معاشی صورتحال:آٹوانڈسٹری بیٹھ گئی،گزشتہ ماہ سوزوکی آلٹو کے50یونٹ بھی نہ بکے

suzuki-alto-car-sale-less.jpg


پاکستان میں سب سے زیادہ گاڑیاں بیچنے والی کمپنی سوزوکی پاکستان انتہائی بدحالی کا شکار ہے۔ پاما رپورٹ کے مطابق کمپنی نے گزشتہ ماہ صرف 44 آلٹو گاڑیوں کے یونٹ فروخت کیے ہیں۔ جو کہ اس کمپنی کی سب سے کم ترین سیل ہے۔

گاڑیوں سے متعلق خبریں دینے والے پلیٹ فارم پاک وہیلز کے مطابق کمپنی نے گزشتہ ماہ سیلز میں 74 فیصد کمی دیکھی ہے۔ کمپنی نے جنوری میں 2ہزار 964 گاڑیاں فروخت کیں جبکہ دسمبر میں یہ تعداد 11ہزار 342 تھی۔ جب کہ سوزوکی گزشتہ 2 سال سے ہر ماہ 5 ہزار تک گاڑیاں فروخت کرتی آئی ہے۔

اسی طرح دیگر کار کمپنیز ہنڈا اور ٹویوٹا کا بھی یہی حال ہے کیونکہ ان کی سیلز میں بھی خاطر خواہ کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ پاکستان سوزوکی ہی کی بات کی جائے تو کمپنی نے آلٹو کے 44 یونٹس، سوزوکی کلٹس کے 534 یونٹس، سوزوکی ویگن آر کے 671 یونٹس، سوزوکی سوئفٹ کے 504 یونٹس، سوزوکی بولان کے 556 یونٹس، اور سوزوکی راوی کے 628 یونٹس فروخت کیے۔

پاکستانی آٹو انڈسٹری کے بارے میں، موجودہ معاشی تباہی نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں اور کافی حد تک نقصان بھی پہنچایا ہے۔ یہاں تک کہ کورونا نے بھی اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا حالیہ معاشی بدحالی سے براحال ہے۔ نتیجتاً، پاکستان میں کاروں کی فروخت میں 65 فیصد کی کمی (سال بہ سال کمی) دیکھنے میں آ رہی ہے۔

پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن پاما کے دسمبر 2022 میں 17ہزار 12 کے مقابلے جنوری میں 10ہزار 867 یونٹس فروخت ہوئے۔ یعنی سیلز میں 36 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسی طرح پیسنجر کاروں کی فروخت میں 56 فیصد کمی واقع ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق دسمبر 2022 میں 13ہزار 780 کے مقابلے جنوری میں صرف 6ہزار 21 گاڑیاں فروخت ہوئی ہیں۔