قومی اسمبلی جاؤ وہاں بیٹھ کرفیصلے کرو، لیفٹینینٹ جنرل فیض علی ریٹائرڈ نے عمران خان کو پیغام دے ڈالا، عمران خان کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا عدم اعتماد کا ووٹ ڈالا گیا اور بندہ نکل گیا، شہباز شریف کے حوالے سے کہا نیا بندہ آیا اس نے اعتماد کا ووٹ لیا، وزیراعظم کو عدم اعتماد سے نکالو پھر آگے چلو، گھر بیٹھ کر کیا چیں چیں کرتے ہو۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیض علی چشتی نے کہا کہ ملک میں حالات بگڑ رہے ہوں تو فوج مشورہ دیتی ہے،فوج کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ دنگا فساد نہ ہو حادثہ ایک دم نہیں ہوتا، تحریک انصاف انتخابات چاہتی ہے ، فیصلہ قومی اسمبلی میں ہونا چاہیے۔
جنرل فیض علی چشتی ریٹائڑد نے مزید کہا کہ عمران خان کو گولی پنجاب میں لگی جہاں ان کی اپنی حکومت ہے،سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی مارچ میں اگر فائر ہوا تو کس نے کیا؟
انہوں نے کہا کہ حملہ آور کا مقصد عمران خان کو مارنا تھا یا صرف زخمی کرنا؟ صوبے میں پی ٹی آئی کی اپنی حکومت ہے تحقیقات کرائیں تو سب سامنے آجائے گا،تحقیقات کرائیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، اس وقت ملک میں مارشل لا کا کوئی خطرہ نہیں۔