خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ملک کے سب سے اہم فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ، قائداعظم ٹرافی کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹورنامنٹ 20 اکتوبر سے شروع ہونا تھا، لیکن اب تک سیزن کی تفصیلات طے نہیں کی جا سکیں، جس کے باعث اس کے آغاز میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، قائداعظم ٹرافی کی نئی تاریخوں کا اعلان جلد متوقع ہے۔ پی سی بی کا ڈومیسٹک ڈیپارٹمنٹ اس حوالے سے چیئرمین محسن نقوی کی حتمی منظوری کا منتظر ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں مختلف ریجنل ٹیموں کی شرکت متوقع تھی، اور کھلاڑیوں نے اس کی بھرپور تیاری بھی کر رکھی تھی، لیکن اب تک نہ تو ٹیموں کا حتمی انتخاب ہو سکا اور نہ ہی شیڈول طے کیا جا سکا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹ کے شیڈول میں تبدیلی کی ہو۔ اس سے قبل انڈر 19 ٹورنامنٹ کا آغاز بھی پہلے ہی دن روک کر ملتوی کر دیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی ڈومیسٹک ڈیپارٹمنٹ نے ایک متبادل منصوبہ بھی تیار کیا ہے، جس کے تحت ڈیپارٹمنٹس کو پریذیڈنٹ ٹرافی کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اگر قائداعظم ٹرافی میں مزید تاخیر ہوئی تو پہلے ڈیپارٹمنٹس کا فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کروایا جائے گا، جو پہلے 6 جنوری کو شیڈول تھا۔ اس صورتحال میں کھلاڑی اور شائقین نئی تاریخوں کے اعلان کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
پنجاب حکومت کی طرف سے طالبہ سے مبینہ زیادتی کے خلاف احتجاج کے بعد واقعے کی تحقیقات کر کے نجی کالج کے کیمپس کی رجسٹریشن کو بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے طالبہ سے مبینہ زیادتی کے خلاف احتجاج کے بعد واقعے کی تحقیقات کر کے نجی کالج کے کیمپس کی رجسٹریشن بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ تعلیم اداروں بارے پراپیگنڈا کرنے کے معاملے کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کی 3 کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے کے خلاف احتجاج والے دن صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کے حکم پر نجی کالج کے کیمپس کی رجسٹریشن معطل کر دی گئی تھی تاہم پنجاب حکومت نے اب رجسٹریشن بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ محکمہ تعلیم پنجاب کی طرف سے کالج کی انتظامیہ کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور جلد ہی باضابطہ طور پر کیمپس کا لائسنس بحال کرنے کو نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا جائے گا۔ محکمہ تعلیم پنجاب کی طرف سے کالج کیمپس کا لائسنس بحال کرنے کا باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد نجی کالج کی طرف سے معمول کی تعلیمی سرگرمیاں شروع کر دی جائیں گی۔ نجی کالج کے کیمپس میں مبینہ زیادتی کے واقعہ کے بعد صوبائی وزیر تعلیم کالج کیمپس میں پہنچے تھے جن کے احکامات پر رجسٹریشن معطل کر دی گئی تھی اور اب تحقیقات کے بعد رجسٹریشن بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسری طرف فیڈرل انویسٹی گیشن بیورو (ایف آئی اے) نے نجی کالج کیمپس میں مبینہ بداخلاقی کی خبر وائرل کرنے، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں طالبہ کو ہراساں کرنے کی خبر اور پنجاب یونیورسٹی میں طالبہ کی ہوسٹل میں خودکشی کے معاملے کی تحقیقات کرنے کیلئے 3 کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں جو ڈی جی ایف آئی اے کی ہدایات پر قائم کی گئی ہیں۔
راولپنڈی: پاک فوج کی سکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف علاقوں میں دو کامیاب کارروائیوں کے دوران دو خوارج کو ہلاک کردیا جبکہ پانچ دہشت گردوں کو گرفتار کر کے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پہلا آپریشن بلوچستان کے ضلع پشین میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا، جہاں پانچ خوارج کو حراست میں لیا گیا۔ ان دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود، دھماکا خیز مواد اور تین خودکش جیکٹس بھی برآمد ہوئیں۔ گرفتار دہشت گرد متعدد حملوں میں ملوث تھے اور سکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں پر مزید حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق دوسری کارروائی 17 اکتوبر کو بلوچستان کے علاقے ژوب میں کی گئی، جس میں دو خوارج مارے گئے۔ آپریشن کے دوران بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لیا گیا۔ آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور شہریوں کو اس لعنت سے محفوظ رکھنے کے لیے اپنے مشن پر قائم ہیں۔
