خبریں

اینکر پرسن اور سینئر صحافی کامران شاہد نے⁩ اسحاق ڈار کو دنیا کا سب سے بڑا وزیر خزانہ قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی کامران شاہد نے⁩ حال ہی میں یوٹیوب چینل پر سینئر اینکر سلیم صافی سے بات کرتے ہوئے موجودہ حکومت اور کارکردگی پر شدید تنقید کی۔ کامران شاہد نے کہا کہ انہیں سابق وزیراعظم نواز شریف کا دور موجودہ حکومت سے زیادہ بہتر لگنے لگ گیا ہے، بے شک انہوں نے کرپشن کی جو بھی تھا لیکن ان کی حکومت کی کارکردگی بہت اچھی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں کو کرپٹ ثابت کرنے کی کوششیں کررہے تھے وزیراعظم عمران خان صاحب کے پیچھے لگ کر کم از کم ان لوگوں کی پرفارمنس تو موجودہ وزرا سے تو بہت اوپر ہے۔ سلیم صافی کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آپ فیکٹس چیک کر لیں اس دور کی مہنگائی، چینی، پیٹرول سب چیک کر لیں۔ اینکر پرسن کامران شاہد نے کہا کہ اسحاق ڈار مجھے دنیا کا سب سے بڑا وزیر خزانہ لگنا شروع ہو گیا ہے۔ کامران شاہد کے تبصرے پر سلیم صافی نے مزاحیہ انداز میں سوال کیا کہ لگتا ہے شاید آپ کو بھی مسلم لیگ ن کی جانب سے لفافے ملنا شروع ہو گئے ہیں، جس پر کامران شاہد نے ہنستے ہوئے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں تو ایسا ہی ہو گا۔
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے اپنی جماعت کا مقدمہ پیش کردیا ہے۔ خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے زیر صدارت سینیٹ و قومی اسمبلی اراکین پر مشتمل قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ رپورٹ کے مطابق اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سمیت اعلی عسکری قیادت نے شرکت کی، اجلاس میں ملک کی سیاسی و عسکری قیادت میں تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی) سے حکومتی مذاکرات، معاہدے اور اس جماعت پر سے عائد پابندی ہٹانے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے اپنی جماعت کا مقدمہ بھی پیش کردیا اور کہا کہ اگر تحریک لبیک کو بحال کیا جاسکتا ہے تو ایم کیو ایم کا کیا قصور ہے، ہمارا جرم تالی بجانا ہے تو یہ دہشتگردی پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے سے بڑی تو نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں میں اپنے دفاتر کھولنے کیلئے بارہا مطالبات کرتے رہے مگر ہمیں اجازت نہیں دی گئی۔ واضح ہو کہ اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو، تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی، عوام مسلم لیگ کے شیخ رشید، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی، بلوچستان نیشنل پارٹی سے اختر مینگل سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سمیت اعلی عسکری قیادت بھی شریک تھی، اس کے علاوہ اجلاس میں سینیٹ ، کابینہ کے ارکان، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی، آزاد کشمیر کے صدر و وزیراعظم اوروزیراعلی گلگت بلتستان بھی شریک تھے۔
سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کی جائیداد نیلامی کیلئے تاریخ کا اعلان کردیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر لاہور نے نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کیلئے تاریخ کا اعلان کردیا ہے۔ اے سی لاہور کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت نمبر 3 کے حکم کے مطابق نواز شریف کی لاہور کے علاقے اپر مال پر واقع 135نمبر جائیداد کی نیلامی 19 نومبر کو ہوگی۔ اے سی لاہور کے مطابق نیلامی کی تقریب اے سی لاہور کینٹ کے آفس میں ہوگی، نواز شریف کی 2 کنال 8 مرلے اراضی کو نیلامی کیلئے پیش کیا جائےگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے لاہور کے کینٹ ٹاؤن ہال سمیت شہر کے مختلف مقامات پر اشتہارات آویزاں کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ اپریل 2021 میں اسلام آباد کی احتسا ب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں نواز شریف کی لاہور میں غیر منقولہ جائیداد کی نیلامی کا حکم دیا تھا، اس حوالے سے نیب نے احتساب عدالت نمبر 3 میں درخواست دائر کی تھی۔
