فرحت اللہ بابر کی سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنے کی تجویز،بلاول کاریٹویٹ

11fargatullahbabar.jpg

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللہ بابر نے اپنے بیان میں حکومت اور پی ڈی ایم جماعتوں کو سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنے کی تجویز دیدی ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فرحت اللہ بابر کی یہ ٹویٹ ری ٹویٹ کردی ہے۔


مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر فرحت اللہ بابر نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا کہ اس وقت ایک نیا سیاسی فلسفہ تیار کیا جارہا ہے جس کے مطابق آئین یا پارلیمنٹ سپریم نہیں ہے، آئین وہ نہیں ہے جو اس میں لکھا ہے بلکہ وہ ہے جو سپریم کورٹ کہتی ہے، اس وقت طاقتور کا محور منتخب سے غیر منتخب کی جانب جارہا ہے، اراکین پارلیمنٹ کو اس بارے میں سوچنا ہوگا۔

https://twitter.com/x/status/1551921990390398976
فرحت اللہ بابر نے آئین کے آرٹیکل191 کا سکرین شاٹ شیئر کیا اور کہا کہ اراکین پارلیمنٹ اور پی ڈی ایم اگر واقعی اختیارات کے توازن کو بحال کرنے کی فکر کرتے ہیں تو آرٹیکل 191 کو پڑھیں اور فیصلہ کن عمل کریں۔ یاپھر بڑبڑانا بند کریں۔

https://twitter.com/x/status/1551924107708874752
سینئر سیاستدان نے مزید کہا کہ اگر فیصلے آئین اور قانون کی جڑوں سے جڑے ہوئے دکھائی دیں تو قوم ہمیشہ شکر گزار رہے گی۔ ضمیرایک تسلیم شدہ محرک قوت ہے اور اس کی دل کی گہرائیوں سے تعریف بھی کی جاتی ہے لیکن ہر شخص کا ضمیر دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1551926661373100032
انہوں نے مزید کہا کہ احترام کے ساتھ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ججوں کی تقرری یا ترقی کے موجودہ نظام سے عدلیہ کو ججوں کا، ججوں کے لیے، ججوں کے ذریعے بنانے کا خطرہ ہے۔ اس ادراک کو مضبوط نہیں ہونے دینا چاہیے۔ کسی جرم کا ارادہ نہیں۔ سب لوگ پلیز دھیان دیں۔

https://twitter.com/x/status/1551929199954481158
فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پارلیمنٹ نے اس وقت غلطی کی جب اس نے 18ویں ترمیم میں ججوں کی تقرری کے طریقہ کار پر اصرار نہیں کیا اور پیچھے کی طرف جھکتے ہوئے 19ویں ترمیم کو اپنایا جس کوعدالتی نگرانی نے مزید کمزور کر دیا۔

پچھلے 12 سالہ تجربے کو دیکھتے ہوئے ججوں کی تقرری کے نظام پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

https://twitter.com/x/status/1551931783792435203
موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ موجودہ نامساعد حالات میں انتشار اور لڑائی جھگڑے کی لہر دوسرے اداروں تک پھیل رہی ہے اور یہ اب پارلیمنٹ ہاؤس اور سیاست دانوں تک محدود نہیں رہی۔ معاشرہ اور ادارے پولرائز ہو رہے ہیں۔ بدقسمتی سے زیادہ یہ خطرناک ہے۔

https://twitter.com/x/status/1551934619204952065
فرحت اللہ بابر نے تجویز دی کہ آہستہ آہستہ پارلیمنٹ کو اپنی اہمیت کیلئے زور دینا ہوگا، ریٹائرمنٹ کے بعد ججوں کی تقرری پر پابندی لگائی جائے کیونکہ جج کی ریٹائرمنٹ کے بعد ملازمت کی توقع اس کے ریٹائرمنٹ سے پہلے کے فیصلوں کو متاثر کر سکتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1551940995343945729
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Lolzzzz, so PDM beggars are going to uphold law and constitution whose head and 2/3 cabinet are either certified criminals or on bail.
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
اگر تاریخ دیکھی جائے تو ن لیک نے سب سے زیادہ ججوں کو کرپٹ کیا انہیں ریٹائر ہونے سے پہلے ججوں کو نوکریاں آفر کی اور اپنا ذاتی ملازم بنایا اور اانہیں پھر استعمال کیا انہوں نے ججوں میں ایسی ایسی کرپشن ایجاد کی جو انہیں کا خاصہ رہا
اکثر اعتزاز احسن اپنے انٹرویو میں دیتے رہتے ہیں یعنی نواز شریف اور ججز اس پر تو کتاب لکھی جا سکتی ہے جسٹس عبدالقیوم کو فون کا واقعہ جسٹس رفیق تاڑر کا پیسوں سے بھڑا بریف کیس لے کر سفر کرنا اور ججوں میں بغاوت کروانا سپریم کورٹ پر حملہ عبدا لقیوم کو ٹیلی فون کال پر ہدایات دینا اور جسٹس سجاد سے توہین امیز رویہ سب معاملہ سمجھ آجائے گا کیوں کہا گیا یہ نام نہاد شریف ایک مفافیا کی طرح کام کرتے ہیں