اسلام آباد: وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنانا ہے تاکہ تمام ریاستی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔ انہوں نے ارکان اسمبلی کے غائب ہونے کے حوالے سے چلائے جانے والے پروپیگنڈے کو بے بنیاد اور جعلی قرار دیا۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آئینی ترمیم کے لیے مسلم لیگ (ن) کے پاس درکار تعداد پوری ہے اور ایک متفقہ مسودہ تیار کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آج ہی آئینی ترمیم پاس ہو اور زیادہ سے زیادہ سیاسی جماعتیں اس کی حمایت کریں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا بنیادی مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی کو بحال کرنا ہے تاکہ تمام ادارے اپنے آئینی دائرہ کار میں رہ کر کام کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیاسی جماعتوں کی تجاویز آئین اور قانون کے مطابق پیش کی جا رہی ہیں۔ غائب ارکان کے بارے میں بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ دعویٰ سراسر جھوٹ ہے کہ کوئی رکن اسمبلی اغوا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ بیانیہ بنانے والی وہی جماعت ہے جو پہلے بھی اس طرح کے جھوٹے دعوے کرتی رہی ہے۔" خواجہ آصف نے مزید کہا کہ لاہور میں حالیہ جھوٹے واقعات بھی عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں، اور اب یہ لوگ حکومت سے باہر ہیں تو جعلی پروپیگنڈا کی فیکٹری چلا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "تمام ارکان اپنے گھروں میں موجود ہیں اور فون پر دستیاب ہیں۔ یہ لوگ اس ترمیم سے خوفزدہ ہیں کیونکہ اسے پاس ہونے کی صورت میں ان کی پناہ گاہیں ختم ہو جائیں گی۔" خواجہ آصف نے اس بات پر زور دیا کہ اگر 26ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہو جائے تو یہ ملک کے لیے زیادہ سود مند ہوگا، لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو بھی نمبرز ہمارے پاس پورے ہیں اور ترمیم پاس کر لی جائے گی۔ اجلاس کے وقت میں تبدیلی کے حوالے سے ایک سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ اوقات میں تبدیلی کا مقصد اتفاق رائے پیدا کرنا ہے تاکہ ترمیم کی حمایت میں مزید اضافہ ہو۔
چھبیسویں آئینی ترمیم کے لئے گیم جاری ہے, لیکن اس آئینی ترمیم کا مقصد کیا ہے متعلقہ افراد اظہار رائے کر رہے ہیں,لاہور ہائی کورٹ کے سابق جج شاہد جمیل کہتے ہیں آئینی ترمیم کا جلد انصاف کی فراہمی سے تعلق نہیں، اس کا مقصد کچھ اور ہے۔ ایسوی ایشن آف انٹرنیشنل لائرز گلوبل کے زیرِ اہتمام لندن میں ہونے والی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے شاہد جمیل نے کہا نئی آئینی ترمیم سے سپریم کورٹ کے اختیارات کم ہوں گے, آئینی ترمیم سے عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ ہو گا، کاش اسی طرح جلد انصاف کی فراہمی کے لیے بھی یہ مل کر بیٹھیں۔ کانفرنس میں عدلیہ کی آزادی اور منصفانہ ٹرائل کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا وکلاء کی انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، ایسی کانفرنسوں کے ذریعے ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا جج حقائق کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں، سپریم کورٹ اپنی خود مختاری کے لیے کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ جلد انصاف کی فراہمی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے، انصاف کی فراہمی میں کئی مسائل درپیش ہیں,اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی غیر جانبداری اس کے فیصلوں سے نظر آئے گی,ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کابینہ اجلاس میں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کا امکان ہے۔
ایسوسی ایشن آف انٹرنیشنل لائرز گلوبل کے تحت لنکنز ان میں ایک اہم کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری اور پاکستان سے آئے ہوئے وکلا نے شرکت کی۔ کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عدلیہ کی آزادی اور منصفانہ ٹرائل کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی وکلا کی کانفرنس کا انعقاد نہایت خوش آئند ہے، جس سے مختلف تجربات کا تبادلہ ممکن ہوتا ہے۔ جسٹس نے مزید کہا کہ ججز فیصلے حقائق کی بنیاد پر کرتے ہیں اور سپریم کورٹ اپنی خودمختاری کا تحفظ کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جلد انصاف کی فراہمی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انصاف کی فراہمی میں کئی چیلنجز درپیش ہیں، مگر ای کورٹ سسٹم کی مدد سے کیسز کو تیزی سے حل کرنے میں سہولت ملے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سپریم کورٹ کی غیر جانبداری اس کے فیصلوں میں عیاں ہوگی۔ اسی موقع پر سابق جسٹس شاہد جمیل نے گفتگو کرتے ہوئے نئی آئینی ترمیم پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ترمیم سے سپریم کورٹ کے اختیارات میں کمی آئے گی، جس کے نتیجے میں عدلیہ کی آزادی متاثر ہوگی۔ سابق جسٹس نے یہ بھی کہا کہ اس آئینی ترمیم کا جلد انصاف کی فراہمی سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ اس کا مقصد کچھ اور ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسی طرح کی سوچ کے ساتھ اگر جلد انصاف کے لیے بھی کوششیں کی جائیں تو بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