پیپلزپارٹی کے سابق رہنما نے ایک ٹی وی انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ 28 ستمبر 2021 کو ایک پیغام موصول ہوا تھا جسے ڈی کوڈ کرنے پر پتہ چلا ہے کہ 60 روز میں عالمی جنگ کا آغاز ہونے والا ہے جس کی شروعات پاکستان سے ہوں گی۔ فیصل رضا عابدی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ایران اور پاکستان میں سے کسی ایک کا چناؤ کیا جانا تھا مگر اب پاکستان کو چن لیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اس جنگ کی قیادت میں کروں گا اور پھر اپنے ملک کو بچا کر لے جاؤں گا۔ فیصل رضا عابدی نے انکشاف کیا کہ ہمارا دنیا کے اٹھارہ ملکوں میں ایک انٹیلی جنس کا نظام ہے جس کا نام ہے ایف آر اے۔ “جب کوئی پاکستان کے خلاف سازش بنی جاتی ہے، الحمدللہ 24 گھنٹے کے اندر ہم اس کو ٹریک کرتے ہیں۔ ہاں مگر یہ سب کوڈ میں چل رہا ہے تو کوڈ کو توڑنے میں ہمیں ایک سے دو ماہ لگ جاتے ہیں۔ اور پھر ہم اس کے سامنے دیوار بن کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس میں میرے ساتھ محب وطن پاکستانی اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ ان کا کام صرف میرے پاس معلومات لانا ہے اور پھر ہم اس کو اپنی بھٹی میں سے گزار کر ایسی حکمت عملی مرتب کرتے ہیں کہ آج آپ کے جتنے بھی مسائل ہیں ان کے حل ہمارے پاس موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس دن کوئی نسلی آدمی آ گیا اور اس ملک کی کمان سنبھال لی، ہم ایک سال کے اندر ملک کے سب مسائل حل کر دیں گے۔ دنیا میں دو چیزیں ہیں جو عالمی معیشت کا فیصلہ کرتی ہیں۔ ایک ہے تیل اور دوسرا ڈالر، ڈالر کی حاکمیت عالمی بنکاری نظام کے ذریعے یہود کے پاس ہے جب کہ تیل کی حاکمیت مسلمانوں کے پاس ہے۔
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد کالعدم سپاہ صحابہ نے بھی اپنے اوپر عائد پابندی ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ قانونی طور پر کالعدم قرار دی گئی اس مذہبی جماعت کے مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی نے کہا ہے کہ اگر اس پابندی کو نہ ہٹایا گیا تو وہ بھی احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ سوشل میڈیا پر شیخ رفیق عثمانی نامی ایک صارف کے اکاؤنٹ سے ویڈیو شیئر کی گئی جس میں کالعدم سپاہ صحابہ کے مرکزی صدر اورنگزیب فاروقی نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری جماعت سے بھی پابندی کو ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کو بھی فورتھ شیڈول سے نکالا جائے۔ علامہ اورنگزیب فاروقی نے ایک جلسے کے دوران شرکا سے پوچھا کہ بتائیں کیا یہ ہمارا مطالبہ درست ہے یا نہیں جس پر تمام شرکا نے کہا کہ یہ مناسب اور درست مطالبہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ اگر سیدھی انگلی سے گھی نہ نکلا تو پھر انگلی ٹیڑھی کرنی پڑے گی۔ کالعدم سپاہ صحابہ کے مرکزی صدر نے جلسے کے شرکا سے پوچھا کہ اگر وہ کہیں کہ ان کے ساتھ آؤ تو سب آؤ گے؟ جس پر شرکا نے ہاں میں جواب دیا۔ یاد رہے کہ سپاہ صحابہ پاکستان نامی جماعت پر 2002 کے دوران سابق صدر (ر) جنرل پرویز مشرف نے پابندی لگائی تھی، اس کے بعد اس جماعت نے اپنا نام تبدیل کر کے ملت اسلامیہ پاکستان رکھا جس پر دوبارہ 2003 میں پابندی لگا دی گئی تھی۔ واضح رہے کہ سپاہ صحابہ پاکستان کی جانب سے پابندی ہٹائے جانے کا مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹی ایل پی نے ایک پرتشدد مظاہرے کے نتیجے میں ہونے والے مذاکرات میں مطالبہ کیا کہ ان کی جماعت پر عائد پابندی کو ہٹایا جائے اور اس کے نام کے ساتھ کالعدم کے لفظ کے استعمال سے بھی روکا جائے۔ وفاقی حکومت نے تحریک لبیک کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے ٹی ایل پی کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ نے اس ضمن میں باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تحریک ٹی ایل پی کا نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ نے اس ضمن میں الیکشن کمیشن، گورنر سٹیٹ بنک، وزارت خزانہ، وزارت خارجہ اور چاروں صوبوں کے ہوم سیکرٹریز کو بھی نوٹیفکیشن کی کاپیاں بھجوا دی ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندی ہٹائے جانے کے بعد ٹی ایل پی اب سیاسی کردار ادا کر سکے گی جب کہ جماعت کے منجمد اکاؤنٹس بھی بحال ہونے کا امکان ہے۔
