الحمد للہ ، بکے ہوئے میڈیا ہائوس اور لفافی صحافیوں کا زمانہ گزر گیا ، اب پاکستانی عوام غربت کی مجبوری سے اپنے خیالات کا کھل کر اظہارتو شاید نہ کر سکتی ہو مگر اچھے برے کی پہچان بخوبی کر سکتی ہے ،موجودہ ابتر حالات کی ذمہ داروں کو اچھی طرح جانتی ہے اور موقع ملتے ہی حساب چکا دیتی ہے . چوروں ،...
خاقان خچر نے تمام عمر باپ سمیت شریفوں کے چپڑاسی کا کردار بخوبی انجام دیا ، اب جنید کی چڈی صاف کرنے کا وقت آیا تو غیرت جاگ گئی . نہ بابا نہ . کل سے دوبارہ ڈیوٹی پر حاضر ہو جائو . غصہ مت کرو !
اس منافق کو صدر نہ بننے کا دکھ تمام عمر ستاتا رہے گا ، یہ خوش تھا کہ ڈیزل کی قیمت بڑھ گئی مگر اسے ٹشو پیپر کی طرح استعمال کر کے پھینک دیا گیا ، جا ڈیزل عیش کر
فضل الرحمان عرف ڈیزل کی ایک خوبی کے ہم معترف ہیں کہ کبھی بکا نہیں البتہ کرائے پر ہر وقت ملتا ہے . چالاک ایسا کہ کم بخت پرانی بس کے ڈرائیوروں کی طرح سواریاں دوسری بس کے ڈرائیور کو راستے میں بیچ دیتا ہے اور محسوس بھی نہیں ہونے دیتا ،واہ ڈیزل
فضل الرحمان عرف ڈیزل کی ایک خوبی کے ہم معترف ہیں کہ کبھی بکا نہیں البتہ کرائے پر ہر وقت ملتا ہے . چالاک ایسا کہ کم بخت پرانی بس کے ڈرائیوروں کی طرح سواریاں دوسری بس کے ڈرائیور کو راستے میں بیچ دیتا ہے اور محسوس بھی نہیں ہونے دیتا ،
فضل الرحمان ڈیزل ؟ حقیقی طور پر دیکھا جائے تو پاکستان کی موجودہ ابتر صورت حال اور غریب عوام کو مہنگائی کے موجودہ طوفان میں پھینکنے کا یہی شخص ذمہ دار ہے ، جس نے چور لٹیروں کو افرادی قوت مہیا کر کے خود مال بنایا