آئینی پیکیج منظور ہونے پر جسٹس یحییٰ آفریدی اگلے چیف جسٹس ہوسکتے ہیں اگلا چیف جسٹس کون ہوگا انصار عباسی نے اپنی رپورٹ میں کہا آئینی پیکیج منظور ہونے پر جسٹس یحییٰ آفریدی اگلے چیف جسٹس ہوسکتے ہیں, پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے جمعہ کو متفقہ طور پر منظور کیا جانے والا آئینی پیکیج پارلیمنٹ سے منظور ہونے کی صورت میں جسٹس یحییٰ آفریدی کو ممکنہ طور پر پاکستان کا آئندہ چیف جسٹس مقرر کیا جا سکتا ہے۔ سرکاری ارکان پارلیمنٹ میں سے ذرائع نے بتایا کہ آئندہ چند روز میں ترمیمی پیکیج منظور ہونے کے بعد حکومت اور اس کے اتحادی جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس پاکستان مقرر کر سکتے ہیں,موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد چیف جسٹس کے عہدے کیلئے جن تین سینئر ترین ججز کے ناموں پر غور کیا جائے گا اُن میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس مُنیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جسٹس آفریدی غیر متنازعہ اور غیر جانبدار رہے ہیں۔ آئین میں مجوزہ ترامیم میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کا تقرر خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی سفارش پر سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز میں سے کیا جائے گا۔ اس مقصد کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی نامزد جج کا نام وزیر اعظم کو بھیجے گی اور پھر اس کی منظوری صدر مملکت سے لی جائے گی۔ اگر نامزد کردہ جج کا نام مسترد کیا جائے گا تو اُس صورت میں کمیٹی کے ذریعہ اگلے سینئر ترین جج کے نام پر غور کیا جائے تا وقت یہ کہ چیف جسٹس آف پاکستان کا تقرر نہ ہو جائے۔ مجوزہ پیکیج میں نئے چیف جسٹس کا نام پیش کرنے والی کمیٹی کی تشکیل کا طریقہ بھی بتایا گیا ہے۔ آئینی پیکیج کے مطابق، کمیٹی میں حکومتی ارکان کی تعداد زیادہ ہوگی۔ مجوزہ آئینی پیکیج کے مطابق، خصوصی پارلیمانی کمیٹی 12ارکان پر مشتمل ہوگی جن میں قومی اسمبلی سے 8 جبکہ سینیٹ سے چار ارکان ہوں گے۔ اگر قومی اسمبلی تحلیل ہوجائے تو کمیٹی کے تمام ارکان سینیٹ سے ہوں گے۔ اس کمیٹی میں ارکان کی نمائندگی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہر پارلیمانی پارٹی کو کمیٹی میں متناسب نمائندگی حاصل ہوگی اور پارلیمنٹ میں جماعتوں کے تناسب سے ارکان کو پارلیمانی قائدین نامزد کریں گے۔ رکنیت کے لحاظ سے ارکان کا اعلان چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے۔ آئینی پیکیج میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اپنی کل رکنیت کی اکثریت سے، چیف جسٹس آف پاکستان کی ریٹائرمنٹ سے 14روز قبل نئے نامزد کردہ جج کا نام وزیراعظم کو بھیجے گی۔ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد پہلی نامزدگی چیف جسٹس آف پاکستان کی ریٹائرمنٹ سے قبل تین دن میں بھیجی جائے گی۔ پیکیج میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمیشن یا کمیٹی میں کسی رکنیت کے خالی ہونے یا پھر کسی رکن کے غیر حاضر ہونے کی وجہ سے اس کمیشن یا کمیٹی کے کسی فیصلے یا اقدام پر سوال اٹھایا جائے گا نہ اسے غیر قانونی سمجھا جائے گا۔
سلمان اکرم راجہ کا ایکشن,پارٹی چیئرمین کے برعکس کمیٹی سے منظور شدہ مسودہ مسترد آئینی بینچ بنانے کا اختیار حکومت کو دینا کسی صورت قبول نہیں, پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان کے برعکس کمیٹی سے منظور شدہ مسودہ مسترد کردیا, جیو نیوز کے پروگرام’ نیاپاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم نے کہا اس مسودے میں آئینی بینچ بنانے کا اختیار حکومت کو دیا گیا ہے جو قابلِ قبول نہیں۔ سلمان اکرم راجا نے کہا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی بھی حکومت کو دی گئی ہے جس سے عدلیہ کی آزادی ختم ہوجائے گی لیکن پی ٹی آئی کو یہ مسودہ قابل قبول نہیں, اس سے قبل اپنے ایک بیان میں پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگرکا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر مولانا اور بلاول کا اتفاق رائے ہو بھی جائے تو ہماری کمیٹی اڈیالہ جیل جائے گی اور حتمی فیصلہ وہیں ہوگا۔ عامر ڈوگر نے کہا تھا ہمیں جو ڈرافٹ دکھایا گیا اس میں کوئی ایسی چیز نہیں جو ہمارے لیے قاتلانہ ہو، ہمارے اور مولانا کے کچھ ارکان حکومت کے قبضے میں ہیں، اس لیے وہ جب چاہیں طاقت کے زور پر ترامیم کرا سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے پارٹی کا5 رکنی وفد ملاقات کرےگا، وفد میں علی ظفر، بیرسٹرگوہر، صاحبزادہ حامد رضا، اسد قیصر اور سلمان اکرم راجہ شامل ہوں گے, وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری آئینی ترامیم کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کو منانے میں ناکام ہوچکے ہیں, دونوں کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں کوئی پیشرفت سامنے آسکی,مولانا اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے لاپتہ فوکل پرسن انتظار پنجوتھا کی بازیابی کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے,کیس کے حوالے سے رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کر دی گئی ہے,عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق انتظار پنجوتھا آئی ایس آئی کی تحویل میں نہیں ہیں۔ انتظار پنجوتھا کی بازیابی کے لیے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن انتظار پنجوتھا کیس میں پولیس کے فوکل پرسن مقرر ہیں,عدالت کی جانب سے کہا گیا فوکل پرسن فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے انتظار حسین پنجوتھا کی فوٹیجز درخواست گزار کے وکیل کے ساتھ شئیر کرنے کی ہدایت بھی کردی,عدالت نے کہا بتایا گیا کہ انتظار پنجوتھا کی لوکیشن ٹریس کرنے کے لیے آئی بی کو خط لکھا گیا، آئندہ سماعت سے قبل آئی بی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے,اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کر دیا. تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ عدالت کو بتایا گیا کہ انتظار پنجوتھا کی لوکیشن ٹریس کرنے کے لیے آئی بی کو خط لکھا گیا ہے، آئندہ سماعت سے قبل آئی بی سے رپورٹ لیکر عدالت میں پیش کی جائے۔کیس کی سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔
وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق مہنگائی کی شرح ایک بار پھر سے بڑھنے لگی ہے جبکہ 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی ہفتہ وار شرح 0.28فیصد بڑھ گئی ہے جبکہ اس ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر بھی بڑھ کر 15.02 فیصد ہو گئی ہے، رواں ہفتے میں ہی روزمرہ استعمال میں آنے والی 19 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے دوران 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی جبکہ 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا۔ حالیہ ہفتے میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 24.26فیصد، دال مونگ کی فی کلو قیمت میں 9.86فیصد، دال چنا 3.15فیصد، آٹے کی قیمت میں 2.10فیصد، ڈیزل کی قیمت میں 2.10فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ایل پی جی کی قیمت میں 1.50فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمت میں 0.65 فیصد، آگ لانے کیلئے استعمال ہونے والی لکڑی کی قیمت میں 0.35فیصد، لہسن کی قیمت میں 1.31 فیصد، چکن کی قیمت میں 0.96فیصد اور فی درجن انڈوں کی قیمت میں 0.68 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دوسری طرف آلو کی فی کلو قیمت 1.15فیصد، پیاز کی قیمت 7.02فیصد، چینی کی قیمت 0.27فیصد، کیلوں کی قیمت 2.83فیصد، دال ماش کی قیمت 0.72فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمت میں 0.09 فیصد اور گڑ کی قیمت میں 1.82 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے میں حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے 17 ہزار 732 روپے مہینہ کمانے والے شہریوں کیلئے مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر 0.27 فیصد بڑھ کر 10.29 فیصد اور 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 88 روپے مہینہ کمانے والے شہریوں کیلئے مہنگائی کی شرح 0.28فیصد بڑھ کر 14.42 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ علاوہ ازیں ماہانہ بنیادوں 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے کمانے والے شہریوں کیلئے مہنگائی کی شرح 0.27فیصدبڑھ کر 17.99فیصد، 29 ہزار 518 سے 44 ہزار 175 روپے کمانے والے شہریوں کیلئے 0.28فیصد بڑھ کر 15.47 فیصد اور 44 ہزار 176 روپے سے زیادہ کمانے والے شہریوں کیلئے 0.28 فیصد بڑھ کر 13.77 فیصد ہو گئی ہے۔
آج کے جدید دور میں بھی پاکستان میں کم عمر بچیوں کی شادیاں کروانے کا سلسلہ جاری ہے جس پر قابو پانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاہم اکا دکا واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق صوبائی دارالحکومت کے میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک بڑی عمر کے مرد کے ساتھ کم عمر بچی کی زبردستی شادی کی کوشش کی جا رہی تھی جسے پولیس نے بروقت پہنچ کر ناکام بنا دیا اور دلہے سمیت تقریب میں شریک دیگر افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیسوں کے عوض ایک بڑی عمر کے مرد کے ساتھ 12 سالہ کم عمر بچی کی زبردستی شادی کی جا رہی تھی جس کی اطلاع ملنے پر رائیونڈ پولیس نے فوری طور پر متحرک ہوئی اور بروقت کارروائی کر کے شادی کی کوشش ناکام بنا دی۔ پولیس نے کم عمر بچی کی زبردستی شادی کروانے والی اس کی والدہ کے ساتھ ساتھ شادی کے خواہشمند بڑی عمر کے شخص کو گرفتار کر لیا ہے، دیگر گرفتار افراد میں نکاح پڑھوانے کیلئے آیا قاری اور گواہ بھی گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ رانی نامی 12 سالہ بچی کے بھائی محمد شریف نے ون فائیو پر اطلاع کی جس پر پولیس فوری طور پر متحرک ہوئی، محمد شریف نے ون فائیو پر کال کر کے بتایا کہ میری والدہ پیسوں کے بدلے میں 12 سالہ چھوٹی بہن کی ایک بڑی عمر کے شخص کے ساتھ زبردستی شادی کروا رہی ہیں۔ پولیس نے فوری کارروائی کر کے ملزمان کو گرفتار کر کے کم عمر بچی رانی کو دارالامان کے حوالے کر دیا ہے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ گرفتار ملزموں میں دلہا محمد امتیاز، اس کی والدہ اور قاری محمد سرو ر سمیت گواہان سجاد احمد اور گلفام مرتضیٰ شامل ہیں۔ ایس پی صدر ڈاکٹر غیور احمد خاں نے بروقت کارروائی کرنے پر پولیس ٹیم کو شاباشی دیتے ہوئے کہا بچوں اور خواتین کا استحصال کسی صورت قابل برداشت نہیں ہے۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹک ٹاک کے لیے ویڈیوز تیار کرنے والے نوجوان اکثر اوقات عجیب وغریب حرکتیں کرتے نظر آتے ہیں اور کبھی کبھی ایسی ویڈیو بھی بنا لیتے ہیں جس پر انہیں بعد میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شاہنواز نامی ٹک ٹاکر نے بھی ایسی ہی ایک نازیبا ویڈیو سندھ پولیس کے خلاف تیار کی تھی جس کے بعد اسے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا اور سندھ پولیس سے معافیاں مانگتا ہوا نظر آیا۔ پولیس کے خلاف نازیبا ویڈیو تیار کرنے والے شاہنواز ٹک ٹاکر نے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہونے کے بعد سندھ پولیس کے حق میں ایک ویڈیو بیان بھی جاری کر دیا ہے جس میں وہ معافی مانگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ شاہنواز نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ مجھے پتا چلا گیا ہے کہ مجھ سے بہت بڑی غلطی ہو گئی ہے اور مجھے اس طرح کی ویڈیو تیار نہیں کرنی چاہیے تھی۔ ٹک ٹاکر نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ کل 3 بجے ڈیفنس تھانے کے ساتھ ایک ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہو گئی تھی جس پر میں بہت شرمندہ ہوں، خدارا مجھے معاف کر دیں۔ شاہنواز کا کہنا تھا کہ میں سندھ پولیس کے افسران وملازمین سے معافی کا طلبگار ہوں اور اپنے عمل پر بہت شرمندہ ہوں۔ سندھ پولیس کی طرف سے کارروائی کرنے کے بعد شاہنواز نے سافٹ ویئر اپڈیٹ ہونے کے بعد ویڈیو پیغام میں مزید کہا کہ میرے باپ کی توبہ ہے کہ میں آئندہ ایسی کوئی ویڈیو تیار کروں۔ میں آئندہ اس طرح کی ویڈیو نہیں بنائوں گا اور دوسروں کو بھی منع کروں گا کہ وہ اس طرح کی نازیبا ویڈیو بنانے سے گریز کیا جائے، آخر میں ٹک ٹاکر نے پاکستان پائندہ باد، سندھ پولیس زندہ باد کا نعرہ لگا دیا۔
برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کے رہنما,سابق رکن پارلیمنٹ اور مصنف پیر لارڈ ڈینئیل ہنان نے دعوی کیا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے پریشر میں آ کر عمران خان کا نام چانسلر کی لسٹ سے نکالا, انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں عمران خان کے مخالفین کی طرف سے قانونی اور سیاسی دونوں طرح کا دباو تھا. انہوں نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں کہا یہ غیر معمولی ہے کہ آکسفورڈ حکام نے کچھ نامعلوم امیدواروں کو بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت دی ہے, اب عمران خان کی حراست پر پریشان ہوں۔ عمران خان کے سابق معاون خصوصی ذلفی بخاری نے مڈل ایسٹ آئی کو بتایا کہ سابق وزیر اعظم کو چانسلر کی فہرست سے خارج کرنے کا فیصلہ "انتہائی مایوس کن" تھا,عمران خان کو نکالنے کی کوئی قانونی وجہ نہیں ہے۔ "ہمارے وکلا نے آکسفورڈ سے وجوہات پوچھی ہیں، عمران خان یونیورسٹی کا چانسلر ہونا بہت اچھا ہوتا. انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی جانب سے میں تمام امیدواروں کو نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ برطانیہ کی حکومت اور دیگر تمام افراد کو اجتماعی طور پر انصاف اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے میں مدد کرنی چاہیے,چاہے وہ غزہ ہو یا پاکستان۔ عمران خان کو انتخاب لڑنے سے کیوں روکا گیا یہ وجوہات سامنے نہیں آئیں لیکن لندن میں میٹرکس چیمبرز میں کنگز کونسل ہیو ساؤتھی نے کہا تھا کہ عمران خان قانونی کارروائی کی وجہ سے امیدوار بننے کے اہل نہیں , آکسفورڈ یونیورسٹی کے کونسل کے ضوابط میں ٹرسٹیز کے لیے ایمانداری اور شفافیت کے تقاضے شامل ہیں۔ آکفسورڈ یونیورسٹی کو عمران خان کے چانسلر کے الیکشن میں حصہ لینے کے حوالے سے لوگوں کی جانب سے خدشات موصول ہوئے تھے,جن میں نشاندہی کی گئی تھی کہ عمران خان سزا یافتہ ہیں اور ماضی میں طالبان کی حمایت بھی کرتے رہے ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے مطابق چانسلر کے عہدے کے لیے الیکشن 28 اکتوبر کو ہوگا جس میں ڈھائی لاکھ طلبا اور سابق عملہ آن لائن ووٹ ڈالیں گے,نئے چانسلر کے عہدے کی مدت 10 برس ہوگی,آکسفورڈ یونیورسٹی نے چانسلر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کے لیے منظور کیے گئے 38 امیدواروں کا اعلان کیا تھا - عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے 50 برس پہلے آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی تھی لہٰذا اب وہ یونیورسٹی کو اس کا صلہ دینا چاہتے ہیں, اگر ان کا نام فہرست میں ہوتا تو وہ 80 سالہ ٹوری پیر لارڈ پیٹن کی جگہ لیتے, کرپشن کے الزامات میں ایک سال سے زیادہ عرصے سے جیل میں رہنے کے باوجود ان کا کہنا تھا کہ وہ سیاسی طور پر متحرک ہیں۔؎
