خبریں

خبریں

Threads
7.2K
Messages
60.3K
Threads
7.2K
Messages
60.3K

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
حیدرآباد اور کراچی میں ساڑھے 6 ہزار سے زیادہ پولنگ سٹیشنز حساس جبکہ 2 ہزار 345 پولنگ سٹیشنز کو حساس ترین قرار دیا جا چکا ہے: آئی جی سندھ سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کراچی میں حساس اداروں کا اجلاس منعقد کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کے اداروں کی طرف سے 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے موقع پر شدید سکیورٹی خدشات کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کو انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے صوبائی حکام کو قومی سلامتی اداروں کی طرف سے اجلاس کی کارروائی سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ سکیورٹی معاملات پر بریفنگ بھی دی گئی۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی اداروں کے اجلاس میں پچھلے ڈیڑھ ماہ میں کراچی سمیت سندھ میں 17 سکیورٹی خطرات پر خوروخوض کے ساتھ بتایا گیا کہ کراچی شہر میں کالدم تنظیم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے نیٹ ورک کام کر رہے ہیں، صوبے میں سکیورٹی کے شدید مسائل ہیں اس لیے الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش کر دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی طرف سے پہلے ہی بلدیاتی انتخابات کیلئے اہلکاروں کی کمی سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حیدرآباد اور کراچی میں ساڑھے 6 ہزار سے زیادہ پولنگ سٹیشنز حساس جبکہ 2 ہزار 345 پولنگ سٹیشنز کو حساس ترین قرار دیا جا چکا ہے، ایسے میں انتخابات میں ڈیوٹی کیلئے 70 ہزار پولیس اہلکار درکار ہونگے جو ممکن نہیں ہے۔ یاد رہے کہ الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں حیدرآباد اور کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر غوروفکر کے بعد سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے 15 جنوری کو ہی سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مکمل کرنے کا کہا گیا ہے جس کیلئے انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز پر وزارت داخلہ کو رینجرز اور فوج تعینات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پنجاب کی پارلیمانی کمیٹی کے سینئر ارکان کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ 12 لوگ رابطے میں ہیں اور چودھری پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکیں گے : رانا ثناء اللہ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کی طرف سے پنجاب اسمبلی میں چودھری پرویز الٰہی کے اعتماد کا ووٹ لینے سے پہلے اور بعد میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے 3 رابطہ کیا رابطہ کیا گیا۔ نجی ٹی وی چینل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ میاں نوازشریف نے رانا ثناء اللہ کو فون پر کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا گیا، ذمہ داری لینے والوں کو ایسی غیرذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے تھے۔ رانا ثناء اللہ نے میاں محمد نوازشریف کو بتایا کہ پنجاب کی پارلیمانی کمیٹی کے سینئر ارکان کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ 12 لوگ ہم سے رابطے میں ہیں اور مزید سے رابطوں کے بعد ان کی تعداد 25 ہو جائے گی اور چودھری پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکیں گے اور یہ حکومت ختم ہو جائے گی جس کے بعد موقف تبدیل کیا گیا تھا حالانکہ مسلم لیگ ن کی قیادت کا موقف یہی تھا کہ پنجاب اسمبلی کو ٹوٹنے دیا جائے ہم انتخابات میں حصہ لیں گے۔ میاں محمد نوازشریف کی طرف سے رانا ثناء اللہ کو یہ سارا معاملے دیکھنے کی ذمہ داری دی گئی تھی اس لیے وہ میاں محمد نوازشریف کو لمحہ بہ لمحہ آگاہ کرتے رہے جبکہ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد جب بات ہوئی تو میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ ذمہ داری لینے والوں کو ایسا کچا کام نہیں کرنا چاہیے تھاپارلیمانی کمیٹی سے پوچھا جائے کہ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیوں کیا گیا؟ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق رانا ثناء اللہ سے سوال کیا گیا کہ گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر دیں گے جس پر ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی ٹوٹ چکی ہے،وزیراعلیٰ پنجاب کی ایڈوائس گورنر پنجاب کو موصول ہو چکی ہے جس کے بعد وہ دستخط نہ بھی کریں تو پنجاب اسمبلی کل رات 10 بج کر 10 منٹ پر ٹوٹ جائے گی۔