روف کلاسرا نے ٹی وی پروگرامز میں کئی مرتبہ اون ائیر یہ باتیں کی ہیں وہ کہتا ہے یہ ان دنوں کی بات ہے جب آصف زرداری صدر پاکستان تھا پنجاب میں نونی لیگ شہباز شریف کی حکومت تھی اور انہوں نے یعنی نونی لیگ نے ایک لمبی 22 لوگوں کی لسٹ ججوں کو پوائنٹ کرنے کے لیے صدر آصف زرداری پاکستان کو منظوری کے لیے بھیج رکھی تھی اور زرداری اس کو سلمان تاثیر کے کہنے پر روکے رکھا تھا یعنی منظور نہیں کر رہا تھا اس بات کو لے کر نونی لیگ اور پیپلز پارٹی میں بڑی ٹینشن چل رہی تھی میں کراچی جارہا تھا فرسٹ کلاس پر اتفاق سے میری سیٹ سلمان تاثیر اس وقت کے گورنر کے ساتھ ہو گئی اس سفر کے دوران میں نے موقع غنیمت جانا اور سلمان تاثیر کو سوال کر دیا کہ آپ نے صدر پاکستان کو ججز کی لسٹ منظور کرنے سے کیوں روکا ہوا ہے جانے دیں تو اس نے جواب دیا تمھیں پتا ہے ان ججوں کی لسٹ میں 17 ججز کشمیری ہیں میں بڑا حیران ہوا اور کہا اس میں کیا ہے تو اس نے کہاوہ کشمیری ہی نہیں بلکہ وہ سارے نواز شریف کے غلام ان غلام کی طرح ملازم ہیں یہ لوگ اس طرح اپنے زرخرید جج لگاتے ہیں اور حکمرانی کرتے ہیں اگر یہ جج لگ گئے اگلے 20 سال انہیں تو سٹے پے سٹے ملیں گیں اور ہمیں کوئی ضمانت نہیں دے گا اب آپ سمجھ گئے ہوں گیں لوہار کورٹ کیوں کہا جاتا ہے اسی طرح انہوں نے بیوروکریسی پولیس یہاں تک فوج میں بھی نچلے دوجے سے ترقیاں دے کر ہر جگہ اپنے بندے گھسائے ہوئے ہیں جو بر وقت ضرورت ان کو پرٹیکٹ کرتے ہیں
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
وڈیروں کے مفاد خطرے میں ہیں، سوری جمہوریت خطرے میں ہے
 

Gujjar1

Minister (2k+ posts)
ye is ki maa ki choot hai na jis ko mahdood kerna , is budhey haramkhor ko koi sharam koi haya nahi hai.
 

jigrot

Minister (2k+ posts)
بکا ہوا بھنپو تھا جھوٹ بول کر مخالف پارٹی کو جتا دیا اب سپریم کورٹ میں کیس ہے اور ان سے فیصلہ نہیں ہورہا ۔ غنڈے کہہ رہے ہیں کہ فیصلہ اگر ہمارے حق میں نہیں آیا تو ہم فساد برپا کردیں گے۔ یہ ہے جی ہمارا پاکستان اس کا قانون اور اس کے سیاست دان ۔ ٹی وی پر بیٹھے لوگ اندازہ لگا رہے ہیں کہ فیصلہ کس کے حق میں آئے گا ۔ بڑی مضحکہ خیز صورتحال ہے دیکھ کر غصہ بھی آتا ہے اور تکلیف بھی ہوتی ہے۔ یہ لوگ کیسے ترقی کرسکتے ہیں
 

Chacha Basharat

Minister (2k+ posts)
FYk-A8nWQAAQLtU

موبل آئل چینج
گئیر آئل چینج
فری تیل بدلی
فری فلڑ بدلی

فری نیپیاں بدلی
کا
ارزاں اور مناسب بندوبست موجود ہے
مستری بندیال کا کا-- سپریم آئل چینج اینڈ نیپیاں بدلی
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
اب مریم کی نیپیاں تم بدلواور ا ے چوسنی بھی دو کیونکہ شہبازے نے ڈیل نوازے کو لے دی لیکن پاسپورٹ مریم کو نہیں دلوایا کیونکہ وہ اس کے ککڑی بیٹے کے مقابل لیڈر نہ بن جاۓ کیونکہ اس کی نیپی باجوہ نے زیادہ مسرت اور ایکسایٹمنٹ سے بدلنی تھی