خلائی وڈیجیٹل ترقی کی طرف سفر، پاکستان نے اہم سنگ میل عبور کر لیا! پاکستان نے خلائی و ڈیجیٹل ترقی میں اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ملک کے دوردراز علاقوں میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی بڑھانے کی طرف سفر شروع کر دیا ہے اور براڈبینڈ سروس کی فراہمی کا آپشن بھی دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپیشل انویسٹمنٹ فیسی لیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کا پہلا ملٹی مشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم 1 آپریشن کیا جا چکا ہے جسے ملک کی خلائی وڈیجیٹل ترقی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ پاک سیٹ - ایم ایم 1 کے کامیابی سے آپریشن ہونے کے ساتھ ہی پاکستان کے مواصلاتی ڈھانچے میں اہم تبدیلیاں رونما ہوں گی جس سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں کو بڑا فائدہ پہنچے گا۔ ایم ایم 1 سیٹلائٹ کے ذریعے اب ملک کے دوردراز علاقوں میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی میں اضافہ ہو گا جس سے حکومت کے ڈیجیٹل پاکستان کے ویژن کو فروغ ملے گا۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کے ای گورننس ڈویلپمنٹ انڈیکس کی فہرست میں پاکستان نے 14 درجے ترقی کرلی ہے اور متعدد ممالک کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 136 ویں نمبر پر آگیا ہے جو کہ 2022ء میں اس فہرست میں 150 ویں نمبر پر تھا۔ پاک سیٹ - MM1 عالمی خلائی صنعت اور صنعتی ترقی کے میدان میں پاکستان کی موجودگی میں اضافہ کرنے کیلئے اہم ترین کردار ادا کرے گا۔ پاک سیٹ- MM1 سیٹلائٹ کے ذریعے کمیونٹی ایجوکیشن، ٹیلیویژن براڈکاسٹنگ سروس اور کمیونٹی انٹرنیٹ جیسی خدمات فراہم کر کے مقامی صنعتوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ سیٹلائٹ کی مدد سے پاکستان میں مختلف شعبوں میں جدت اور تحقیق کی سہولت بھی میسر آئے گی جس سے مقامی چیلنجز سے نپٹنے کے لیے جدید ترین حل تیار کرنے میں معاونت حاصل ہو گی۔ ایس آئی ایف سی کے اس اقدام کو پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے اہم قرار دیا گیا ہے جس سے ملک کے دوردراز علاقوں تک انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی میں بہتری پیدا ہو گی اور ان علاقوں کے شہریوں تک بنیادی سہولیات تک رسائی ممکن ہو گی۔ پاک سیٹ - MM1 کی کامیاب ٹیسٹنگ کی تقریب میں ماہرین اور سرکاری حکام کے علاوہ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ شریک ہوئے اور قومی ترقی کے فروغ میں سیٹلائٹ کے کردار پر خوشی کا اظہار کیا۔ شزا فاطمہ نے کہا کہ پاکستان کی پہلی نیشنل سپیس پالیسی بن چکی ہے اور اس سیٹلائٹ کے آپریشنل ہونے سے ملک کے پسماندہ علاقوں کی تقدیر بدل جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق یہ اعلان چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی زیر صدارت ہونے والے پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا،اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی نے آئینی ترامیم کی مخالفت میں بھرپور مزاحمت کا عزم کرتے ہوئے جمعہ کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئینی ترمیم اور بانی چیئرمین عمران خان کے ساتھ ہونے والے بدسلوکی کے خلاف جمعہ کے روز ملک بھر میں شدید احتجاج کیا جائے گا۔ اجلاس میں ریجنل اور مقامی تنظیموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ضلعی ہیڈکوارٹرز کے باہر نماز جمعہ کے بعد پُرامن اور منظم احتجاج کریں، اجلاس میں دونوں ایوانوں میں ترمیم کا راستہ روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ آئینی ترمیم کے ذریعے دستور کو مسخ کرنے کی حکومتی کوششیں کسی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی، اعلامیہ میں آئین کی بالادستی پر یقین رکھنے والے تمام افراد کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ سیاسی کمیٹی نے عمران خان کے بنیادی حقوق کی بحالی کے ساتھ ساتھ عمران خان کی بہنوں، اعظم سواتی، انتظار حسین پنجوتھہ ایڈووکیٹ اور تحریک انصاف بلوچستان کے صدر سمیت تمام گرفتار رہنماؤں، کارکنوں اور اراکینِ پارلیمان کی فوری رہائی پر بھی زور دیا۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف (عالمی امدادی فنڈ برائے اطفال) کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں غذائی قلت کے شکار 20 لاکھ بچوں کو زندگی بچانے کے علاج کیلئے استعمال ہونے والی خوراک (آر یو ٹی ایف) خریدنے کیلئے فنڈز کی کمی کے باعث موت کا خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔ عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق غذائی قلت سے متاثرہ ہونے والے 12 ملکوں میں پاکستان سمیت یوگنڈا، کانگو، جنوبی سوڈان، کینیا، مدغاسکر، سوڈان، کیمرون، نائجر، چاڈ، نائجیریا اور مالی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں برس پاکستان میں شدید غذائی قلت کے شکار صرف 2 لاکھ 62 ہزار بچوں (متاثرہ ایک تہائی بچے) کو زندگی بچانے والی خوراک (آر یو ٹی ایف) فراہم کی جا سکی ہے، آر یو ٹی ایف کی موجودہ سپلائی 2025ء تک ختم ہونے کا امکان ہے جس سے بچوں کے علاج کے لیے کی جانے والی کوششوں کو دھچکا پہنچنے کا خطرہ لاحق ہے۔ ڈائریکٹر یونیسیف برائے چائلڈ نیوٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ وکٹراگایو کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ پچھلے 2 سالوں میں بہت سے ملکوں میں تنازعات، موسمیاتی بحرانوں اور اقتصادی جھٹکوں کی وجہ سے 5 برس سے کم بچوں میں شدید غذائی قلت کے اثرات بڑھ رہے ہیں۔ ماں اور بچوں کی غذائیت کے بحران میں مبتلا ملکوں میں بچوں کی غذائیت کے پروگراموں میں اضافہ کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس خاموش قاتل سے لڑنے والے تقریباً 20 لاکھ بچوں کی زندگیاں بچانے کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، فنڈز کی قلت سے 12 شدید متاثرہ ملکوں میں بچوں کو آر یو ٹی ایف فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ چاڈ، نائجر، نائجیریا اور مالی جیسے ملک پہلے سے ہی جان بچانے والی خوراک آر یو ٹی ایف کی قلت کا شکار ہے یا ہونے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان سمیت یوگنڈا، کانگو، کینیا، جنوبی سوڈان، مڈغاسکر، سوڈان اور کیمرون بھی آئندہ سال کے وسط میں آر یو ٹی ایف کی قلت کا شکار ہو جائیں گے۔ پاکستان میں یونیسیف کے نمائندے عبداللہ فاضل نے بتایا کہ آر یو ٹی ایف کے ذخیرہ میں کمی ختم کرنے کیلئے فوری اقدامات ضروری ہیں کیونکہ یہ غذائی قلت کے شکار بچوں کی بقا وبحالی کیلئے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید خطرے سے دوچار علاقوں میں آر یو ٹی ایف کی فوری طور پر فراہمی اور بچوں کے علاج معاملے کے پروگراموں میں بہتری بچوں کی جان بچانے اور صحت کے تحفظ کیلئے اہم کردار ادا کرے گی۔ یونیسیف نے اپیل میں پاکستان کیلئے آر یو ٹی ایف کے 30 لاکھ کارٹنز کیلئے فنڈز کی کمی کے باعث 1 کروڑ 19 لاکھ ڈالر فوری فنڈز چاہئیں جبکہ دیگر ملکوں میں غذائی قلت سے لڑتے بچوں کیلئے 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالر چاہئیں۔
بنگلہ دیش میں طلباء نے سپریم کورٹ میں تعینات عوامی لیگ کے حامی ججز کو "فاشسٹ ججز" قرار دے کر ان کے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔ غیر ملکی خبررسا ں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں طلباء تنظیموں نے سپریم کورٹ کے احاطے میں داخل ہوکر احتجاج کیا، صبح 11 بجے سے شروع ہونے والے احتجاج میں طلباء کی بڑی تعداد نے شریک ہوکر نعرے بازی کی ، اس موقع پر بی این پی سے وابستہ وکلاء نے بھی الگ الگ کھڑے ہوکر اسی مطالبے پر آواز اٹھائی۔ طلباء نے اس موقع پر عوامی لیگ کے حامی ججز کو فاشسٹ ججز قرار دیا اور ان ججز کے فوری استعفے کا مطالبہ بھی کیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بنگلہ دیشی طلباء نے ہائی کورٹ کے گھیراؤ کا بھی اعلان کرتے ہوئےججز کے استعفوں کا مطالبہ کیا تھا، سپریم کورٹ کے احاطے میں احتجاج کیلئے منگل کی شام کو فیس بک پر کال دی گئی تھی۔ اس سے قبل 10 اگست کو طلباء نے ہائی کورٹ کے سامنے احتجاج کرکے اس وقت کے چیف جسٹس عبیدالحسن اور اپیلٹ ڈویژن کے دیگر ججز کے استعفوں کا مطالبہ کیا تھا، طلباء کے شدید دباؤ پر اسی روز چیف جسٹس عبید الحسن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔
بھارت میں 10 مسافر طیاروں میں بم کی موجودگی کی جھوٹی اطلاعات کے سامنے آنے کے بعد ایئر پورٹس پر ہلچل مچ گئی، متعدد پروازوں کو معطل کردیا گیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کم از کم 10 انڈین مسافر جہازوں میں بم کی موجودگی کی جھوٹی اطلاعات نے دنیا کے مختلف ایئرپورٹس پر افراتفری مچادی ہے، جس کے نتیجے میں کئی پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں اور متعدد پروازوں کے روٹس تبدیل کردیئے گئے ہیں۔ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب منگل کو سنگاپور کی ایئر فورس نے بھارتی طیارے میں بم کی موجودگی کی اطلاع ملنے پرایئر انڈیا ایکسپریس کے طیارے کی حفاظت کے لیے دو لڑاکا طیارے فضا میں بھیجے، تاکہ اسے آبادی سے دور لے جا سکیں۔ اسی روز ایئر انڈیا کے دہلی سے شکاگو جانے والے طیارے کوحفاظتی اقدامات کے تحتایک کینیڈین ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا، ایئر انڈیا کے علاوہ انڈی گو، سپائس جیٹ، اور اکاسا فلائٹس کو بھی بم کی موجودگی کی جھوٹی اطلاعات دی گئی تھیں۔ ۔ بی بی سی کے مطابق اس معاملے پرانڈین حکومت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن اور بیورو آف سول ایوی ایشن سیکیورٹی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، مگر ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔ بھارتی انتظامیہ نے جھوٹی اطلاعات ملنے کے بعد متعدد پروازوں کو منسوخ جبکہ کچھ پروازوں کے روٹس کو تبدیل کیا گیا، دوسری جانب بھارتی قانون نافذ کرنے والے اداروں نےجعلی اطلاعات دینے کےجرم میں ایک شخص کو گرفتار کرکے متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو معطل بھی کروادیا ہے۔
گھوٹکی پولیس نے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما وسابق ممبر صوبائی اسمبلی سردار شہریار خان شر پر حملے میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گھوٹکی پولیس نے ایک کارروائی کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما وسابق ممبر قومی اسمبلی سردار شہریار خان شر پر حملے میں ملوث ملزم سٹیشن ہائوس آفیسر (ایس ایچ او) عبدالشکور لاکھو کو گرفتار کر لیا ہے، شہریار خان شر کی گاڑی پر 2 دن پہلے فائرنگ کی گئی تھی جس میں ان کے 2 ساتھی جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہو گئے تھے۔ گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں پیپلزپارٹی رہنما پر حملے کا مقدمہ مقتول علی محمد شر کے بھائی ممتاز شر کی مدعیت میں رونتی تھانہ میں درج کر لیا گیا تھا۔ مقدمہ میں سیلرا گینگ سے تعلق رکھنے والے 17 معلوم اور 3 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا تھا، متن مقدمہ کے مطابق شہریار شر پر حملے میں 1 شخص جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہو گئے تھے جس کا منصوبہ شہید دین محمد لغاری تھانے کے ایس ایچ او عبدالشکور لاکھو نے بنایا تھا۔ ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے جس میں منصوبہ بندی کے الزام میں ایس ایچ او رونتی عبدالشکور لاکھو کو نامزد کیا گیا تھا جنہیں گھوٹکی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ الرحمن بگٹی نے بتایا کہ مدعی مقدمہ نے سابق ممبر صوبائی اسمبلی پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ایس ایچ او پر لگایا تھا، حملے میں ملوث دیگر ملزموں کو گرفتار کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
آئینی ترامیم کے معاملے پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا آج ہونے والے اجلاس ختم ہو گیا ہے جس میں جمعیت علماء اسلام اور پاکستان تحریک انصاف کے اراکین شریک نہیں ہوئے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین خصوصی کمیٹی خورشید شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں خالد مگسی، فاروق ستار، اعجاز الحق کے علاوہ سینیٹر انوشہ رحمان آن لائن شریک ہوئیں تاہم پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علماء اسلام کے اراکین نے شرکت نہیں کی۔ اجلاس میں 39 اراکین میں سے صرف 12 نے شرکت کی، سینٹ کے 4 اراکین اور قومی اسمبلی کے 22 میں سے 8 اراکین شریک ہوئے، اراکین کی اکثریت کمیٹی کے اجلاس میں راستے بند ہونے کی وجہ سے نہ پہنچ سکی۔ اراکین نے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سے استفسار کیا کہ اسمبلی اجلاس تو بلا لیا ہے کیا آئینی ترامیم پر مشاورت مکمل ہو چکی ہے؟ پہلے مشاورت کا عمل مکمل ہونا چاہیے۔ اجلاس میں آئینی ترامیم کے معاملے پر اراکین کے درمیان بات چیت ہوئی جس کے بعد اجلاس ختم ہو گیا تاہم کوئی خاص پیشرفت سامنے نہیں آئی تاہم پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس کل دوبارہ ساڑھے 12 بجے طلب کر لیا گیا ہے۔ 2 دن پہلے آئینی ترامیم پر قائم کمیٹی کا اجلاس بھی ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا تھا جس میں پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور اے این پی اراکین کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب نمبرز پورے ہوں گے تو قانون سازی میں کوئی رکاوٹ نہیں آ سکتی، انشاء اللہ آئینی ترامیم ہو جائیں گی۔ سنا ہے کہ تحریک انصاف نے اجلاس میں شرکت سے انکار کیا ہے، اب دیکھتے ہیں کہ آج پارلیمانی کمیٹی کا کورم پورا ہوتا ہے یا نہیں۔ دوسری طرف سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل طلب کیا ہے جس کے لیے پارٹی سنیٹر سے 16 اکتوبر تک اسلام آباد میں اپنی حاضری کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد کا دعویٰ ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم منظور کروانے کے لیے نمبرز پورے ہیں، جلد حکمران اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پانچویں حکومتی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی مسودہ پیش کر دیا ہے اور آئینی ترامیم پر ووٹنگ کیلئے 3 تجاویز سامنے رکھی ہیں۔ بی اے پی نے قومی اسمبلی میں بلوچستان اسمبلی کی نشستیں بڑھانے کی تجویز دی ہے اور ججز تعیناتی کے لیے 3 کے بجائے 5 ججز کا پینل تشکیل دینے کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی نے تمام سیاسی جماعتوں کے مجوزہ آئینی ترامیم کے ڈرافٹ یکجا کر لیے ہیں جو آج لاہور میں نوازشریف کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔ خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی چیف وہب عامر ڈوگر نے رابطہ کر کے اجلاس ملتوی کرنے کا کہا اور بتایا کہ ہم آئینی ترامیم پر آج اپنا اجلاس کر رہے ہیں ایک دن کا وقت دیا جائےجس کے بعد اجلاس کل تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

Back
Top