وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی پھرتیاں،عہدے کا حلف اٹھانے کے فوری بعد تحریک انصاف کے ناراض ترین گروپ کے سربراہ جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پہنچے اور اہم ملاقات کی۔
اس اہم ملاقات سوشل میٖڈیا صارفین نے نظریں جمالیں، صارفین تنقید اور دلچسپ تبصرے کرنے لگے،عبدالحکیم خان نے لکھا کہ آج جہانگیر ترین کو حمزہ شریف کے ساتھ دیکھ کر دکھ ہوا۔اچھا ہوا منافق نکل گئے۔
#امپورٹڈگورمنٹنامنظور
خرم شہزاد نے لکھا کہ سیاست کے اس پورے اپ اینڈ ڈاؤن کے ماحول میں ابھی تک جو سب سے تکلیف دہ چیز لگی وہ جہانگیر ترین کا حمزہ شہباز کے گلے لگانا ہے،ترین کا جو رعب خان کے ساتھ جچتا تھا وہ اب نہیں رہا۔
مدثر حسن نے لکھا کہ جہانگیر ترین اور حمزہ شہباز کی ملاقات اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ کپتان ایماندار ہے نہ وہ خود کرپشن کرتا ہے اور اپنے کسی رشتے دار ،دوست کو کرنے دیتا ہے، جولوگ چھوڑ کر گئے وہ مفاد پرست تھے،جن کا مقصد مال بنانا تھا لوٹ مار کرنی تھی اور خان نے ایسا ہونے نہیں دیا۔
ڈاکٹر فاطمہ نے لکھا کہ آج حمزہ شہباز شریف اور جہانگیر ترین کو بغل گیر ہوتے دیکھ کر سوچ رہی تھی کہ کیا یہ وہی جہانگیر ترین یے جو جَب عمران خان کے ساتھ تھا تو چینی چور تھا لیکن اَب اتحادی!!
افتخار خان نے لکھا کہ جہانگیر ترین کو حمزہ شہباز کے پہلو میں بیٹھے دیکھ کرذوالفقار علی بھٹو کے نواسے کو ضیاءالحق کے جان نشینوں کا بریف کیس ہاتھ میں پکڑے فخر کے ساتھ چلتے دیکھ کر اور ایمان پختہ ہوگیا کہ عمران خان کہتا تھا،جب میں انکو پکڑوں گا تو یہ سارے چور اکٹھے ہو جائیں گے۔
عدیل احسن نے لکھا کہ جہانگیر ترین نے کروڑوں کا قرضہ معاف کروایا۔
رحمان نے لکھا کہ نام نہاد وزیراعلی جو روزانہ جہانگیر ترین کو چینی چور کہتا تھا، آج اسی چینی چور کے گھر بیٹھا ہے،دوسری طرف جہانگیر ترین عرف چینی چور (بقول حمزہ شہباز) آج اسکے ساتھ بیٹھا ہے جو صبح شام اس کو چینی چور کہتا تھا،اب قوم فیصلہ کرلیں چور کون ہے!
عدنان عادل لکھتے ہیں کہ پنجاب میں حمزہ شہباز کی وزارت اعلی کا سہرا جہانگیر ترین اور علیم خان کے سر ہے، جن کے وفادار 20 سے زیادہ ارکان نے منحرف ہوکر عثمان بزدار کی وزارت کو ختم کیا، جہانگیر ترین اور علیم خان سرمایہ کار تھے، پی ٹی آئی میں سرمایہ کاری کی، مناسب منافع وصول نہ ہونے پر چھوڑ گئے۔
احتشام نے لکھا کہ جہانگیرترین کی طرف سے یہ قابل رحم چیزیں ہیں، عمران خان کے ساتھ اختلافات پر احسن طریقے سے الگ ہو سکتے تھے،لیکن پی ڈی ایم کے مسخروں کے ساتھ ہاتھ ملانا، جو پاکستان کے لامتناہی مصائب کا ذمہ دار ہیں، یہ محض قابل رحم ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے گزشتہ روز جہانگیر ترین سے ملاقات میں انکی صحتیابی پر نیک خواہشات کا اظہار کیا،حمزہ شہباز نے جہانگیر ترین سے پنجاب کی حکومت سازی کے معاملات پر بات چیت بھی کی۔
ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز کی جانب سے ترین گروپ کو اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اہم اور بڑا عہدے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،کابینہ میں وزارتیں بھی ملیں گی،جہانگیر ترین نے موجودہ ملکی اور صوبے کی صورتحال پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