جہلم، بلیک میلنگ سے تنگ نوجوان نے زہریلی گولیاں کھا کر خود کشی کر لی آج نیوز کے مطابق جہلم تھانہ ڈومیلی کی حدود میں واقع گاوں کے رہائشی افضال نے مبینہ طور پر بلیک میلنگ سے تنگ آکر زہریلی گولیاں کھا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے پولیس ذرائع کے مطابق افضال کے محلے دار امجد نے اس کی بیوی کی غیراخلاقی ویڈیوز بنائی ہوئی تھیں ویڈیوز کو وائرل کرنے کی دھمکیاں دے کر وہ افضال کو بلیک میل کرکے پہلے دو بار پیسے وصول کر چکا تھا۔ ملزم امجد اب پھر افضال کو پیسوں کیلئے بلیک میل کر رہا تھا تو افضال نے تنگ آکر خودکشی کر لی، پولیس کو ہسپتال میں آخری وقت میں افضال نے ویڈیو بیان دیتے ہوئے خودکشی کرنے کی وجہ کا انکشاف کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ درخواست پر قانونی کارروائی شروع کر دی ہے ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
تاریخ میں پہلی بار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی جانب سے غیر ملکی فضائی کمپنی کے سیفٹی آڈٹ پر "پرفیکٹ" سکور حاصل کر لیا ہے۔ اس بات کا انکشاف پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک نے ٹوئٹر پر کیا۔ سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ "ای اے ایس اے کے مینڈیٹ کے تحت، یورپ، کینیڈا اور خلیجی ممالک میں تجارتی طیاروں کی لینڈنگ کا سیفٹی اسیسمنٹ آف فارن ایئر کرافٹ (SAFA) معائنہ باقاعدگی سے کیا جاتا ہے اور اس کا جائزہ لیا جاتا ہے۔" پہلی بار پاکستان کی قومی ایئرلائن اس کے معیار پر پورا اتری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیفٹی آڈٹ فار فارن اوریجن ایئر کرافٹ وقتاً فوقتاً دنیا بھر کے مختلف ہوائی اڈوں پر تمام غیر یورپی ایئر لائنز کو سرپرائز چیک کرتا ہے۔ قومی ایئرلائن کے بوئنگ 777 اور ایئربس 320 کا EU معائنہ کیا گیا ہے۔ رپورٹس میں دونوں طیاروں میں حفاظتی خطرات کے صفر نتائج سامنے آئے۔ یہ پی آئی اے کو سفر کرنے کے لیے دنیا کی محفوظ ترین ایئر لائنز میں سے ایک بنا دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا سر فخر سے بلند کرنے کے لیے پی آئی اے ٹیم کی مخلصانہ اور انتھک کوششیں قابل تعریف ہیں۔ یاد رہے کہ قومی ایئرلائن ایک سال سے زیادہ عرصے سے یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے ریڈار پر ہے۔ اس سال کے شروع میں اس نے پی آئی اے پر عائد سفری پابندیوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بڑھا دیا تھا اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ہدایت کی تھی کہ وہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن سے سیفٹی آڈٹ کرائے۔ EASA نے حفاظتی خدشات کے پیش نظر پہلی بار جولائی 2020 میں یورپی یونین کے رکن ممالک کے لیے پی آئی اے کی پروازیں معطل کر دی تھیں۔ اس کے بعد پابندیوں کو 31 مارچ 2021 تک بڑھا دیا گیا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ڈسکہ الیکشن کی رپورٹ آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ لوگوں کے ووٹ اور اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار بھی عوام کے سرمائے کی طرح لوٹنے اور چھیننے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے دو روز قبل جاری ہونے والی الیکشن کمشن کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ڈسکہ میں ووٹ چوری پکڑے جانے پر عمران نیازی کو سیاہ انتخابی اصلاحات اور الیکڑانک ووٹنگ مشین کی ضرورت پڑی۔ قائد حزب اختلاف نے اپنے بیان میں کہا کہ ووٹ چوری ثابت ہو چکی، وزیراعظم اب کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں، نیازی صاحب طاقتور ہیں، خود کو قانون کے نیچے لائیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی طرح وزیراعظم کے عہدے پر قانون کا سامنا کرنے اور پیشیاں بھگتنے کے لیے بڑا دل گردہ چاہیے۔ ن لیگ کے صدر نے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمران نیازی کو قانون، جمہوریت اور سیاسی اخلاقیات کا احترام ہے تو ڈسکہ الیکشن کی رپورٹ آنے کے بعد استعفیٰ دیں اور قانون کا سامنا کریں۔ واضح رہے کہ دو روز قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈسکہ الیکشن کے متعلق رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ این اے 75 میں بڑے پیمانے پر بدانتظامی کی گئی جبکہ الیکشن کمشن کی رپورٹ میں بتایا گیا یے کہ منصوبہ بندی میں فردوس عاشق اعوان بھی شامل تھیں۔
مشیر خزانہ شوکت فیاض ترین نے پاکستان سے چینی کا بحران ختم ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اب سرپلس چینی رکھنے والا ملک بن چکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ شوکت ترین نے ٹوئٹر پوسٹ میں کہا کہ پاکستان کے تمام اقتصادی اشارئیے ترقی کی طرف گامزن ہیں، زراعت، مینوفیکچرنگ، برآمدات اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کا رجحان جاری ہے۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اب ضرورت سے زیادہ چینی رکھنے والا ملک بن چکا ہے اور یہ ملک چاول، مکئی اور کاٹن بھی سرپلس پیدا کررہا ہے۔ واضح رہےکہ چینی کی قیمت میں گزشتہ 2 روز کی مناسبت سے کمی ہوئی ہے، گزشتہ چند روز چینی کی قیمت ملک کی تاریخ کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، ملک بھر میں چینی کے ذخائر 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن رہ گئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں مہنگائی میں 1.90 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، اکتوبر 2020ء کے مقابلے میں اکتوبر 2021ء کے دوران مہنگائی کی شرح 9.19 فیصد رہی جبکہ جولائی تا اکتوبر 2020ء کے مقابلے میں جولائی تا اکتوبر 2021ء مہنگائی 8.74 فیصد رہی۔
وفاقی حکومت نے قطر پٹرولیم سے 30.6 ڈالر فی یونٹ کے بلند ترین نرخ پر ایل این جی کارگو خرید لیا. مہنگی ترین ایل این جی گیس کی خریداری کا مقصد سردیوں میں گیس کے ممکنہ بحران کے اثرات زائل کرنا ہے۔ یہ مہنگی ترین پیشکش پاکستان ایل این جی لمیٹد کی جانب سے 2 ایل این جی کارگوز کی خریداری کے لیے جاری کیے گئے ٹینڈر کے جواب میں دی گئی۔ اس سے پہلے پی ایل ایل نے Gunvor اور Eni سے ہر ماہ ایل این جی کارگو کی سپلائی کے مختصر اور طویل مدتی معاہدے کررکھے تھے مگر دونوں فرموں نے عالمی مارکیٹ میں بلند نرخوں کی وجہ سے مائع گیس کی فراہمی سے انکار کردیا۔ تازہ ترین ٹینڈر میں پی ایل ایل کو Vitol اور قطر پٹرولیم کی جانب سے پیشکشیں موصول ہوئیں۔ Vitol نے نومبر میں ایک کارگو سپلائی کرنے کے لیے 29.8 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پیشکش کی جبکہ قطر پٹرولیم نے 30.6 ڈالر کی آفر دی۔ حکومت نے وائیٹول کی 29.8 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پیشکش کو چھوڑ کر قطر پٹرولیم کی آفر قبول کرلی۔ Vitol نے نومبر میں سپلائی دینے کی آفر کی تھی تاہم پاکستان کو دسمبر میں ایل این جی کی ضرورت تھی اس لیے Vitol کی پیشکش رد کی گئی۔
نور مقدم قتل کیس میں عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سماعت کے دوران رویہ درست کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے وارننگ دی کہ اگر ظاہر جعفر کمرہ عدالت میں قابل اعتراض رویہ اپنانے سے باز نہیں آئے توعدالت میں ان کی حاضری روک دی جائے گی،عدالت نے وارننگ دی کہ دیگر سماعت میں ویڈیو لنک کے ذریعے ملزم کی حاضری شروع کردی جائے گی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جاری نور مقدم قتل کیس میں ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کردیا،عدالت نے پیشی کے دوران مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو رویہ درست کرنے کا حکم دےدیا،ملزم نے تین نومبر کی سماعت کے دوران نامناسب رویہ اپنایا اور سماعت میں مداخلت کی کوشش کی تھی۔ عدالتی مراسلے میں کہا گیا کہ ظاہر جعفر نے عدالت میں ہنگامہ آرائی کی، عدالتی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی، انہیں اپنا رویہ درست کرنے کی ضرورت ہے،بصورت دیگر انہیں عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے گا اور جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کا حصہ بنایا جائے گا۔ ظاہر جعفر نے دوران سماعت کہا تھا کہ یہ عدالت گندگی کے سوا کچھ نہیں ہے،یہ عدالت اُسے گھسیٹ رہی ہے کیونکہ ان کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے، میں نے اس سے زیادہ جعلی چیز کبھی نہیں دیکھی،میں آپ لوگوں کو مجھے پھانسی دینے کا موقع دے رہا ہوں،لیکن پھر بھی آپ لوگ گھسیٹ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ یہ سب ایک کٹھ پتلی شو ہے، میں نے اپنی پوری زندگی میں اس سے زیادہ نااہل لوگوں کو ایک کمرے میں نہیں دیکھا،جس کے بعد جج نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ وہ ظاہر جعفر کو کمرہ عدالت سے باہر لے جائیں۔ انسپکٹر مصطفیٰ کیانی نے عدالت کے احاطے میں سیکیورٹی کے لیے تعینات پولیس اہلکاروں کے ساتھ ظاہر جعفر کے رویے سے متعلق رپورٹ بھی جمع کرائی تھی، یہ حکم نور مقدم قتل کیس کی 3 نومبر کو ہونے والی سماعت کے حوالے سے جاری کیا گیا،دس نومبر کو مزید گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ کچھ ماہ قبل اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف۔7/4 کے رہائشی سابق پاکستانی سفیر شوکت مقدم کی بیٹی 27 سالہ نور کو قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے مبینہ قاتل ظاہر جعفر کو موقع واردات سے گرفتار کرلیا تھا۔
نوجوان ناظم جوکھیو قتل کیس میں نیا موڑ سامنے آگیا۔ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام کی رہائی کے امکانات روشن ہوگئے نجی چینل جیو نیوز کے مطابق ناظم جوکھیو کے دو قاتلوں نے میر علی اور حیدر نے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق دونوں افراد کو جام اویس کا سیکیورٹی گارد بتایا جارہا ہے۔ کچھ افراد کے یہ دعویٰ ہے کہ جام اویس نے خود کو بچانے کیلئے اپنے گارڈز کو آگے کردیا ہے اور انہیں گرفتاری کیلئے پیش کرکے ان سے اعتراف جرم کروالیا ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان کا کہنا ہے کہ فرار ہونے کی کوشش پر ناظم جوکھیو پر ڈنڈوں سے وار کئے،جس سے وہ جان کی بازی ہار گیا،پولیس نے ایم پی اے جام اویس سمیت دیگر ملزموں کی فون کالز کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا۔ گرفتار ایم پی اے جام اویس کا کہنا ہے کہ وہ ناظم جوکھیو کے قتل کے وقت میمن گوٹھ میں موجود نہیں تھا، پولیس کی تفتیشی ٹیم کا ایم پی اے جام اویس کے بیان کا تکنیکی بنیادوں پر جائزہ لے گی،تفتیشی حکام نےناظم جوکھیو کے لواحقین کے بیانات کو رپورٹ کا حصہ بنانے کے لئے مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی اور قریبی رشتے داروں کو آج طلب کرلیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کو نوٹس لے چکے ہیں،مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نوجوان ناظم جوکھیو کو انتہائی بےدردی قتل قتل کیا گیا،نامزد ملزم کتنے بھی بااثر کیوں نہ ہوں قانونی گرفت سے نہیں بچ سکتے،وزیراعلیٰ سندھ مقتول نوجوان ناظم جوکھیو کے ورثاء سے تعزیت کے لیے دھابیجی آچار سالار گوٹھ بھی گئے تھے۔ چند روز قبل ملیر کے علاقے میمن گوٹھ کے قریب سے ناظم جوکھیو کی لاش ملی تھی،ناظم جوکھیو نے پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس کے مہمانوں کےشکار کی ویڈیو وائرل کی تھی، جس پر اسے جام ہاؤس بلا کر تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) اب دنیا کی بہترین ایئر لائنز میں شامل ہو گئی، یوروپی ایئر سیفٹی واچ ڈاگ سیفٹی آڈٹ فار فارن اوریجن ایئرکرافٹ (ایس اے ایف اے) سے صفر انڈیکس کے ساتھ حفاظتی درجہ بندی حاصل کرنے کے بعد اب ایئرلائن کے آپریشن محفوظ ترین ہیں۔ ایس اے ایف اے دنیا بھر کے مختلف ہوائی اڈوں پر تمام غیر یورپی ایئر لائنز کے لیے وقتاً فوقتاً اور سرپرائز چیک کرتا ہے۔ جب سے پی آئی اے کا پائلٹس لائسنس سکینڈل سامنے آیا ہے، تب سے مسلسل جانچ پڑتال کے تحت ہے، ایس اے ایف اے انسپکٹرز زیادہ تر بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر پی آئی اے کا زیادہ وسیع اور جامع آڈٹ کر رہے ہیں۔ تاہم، پچھلے چند ہفتوں سے SAFA کی طرف سے صفر نتائج ریکارڈ کیے جانے کے بعد پی آئی اے نے حفاظتی خطرات کے انڈیکس کو صفر درجے تک کم کیا ہے، جو کہ ایک بہترین سکور ہے۔ زیرو انڈیکس سیفٹی ریٹنگ حاصل کرنے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، پی آئی اے کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور پی آئی اے کی ٹیم کو انتھک محنت کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اب پی آئی اے کے سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کی تنظیم نو کے بعد، اس کی تمام بین الاقوامی پروازوں کی مزید سخت حفاظتی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے، پی آئی اے میں حفاظت سے متعلق آگاہی کا ایک نیا کلچر متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت کلچر پر عمل کرنے والے ملازمین کو خصوصی توجہ اور پیشہ ورانہ مراعات دی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے نے پاکستان میں بھی ایس اے ایف اے اتھارٹی کو پیشہ ورانہ مدد کی پیشکش کی ہے، اس سال نومبر میں آئی سی اے او آڈٹ کو کلیئر کرنے میں مدد فراہم کی جس کے بعد مغرب کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
