خبریں

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف ملک میں مہنگائی کی نئی لہر پر پھٹ پڑیں، انہوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک پر عذاب بن کر ٹوٹ رہی ہے، لیکن اب اس عذاب کے دن بھی ختم ہونے والے ہیں۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر مریم نواز شریف نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ روٹی مہنگی تو کم کھاؤ،میں کیا کروں؟ چینی مہنگی تو میٹھا چھوڑ دو،میں کیا کروں؟ پیٹرول مہنگاتوگاڑی مت چلاؤ،میں کیا کروں؟ خواتین سےزیادتی ہے توگھر بیٹھیں،میں کیا کروں؟ مریم نواز شریف نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں شہدا کےلواحقین صبرکریں،میں کیا کروں؟ تم بس ملک پرعذاب بن کر ٹوٹتے رہو! لیکن اب یہ عذاب کے دن بھی ختم ہونے کو ہیں مریم نواز شریف نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں بے سکون ہو تو قبر میں جاؤ سگون ملے گا میں کیا کروں ؟ لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت نے اپنے گریبان پھاڑ لیے ہیں نواز شریف نواز شریف کرتے کرتے۔ صحیح ڈرتے تھے نواز شریف سے،نواز شریف نے آج ان کو کہیں کا نہیں چھوڑا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ منہ دکھانے کے قابل بھی نہیں۔ بھول گئے تھے کہ مکر و فریب ہمیشہ نہیں چل سکتا۔ ایک دن بیچ چوراہے میں بھانڈہ پھوٹتا ہے جیسے پھوٹا،یہی اللّہ کا نظام ہے۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ ابھی ابھی ریجیکٹڈ خان صاحب تقریر جھاڑ رہے تھے کہ کل کے اراکین مشترکہ اجلاس میں جہاد سمجھ کر ووٹ کریں تو کیا قوم یہ پوچھ سکتی ہے کہ جہاد اچانک ملتوی ُکیوں کرنا پڑا ؟ ویسے تو قوم سب جانتی ہے مگر پھر بھی پوچھنا تو بنتا ہے۔ واضح رہے کہ جمعے کی صبح 11بجے طلب کیا گیا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس حکومت کی جانب سے ملتوی کردیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی اصلاحات ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے، ہم نیک نیتی سے کوشش کررہے کہ ان کے معاملات پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔
قانونی ماہرین نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سانحہ آرمی پبلک اسکول کے معاملے پر اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو طلب کرنے کیلئے سپریم کورٹ سے درخواست کریں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں سانحہ اے پی ایس سے متعلق کیس کی سماعت کےحوالے سے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قانونی ماہرین کا اہم اجلاس ہوا جس میں اٹارنی جنرل خالد جاوید، مشیر پارلیمانی امور بابراعوان ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر دفاع پرویز خٹک شریک تھے۔ اجلاس میں قانونی ماہرین اور کابینہ ارکان کی جانب سے سپریم کورٹ میں زیر سماعت سانحہ اے پی ایس سے متعلق بریفنگ دی گئی، اس دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے سانحہ کے متاثرین کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں میں نہ صرف کوتاہی برتی بلکہ شہداء کے لواحقین کو معاوضہ دینے کے بجائے ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ واقعے میں ملوث 5 مجرمان میں سے چار کو پھانسی دیدی گئی ہے تاہم ایک مجرم کی سزا پر عملدرآمد سپریم کورٹ میں اپیل زیر سماعت ہونے کی وجہ سے نہیں ہوسکا ہے۔ دوران اجلاس قانونی ماہرین نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ سپریم کورٹ کے سامنے موقف اختیار کیا جائے کہ جس وقت یہ سانحہ ہوااس وقت ملک کے وزیراعظم نواز شریف تھے تو انہیں بھی اس کیس میں طلب کیا جائے۔ واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں سانحہ اے پی ایس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو طلب کیا اور ہدایات کی کہ چار ہفتوں کے دوران اپنی دستخط شدہ رپورٹ پیش کریں اور معاملے میں ہونے والی پیش رفت سے آگا ہ کریں۔
شوگر مافیا کی طرف سے پیدا کردہ چینی کی مصنوعی قلت اور گرانی کے سنگین بحران پر ایک طرح سے قابو پا لیا گیا ہے کیونکہ صرف دو شوگر ملوں کے چلنے سے چینی کے ایکس ملز ریٹ 140روپے سے کم ہو گئی ہے۔ روزنامہ جنگ کے مطابق منگل 9 نومبر کو جنوبی پنجاب میں چینی کا ایکس مل ریٹ 101اور سنٹرل پنجاب میں 103روپے فی کلو پر آ گیا ہے کیونکہ چینی کا جن شوگر ملوں اور ذخیرہ اندوزوں نے بحران پیدا کر رکھا تھا اب وہ چینی کی تین دن میں ایکس ملز قیمتیں چالیس روپے کلو تک گرنے سے اپنے سارے غیر قانونی سٹاک اوپن مارکیٹ میں تیزی سے لا رہے ہیں۔ شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رکن ماجد ملک کے مطابق گزشتہ روز سندھ کی کرن شوگر ملز اور نوڈیرو شوگر ملز کے چلنے سے ابھی چینی دو دن بعد مارکیٹ میں آئیگی،دونوں شوگر ملوں کے چلنے کے بعد اب مٹیاری شوگر ملز اور چمبڑ شوگر ملز بھی پروڈکشن شروع کر رہی ہیں۔ دوسری جانب کل سے خیر پور شوگر ملز کرشنگ سیزن شروع کرنے والی پانچویں شوگر ملز ہوگی۔ اس کے بعد آئندہ تین روز میں سندھ کی باقی 24شوگر ملیں کرشنگ سیزن شروع کر دیں گی۔ جب شوگر ملز کرشنگ شروع کریں گی تو پھر خود بخود ہی چینی کے ایکس مل ریٹ نیچے آ جائیں گے۔
