پی پی کا مارچ الیکشن مہم ہوگا،پی ڈی ایم کا مارچ مشکل ہے،مظہرعباس

2bilawalmazhar.jpg

پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم نے فروری اور مارچ میں حکومت مخالف مارچ کے اعلان کردیا ہے،اس حوالے سے جیونیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں میزبان کی جانب سے سنیئر تجزیہ کار مظہر عباس سے سوال کیا کہ کیا مقصد ہوسکتا ہے دو الگ الگ مارچ کا؟ کیا بلاول بھی مارچ کر کے گھر چلے جائیں گے؟ اس سے کیا حاصل ہوگا؟ حکومت کیلئے کیا مشکلات ہونگی؟

سینیئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ اگر مارچ ہوتا ہے تو کچھ نہ کچھ تو ہوتا ہے،مولانا نے بھی اکیلے مارچ کے لئے گئے تو معاہدہ کرکے گئے، مذاکرات ہوئے تھے، معاملات طے ہوئے تھے، جس طرح ہمیں آج تک نہیں پتا چلا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ کیا معاہدہ ہوا ایسے ہی یہ بھی نہیں پتا کے مولانا کے ساتھ کیا معاہدہ ہوا ہے۔


مظہرعباس نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مارچ بنیادی طور پر ان کی الیکشن مہم ہوگی،کیونکہ وہ کراچی سندھ سے ہوتے ہوئے جنوبی پنجاب اور پھر سینٹرل پنجاب سے ہوتے ہوئے اسلام آباد جائیں گے،اس کا مطلب ہے وہ بلدیاتی انتخاب اور جنرل الیکشن کی مہم کا افتتاح کرنے جارہے ہیں، اس لئے وہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی کو مشکلات ہیں مسائل ہیں، وہ اس طرح جنوبی پنجاب میں خود کو متاثر کرانا چاہتے ہیں،کراچی مزار قائد سے اسلام آباد تک کا روٹ ان کی الیکشن مہم کا آغاز ہوگا۔

مظہر عباس نے کہا کہ پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کے آگے بڑھنے کے امکان زیادہ ہیں،جے یو آئی کو خیبرپختونخوا میں جو کامیابی ملی ہے، اس کا بڑا عمل دخل ان کے متحرک کارکن تھے،گزشتہ ایک سال میں جتنے دھرنے، جلسے ہوئے انہوں نےاکیلے کئے وہ اسی وجہ سے ہوئے کہ جے یو آئی کے ورکرز متحرک تھے،ستائیس مارچ کو بلدیاتی انتخابات ہونگے تو وہ مارچ کرپائیں گے،کیونکہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ اپنے سارے کارکن مارچ پر لگا کر الیکشن بھول جائیں،اگر ڈی چوک پر پاکستان پریڈ ہوتی ہے تو لانگ مارچ کیسے ہوگا۔

دوسری جانب حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ دیکھنا ہوگا یہ دونوں پارٹیاں لانگ مارچ کیلئے ذہنی طور پر یکسو ہیں کہ نہیں،کیونکہ ایسا نہ ہو پہلے کی طرح مارچ کی تاریخ آگے بڑھاتے رہیں، مظہر صاحب صحیح کہہ رہے پیپلز پارٹی کا مارچ ان کی الیکشن مہم ہے، کیونکہ یہ مارچ سیاسی ورکر میں جوش پیدا کرتا ہے جس سے الیکشن میں فائدہ ہوگا۔

حفیظ اللہ نیازی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کو بھی ایسی ایک سیاسی سرگرمی کا حصہ بننا پڑے گا،پی ڈی ایم اگر تیئیس مارچ کو چلے تو انہیں الیکشن بہتر انداز میں لڑے کا موقع مل جائے گا۔