ملک میں مہنگائی کی حالیہ بدترین لہر پر سینئر صحافی و تجزیہ کار مبشرلقمان بھی پھٹ پڑے۔ نجی ٹی وی چینل نیو نیوز کے پروگرام لائیو ود نصراللہ ملک سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مبشر لقمان نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ جب پیٹرول اور گیس کی قیمت بڑھتی ہے تو یہ حکمران کی چوری ثابت کرتا ہے آج عمران خان کی یہ بات سچ ثابت ہوتی ہے یا عمران خان نے اس وقت جھوٹ بولا تھا؟ انہوں نے کہا کنٹینر پر کھڑے ہوکر عمران خان نے جتنی باتیں کی تھیں میں بھی ان باتوں پر یقین کرنے والے پاکستانیوں میں شامل ہوں مگر آج ہم سمجھ چکے ہیں کہ ہم سے غلط بیانی کی گئی، کہاں ہے وہ 200 لوگوں پر مشتمل معاشی ٹیم جنہوں نے 90 دنوں کے اندر انقلاب لانا تھا؟ مبشر لقمان نے کہا کہ گزشتہ برس کھاد کی بوری کی قیمت 3900 روپے تھی جس کی اس سال قیمت 7900 ہوگئی ہے، 103 روپے لٹر ملنے والا ڈیزل 143 روپے پر پہنچ گیا ہے، چینی 143 روپے میں مل رہی ہے، ٹریکٹر 11 لاکھ روپے کا تھا اس وقت 23 لاکھ پر پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا دوسری جانب گنے کی قیمت 200 سے 225 روپے ہے اور چاول کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، صنعت کار اور شوگر مل کے مالکان کھربوں کا منافع کما چکا ہے، کیا یہ ملک صرف مخصوص طبقوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے ہے؟ ٹیکسٹائل سیکٹر پاکستانی کاروبار کا صرف 8 فیصد ہے مگر اس شعبے کو کسی دوسرے شعبے کے مقابلے میں سب سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کو چھوڑ دیں لاہور کی 12 منڈیوں میں ٹماٹر کی قیمت ایک جیسی نہیں ہے ، اس کا کوئی تعلق عالمی منڈی سے نہیں ہے یہ سراسر مس گورنس ہے، آپ کہتے تھے ن لیگ اور پیپلزپارٹی والے چور ہیں مگر وہ شوکت ترین اور حفیظ شیخ آج حکومت کی معاشی ٹیم میں شامل ہیں۔ مبشر لقمان نے کہا کہ پاکستان میں 2017 سے آج تک سگریٹ یا تمباکو کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا، امریکہ میں سگریٹ کی ڈبی 14 ڈالر کی ہے مگر پاکستان میں ایک ڈالر سے بھی کم میں سگریٹ دستیاب ہے، اگر حکومت نے ٹیکس لگانا ہے تو اس پر لگائے جس سے 1200 بچے روزانہ کی بنیاد پر تمباکو نوشی کا شکار ہورہے ہیں حکومت اس پر ٹیکس عائد کرے اور سگریٹ کی ڈبی کو 20 ڈالر کا کردیں، مگر حکومت اس کے بجائے پیٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس عائد کرتی جارہی ہے اور غریب کی کمر توڑتی جارہی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر علوی نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں نئے اکیڈمک بلاک کا افتتاح کیا جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے اپنے سوشل میڈیا پر صدر مملکت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے اس ایک ارب روپے، کے منصوبے کا سنگ بنیاد انہوں نے رکھا تھا۔ تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں ایک ارب کے نئے اکیڈمک بلاک کا افتتاح کیا اور افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختون خواہ کے میڈیکل طلباء نے ملک بھر میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا ہے، ڈاکٹرز اِنسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت لوگوں کی خدمت کریں۔ بعد ازاں ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ امید ہے آپ کو خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں منتظمین نے بتایا ہو گا کہ اس ایک ارب روپے کے منصوبے کا جس میں جگر کی پیوندکاری کی سہولت بھی موجود ہے سنگ بنیاد میں نے رکھا تھا۔ دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ن لیگی رہنما احسن اقبال کے کریڈٹ لینے پر دلچسپ تبصرے جاری ہیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے استہزائیہ انداز میں پوچھا کہ ماشااللہ ایک ارب بھی آپ کا تھا؟ ایک اور صارف نے کہا کہ پاکستان بننے کا خواب بھی آپ نے دیکھا تھا۔ ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسا کوئی کام ہے جسکی شروعات اپ نے یا میاں صاحب نے نہ کی ہو؟ لیکن ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے کہ جسے اپ نے تکمیل تک پہنچایا ہو حالانکہ اپکی پارٹی تیس سال سے حکومت کرتی رہی ہے۔ ایک اور صارف نے کہا کہ صرف سنگ بنیاد ہی نہیں رکھنا ہوتا جناب، کام بھی کرنا ہوتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ لوگوں کو اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ معیشت بہت تیزی سے ترقی کررہی ہے۔ خبررساں ادارے ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق مشیر خزانہ کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت اس قدر تیزی سے ترقی کررہی ہے کہ ہمیں اسے 5اعشاریہ 5 فیصد تک محدود کرنا ہوگا کیونکہ جی ڈی پی کی ساڑھے پانچ فیصد سے زائد شرح نمو سے معیشت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مالی سال 2021-2022 کے دوران جی ڈی پی کو 5 سے ساڑھے 5 فیصد تک محدود رکھنے کی کوشش کریں گے میں اس شرح کو 6فیصد تک جاتا نہیں دیکھنا چاہتا، آئی ایم ایف کا پروگرام بھی 5فیصد شرح نمو میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالے گا۔ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم کے ساتھ سود مند گفتگو رہی جلد اس سے متعلق لوگوں کو بھی علم ہوجائے گا، آئی ایم سے معاہدہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گا ، یہ دعویٰ آئی ایم ایف کے عام نسخے سے برعکس ہے ، ہم آئی ایم ایف کی پیش کردہ منزل سے زیادہ دور نہیں ہیں۔
سوشل میٖڈیا پر عامر لیاقت اور طوبیٰ کی طلاق کی خبریں گردش کررہی ہیں، عامر لیاقت کی تیسری بیوی کے دعوے کے بعد طوبیٰ اور عامر کے رشتے میں دراڑ کی خبریں بھی خوب زیر بحث رہیں، اور اب دو روز قبل طوبیٰ کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شوہر کا نام ہٹا کر والد کا نام لگانے پر بھی طوبیٰ اور عامر کے درمیان طلاق کی خبروں نے پھر سے جنم لیا، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ عامر لیاقت نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر طوبیٰ کے ساتھ ایک ویڈیو اور نام تبدیل کرنے کی وضاحت دے کر مخالفین کے منہ بند کردیئے، عامر لیاقت نے شیئر کی جو کہ بظاہر پرانی لگ رہی ہے اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طوبیٰ اپنے شوہر عامر لیاقت کے ساتھ اپنے گھر میں موجود ہیں،جس میں ان کی کھوئی ہوئی بلی بیلا کے مل گئی ہے۔ بیلا کو عامر لیاقت نے اپنی بیوی کو ڈھونڈ کر دیا جس پر طوبیٰ رو روکر شوہر کا شکریہ ادا کررہی ہیں، ساتھ ہی عامر لیاقت طوبیٰ سے پوچھ رہے ہیں کہ میں اچھا ہوں ناں، ساتھ ہی بلی کا بھی پوچھ رہے، اور طوبیٰ بتارہیں کہ جنگلے میں پھنس گئی تھی۔ عامر لیاقت کی جانب سے ویڈیو منظر عام پر آنے پر عوام کشمکش کا شکارہیں، پوچھ رہے ہیں ان کی تو طلاق ہوگئی تھی، طوبیٰ نے تو طوبیٰ عامر سے طوبیٰ انور نام کردیاتھا، جس کا جواب بھی عامر لیاقت اپنی فیس بک پوسٹ پر دے چکے ہیں۔ بیوی کی جانب سے نام تبدیل کرنے پر عامر لیاقت نے فیس بک پوسٹ پر لکھا وائف، طوبیٰ انور کا مطلب ہے،نور کے ساتھ طوبیٰ،طوبیٰ عامر کا مطلب ہوا،تعمیر کے ساتھ طوبیٰ، ساتھ ہی عامر لیاقت نے پوچھا کہ کیوں خواتین شادی کے بعد اپنے نام کے ساتھ شوہر کا نام لگا لیتی ہیں؟طوبیٰ نے میرے کہنے پر دوبارہ اپنے والد کا نام لگالیا، اور میں خوش ہوں کہ طوبیٰ نے میرا یہ نظریہ اپنا لیا۔ عامر لیاقت نے مزید لکھا کہ طوبیٰ کے والد ایک پیارے اور شریف آدمی ہیں،طوبیٰ ایک پیشہ ور خاتون ہیں،عامر لیاقت نے طوبیٰ کے آنے والے پروجیکٹ کے بارے میں بھی بتایا کہ وہ ان کے دوست بہروز سبزواری کے بیٹے شہروز سبزواری کے ساتھ کام کررہی ہیں اور وہ ان دونوں کے لیے بہت خوش ہیں اور دونوں کی کامیابی کے لیے دعا کرتے ہیں۔ دو روز قبل سیدہ طوبیٰ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی پروفائل پر شوہر ڈاکٹر عامر لیاقت کا نام ہٹا کر اپنے نام کے ساتھ والد کا نام لکھ دیا تھا، طوبیٰ اور ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے انسٹاگرام پر ایک دوسرے کو فالو بھی نہیں کیا،جس کے بعد دونوں کے درمیان علیحدگی کی خبروں نے جنم لیا،سیدہ طوبیٰ کا تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
