ٹرین میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون کو نوکری دینے کا فیصلہ

railway-case-jb.jpg


پاکستان ریلوے نے بہاؤالدین ذکریا ایکسپریس کے عملے کی جانب سے گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کو نوکری دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ خاتون کو ناصرف پاکستان ریلوے میں نوکری دی جائے گی بلکہ معاوضہ دینے کا بھی فیصلہ ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کی عمر 25 سال اور دو بچوں کی ماں ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے متاثرہ خاتون سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے ملازمت اور معاوضے کی پیشکش کی جبکہ ان کو انصاف فراہم کرنے کیلئے مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا۔

خواجہ سعد رفیق کا خاتون سے کہنا تھا کہ ہم کبھی آپ کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ آپ کیساتھ انصاف کی فراہمی کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ اس مقصد کیلئے آپ کیلئے ایک خاتون فوکل پرسن کا تقرر کر دیا گیا ہے۔

ترجمان پاکستان ریلوے کی جانب سے اس حوالے سے جاری تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیس پر اٹھنے والے تمام اخراجات بھی محکمہ اٹھائے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ نجی کمپنی کے زیر انتظام چلنے والی بہاؤ الدین ذکریا ٹرین میں ایک اکیلی خاتون کو عملے نے درندگی کا نشانہ بنایا تھا۔ متاثرہ خاتون طلاق یافتہ ہے اور اپنے بچوں سے مل کر واپس کراچی آ رہی تھی کہ اس کیساتھ یہ افسوسناک سانحہ پیش آگیا۔

اس واقعے کی خبریں میڈیا پر چلیں تو حکام نے نوٹس لیتے ہوئے تمام ملزموں کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا تھا۔ پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ درندوں نے خاتون کیساتھ اجتماعی زیادتی کرتے ہوئے اس کی ویڈیو بھی بنائی۔ اس معاملے کی مزید تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔

 
Last edited: