وفاقی دارالحکومت میں آوارہ کتوں کو زہر دے کرمارا جارہاہے، اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، عدالت نےآوارہ کتوں کو زہر دے کرمارنے پر سخت برہمی کا اظہارکیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیئرمین سی ڈی اے، وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کو نوٹس جاری کر دئیے، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ افسران بتائیں کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کیوں کی گئی؟
عدالت نے کہا کہ چیئرپرسن وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ بتائیں آوارہ کتوں کوتکلیف سے بچانے کے لیےکیاپالیسی بنائی؟ کیوں نہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے؟
عدالت نے آوارہ کتوں کو تکلیف سے مارنے کے بجائے پالیسی بنانے کا حکم دیا تھا،عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے تمام افسران کو سولہ نومبر کو طلب کرلیا گیا ہے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد میں آوارہ کتوں کی بھرمار ہے، جس سے شہری بچوں کو اسکول بھیجتے ہوئے بھی خوف زدہ ہورہے ہیں،کتوں کے کاٹے کے متعدد کیسز سامنے آتے رہتے ہیں،طبی ماہرین کے مطابق اگر کتے کے کاٹے کا فوری علاج نا کیا جائے تو جان کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