کرناٹک میں والدین کے احتجاج کے بعد اسکول نے حجاب پر پابندی واپس لے لی

6hijabrowindiamurshiabad.jpg

بھارتی ریاست کرناٹک میں والدین کا لڑکیوں کے حجاب کیلئے احتجاج رنگ لے آیا جہاں ایک اسکول نے حجاب پر پابندی واپس لے لی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حجاب پر پابندی کے کیس کی کرناٹک ہائیکورٹ میں سماعت آج ہوگی، دوسری جانب پی ڈی پی سربراہ اور مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ حجاب کے بعد مسلمانوں کی دیگر شناخت کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔

دوسری جانب بھارت میں مسلم سیاستدان اور رکن اسمبلی اسد الدین اویسی نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ میری بات یاد رکھنا کہ ایک نہ ایک دن باحجاب لڑکی ہی بھارت کی وزیر اعظم بنے گی۔

یاد رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک سے مسلم دشمنی مغربی بنگال تک پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق بھارت کے شہر مرشدآباد میں اسکول ہیڈ ماسٹر نے طالبات کے نقاب اوربرقع پہننے پر پابندی عائد کی جس کے بعد والدین اور اہل علاقہ سراپا احتجاج بن گئے۔


والدین کی جانب سے اسکول کے باہر شدید احتجاج کیا گیا جس پر پولیس نے نہتے احتجاجی والدین کو منتشر کرنے کیلئے بےدریغ طاقت کا استعمال کیا، تاہم والدین بھی ڈٹے رہے جس پر اسکول انتظامیہ کو برقع اور حجاب پر پرپابندی کا فیصلہ واپس لینا پڑگیا۔

یہی نہیں بھارت میں مسلم سیاستدان اور رکن اسمبلی اسد الدین اویسی نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ میری بات یاد رکھنا کہ ایک نہ ایک دن باحجاب لڑکی ہی بھارت کی وزیر اعظم بنے گی۔ انہوں نے کہا ہم اپنی بیٹیوں کو انشااللہ، اگر وہ یہ فیصلہ کرتی ہیں کہ ابا امی میں حجاب پہنوں گی، تو ابا امی پہلے بولیں گے بیٹا پہن، تجھے کون روکتا ہے، ہم دیکھیں گے۔

https://twitter.com/x/status/1492646973677072385
اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ حجاب پہنیں گے، نقاب پہنیں گے، کالج بھی جائیں گے۔ ساتھ ہی کلکٹر بھی بنیں گے، ڈاکٹر بھی بنیں گے اور بزنس مین بھی کانپور کے عوام تم یاد رکھنا میں زندہ رہوں یا نہ رہوں، دیکھنا ایک دن اس ملک میں ایک بچی حجاب پہن کر وزیر اعظم بھی بنے گی۔