فیصلہ الیکشن کمیشن ہی کرے گا کہ نیا وزیراعلیٰ پنجاب کون ہو گا، اس کے بعد نئے وزیراعلیٰ پنجاب اپنی کابینہ تشکیل دیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ ورہنما مسلم لیگ ن رانا ثناء اللہ نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کے بعد پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران حکومت قائم کرنے کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ہی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے کوئی مشاورت نہیں کر رہے اس کا فیصلہ اب الیکشن کمیشن کی طرف سے ہی کیا جائے گا کہ نیا وزیراعلیٰ پنجاب کون ہو گا، اس کے بعد نئے وزیراعلیٰ پنجاب اپنی کابینہ تشکیل دیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش تھی کہ پنجاب اسمبلی کو تحلیل ہونے سے بچا لیں عمران خان نے اپنی انا اور ضد پوری کی۔ پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے عمل میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں، ہم نے اس غیرجمہوری عمل کو روکنے کی بھرپور کوشش کی لیکن اب اگر انتخابات ہوتے ہیں تو ہم بھرپور طریقے سے حصہ لیں گے، ہم نے اس کیلئے تیاری کر رکھی ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ان کی محنت سے جلد معاشی بحران پر قابو پا لیا جائے گا، ملاقات میں ان کو کامیاب دورے کی مبارکباد دینے کے ساتھ ساتھ ملکی سیاسی معاملات پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔ دوسری طرف ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت پارٹی قائدین کے اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل میں رکاوٹ ڈالے بغیر انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نگران سیٹ کیلئے ناموں پر مشاورت کی جائے گی اور حتمی فیصلہ نواز شریف کریں گے اور انتخابات کے لئے ٹکٹوں کی تقسیم باقاعدہ انٹرویو کے بعد کی جائے گی۔ آئندہ چند روز میں پارٹی کی صورتحال کی رپورٹ پارٹی قائد نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز شریف کو بھجوائی جائے گی ۔
جے آئی ٹی ممبران کے خلاف رپورٹ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو پیش کر دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی ممبران نے کیس کو خراب کیا۔ عمران خان پر وزیر آباد میں حملہ کیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کی طرف سے جے آئی ٹی ممبران کے خلاف رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کیس خراب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ٹیم ممبران کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی گئی ہے۔ جے آئی ٹی ممبران کے خلاف رپورٹ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو پیش کر دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی ممبران نے معلومات کو سوشل میڈیا پر تشہیر دے کر کیس کو خراب کیا جس پر قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔ نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے مطابق کنوینر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جے آئی ٹی ممبران نے لکھائی یا زبانی طور پر کبھی بھی مجھے نہیں بتایا اور سربراہ جے آئی ٹی کے طور پر مجھے اعتراضات سے آگاہ کرنا چاہیے تھا۔ جے آئی ٹی کے پہلے اجلاس میں ایس ایس پی نصیب اللہ اور ایس پی ملک طارق شامل تھے جن کی ڈیوٹی لگائی گئی کہ مقدمہ اندراج، ویڈیوز،ثبوت ضائع کرنے کی انکوائری کرینگے جبکہ 17 نومبر کو ملزم نوید کی پیشی کے موقع پر عدالت کی طرف سے بھی دونوں افسران کو حکم دیا گیا لیکن کوئی انکوائری نہ کی۔ رپورٹ کے مطابق 15 روز تک ایس پی احسان اللہ جان نے بوجھ کر جوائن نہیں کیا جبکہ ملزم سے تفتیش کرنے کا کہا گیا لیکن ایسا نہ کیا جبکہ سابق تفتیشی افسر انسپکٹر سوہدرہ کے پیش کیے گئے ثبوتوں کو تبدیل کرنے کی کوشش بھی کی، احسان اللہ تفتیش میں مزاحمت کرنے کے ساتھ اس بات پر بضد تھے کہ شوٹر صرف ایک ہے۔ آر پی او ڈی جی خان خرم علی نے صرف 2 اجلاسوں میں شرکت کی اور کیس میں دلچسپی نہیں لی، انہیں بلایا جاتا تو جواب ملتا کہ کچے میں آپریشن کرنے میں مصروف ہے۔ محکمہ داخلہ کو 19 دسمبر کو آر پی او کو کیس سے ہٹانے کا خط بھی لکھا جبکہ 29 نومبر کو 2 ممبران کی طرف سے عدالت میں رپورٹ پیش نہ کی گئی تو بطور سربراہ شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ عدالت نے کہا سربراہ جے آئی ٹی خود آکر بتائیں رپورٹ کیوں تیار نہیں ہوئی۔ غلام محمود ڈوگر کے مطابق 17 دسمبر کو ایس پی ملک طارق کو فرانزک ماہرین کے ساتھ جائے وقوعہ پر بھیجا گیا جہاں تلاشی کے دوران قریبی عمارت کی چھت سے 30 بور کے 9 خول ملے اور وہ اس جگہ کی ویڈیو اپنے آواز میں خود بناتے رہے۔ غلام محمود ڈوگر نے رپورٹ میں لکھا کہ چھت سے ملنے والے 9 خول تیسرے حملہ آور کی موجودگی کے ثبوت تھے لیکن اس کے باوجود ملک طارق کا اصرار تھا کہ شوٹر صرف ایک ہی تھا ۔ ممبران کی طرف سے ایس ایس پی سی ٹی ڈی اور ڈی پی او گجرات کو ملزم کی ویڈیو جاری ہونے پر بھی طلب نہ کیا گیا جبکہ مشکوک کرداروں سے جو حملے میں شریک ہو سکتے تھے ٹیم ممبران کی طرف سے تفتیش نہ کی گئی ۔ کنوینر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایسے افراد جو کسی سیاسی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں ان سے تفتیش نہیں کی گئی جبکہ دباؤ اور مذموم مقاصد کیلئے کیس کو خراب کیا گیا۔ ملزم وقاص کے متعلق کہا گیا کہ وہ صرف سہولت کاری کر رہا تھا حالانکہ وہ پوری طرح ملوث تھا۔ ملزم کے موبائل ڈیٹا ودیگر معاملات میں ایس پی نصیب اللہ نے تفتیش نہیں کی جبکہ مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف کی طرف سے پریس کانفرنس میں دکھائی جانے والی ویڈیو ملزم کے موبائل سے بھی ملی تھی۔
فیصل فاروق چیمہ اور مومنہ وحید کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے اور کہا گیا ہے کہ دونوں اراکین اسمبلی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے روبرو 14 جنوری کو پیش ہوں۔ چودھری پرویز الٰہی کے اعتماد کا ووٹ لینے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے اپنے 2 اراکین پنجاب اسمبلی کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے اعتماد کا ووٹ لینے کے موقع پر غیرحاضر رہنے والے فیصل فاروق چیمہ اور مومنہ وحید کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں اراکین اسمبلی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے روبرو 14 جنوری کو پیش ہوں۔ شوکاز نوٹس کے مطابق پارلیمانی پارٹی ارکان کو چودھری پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ دینے کا کہا گیا تھا لیکن دونوں اراکین صوبائی اسمبلی نے بطور پارلیمانی رکن پاکستان تحریک انصاف کی پالیسی سے انحراف کیا ہے کیوں نہ آپ کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کی جائے 14 جنوری کو پارٹی چیئرمین عمران خان کے روبرو پیش ہو کر جواب دیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی سے 186 ووٹ لے کر اعتماد کا ووٹ حاصل کیا تھا جبکہ رائے شماری کے موقع پر اپوزیشن اراکین کی طرف سے کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا اور یہ بات بھی سامنے آئی کہ تحریک انصاف کے دو رہنمائوں فیصل فاروق اور مومنہ وحید نے اس میں حصہ نہیں لیا تھا۔پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں اپنی جیت کے بعد نعرے بازی کی جبکہ اپوزیشن کی طرف سے جعلی گنتی نامنظور کے نعرے لگائے۔ اپوزیشن اراکین کا مطالبہ تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی آج ہی اعتماد کا ووٹ لیں جبکہ سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ارکان نشستوں پر بیٹھے رہیں لیکن مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی پنجاب حکومت کے خلاف مسلسل نعرے لگاتے رہے، ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی۔ رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد احمد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر کسی قسم کی قانونی رکاوٹ نہ ہوئی تو آج پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے بعد کے پی کے اسمبلی بھی تحلیل کر دی جائے گی۔
ریحام خان کے تیسرے شوہر مرزا بلال بیگ کا کہنا ہے کہ ان کی ریحام سے پہلی ملاقات ٹرین اسٹیشن پر ہوئی۔ ریحام نے انسٹاگرام پر اپنے شوہر مرزا بلال بیگ کا انٹرویو لینے کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے مرزا بلال سے خود کی پہلی ملاقات سے متعلق سوال کیا۔ جس پر مرزا بلال نے ڈرامائی انداز اپناتے ہوئے بتایا کہ ’یہ نیویارک کے علاقے میں رات کا وقت تھا، ہلکی سی بارش تھی اور ریحام خان ایک ٹرین اسٹیشن پر کھڑی تھیں، ان کے ہاتھ میں غالبا 10 لاکھ کا بیگ تھا‘۔ مرزا بلال بیگ کے مطابق اسی دوران 5 سے 6 لڑکوں نے ریحام خان کا بیگ چھیننے کی کوشش کی، میں بھی اسی وقت اسٹیشن میں داخل ہوا تھا اور میں نے یہ منظر دیکھتے ہی شرٹ کے بٹن کھولے اور سارے لڑکوں کو پیٹنا شروع کر دیا جس کے بعد آخری جو لڑکا بچا اس نے چھری نکال لی، اسی دوران ریحام کو دھکا لگا اور ٹرین کے ٹریک پر گر گئیں۔ نو بیاہتا جوڑے کے مطابق یہ حقیقی کہانی ہے تاہم اس کہانی کو شیئر کرنے کے حوالے سے ریحام نے پوسٹ کا کیپشن بھی درج کیا جس میں درج تھا کہ ناقدین اسے خود سے بنائی ہوئی کہانی قرار دیں گے۔
دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کی پاکستان دورے کی خبر مفروضے پر مبنی ہے، جس پر تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم جاری رکھے ہوئے ہے، اور بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں غیر مقامی افراد کو زمین خریداری کا اختیار دے دیا۔ اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے توازن میں تبدیلی کر رہا ہے، اور مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی زرعی زمینوں پر قبضے کروا رہا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم کے دورہ پاکستان کے بارے میں مضمون مفروضے پر مبنی ہے۔ ترجمان نے کہا مفروضے پر مبنی مضمون پر تبصرہ نہیں کرتے، تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق ایشوز پر بات میں مہینوں لگتے ہیں۔ پاکستان کابل میں دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہے، دہشت گردی دونوں ممالک کے لئے خطرہ ہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے افغان عبوری وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے، پاکستان مشکل وقت میں افغانستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو 16 سے 20 جنوری تک ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کریں گے اور حنا ربانی کھر کے ہمراہ عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کیلئے پی ٹی سی ایل کی خدمات حاصل کرلی ہیں، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بروقت انتخابی نتائج حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نےآ ئندہ انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا فیصلہ کرلیا ہے، اس حوالے سےالیکشن کمیشن نے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کی خدمات حاصل کرلی ہیں، پی ٹی سی ایل کے تعاون سے تمام ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کے دفاتر میں جدید ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ ضلعی سطح پر قائم الیکشن کمیشن کے دفاتر میں الیکٹورل سسٹم کے اپ گریڈ کرنے اور انٹرنیٹ تک رسائی کو بھی یقینی بنایا جائے گا،الیکشن کمیشن کی جانب سے منظوری کے بعد ضلعی سطح پر انٹرنیٹ اور دیگر مسائل کی جانچ کیلئے سروے کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سےایک خط کے ذریعے تمام ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کو سروے کیلئے آنے والی پی ٹی سی ایل کی ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کی ہدایات دی گئی ہیں،خط کی کاپی تمام صوبوں میں قائم الیکشن کمیشن کے دفاتر کو بھجوادی گئی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ عدلیہ کو پارلیمنٹ پر اعتماد ہے مگر عوام کا اعتماد عدلیہ پر ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کی نیب ترامیم کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئےکہا کہ سوال یہ ہے کہ قانون سازی کے وقت ایوان میں اپوزیشن کا موجود ہونا ضروری ہے ، اس کیس میں نیب قانون کی بہتری دیکھ رہے ہیں، ایسا نہیں ہے کہ کیس میں پورا قانون ہی کالعدم قرار دیدیں گے، اس کے علاوہ بھی آپشنز موجود ہیں، اگر دیکھا گیا کہ نیب ترامیم بنیادی حقوق سے متصادم ہیں تو عدالت دیگر آپشنز پر غور کرے گی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ عدالت کیسے آئین و قانون کا تحفظ کرتی ہے، آئین کا مطلب عوام ہیں، ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ اس کیس میں فیصلہ کرنے کیلئے عدالت کس حد تک جاسکتی ہے، عدالتی سیاسی فیصلوں کی جگہ نہیں ہیں، اس کیس میں بھی سیاسی تنازعہ ہے، اگر ان نیب ترامیم سے احتساب کا معیار گرا تو عدالت انہیں کیسے برقرار رکھ سکے گی؟ انہوں نے مزید کہا کہ تمام پبلک آفس ہولڈرز قابل احتساب ہیں، اعتماد ہی تمام معاملات کا مرکز ہے، کسی بھی پبلک آفس ہولڈر کیلئے ڈاکٹرائن آف ٹرسٹ ضروری ہے، ہم ججز بھی قابل احتساب ہیں، سپریم کورٹ کو ایک معاملے میں فنڈز ملے، ہم نے وہ اسٹیٹ بینک میں جمع کروادیئے، اگر ان فنڈز کی تفصیلات اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پر نا ڈلواتے تو آج ہم پر تنقید ہورہی ہوتی۔ وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ یہ درست ہے کہ سب سے اہم اعتماد ہوتا ہے، عدلیہ کو چاہیے کہ پارلیمنٹ اور سیاستدانوں پراعتماد کرے۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو پارلیمنٹ پر اعتماد ہے مگر عوام عدلیہ پر اعتماد کرتے ہیں،اس عدالت کو کچھ بنیادی لوازمات پر بھی عمل کرنا ہے۔
