سینئر صحافی و اینکر کامران خان نے کہا ہے کہ ملک ایک ناکام ریاست کی طرف بڑھ رہا ہے، اہم فیصلوں میں تاخیر تباہی لاسکتی ہے۔
اپنے تازہ ترین وی لاگ میں کامران خان کا کہنا تھا کہ ملک کو ناکام ریاست قرار دینے کیلئے باقاعدہ کوئی سرکاری اعلان نہیں ہوگا، تاہم حالات اور واقعات اس کی گواہی دے رہے ہیں کہ ملک اس جانب بڑھ رہا ہے، اسی پس منظر میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جمعہ کے روز ہوا، کل یہ اجلاس دوبارہ ہوگا، کل کا اجلاس فیصلوں کی بیٹھک ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب پاکستان ایک ناکام ریاست کی چلتی پھرتی تصویر بن چکا ہے،اس اجلاس سے قبل آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سربراہی میں کور کمانڈر کانفرنس ہوئی، اس کانفرنس میں تباہ کن ملکی معیشت کا ملکی سلامتی و دفاع پر خطرناک اثرات پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، اس کانفرنس میں ملک پر تازہ دم دہشت گردی کی یلغار کی بھی تصدیق کی گئی جس سے نمٹنے کیلئے ایک رد الفساد یا ضرب عضب جیسے فوجی آپریشن کی ضرورت ہے۔
کامران خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس آج پاکستان میں کسی قسم کا سیاسی اتحاد ملکی سلامتی کی خاطر بھی ناممکن نظر آرہا ہے، ملک ڈوبتا ہے تو ڈوبے،ملک دیوالیہ ہوتا ہے تو ہوجائے،اسی لیے میں پاکستان کو ایک ناکام ریاست کی دلخراش تصویر قرار دے رہا ہوں۔
انہوں نے عسکری قیادت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فوج کے علاوہ کسی کی سکت نہیں کہ سیاسی قوتوں کو مجبو رکرے چاہے انہیں ایک کمرے میں محصور ہی کیوں نا کرنا پڑے،اورمسائل کے حل کا فارمولا تجویز دیں، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے نیا ایکشن پلان بنے،اہم فیصلوں میں ایک دن کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے ورنہ تباہی کو کوئی نہیں روک سکتا۔