست عرب، چینی اور ترکی تسلیم کرچکے ہیں تو ہمیں انڈیا کو سفارتی محاذ پر ایک شکست دینے کیلئے ایسا کرلینے میں کوی حرج نہیں مگر یوں نہ کیا جاے کہ اوپر سے انکار اور اندر سے فل اقرار
Dumpster head follower of Khoti League, if Israeli truthfulfulness is your newest yardstick, first enlighten us about the moronish traitors who were dispatched to Israel by Khoti Shareef twice in his tenure.
 

EngrHaseebShahid

Minister (2k+ posts)
اسرائیلی اخبار جھوٹ نہیں لکھتے اور نہ ہی کبھی غلط رپورٹنگ کرتے ہیں جو رپورٹ شائع کی گئی اس کے مطابق عمران خان کے معاون خصوصی نے چند دیگر افراد کے ساتھ اسرائیل کا خفیہ مگر آفیشل دورہ کیا ہے۔ اس الزام پر تمام انگلیاں زلفی بخاری کی جانب اٹھ رہی ہیں جس کی دو وجوہات ہیں
زلفی بخاری خاتون اول کا مرید خاص ہے لہذا اس حساس ترین دورے کی کوی بھی بات لیک ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
دوسری اہم بات یہ کہ اگر زلفی بخاری اپنے برٹش پاسپورٹ پر اسرائیل جاتے ہیں تو ان کو ویزے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی انکے پاسپورٹ پر سٹیمپ لگےگی اور اگر دورہ آفیشل ہوتو اسرائیل خود بھی سیکریسی کا پورا خیال رکھتا ہے اور ائرپورٹ سے ہی ایسے افراد کو بغیر کسی چیکنگ کے سیدھا مطلوبہ جگہ پر لے جایا جاتا ہے لہذا ایسا دورہ خفیہ ہی رہتا ہے سواے اس کے اسرائیل خود اس سیکرٹ انفارمیشن کو لیک کرنا چاہے۔ اب بھی ایسا ہی ہوا ہے اور اسرائیل نے یہ خفیہ انفارمیشن لیک کی ہے ورنہ س دورے کا چرچا کبھی بھی نہ ہوسکتا
اس دورے کے بارے میں زلفی بخاری کا جو رسپانس آیا ہے وہ اور بھی زیادہ مشکوک ہے مثلا زلفی بخاری نے دورے سے انکار نہیں کیا صرف یہ کہا ہے کہ جسدن کی بات کی جارہی ہے اسدن وہ راولپنڈی میں کمشنر کے ساتھ تھا حالانکہ مسئلہ یہ ہے ہی نہیں کہ فلاں دن گئے تھے یا فلاں مہینے ؟ معاملہ یہ ہے کہ زلفی بخاری نے اسرائیل کا دورہ عمران خان کے دور حکومت میں کیا ہے یا نہیں؟ اس دورے کے کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں زلفی بخاری حلفیہ بیان دے۔ اور عمران خان بھی قوم کو بتاے کہ یہ دورہ اس کے کسی بھی معاون خصوصی نے نہیں کیا مستقبل میں اگر اسرائیلی اخبار وہ نام اور دورے کی تفیصلات بھی دے دیتا ہے تو قوم کو پتا چل جاے گا کہ سچ کیا تھا
زلفی بخاری نے مزید کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا جو موقف عمران خان کا ہے وہ سب کے سامنے ہے
ان دونوں سٹیمینٹس سے یہ کنفرم ہورہا ہے کہ موصوف نے اسرائیل کا دورہ کیا ہے مگر اسدن نہیں جس کا تذکرہ کیا جارہا ہے اور عمران خان کا موقف تو سب ہی جانتے ہیں کہ جب فلسطین کا مسئلہ حل ہوجاے گا پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرلے گا یہ الگ بات کہ فلسطینی مسئلے کے حل کا اعلان کریں یا نہ کریں امریکہ کہہ دے گا کہ مسئلہ حل ہوگیا تو ہماری کٹھ پتلی حکومت کیلئے اتنا ہی کافی ہوگا
اسرائیل سے تعلقات رکھنا ہمارے مفاد میں ہے یا نہیں اس موضو ع کو لے کر حکومت کو کھل کر بات کرنی چاہئے تھی ناکہ معاونین خصوصی یوں خفیہ دورے کرتے پھریں، ہم سمجھتے ہیں کہ اگر اسرائیل کو ہمارے قریب ترین دوست عرب، چینی اور ترکی تسلیم کرچکے ہیں تو ہمیں انڈیا کو سفارتی محاذ پر ایک شکست دینے کیلئے ایسا کرلینے میں کوی حرج نہیں مگر یوں نہ کیا جاے کہ اوپر سے انکار اور اندر سے فل اقرار
Tuj pr aur teary 6 hum shakalo pr bhi lannat
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
چلو یار گیا ہوگا۔ نون لیگ والے نہیں گئے تھے؟ مریم کی ٹویٹ کہاں گئی؟ پہلے اپنے لیڈر سے جواب لے کر آوٗ ورنہ خوشی سے یہاں چھِتّر کھاتے رہو۔ سانوں کی؟؟
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)

فورم والیو توانوں دس ریاں آں کے اے جنگلی جانور جے اپنیاں حرکتاں توں باز نہ آیا تے اے نشٹ ہو جائے گا
فیر نہ کہنا کہ دسیا نئیں سی . اگلے ایدی کھل دے پچھے پھردے پئے نیں
جے سالم کھل ناں وکی تے ایدی کھل دیاں جتیاں بنا کے اٹلی پیجن گے
کوی پھیکا سا لطیفہ پوسٹ کر کے خود ہی پھی پھی پھی کرتے رہو
?