مصطفیٰ کمال، انیس قائم خانی اور سابق کنوینر ایم کیو ایم فاروق ستار کاکناروں کے ہمراہ کل بہادر آباد پہنچ رہے ہیں۔ کراچی شہر کی سیاست میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے دھڑوں کا کل اکٹھا ہونے کا امکان ہے۔ ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق تنظیم بحالی کمیٹی اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے قائدین کل متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی بہادر آباد جائیں گے جہاں تنظیم بحالی کمیٹی اور پی ایس پی قائدین کا استقبال ایم کیو ایم کی قیادت کرے گی۔ مصطفیٰ کمال، انیس قائم خانی اور سابق کنوینر ایم کیو ایم فاروق ستار کاکناروں کے ہمراہ کل بہادر آباد پہنچ رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار خالد مقبول صدیقی کے ہمراہ بہادر آباد میں پہنچنے کے بعد پریس کانفرنس کاانعقاد کریں گے جس میں مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار اپنے ساتھیوں کے ہمراہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں شمولیت کا اعلان کر دیں گے۔ رہنما ایم کیو ایم بہادرآباد ڈاکٹر فاروق ستار کی طرف سے اس سے پہلے سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال سے مذاکرات کیے جا رہے تھے لیکن اختلافات کے باعث یہ کوششیں کامیاب نہیں ہو سکی تھیں۔ چند دن پہلے رہنما ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے دفتر کا دورہ کر کے مصطفی کمال سے ملاقات کی تھی جس کے بعد مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی طرف سے جو کوششیں کی جا رہی ہیں اس کا مثبت جواب دیا جائے گا۔ قومی مفاد میں مشکل فیصلے بھی کرنے پڑے تو کریں گے۔ یاد رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ 3 دہائیوں تک کراچی کی اکثریتی جماعت رہی ہے جس کی قیادت لندن میں سیاسی پناہ لینے والے الطاف حسین کے پاس تھی جن کی 22 اگست 2016ء کو متنازع تقریر کے بعد سیاسی وتنظیمی مسائل سامنے آئے تھے اور ایم کیو ایم دھڑوں میں تقسیم ہو گئی تھی۔
رواں سال دنیا کی طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرستیں سامنے آگئی ہیں، ان فہرستوں میں پاکستان بھی شامل ہے مگر آخری نمبروں پر۔ تفصیلات کے مطابق عالمی اداروں آرٹن کیپیٹل اور ہینلے اینڈ پارٹنرز کی جانب سے دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس پر مبنی 2 الگ الگ فہرستیں شائع کی گئی ہیں،ان فہرستوں میں پاکستان کمزور ترین پاسپورٹس رکھنے والے ممالک میں شامل ہے۔ آرٹن کیپیٹل کی جانب سے جاری کردہ لسٹ کے مطابق دنیا کا سب سے طاقتور ترین پاسپورٹ متحدہ عرب امارات کا ہے، یو اے ای کے پاسپورٹ کے حامل افراد بغیر ویزہ کے دنیا کے181 ممالک کا سفر کرسکتے ہیں۔ اس فہرست میں یو اے ای کے بعداسپین، سوئزرلینڈ،فرانس، جنوبی کوریا،اٹلی جرمنی، نیدرلینڈ،سوئیڈن،آسٹریا، لکسمبرگ اور فن لینڈ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر موجود ہیں، ان ممالک کے پاسپورٹ رکھنے والے افراد174 ممالک میں بغیر ویزے کےسفر کرسکتے ہیں۔ اسی طرح ہینلے اینڈ پارٹنر کی جانب سے 2023 کے طاقتور ترین ممالک کی فہرست میں جاپان سرفہرست ہے، جاپانی پاسپورٹ رکھنے والے شہری بغیر ویزہ کے193 ممالک میں جاسکتے ہیں، دوسرے نمبر پر جنوبی کوریا اور سنگاپور کے پاسپورٹس ہیں ، ان ممالک کے شہری192 ممالک کا سفر بغیر ویزے کے کرسکتے ہیں۔ دونوں فہرستوں میں پاکستان کا نمبر نیچے ہی آتا ہے، پاکستان کمزور ترین پاسپورٹ رکھنے والا چوتھا ملک قرا رپایا ہے،آرٹن کیپیٹل کی فہرست میں پاکستانی پاسپورٹ 92 ویں نمبر پر ہے ، پاکستان کے ساتھ یمن اور صومالیہ بھی مشترکہ طور اسی نمبر پر ہے، اور پاکستان کے نیچے عراق، شام اور افغانستان موجود ہیں۔ جبکہ ہینلے اینڈ پارٹنر کی فہرست میں پاکستان کا نمبر106 ہے، پاکستان سے نیچے شام، عراق اور افغانستان موجود ہیں۔