پنجاب حکومت نے صوبے میں چینی کی قیمتیں کنٹرول کرنے کیلئے محکمہ پولیس سے مدد مانگنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو چینی کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کیلئے ٹاسک سونپ دیئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے بھی چینی کے بروکرز کی تیار کردہ فہرستیں پنجاب پولیس کے حوالے کردی ہیں جن میں 12سو چینی بروکرز کے نام موجود ہیں، یہ بروکرز واٹس ایپ گروپس کے ذریعے چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرنے اور پھر قیمتوں میں اضافے کی چال چلتے تھے۔ پنجاب پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے فہرستیں ملتے ہی ان بروکرز کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔ بہاولنگر میں انتظامیہ نے چینی کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 8 گوداموں پر چھاپے مارے اور 10 ہزار 480 چینی کی بوریاں برآمد کی گئیں، انتظامیہ نے چینی قبضے میں لے کر گوداموں کو سیل کردیا ہے، ذخیرہ اندوزوں نے مہنگے داموں چینی فروخت کرنے کیلئے غیر قانونی طور پر ذخیرہ کررکھی تھی۔
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی ذخیرہ اندوزی نہیں ہے، چینی ہے ہی نہیں صرف 4 دن کا اسٹاک موجود ہے۔ خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ان کے پاس صرف اور صرف 40 سے پچاس ہزار ٹن چینی موجود ہے جو ملکی ضرورت کے حساب سے صرف چار دن کا اسٹاک بنتا ہے۔ شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق چینی موجود ہی نہیں ہے تو ذخیرہ اندوزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چینی کے بحران کی ذمہ دار حکومت اور ان کی پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے بروقت چینی درآمدنہیں کی گئی۔ شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال وقت سے پہلے کرشنگ اور بروقت چینی درآمد نہ کرنا ملک میں چینی کے بحران کی وجہ بن رہا ہے، حکومت نے بحران پیدا ہونے کے باوجود چینی کی امپورٹ کے تین ٹینڈرز بھی منسوخ کیے جس کے بعد آج ملک میں چینی کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ ترجمان ایس ایم اے کا کہنا ہے نئے سیزن کی کرشنگ کے حوالے سے ابھی تک حکومت سے معاملات طے نہیں پاسکے ہیں ، جیسے ہی معاملات طے پاجائیں گے ویسے ہی نئی کرشنگ شروع کردی جائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ 3 سے 4 روز کے اندر ملک میں چینی کی فی کلو قیمت ریکارڈ 150 روپے تک جاپہنچی ہے، عوام ریٹیل میں مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں، ہول سیل قیمت ایک سو تنتالیس روپے ہے، چینی کا ایکس مل ریٹ ایک سو بیالیس روپے فی کلو ہوگیا،اس ریٹ میں بارہ رورپے اضافہ جبکہ دو ہفتے میں چینی کی قیمت میں چوالیس روپے اضافہ ہوا ہے،حکومت اس سے پہلے درآمدی چینی کا ٹینڈر تین بار منسوخ کر چکی ہے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹینڈر مہنگی ترین بولی کے باعث منسوخ کیا گیا۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ67 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد یہ شرح15اعشاریہ21 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وفاقی ادارہ شماریا ت نے ملک میں مہنگائی کی شرح کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق ملک میں کم آمدن والے افراد کیلئے مہنگائی کی شرح16اعشاریہ43 فیصد تک پہنچ چکی ہے ۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اس ہفتے میں گوشت، آٹا، انڈے، چینی ، گھی سمیت 28 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اس ہفتے کے دوران چینی کی فی کلو قیمت میں 5روپے56 پیسے اضافہ ہوا، ٹماٹر کی قیمت اوسط 20 روپے 9 پیسے فی کلو بڑھ گئی ہے، گھی کی قیمت میں 10 روپے21 پیسے فی کلو اضافہ ہوا جبکہ انڈے3روپے 60 پیسے فی درجن مہنگے ہوگئے ہیں۔ اسی طرح آٹے کی قیمت میں 4روپے71 پیسے فی 20 کلو اضافہ ہوا،بیف5روپے34 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، مٹن ، گڑ، آلواور لہسن کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے،اس دوران ایل پی جی سلنڈر بھی 77روپے96 پیسے مہنگا ہوا ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق اس ہفتے کے دوران20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی جبکہ صرف 3 چیزیں ایسی ہیں جن کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔

Back
Top