سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے موجودہ حکومت کی جانب سے وفاقی بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے چیئرمین کی تبدیلی پر افسوس کا اظہار کردیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر کی سیاسی بنیادوں پر تبدیلی اچھی بات نہیں ہے، سابق چیئرمین اشفاق احمد کا ٹیکس اکھٹا کرنے سے متعلق تجربہ بہت اچھا ہے، موجودہ حکومت کو ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیے، چیئرمین ایف بی آر کی تبدیلی پر مجھے شدید افسوس ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپریل2022 کے دوران ٹیکس کلیکشن میں 44فیصد اضافہ ہوا ہے، رواں برس ٹیکس کلیکشن کا ہدف 6ہزار1 سو ارب روپے رکھا گیا ہے جسے باآسانی مکمل کرلیا جائے گا، ایک ماہ میں 44فیصد کی بہتری کا مطلب ہے کہ معاملات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
شوکت ترین نے موجودہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میں امید کرتا ہوں مفتاح اسماعیل ٹیکس کلیکشن کے معاملات کو بہتر انداز میں آگے بڑھائیں گے، موجود حکومت سے درخواست ہے کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلئے سابقہ حکومت کے اقدامات کو تسلسل سے جاری رکھیں ۔
سابق وزیر خزانہ نے اپنے بیان میں ایف بی آر کی کارکردگی کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس اکھٹا کرکے تاریخ رقم کی ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی اتنی ٹیکس کلیکشن نہیں دیکھی گئی ۔