وفاقی حکومت اور اداروں کی جانب سے میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کیا تو اینکر پرسن عمران ریاض نے امید ظاہر کی کہ ارشد شریف اور صابر شاکر واپس آئیں گے۔ اس پر عظمیٰ بخاری بھڑک گئیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ میرے کرن ارجن آئیں گے ،آئیں گے ، وہ تو ٹھیک ہے لیکن بھاگے کیوں تھے،سوال یہ ہے
اس کے جواب میں عمران ریاض نے کہا کہ بخاری صاحبہ میرے دونوں بھائی کرپشن منی لانڈرنگ اور فراڈ کر کے نہیں گئے۔ وہ پوچھنا تھا کہ نواز شہباز شریف اور ان کے بچے جو مفرور اشتہاری ہیں کیوں بھاگے اور کب آئیں گے؟
انہوں نے مزید کہا مریم نواز آئندہ ٹوئٹ کی ڈیوٹی لگائے تو کوئی اچھا سا موضوع ڈھونڈ لینا جس میں آل شریف نے عزت کی گنجائش چھوڑ رکھی ہو۔
جواب میں عظمیٰ بخاری بھی پیچھے نہ ہٹیں اور جوابی ٹوئٹ میں کہا میرا نام عمران ریاض نہیں جو صحافت کے نام پر سیاسی ورکر ہیں جو میری کوئی ٹویٹ کرنے کی ڈیوٹی لگائے اور آپکے بھائی اتنے پارسا تھے تو بھاگے کیوں؟ آپ کے سب سے بڑے بھائی آپ کے ہم نام نے تو زکوٰۃ اور خیرات کے نام پہ منی لانڈرنگ اور فراڈ تو کر لئے لیکن اسکو مانا تو نوکری جائے گی۔
عمران ریاض نے بھی کرارا جواب دیا اور کہا بخاری صاحبہ اپنے وزیراعظم سے پوچھنا میں کون ہوں؟ آپکی بھی عجیب زندگی ہے کبھی زرداری تو کبھی شریفوں کے گندے کپڑے دھوتی ہیں اور اب تو ان کے ساتھ ساتھ انکی اولاد اور مولانا کے گندے کپڑے بھی دھو رہی ہیں۔ تھکاوٹ کے اثرات دماغ پر پڑتے ہیں کوئی بات نہیں آرام کیجئے کل بھی کام کرنا ہے۔
اس ٹوئٹ پر عظمیٰ بخاری بھڑک گئیں اور لکھا کہ آپکو اب آپکی زبان میں جواب دینا پڑے گا، سارے ملک کو پتا ہے آپ کون ہیں، میں کچھ بھی کررہی ہوں، کتے نہیں نہلا رہی آپکی طرح آپ کے مالک کے، میری تھکاوٹ کی چھوڑیں آپکو لگتا ہے اپنے ہم نام والی ادویات استعمال کرنے کی لت لگ گئی ہے، علاج کرائیں زندگی بہت قیمتی ہے۔
عمران ریاض نے وضاحت سے بڑے تحمل سے کہا کہ میرے پاس اپنے 6 شکاری کتے ہیں مگر آپکو کیسے پتہ کہ میں کبھی کبھی انہیں خود بھی نہلا دیتا ہوں۔ مگر زرداریوں شریفوں اور درجن بھر جماعتوں کی خوشامد کرنا انکے گندے کپڑے دھونا اس سے بہتر ہے کہ بندہ اپنے کتے کو نہلا لے۔ کم سے کم غلامی تو نہیں ہوگی ناں۔
اینکر پرسن نے مزید کہا کہ میں آپ کی ذہنی حالت سمجھ سکتا ہوں آپ نے زرداری کو خوش کرنے کے لیے شریفوں اور پھر شریفوں کو خوش کرنے کے لیے زرداریوں کو گالیاں دیں۔ پھر یہ اکٹھے ہو گئے تو وہ مثال تو آپ نے سنی ہوگی کہ "کھسیانی بلی کھمبا نوچے"
یہ بحث یہاں پر بھی نہیں رُکی عظمیٰ بخاری نے عمران ریاض کو کہا کہ اچھا کیا بتا دیا،اسی لئے آپکی زبان اور حرکتیں بھی جانوروں جیسی ہو گئی ہیں، کبھی کبھی انسانوں کے ساتھ بھی رہ کر دیکھ لیں شاید آپکے مرض میں افاقہ ہو اور کہیں تو دماغی ڈاکٹر سے ٹائم لے دوں، کوئی ادویات بدل دے تو شاید بہتری ہو جائے۔
عمران ریاض نے لکھا ویسے آپ کے پاس اتنے اچھے ڈاکٹر ہوتے تو لیڈر کو باہر کیوں بھیجتے؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر میں نے آپکو کسی موافق جانور سے تشبیہ دے دی تو پھر آپ عورت کارڈ بیچ میں لے آئیں گی۔ میں نے تو صرف آپکو آئینہ دکھایا ہے۔ اب اس میں کچھ بھیانک دکھائی دیا تو صبر کریں ہمیں تو نا ڈرائیں۔
عظمیٰ بخاری بھی کہاں ہار ماننے والی تھیں کہا کبھی آپ کو اپنا ماضی یاد آتا ہے جو کئی بار آپ مجھے ذاتی طور پر بتا چکے ہیں، شہباز شریف کی مہربانیوں والے؟؟؟ آنکھ کا اندھا نام نین سکھ سنا تو ہوگا۔
عمران ریاض نے بات ختم کرتے ہوئے کہا ویسے زبان بوٹ پر ہو تو منہ کا ذائقہ خراب ہو ہی جاتا ہے۔ مگر اس میں ہمارا کیا قصور ہے۔