پبلک نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ٹک ٹاک پر پابندی اور سوشل میڈیا رولز کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائیگی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ نئے سوشل میڈیا رولز مرتب کر لئے گئے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ نئے قوانین کو بھی انہی درخواستوں میں دیکھ سکتے ہیں، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ عالمی سطح پر کیا ہو رہا ہے؟ عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل جواب دیں سوشل میڈیا قوانین میں ترمیم کیلئے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی ہے یا نہیں؟ میڈیا میں رپورٹس آئی ہیں کہ عدلیہ کیخلاف ٹرینڈ چل رہا ہے، اس سے فرق کیا پڑتا ہے؟ عدلیہ کیخلاف ٹرینڈ چل رہا ہے تو کیا ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی بند کر دیں گے؟ عدالت نے پوچھا کہ ہمیں بتایا جائے سوشل میڈیا قوانین پر کیا اعتراض تھے اور انہیں دور کیسے کیا گیا؟ نفرت انگیز تقاریر اور چائلڈ پورنوگرافی نہیں ہونی چاہیے۔ اداروں اور پبلک آفس ہولڈرز پر تنقید ہو سکتی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کو آئین کا کون سا سیکشن یہ اختیار دیتا ہے کہ پوری ویب سائٹ یا ایپ کو بلاک کردیں؟ پی ٹی اے تو صرف قابل اعتراض مواد کو بلاک کر سکتا ہے، پوری ویب سائٹ یا ایپ کو نہیں؟ عدالت نے واضح کیا کہ یہ ایپ تو غریب عوام کیلئے ایک انٹرٹینمنٹ ہے تو آپ اس پوری ایپ کو کیسے بند کر سکتے ہیں؟ اگر شکایت آئے کہ کوئی چیز قابل اعتراض ہے تو اس کا متعلقہ فورم ہی طے کریگا، آپ خود سے اس کا تعین کیسے کر لیتے ہیں کہ فلاں مواد قابل اعتراض ہے۔ عدالت نے کہا صرف ایک فیصد قابل اعتراض مواد پر آپ 99 فیصد کو بھی بلاک کیسے کر سکتے ہیں؟ یہ اختیار کا غلط استعمال ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت 22 نومبرتک ملتوی کر دی۔ کچھ عرصہ قبل کے عدالت کے ریمارکس۔
سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو آرمی پبلک اسکول پشاور پر ہونے والے حملے میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین کا مؤقف سن کر کارروائی کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے سے متعلق کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اعلیٰ حکام کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ سکیورٹی لیپس تھا، حکومت کو اس کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے، اس وقت کے تمام عسکری و سیاسی حکام کو اس کی اطلاعات ہونی چاہیے تھی۔ ہماری ایجنسیوں اور اداروں کو تمام خبریں ہوتی ہیں لیکن جب ہمارے اپنے لوگوں کی سکیورٹی کا معاملہ آتا ہے تو وہ ناکام ہو جاتی ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ آپریشن ضرب عضب جاری تھا اور اس کے ردعمل میں یہ واقعہ پیش آیا، ہمارے حکومتی اداروں کو اس حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنے چاہیے تھے۔ اے پی ایس کا واقعہ سیکیورٹی کی ناکامی تھی، کیس میں رہ جانے والی خلا سے متعلق آپ کو آگاہ کرنے کا کہا گیا تھا۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کا کہنا تھا اپنی غلطیاں تسلیم کرتے ہیں، اپنا دفتر چھوڑ دوں گا لیکن کسی غلطی کا دفاع نہیں کروں گا، اگر عدالت تھوڑا وقت دے تو وزیراعظم اور دیگر حکام سے ہدایات لیکر عدالت کو معاملے سے آگاہ کروں لیکن چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ایک سنگین نوعیت کا معاملہ ہے اس پر وزیراعظم سے ہی جواب طلب کریں گے۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ ریاست کسی گروہ سے مذاکرات کر رہی ہے، کیا اصل ملزمان تک پہنچنا اور پکڑنا ریاست کا کام نہیں؟ ایک موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سب سے بڑھ کر ذمہ داری نوازشریف کی تھی جس پر جسٹس قاضی امین نے کہا کہ نوازشریف اس وقت استعفیٰ دیتے تو اچھا ہوتا، ان سے بہتر کوئی شخص آکر معاملات سنبھال لیتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بچوں کو اسکولوں میں مرنے کیلئے نہیں چھوڑ سکتے، چوکیدار اور سپاہیوں کیخلاف کارروائی کر دی گئی، اصل میں تو کارروائی اوپر سے شروع ہونی چاہیے تھی لیکن اوپر والے تنخواہیں اور مراعات لیکر چلتے بنے۔ یہ ممکن نہیں کہ دہشتگردوں کو اندر سے سپورٹ نہ ملی ہو۔ سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کی تو وزیراعظم بھی عدالت پہنچ گئے۔ وزیراعظم کے عدالت میں پیش ہونے پر جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ والدین کو مطمئن کرنا ضروری ہے، والدین چاہتے ہیں اس وقت کے حکام کے خلاف کارروائی ہو۔ وزیراعظم عمران خان کا عدالت میں کہنا تھا کہ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں ہے، میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، آپ حکم کریں ہم کارروائی کریں گے۔ جب سانحہ ہوا تو صوبے میں ہماری حکومت تھی، واقعہ کے دن ہی پشاور گیا تھا،اسپتال جا کر زخمیوں سے بھی ملا تھا، واقعے کے وقت ماں باپ سکتے میں تھے، صوبائی حکومت جو بھی مداوا کر سکتی تھی کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ والدین کہتے ہیں ہمیں حکومت سے امداد نہیں چاہیے، والدین کہتے ہیں پورا سکیورٹی سسٹم کہاں تھا؟ ہمارے واضح حکم کے باوجود کچھ نہیں ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سانحے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی، ہر روز خود کش حملے ہو رہے تھے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ حکومت سانحہ آرمی پبلک اسکول میں ملوث افراد کےخلاف اقدامات کرے وزیراعظم نے سپریم کورٹ کو انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ چیف جسٹس نے وزیراعظم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزیراعظم ہیں، جواب آپ کے پاس ہونا چاہیے، عمران خان نے کہا ایک منٹ جج صاحب، آپ مجھے سن تو لیں، مجھے بات کرنے کا موقع دیں۔ وزیراعظم نے کہا بچوں کے والدین کو اللہ صبر دے گا، ہم معاوضہ دینے کے علاوہ اور کیا کر سکتے تھے، میں پہلے بھی ان سے ملا تھا، اب بھی ان سے ملوں گا، یہ پتہ لگائیں کہ 80 ہزار افراد کس وجہ سے مارے گئے؟ یہ بھی پتہ لگائیں کہ 480 ڈرون حملوں کا ذمہ دار کون ہے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سب پتہ لگانا آپ کا کام ہے، آپ وزیراعظم ہیں، بطور وزیراعظم ان سارے سوالوں کا جواب آپ کے پاس ہونے چاہئیں۔ عمران خان کا کہنا تھا اے پی ایس لواحقین کا دکھ ہے تو 80 ہزار لوگوں کا بھی ہمیں دکھ ہے۔ جسٹس قاضی امین کا کہنا تھا کہ ہم کوئی چھوٹا ملک نہیں ہیں، دنیا کی چھٹی بڑی آرمی ہماری ہے، آپ مجرمان کو ٹیبل پر مذاکرات کیلئے لے آئے ہیں، کیا ہم ایک بار پھر سرینڈر ڈاکیومنٹ سائن کرنے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کو بہتر کر کے نیشنل کوآرڈی نیشن پلان بنایا، افغانستان میں طالبان حکومت کے بعد داعش، ٹی ٹی پی اور بلوچ علیحدگی پسند پاکستان آگئے، طالبان حکومت کے بعد ڈھائی لاکھ لوگ پاکستان کے راستے باہر گئے، دہشت گرد ان ڈھائی لاکھ لوگوں کی آڑ میں رو پوش ہوگئے، ہماری ساری سکیورٹی ایجنسیز ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ابھی تک یہ سمجھ آیا کہ جو ہونے والا ہے اس کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، جو ہو رہا ہے اس کے لیے اقدامات نہیں کیے گئے۔ عمران خان کا کہنا تھا ہمیں سمجھنا ہو گا کہ افغان صورتحال کی وجہ سے خطرات ہیں جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مسائل موجود ہیں، ہم نے آپ کو لوگوں کے نام دیے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ہر شہید ہونے والا ہمارا ہیرو ہے ، ہمارا نقصان ہوا ہے وفاقی حکومت نے جو کارروائی کرنی ہے کرے۔ سپریم کورٹ نے 4 ہفتوں میں سانحہ اے پی ایس کے ذمہ داروں کے تعین کا حکم دیتے ہوئے وزیراعظم سے اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی، عدالت نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت ذمہ داران کے خلاف کاروائی کے عمل میں بچوں کے والدین کو شامل کرے۔
سانحہ آرمی پبلک سکول ازخود نوٹس کیس سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو طلب کر لیا چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ سماعت کررہاہے سماعت کے موقع پر چیف سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم نے عدالتی حکم پڑھا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ وزیراعظم کو عدالتی حکم نہیں بھیجا گیا اس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ اٹارنی جنرل صاحب ! یہ آپکی سنجیدگی کا عالم ہے؟ اس پر عدالت نے وزیراعظم عمران خان کو آج ہی طلب کرلیا جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیراعظم کو عدالتی حکم سے آگاہ کروں گا چیف جسٹس نے اس پر کہا کہ ایسے نہیں چلے گا، وزیراعظم کو خود بلائیں، ان سے بات کریں گے۔
اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں حکومت کو بھاری اکثریت سے شکست دیدی ہے جس کے بعد لیگی رہنما ایاز صادق نے حکومت سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔ خبررساں ادارے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے رکن جاوید حسنین نے ایک قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی مگر حکومتی بینچز سے مخالفت کے باعث قرار داد پیش نہ کرسکے۔ جاوید حسنین نے اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ انہیں بل پیش کرنے کی اجازت دی جائے چاہے اس کیلئے ایوان میں ووٹنگ کروالی جائے۔ اسپیکر نے ایوان میں بل کے حوالے سے ووٹنگ کروائی تو اپوزیشن کے 117 اراکین نے بل پیش کرنے کے حق میں ووٹ ڈالا جبکہ بل پیش کرنے کی مخالفت کرنے والی حکومت کے صرف104 اراکین نے ووٹ دیا، جس کے بعد اسپیکر نے اپوزیشن کی اکثریت کو تسلیم کرتے ہوئے ن لیگی رکن کو بل پیش کرنے کی اجازت دیدی اور مخالفت کرنے والی حکومت کو شکست ہوئی۔ اس موقع پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رہنما ن لیگ ایاز صادق نے کہا کہ آج کے دن حکومت کو قومی اسمبلی میں بدترین شکست ہوئی ہے، حکومت کو اس شکست کے بعد مستعفیٰ ہوجانا چاہیے۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا ڈیم فنڈ کے حوالے سے اہم بیان سامنے آگیا، ان کا کہنا تھا کہ عوام بے فکر رہیں ڈیم فنڈ کی رقم محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے لاہور میں نجی سکول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیم فنڈ کی رقم محفوظ ہے، ڈیم فنڈ کی 12 ارب روپے کی رقم اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں جمع ہے جس پر ماہانہ منافع بھی آرہا ہے۔ سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عوام بے فکر رہے ڈیم فنڈ کی نگرانی میری ٹیم کررہی ہے۔ سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈیم کی تعمیر میں وقت درکار ہے جبکہ مہمند ڈیم پر کام تیزی سے جاری ہے، اس حوالے سے چیئرمین واپڈا ہر ماہ رپورٹ بھجواتے ہیں۔ واضح رہے کہ 10 جولائی 2018 کو ملک میں پانی کی قلت کو دور کرنے اور نئے آبی ذخائر بنانے کے لیے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے ڈیم فنڈ قائم کیا گیا تھا، جس میں عوام سے چندہ دینے کی اپیل کی گئی تھی۔
سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور نے کہا کہ وہ غریبوں کی مدد کرنے کے لیے اپنی تنخواہ وقف کر دیتی تھیں۔ تفصیلات کے مطابق نوابشاہ میں پیپلز پارٹی کی تقریب میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی شعبہ خواتین کی صدر فریال تالپور نے کہا کہ میں نے ہمیشہ لوگوں کی مدد کی۔ پارٹی رہنما فریال تالپور نے ایک پرانا واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ مجھے بتانا نہیں چاہیے مگر میں نے ہمیشہ لوگوں کی مدد کی، اپنی تنخواہ میڈیکل اسٹور پر دے دیتی تھی تاکہ غریب اور مستحق شہریوں کو مفت ادویات مل سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہمیشہ لوگوں کی مدد کی ہے، ہم سچے تھے، کبھی غلط بات نہیں کی اور کبھی کرپشن نہیں کی۔ دوسری جانب فریال تالپور کے خطاب کے ردعمل میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل علی زیدی نے کہا کہ مجھے ان کی معصومیت پر نہیں سندھ کی قسمت پر رونا آگیا۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے تیز کردیئے ہیں اور ایک عشایئے کا اہتمام بھی کرلیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام "خبر ہے" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا کہ پنجاب اسمبلی میں تبدیلی کیلئے تحریک عدم اعتماد تیار کی جاچکی ہے اور میں اندر کی خبر دے رہا ہوں کہ اپوزیشن اپنے نمبرز بھی پورے کرچکی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اپوزیشن کے پاس پنجاب اسمبلی میں حکومت سے 22 ووٹ زیادہ ہیں جس کی بنیاد پر اپوزیشن تحریک انصاف کی پنجاب حکومت کو فارغ کرواکے اپنا وزیراعلی لاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان 22 افراد میں صوبائی وزیر اور اہم عہدیداران بھی شامل ہیں اور پانچ تحریک انصاف کے ایسے اراکین ہیں جن کا کہنا ہے کہ اس حکومت میں ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ایک بار اس حکومت کو ڈی ریل ہونے دیا جائے۔ پروگرام میں صحافی و تجزیہ کار سعید قاضی نے کہا کہ ن لیگ پنجاب حکومت گرانا نہیں چاہتی جس پر عارف حمید بھٹی نے کہا کہ یہ سب کو معلوم ہے اس وقت حکومت گرا کے ن لیگ کو فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہے کیونکہ نہ مہنگائی کم ہوسکتی ہے نا ڈالر نیچے آسکتا ہے، ن لیگ صرف عمران خان کو کنفیوژ رکھنا چاہتے ہیں کہ عمران خان پنجاب میں عثمان بزدار کو تبدیل نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ مریم نواز کی خاموشی اور اداروں سے متعلق گفتگو نہ کرنے کی بازگشت بھی ہے اور معاملات شہباز شریف اپنی مفاہمت کی سیاست کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے آبائی گاؤں جھانگارہ میں ایک حاملہ خاتون ہسپتال بند ہونے کی وجہ سے تڑپ تڑپ کر انتقال کرگئی۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان تحریک انصاف کے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے مذکورہ واقعے کی ویڈیو شیئر کی اور افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کردیا ۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جھانگارہ کے اسپتال میں ایک حاملہ خاتون ڈیلیوری کیلئے پہنچی مگر ہسپتال بند ہونے کی وجہ سے تڑپ تڑپ کر جان دیدی۔ خاتون کے اہلخانہ نے خاتون کی میت لے جانے کیلئے ایمبولینس کی دستیابی کی جدوجہد کی مگر انہیں ایمبولینس بھی میسر نہیں آئی جس کے باعث ورثاء خاتون کی لاش کو ایک پرائیویٹ کار میں لے کر روانہ ہوئے۔ حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کے گھر کے ساتھ اسپتال کو تالے لگے ہوئے ہیں ڈلیوری کے لیے آئی خاتون تڑپ تڑپ کر جان کی بازی ہارگئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کی قاتل حکمران جماعت سندھ سے غربت کی بجائے غریب کش منشور پر عمل پیرا ہیں وزیراعلیٰ سمیت پوری پارٹی کے ٹھگ صرف این آئی سی وی ڈی کا طواف کرتے رہتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر منشیات کے استعمال کے خلاف مہم چلانے والے مالاکنڈ کے سماجی کارکن محمد زادہ کے قتل پر ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نامعلوم افراد کی فائرنگ سے قتل ہونے والے سماجی کارکن محمد زادہ کے قتل پر عوامی احتجاج کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کو عہدوں سے ہٹانے کے احکامات جاری کردیئے۔ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ ہاؤس سے اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق ڈپٹی کمشنر محمد الطاف شیخ اور متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کو عہدوں سے فارغ کر دیا گیا ہے جبکہ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو دونوں افسران کو فوری طور پر او ایس ڈی کرنے کا حکمنامہ دیا گیا۔ اس کے علاوہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ دونوں افسران کے خلاف انکوائری رپورٹ وزیراعلیٰ کے دفتر میں پیش کی جائے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز سماجی کارکن محمد زادہ کو ضلع مالاکنڈ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ محمد زادہ کو کالج کالونی سخاکوٹ میں قتل کیا گیا، مقتول کے بھائی عبدالجلال کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے دوران پولیس نے جائے واردات کے قریب واقع سکول کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی جس کے بعد ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ محمد زادہ کے فیس بک اکاؤنٹ پر درج ہے کہ ان کا مشن ’ڈرگز فری نیشن‘ ہے، وہ فیس بک پر نشے کے خلاف مختلف ویڈیوز بھی اپ لوڈ کرتے تھے، 12 اکتوبر کو انہوں نے اپنی فیس بک ٹائم لائن پر لکھا تھا کہ ’ڈپٹی کمشنر مالاکنڈ میرے مخالفین اور سیاسی مداریوں کی منصوبہ بندی اور ناپاک سازش کے تحت مجھے ہراساں کرنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔‘
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں گزشتہ جمعہ کے روز ایک کنسرٹ کے دوران بھگدڑ مچنے سے ایک پاکستانی نژاد نوجوان سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے، پاکستانی نوجوان اپنی منگیتر کو بچاتے ہوئے جاں بحق ہوا۔ خبررساں ادارے گلوبل ویلج اسپیس کی رپورٹ کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والے27 سالہ دانش بیگ جمعہ کے روز اپنی منگیتر اور دوستوں کے ہمراہ ہوسٹن میں مشہور ریپ سنگر ٹریوس سکوٹ کے کنسرٹ میں موجود تھے، کنسرٹ میں ایک موقع پر لوگوں کے جم غفیر نے اسٹیج کی جانب جانے کی کوشش کی جس سے بھگدڑ مچ گئی اور 8 افراد جاں بحق جبکہ 25 زخمی ہوگئے تھے۔ اتوار کے روز جاں بحق ہونے والے دانش بیگ کی ہوسٹن میں آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد انہیں ٹیکساس میں سپرد خاک کردیا گیا، اس موقع پر ان کے خاندان کے دیگر افراد شدید رنج و غم کی کیفیت میں مبتلا تھے۔ جاں بحق ہونے والے افراد کی موت کی وجوہات کیلئے تحقیقات جاری ہیں تاہم دانش کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ بھگدڑ مچنے پر اپنی منگیتر الیویا سونگل کو بچاتے ہوئے گر گئے اور لوگوں کی ہجوم نے انہیں روند دیا۔ دانش کے بھائی کا کہنا تھا کہ " بھگدڑ کے دوران دانش اپنی منگیتر سے بچھڑ گئےتھے ، دانش نے اسےزخمی حالت میں تلاش کیا اور ایمبولینس تک پہنچانے میں کامیاب ہوگیا مگر اس دوران میرا بھائی ہجوم کے نرغے میں آگیا، ریسکیو نے میرے بھائی کو بچانے کی کوشش کی مگر وہ جانبر نہ ہوسکا اور ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی جاں بحق ہوگیا۔ کانسرٹ میں دانش کے ساتھ موجود چھوٹے بھائی باصل بیگ نے کہا کہ لوگ میرے بھائی اور اس کی منگیتر کو ماررہے تھے نہ صرف ماررہے تھے بلکہ الیویا کے ساتھ نازیبا حرکات کررہے تھے، دانش بھائی کی منگیتر کی حالت بہت خراب تھی ، بھائی اسے بچانے کی کوشش کررہے تھے مگر اس وقت وہاں کوئی نہیں تھا جو ان کی مدد کرتا۔
