ن لیگ اور انکے حامی صحافیوں کی طرف سےججز کو ٹارگٹ کرنے پرفوادچوہدری کاردعمل

fawad-election-pak-shehbaz-and-pp.jpg


الیکشن میں تاخیر پر سپریم کورٹ کا ازد خودنوٹس، پی ٹی آئی کا خیرمقدم

پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کے لیے الیکشن میں تاخیر پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لے لیا، پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، فواد چوہدری نے ٹویٹ میں لکھا چیف جسٹس پاکستان کا صوبائی انتخابات کے معاملے پر سوموٹو لینا انتہائی خوش آئند ہے۔

فواد چوہدری نے لکھا پاکستان کا آئین اس وقت خطرے میں ہے اور صرف سپریم کورٹ ہی وہ ادارہ ہے جس سے توقع بھی ہے اور ادارے کی ذمہ داری بھی ہے کہ آئین کو اصل حالت میں بحال رکھے۔

فواد چوہدری نے مزید لکھا وزارت اطلاعات اور خاص طور پر جیو گروپ کے لیے کام کرنے والے صحافیوں کی طرف سے اپنے مالکان کی ہدایت پر سپریم کورٹ کے ججوں کو نشانہ بنانا بری بات ہے، یہ ناقابل قبول ہے اور سب کو اس کی مزاحمت کرنی چاہیے۔

https://twitter.com/x/status/1628428302074408962
اسد قیصر کہتے ہیں ہمیں خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا ہے آئین کا تحفظ سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے سپریم کورٹ سے اچھے فیصلے کی امید ہے، اسد قیصر نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ آج ہم جیل بھرو تحریک کے لیے نکل رہے ہیں۔۔ ہم قائداعظم کا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں۔۔

https://twitter.com/x/status/1628608097957584898
سپریم کورٹ نے ازد خود نوٹس پر سماعت کے لئے نو رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال سربراہی کریں گے، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ بینچ کا حصہ ہوں گے۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


ججز کو ٹارگٹ کرنے کے دھندے کو صرف نظر کرنے میں سارا قصور عدلیہ کا اپنا ہے . پانامہ کے فیصلے کے بعد نواز شریف، مریم نواز اور انکے ڈھولچیوں نے جب یہ دھندہ شروع کیا تھا اگر اسی وقت ان لوگوں کا مستقل مکّو ٹھپ دیا گیا ہوتا تو آج یہ نوبت ہی نہ آتی . اب بہت دیر ہو چکی ہے اسلیے عدلیہ کو اب روز روز کے ان تبرّوں کے ساتھ سمجھوتہ کر کے انکے ساتھ رہنا سیکھنا چاہیے
اس عدلیہ کا حال اب یہ ہو گیا ہے

سُکّے نوں ویکھ کے لڑناں، موٹے نوں ویکھ کے ڈرناں
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)


ججز کو ٹارگٹ کرنے کے دھندے کو صرف نظر کرنے میں سارا قصور عدلیہ کا اپنا ہے . پانامہ کے فیصلے کے بعد نواز شریف، مریم نواز اور انکے ڈھولچیوں نے جب یہ دھندہ شروع کیا تھا اگر اسی وقت ان لوگوں کا مستقل مکّو ٹھپ دیا گیا ہوتا تو آج یہ نوبت ہی نہ آتی . اب بہت دیر ہو چکی ہے اسلیے عدلیہ کو اب روز روز کے ان تبرّوں کے ساتھ سمجھوتہ کر کے انکے ساتھ رہنا سیکھنا چاہیے
اس عدلیہ کا حال اب یہ ہو گیا ہے

سُکّے نوں ویکھ کے لڑناں، موٹے نوں ویکھ کے ڈرناں
اپنا حق اور اختیار کلیم کرنے کو باکردار ہونا ضروری ہے اور اب تو کوئ شک نہیں کسی کو بہت سارے جج اپنی وڈیوز کے بدلے اپنا اختیار اپنی عزت بیچ چکے ہیں چاہے وہ رشوت لیتے یا کسی دوسری ایکٹیویٹی میں کانے ہیں وہ عزت کیسے کلیم کریں؟
آین وقانون سے ہٹ کر فیصلے کرنے والے جج پہچانے جارہے ہیں کہ وہ ان سیٹوں پر بیٹھنے کی عزت کھو چکے ہیں