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر مستحق خاندانوں کیلئے احساس راشن رعایت پورٹل متعارف کروادیا گیا ہے، مستحق خاندان اس پر رجسٹریشن کروانے کے بعد رعایتی نرخوں پر راشن خرید سکیں گے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائےغربت و سماجی تحفظ ثانیہ نشتر نے رعایتی نرخوں پر راشن حاصل کرنے کیلئے کم آمدنی والے طبقے سے تعلق رکھنے والے خاندان آن لائن رجسٹریشن پورٹل رجسٹریشن کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اسلام آباد کے ایک کریانہ سٹور پر احساس رجسٹریشن پورٹل کی درخواست جمع کروائی اس موقع پر ان کا کہنا تھا کم آمدنی والے خاندان آن لائن پورٹل ehsaasrashan.pass.gov.pk پر درخواستیں جمع کرواسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کم آمدنی والے طبقے سے تعلق رکھنے والے خاندان کا ایک فرد ہی آن لائن درخواست جمع کرواسکتا ہے، اس کیلئے ہر گھر اپنے خاندان کے ایک فرد کو چن لے، وہ فرد اپنے شناختی کارڈ پر رجسٹرڈ سم کے ذریعے درخواست جمع کرواسکتا ہے۔ ثانیہ نشتر نے کہا کہ درخواستیں موصول ہونے کے بعد ان کی اہلیت کا جائزہ لیا جائے گا اور اہل افراد کو8171 سے بذریعہ ایس ایم ایس کنفرمیشن دیدی جائے گی، اہل خاندانو ں کو آٹا، کوکنگ آئل اور دالوں کی قیمت پر ماہانہ ایک ہزار روپے کی رعایت دی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کریانہ اسٹور حضرات بھی احساس راشن پروگرام میں شریک ہونے کیلئے اپنی رجسٹریشن کرواسکتے ہیں، تاہم انہیں اس کیلئے بینک اکاؤنٹ فراہم کرنا ضروری ہوگا جن کا اکاؤنٹ نمبر نہیں ہے وہ نیشنل بینک میں اکاؤنٹ کھلواسکتے ہیں، اس پروگرام میں شریک ہونے والے کریانہ اسٹورز مالکان کو پرکشش کمیشن اور خصوصی پیکجز بھی دیئے جائیں گے اور ان کیلئے ہر سہ ماہی میں گاڑی، موٹر سائیکل، موبائل فونز سمیت دیگر قیمتی انعامات بھی متعارف کروائیں جائیں گے۔
لاہور کے تعلیمی بورڈ نے میٹرک بعد نویں جماعت کے نتائج میں بھی سیکڑوں بچوں کو 100 فیصد نمبر دے کر خوش کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور بورڈ نے نویں جماعت کے نتائج کا اعلان کیا ہے جن کے مطابق سینکڑوں طلبا ایسے ہیں جن کو 100 فیصد نمبر دیئے گئے ہیں۔ ان طلبا کو 505 میں سے 505 ہی نمبر دے دیے گئے ہیں۔ لاہور بورڈ نے بتایا ہے کہ اس سال نویں جماعت کے نتائج کی شرح 99.35 فیصد رہی ہے، 2 لاکھ 97 ہزار 397 بچوں نے امتحان میں شرکت کی جن میں سے 2 لاکھ 55ہزار729 طلبا کامیاب ہوئے ہیں۔ ادھر فیصل آباد کے تعلیمی بورڈ کے نتائج بھی جاری کر دیئے گئے ہیں جہاں کامیابی کا تناسب 99.53 فیصد دیکھا گیا ہے۔ یہاں ایک لاکھ 67ہزار 542 طلبا امتحان میں پاس ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 16 اکتوبر کو جب میٹرک کے نتائج کا اعلان کیا گیا تو طلبا کی حیرانی کی کوئی حد ہی نہیں تھی کیونکہ اس بار متعدد طلبا کو 100 فیصد نمبر دے کر کامیاب کیا گیا تھا۔ میٹرک کے نتائج میں لاہور بورڈ سے 100 فیصد نمبر لینے والے طلبا کی تعداد 707 تھی۔ بورڈ کے مطابق امسال امتحانات میں تمام بچوں کو پاس کر دیا گیا تھا کوویڈ پالیسی کے تحت صرف انہی بچوں کو فیل کیا گیا تھا جو امتحانات میں غیر حاضر تھے۔
نور مقدم قتل کیس، سی سی ٹی وی فوٹیج میں کیا کچھ نظر آیا؟ ٹرانسکرپٹ میں دل دہلا دینے والے مناظر کا ذکر روزنامہ جنگ کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج عطاربانی نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کی تو دوران سماعت عدالت میں سی سی ٹی وی فوٹیج کا ٹرانسکرپٹ بھی پیش کیا گیا جس میں کچھ ایسے واقعات کا ذکر ملا جو کہ بہت ہی خوفناک اور دل دہلا دینے والے رہے ہوں گے۔ سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ سے متعلقہ اہم دستاویز میں بتایا گیا کہ ڈی وی آر کیمرے کا وقت پاکستان کے اسٹینڈرڈ وقت سے 35 منٹ ایڈوانس ہے۔ ٹرانسکرپٹ کے مطابق 18 جولائی کو رات 10 بجکر 18 منٹ پر نور مقدم فون سنتے ہوئے ملزم ظاہر جعفر کے گھر میں داخل ہوئیں۔ 19 جولائی کو رات 2 بجکر 39 منٹ پر ظاہر جعفر اور نور مقدم بیگ لے کر گیٹ سے نکلتے نظر آتے ہیں اور مین گیٹ کے باہر ٹیکسی میں سامان رکھ کر دوبارہ گھر میں داخل ہوئے۔ بعد ازاں رات 2 بجکر 41 منٹ پر نور مقدم انتہائی گھبراہٹ خوف میں ننگے پاؤں گیٹ کی طرف بھاگ کر آتی ہے، چوکیدار افتخار گیٹ کو بند کرتا نظر آتا ہے۔ ٹرانسکرپٹ کے مطابق اس دوران ظاہر جعفر جلدی آکر مین گیٹ پر نور مقدم کو دبوچ لیتا ہے، نور مقدم ہاتھ جوڑ کر ظاہر ذاکر جعفر کی منت سماجت کرتی نظر آتی ہے۔ مبینہ قاتل ظاہر جعفر نور مقدم کو کھینچ کر گھر میں لے جاتا ہے، پھر رات 2 بجکر 46 منٹ پر ظاہر جعفر اور نور مقدم گھر سے نکل کر مین گیٹ پر آتے ہیں۔ گیٹ سے باہر گلی میں سامان والی ٹیکسی میں دونوں کو بیٹھ کر جاتے دیکھا گیا۔ رات 2 بجکر 52 منٹ پر ظاہر جعفر اور نور مقدم بیگ لے کر واپس گھر میں داخل ہوتے ہیں، اس موقع پر مین گیٹ پر چوکیدار افتخار گھر کے صحن میں نظر آتا ہے، جبکہ کالے رنگ کا کتا بھی موجود تھا۔ 20 جولائی کی شام 7 بجکر 12 منٹ پر نور مقدم فرسٹ فلور سے چھلانگ لگا کر جنگلے پر گریں، ان کے ہاتھ میں موبائل فون بھی تھا، وہ لڑکھڑاتی ہوئی بیرونی مین گیٹ پر آئیں، نور مقدم باہر جانا چاہتی تھیں، لیکن چوکیدار افتخار اور مالی نے گیٹ بند کر دیا۔ اسی اثنا میں ظاہر جعفر گھر کے فرسٹ فلور کے ٹیرس سے چھلانگ لگا کر گراونڈ فلور پر آ گیا۔ ٹرانسکرپٹ کے مطابق مبینہ قاتل ظاہر جعفر نے دوڑ کر نور مقدم کو پکڑا اور اسے گیٹ پر بنی چوکیدار کی کیبن میں بند کرتا نظر آتا ہے، پھر ظاہرجعفر نور مقدم کا کیبن کھول کر موبائل فون چھین لیتا ہے۔ ظاہر جعفر نور کو کیبن سے نکال کر زبردستی گھسیٹ کر گھر میں لے جاتا ہے، 20 جولائی کو رات 8 بجکر 6 منٹ پرتھراپی ورکس کی ٹیم گھر کے گیٹ سے اندر آتی ہے۔ تھراپی ورکس کی ٹیم رات 8 بجکر 42 منٹ پر گھر میں داخل ہونے کی کوشش کرتی نظر آئی۔ رات 8بجکر 55 منٹ پر تھراپی ورکس ایک زخمی کو گھر سے باہر گیٹ کی طرف لے جاتی نظر آئی۔ کیس کی تفصیلات کے مطابق یہ زخمی تھراپی ورکس کا ہی ملازم تھا جسے ظاہر جعفر نے زخمی کر دیا تھا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو پیٹرول کی قیمت کے حوالے سے بیان دینا مہنگا پڑگیا، بین الاقوامی ماہر نے اعدادوشمار کے سابق مفتاح اسماعیل کی تصیح کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مفتاح اسماعیل نے ٹویٹر پر ایک صارف کی جانب سے امریکہ میں پیٹرول کی قیمت کے حوالے سے کی گئی ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ یقینا امریکہ میں پاکستان کے مقابلے میں پیٹرول کی قیمت 3فیصد زیادہ ہے، مگر امریکہ میں پاکستان کے مقابلے میں فی کس آمدنی4ہزار فی صدزیادہ ہے، یہی وجہ ہے کہ بیرون ملک مقیم دیسی تحریک انصاف حکومت کی تعریف تو کرتے ہیں مگر اپنے ملک واپس نہیں آتے۔ مفتاح اسماعیل کی اس ٹویٹ کے جواب میں سرمایہ کاری کمپنی ٹنڈرا کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر میٹیاس مارٹین سن نے کہا کہ آج کل کی افسوس ناک بات یہ ہے کہ سیاستدان سمجھتے ہیں کہ اپنے ایجنڈے کی حمایت میں وہ جھوٹ کا سہارا لے سکتے ہیں، پانچ نومبر کو پاکستان میں امریکہ کے مقابلے میں 14 فیصد کم پر پیٹرول دستیاب تھا۔ انہوں نے کہا کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکہ دنیا کا وہ ملک ہے جہاں سب سے کم ٹیکسز عائد کیے جاتے ہیں، سب سے بڑا جھوٹ یہ ہے کہ قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کو نظر انداز کردیا جائے۔ میٹیاس مارٹین سن کا کہنا تھا کہ یہ مفتاح اسماعیل پر کوئی اٹیک نہیں ہے، یہ سب کیلئے ہے کہ سیاستدانوں کو اپنے ایجنڈوں کو تعمیری تجاویز اور تنقید کی جانب بدلنا ہوگا تاکہ لوگوں کا بھلا ہوسکے۔ انہوں نے مسئلے کا حل بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب پیٹرول کی قیمت کم ہوتی ہے اس وقت حکومتوں کو چاہیے کہ مقامی سطح پر دستیاب آئل اور گیس کی قیمتوں کا تعین امپورٹ کی جانے والے آئل و گیس کی قیمتوں کے متبادل کے طور پر متعین کرلے تاکہ مقامی سطح پر پروڈکشن کو بڑھایا اور امپورٹ کو کم کیا جاسکے۔ غیر ملکی ماہر کی جانب سے سلسلہ وار ٹویٹس میں مفتاح اسماعیل کی اصلاح کے بعد وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ جیسا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ اعدادوشمار جھوٹ نہیں بولتے،اس وقت مسلم لیگ ن کے سابق وزیر خزانہ کیلئے بہت بڑی شرمندگی کا مقام ہے ۔
کراچی کے ایک نجی اسکول کے واش روم سے خفیہ کیمرے برآمد ہونے کے بعد محکمہ تعلیم سندھ نے صوبے کے اسکولوں کے اچانک معائنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے واقعے کے بعد محکمہ تعلیم سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ ویجلنس کمیٹی اسکولوں کے سرپرائز انسپکشن کرے گی۔ انہوں نے نجی اسکول کے واش رومز میں خفیہ کیمروں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 نومبر کو کراچی کے علاقے صفورا گوٹھ کے ایک اسکول میں نوکری کرنے والی خاتون ٹیچر نے خفیہ کیمروں سے متعلق شکایت کی۔ سید سردار شاہ نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی ویجلنس ٹیم نےایک دن اچانک اسکول کا دورہ کیا اور اسکول کے واش رومز سے خفیہ کیمرے برآمد کیے، جس کے بعد اسکول کی رجسٹریشن کینسل کرکے اسے بند کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ سائبر کرائم سے متعلق ہے ، ایف آئی اے اس معاملے کی تحقیقات کرے گی واش رومز میں خفیہ کیمرے لگانے کے ذمہ دار افراد کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، اسکول کی خاتون اساتذہ، طالبات اور دیگر اسٹاف اگر اسکول انتظامیہ کے خلاف کرمنل چارجز لگانا اور اس کے تحت کارروائی چاہتے ہیں تو وہ اپنی مدعیت میں پولیس کمپلین درج کروائیں۔
نجی ٹی وی جی این این کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ ڈسکہ رپورٹ آنے کے بعد وزیراعظم بڑی کارروائی کرنے جارہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے وزیراعظم عمران خان کو دھاندھلی کے خلاف آواز اٹھانے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان وہ واحد انسان ہیں جنہوں نے دھاندھلی کے خلاف آواز اٹھائی، احتجاج بھی کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیراعظم عمران خان ڈسکہ رپورٹ آنے کے بعد عمران خان شدید غصے میں ہیں اور وہ بڑی کارروائی کرنے جارہے ہیں۔ عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے الیکشن میں دھاندھلی کے لئے قدم اٹھایا تھا لیکن ان کے دور حکومت میں ڈسکہ الیکشن جیسے جعلی الیکشن کی رپورٹ آنے کے بعد وزیراعظم نے بڑی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی وجہ سے وزیراعظم کی اہلیت پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ انہوں نے دیگر سیاسی پارٹیوں کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ڈسکہ الیکشن کے وقت اس وقت کے آئی جی، ڈی پی او سیالکوٹ جن کے گھر یہ دھاندھلی کا سلسلہ ہوا، جتنی بھی سیاسی شخصیات تھیں ان کی تھیں۔ عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ وزیراعظم اس کے خلاف ضرور ایکشن لیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما فردوس عاشق اعوان ڈسکہ ضمنی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کی رپورٹ پر پھٹ پڑیں ، انہوں نے اسے الیکشن کمیشن ، ن لیگ اور میڈیا چینل کا گٹھ جوڑ قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ڈسکہ کے حلقہ این اے75 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے ایک رپورٹ میں دھاندلہ کا انکشاف کیا تھا اور کہا تھا کہ اس دھاندلی کی منصوبہ بندی میں فردوس عاشق اعوان بھی شامل تھیں۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر فردوس عاشق اعوان نے اس رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے بغیر دستخط شدہ اورنان آفیشل رپورٹ کو ایک مخصوص میڈیا گروپ کو جاری کرنا اور میڈیا گروپ کا اس رپورٹ کو ایک ذرائع کے حوالے سے نشر کرنا واضح طور پر الیکشن کمیشن اور ن لیگ بدنیتی اور گٹھ جوڑ کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن اور ن لیگ نے رپورٹ کے حوالے سے گھناؤنا کھیل کھیلا، بغیر دستخط شدہ اور غیر تصدیق شدہ رپورٹ پر ن لیگی جغادری بغلیں بجا کر اور ہاہا کار مچاکر اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔ رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ میڈیا گروپ نے صحافتی اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اور اخلاقیات کو پس پشت ڈالتے ہوئے بغیر دستخط شدہ رپورٹ کو نشر کرکے صحافتی قوانین کا جنازہ نکالا ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ن لیگ اور الیکشن کمیشن کے گٹھ جوڑ کے حوالے سے پی ٹی آئی کے تحفظات حقیقت کا روپ دھار چکے ہیں۔ وزیراعظم کی سابقہ معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کمیشن ,ن لیگ اور میڈیا گروپ کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں، اس حوالے سے تحقیقات ,ملوث عناصر کو آشکار اور شکنجہ کسنے کیلئے پیمرا اور الیکشن کمیشن کو درخواست دے دی ہے۔ واضح رہے کہ تین روز قبل نجی ٹی وی چینل جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے یہ خبر شائع کی تھی کہ الیکشن کمیشن نے ڈسکہ ضمنی الیکشن کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں دھاندلی کا انکشاف ہوا ہے۔ جیو نیوز کے مطابق انتخابات میں دھاندلی کیلئے اے سی ڈسکہ کے آفس میں متعدد بار میٹنگز ہوئیں جن میں رہنما پاکستان تحریک انصاف فردوس عاشق اعوان بھی شریک ہوئیں، جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز محمد اقبال بھی ہیرا پھری میں ملوث پائے گئے ہیں۔

Back
Top