گزشتہ 9 ماہ کے دوران موجودہ حکومت کی طرف سے فی لیٹر پٹرول کی قیمت میں 64 روپے 94 پیسے کا اضافہ کیا گیا۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت نے اپنے 9 ماہ کے دوراقتدار میں پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ کیا۔ اتحادی حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کو 83.65 روپے تک فی لیٹر مہنگا کیا گیا جبکہ بجلی کے صارفین پر اسی عرصے کے دوران 1 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ بوجھ ڈال دیا گیا۔ گزشتہ 9 ماہ کے دوران موجودہ حکومت کی طرف سے فی لیٹر پٹرول کی قیمت میں 64 روپے 94 پیسے کا اضافہ کیا گیا۔ اتحادی حکومت کے اسی عرصے میں مٹی کے تیل قیمت میں 46 روپے 27 پیسے، ڈیزل کی قیمت میں 83 روپے 65 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 50 روپے 69 پیسے فی لیٹر مہنگا کر دیا گیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ساڑھے 3 سالہ دور اقتدار میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 54 روپے 62 پیسے تک مہنگی کی گئی تھیں۔ دوسری طرف اتحادی حکومت کی طرف سے 1 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ بجلی صارفین پر ڈالا گیا جبکہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور بنیادی ٹیرف کی مد میں بجلی 12 روپے 67 پیسے تک فی یونٹ مہنگائی کی گئی اور بجلی صارفین نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ادائیگیاں الگ سے کیں۔ دریں اثنا اتحادی حکومت کے 9 ماہ مکمل ہونے پر آٹے کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ ہوا جس سے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے تمام سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، پی ڈی ایم حکومت کے 9 ماہ میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 1550 روپے تک مہنگا ہوا جس کے بعد 20 کلو آٹے کا تھیلا 3 ہزار روپ تک پہنچ چکا ہے، کراچی میں 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 15 سو روپے، حیدرآباد میں 1480 روپے تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ وفاقی حکومت سیاسی انتقام میں بالکل اندھی ہوچکی ہے پنجاب میں ان کی شب خون مارنے کی سازش ناکام ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ اور رکن قومی اسمبلی حسین الہیٰ نے زمان پارک لاہور میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی، ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال بالخصوص پنجاب کی سیاست اور اعتماد کے ووٹ سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعلی پنجاب کے اہلخانہ کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے اور فرحان خان پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فرحان خان کو بھارتی ایجنٹ سمجھ کر اس پر تشدد کیا گیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا،، ایک محب وطن پاکستانی کا کیا قصور تھا؟ یہ پوری قوم کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت سیاسی انتقام میں بالکل اندھی ہوچکی ہے، اس امپورٹڈ حکومت نے آئین و قانون کی دھجیاں اڑادی ہیں، پی ٹی آئی اور ق لیگ کے اراکین اسمبلی بالکل متحد ہیں، وفاقی وزراء کو منہ کی کھانا پڑے گی اور وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب میں شب خون مارنے کی سازش بالکل ناکام ہوگی۔ ملاقات کے دوران وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ ناکامیاں شہباز شریف اور راناثناء اللہ کا مقدر بن چکی ہیں، وفاقی حکومت اقتدار کی لالچ میں پنجاب میں بدترین انتقامی کارروائیاں کررہی ہے، ہم سیاست میں انتقامی کارروائیاں کرتے ہیں اور نا ہی اس پر یقین رکھتے ہیں، فرحان خان پر تشدد کی بات ہو یا ہمارے لوگ اٹھانےکی، شہباز شریف اور راناثناء اللہ ہر سازش میں ناکام ہوں گے۔
ملک میں ڈالر ہو یا آٹا یا گیس ہر شے کا بحران چل رہاہے، ڈالر کے بحران پر صنعتکاروں نے موجودہ صورتحال میں حکومت سے ڈالر ایمنسٹی اسکیم لانے کا مطالبہ کر دیا،اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک میں ڈالر کی شدید ہے۔ بینکوں کی جانب سے ایل سیز نہ کھلنے کے باعث صنعتوں کو درآمدی خام مال دستیاب نہیں جس کے باعث آٹو، ٹیکسٹائل، اسٹیل اور فارما انڈسٹری بند ہونا شروع ہوگئی ہے اور لاکھوں افراد بے روزگاری کا شکار ہیں۔ موجودہ صورتحال میں کاروباری طبقہ اس بات پر متفق ہے کہ حکومت کو انڈسٹری کی بحالی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ڈالر کی قلت دور کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، ملکی صنعت کاروں نے حکومت سے ڈالر ایمنسٹی اسکیم لانے کا مطالبہ کردیا۔ لاہور چیمبر آف کامرس کی اسینڈنگ کمیٹی برائے ایکسپورٹ الیکٹرک وائر اینڈ کیبل میاں حسیب صفدر کا کہنا ہے کہ حکومت ایل سیز کے لیے ڈالرز کا انتظام کرے تاکہ ملکی انڈسٹری چل سکے۔ دوسری جانب عالمی بینک نے خطرے کی گھنٹی بجادی،عالمی بینک کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت خطرناک کساد بازاری کے قریب ہے، ورلڈ بینک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں کمی کی پیش گوئی کردی۔ عالمی بینک نے کہا دوہزار تیئیس میں پاکستانی معیشت دو فیصد تک ترقی کرسکتی ہے، اس سے قبل یہ اندازہ چار فیصد تھا۔ عالمی بینک کی اپنی رپورٹ میں توقع ظاہر کی ہے کہ اس سال عالمی معیشت میں صرف ایک اعشاریہ سات فیصد اضافہ ہوگا۔ جون میں اس کی پیش گوئی تین فیصد کی گئی تھی،ورلڈ بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس کے مطابق مندی وسیع پیمانے پر ہوگی اور دنیا کے تقریباً ہر حصے میں لوگوں کی آمدنی میں اضافہ سست ہونے کا امکان ہے۔ رواں سال روس کی معاشی ترقی کا اندازہ منفی دو فیصد سے بھی کم ہے، جبکہ یوروزون میں صفر فیصد، امریکا اور جاپان میں تقریبا ایک فیصد، چین ساڑھے چار فیصد، بنگلہ دیش پانچ فیصد اور بھارت میں ترقی کی شرح چھ فیصد سے زائد رہنے کا تخمینہ ہے۔
جینیوا کانفرنس کی شکل میں9ارب ڈالر غیبی امداد سے کم نہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جینیوا کانفرنس میں 9 ارب ڈالر سے زائد رقم ملنا غیبی امداد سے کم نہیں، اتنی بڑی رقم کا پاکستان کو ملنا موجودہ اتحادی حکومت پر دنیا کے اعتماد کا اظہار ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لیے ملنے والی امداد کا شفاف استعمال یقینی بنایا جائے گا اور تھرڈ پارٹی آڈٹ کرائیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں انتونیو گوتیرس نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تباہی اور عالمی مالیاتی نظام کے دیوالیا پن کا ایک ساتھ شکار ہوا۔ اس دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے ملنے والی امداد کا شفاف استعمال یقینی بنایا جائے گا اور تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائےگا۔ اس کے علاوہ فرانسیسی صدر نے بہادری سے تباہی کا مقابلہ کرنے پر پاکستانی عوام کو سراہا جب کہ ترک صدر طیب اردگان کا مشکل کی گھڑی میں حکومت اورپاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے ساتھ بھرپور یکجہتی پر عالمی برادری کے شکر گزار ہیں۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث پاکستان کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا مالی نقصان ہوا۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کے ساتھ ملکی معیشت کی بحالی بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جی ڈی پی کا 8 فیصد ان علاقوں سے وابستہ ہے، سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے فریم ورک تیار پر کام کرنے کیلئے 16.3 بلین ڈالرز کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے ہمارے 1700 افراد جاں بحق ہوئے جن میں بچے بھی شامل ہیں، سیلابی صورتحال سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے، 8 ملین بے گھر ہوئے، فصلیں تباہ ہوگئیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ جینیوا کانفرنس کی کامیابی کے لیے تمام متعلقہ وزارتوں اور محکموں کی تحسین کرتا ہوں، آپ سب نے ’ٹیم پاکستان‘ بن کر پاکستان کے لیے کامیابی حاصل کی، آپ سب پر فخر ہے، الحمداللہ ، پاکستان مشکلات کے بھنور سے نکل رہا ہے، اللہ تعالی کی مدد اور عوام کے تعاون سے پاکستان کی طرف بڑھتی ہر مشکل کا جرأت ودانائی سے مقابلہ کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے متعلق حکم کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان جان بوجھ کر بار بار کیس میں التوا لے رہے ہیں اور جان بوجھ کر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے ہچکچا رہے ہیں، الیکشن کمیشن کے بارہا طلب کیے جانے کے باوجود عمران خان کا پیش نا ہونا قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہیں۔ عمران خان، اسد عمراور فواد چوہدری کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے متعلق تحریری فیصلے میں کہا گیا ہےکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواستوں کے ساتھ متعلقہ مواد فراہم ہی نہیں کیا گیا ، اسی طرح عمران خان کی جانب سے دائر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کے ساتھ میڈیکل سرٹیفکیٹ جمع نہیں کروائے گئے۔ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں لکھا کہ فواد چوہدری کا عدم پیشی کا رویہ ناقابل برداشت ہے، وہ جان بوجھ کر کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہورہے،وہ ایسا کرکے قانون کا مذاق اڑارہے ہی۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں آئی جی اسلام آباد کو وارنٹس گرفتار ی کی تعمیل کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کیس کی آئندہ سماعت 17 جنوری کو ہوگی۔ خیال رہے کہ توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے ہیں، الیکشن کمیشن نے عمران خان کے علاوہ اسد عمراور فواد چوہدری کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان میں مملکت کی سرمایہ کاری کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کو پاکستان کے مرکزی بینک میں سعودی ڈپازٹ کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی۔ سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے ہدایات جاری کی ہیں کہ سعودی عرب کی پاکستان میں جاری سرمایہ کاری کو ایک ارب سے بڑھا کر دس ارب ڈالر تک کرنے کے منصوبے پر غور کیا جائے۔ سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’سعودی پریس ایجنسی‘ کے مطابق ولی عہد نے سٹیٹ بینک آف پاکستان میں سعودی ڈیپازٹ کی رقم کو بڑھا کر پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے پر غور کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ ان اقدامات کا اعلان آج (منگل) صبح کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیران دنوں سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ہیں اور گذشتہ روز ان کی سعودی ولی عہد سے ملاقات بھی ہوئی تھی۔ تاہم سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ولی عہد کی جانب سے ان اقدامات کا اعلان پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور محمد بن سلمان کے درمیان جاری رابطوں کے پس منظرمیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 25 اگست 2022 کو پاکستان کے لیے اعلان کردہ سعودی سرمایہ کاری ایک ارب ڈالر تک محدود تھی جسے اب 10 ارب تک بڑھانے کی بات کی گئی ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پوری دنیا سے سیلاب متاثرین کے لیے امداد اور پاکستان پر اعتماد پچھلے 3 ماہ سے ملک کے ڈیفالٹ کی مہم چلانے والوں کے "منہ پر طمانچہ" ہے۔ لاہور میں صوبائی اسمبلی کے باہر گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے پاکستان کی توقع 8 ارب ڈالر تھی لیکن دنیا بھر سے پاکستان کو 11 ارب ڈالر کی خطیر رقم موصول ہوئی، یہ رقم پاکستان کے لیے قرضہ نہیں بلکہ گرانٹ ہے۔ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنیوا میں سیلاب متاثرین کے لیے امداد "عمرانی ٹولے" کی جانب سے تباہ کی گئی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ہے، اس رقم سے ڈالر سستا ہوگا اور مہنگائی بھی ختم ہوگی۔ رانا ثنااللہ نے عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا جب یہ مسائل حل ہوں گے تو عوام کی ناراضی بھی دور ہوگی اور عمرانی ٹولے کی جعلی شہرت اگلے تین ماہ میں انجام کو پہنچ جائے گی۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدف تنقید رکھتے ہوئے کہا گزشتہ3 ماہ میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) نے پنجاب کو جتنا لوٹ لیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی، عمران خان نے اپنی حکومت کے دوران منی لانڈرنگ کی، آج مہنگائی اور ڈالر کی قدر میں اضافے کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔
بیرون ملک ان لگژری دوروں سے کچھ نکلنے والا نہیں، یہ صرف فوٹوسیشن کیلئے ہے جس سے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے: سینئر صحافی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے سابق معاون خصوصی ڈاکٹر افتخار درانی نے ٹویٹر پر موجودہ حکومت کے غیرملکی دوروں کے حوالے سے سینئر صحافی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: پوری دنیا سے امداد مانگنے کے بعد شہباز شریف کا صومالیہ اور ایتھوپیا سے بھی مدد مانگے کا اعلان! سینئر صحافی رضوان غلیزئی کے سوال کہ "موجودہ حکومت کو بیرون ملک دوروں کا بہت شوق ہے جبکہ امداد کے اعلان پر خوشیاں منائی جا رہی ہیں" کا جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی عباس شبیر کا کہنا تھا کہ جب موجودہ حکومت میں شامل افراد اپوزیشن میں تھے تو ایسا لگتا تھا کہ پورے پاکستان میں ان سے زیادہ بیمار شخص کوئی نہیں ہے۔ لیکن جب سے غیرقانونی وغیرآئینی طریقے سے اقتدار چھین کر حکومت میں آئے تو شہباز شریف، آصف علی زرداری، خواجہ آصف سمیت بہت سے لوگ جو بیماری کی کیفیت میں تھے اب تندرست ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف جب اپوزیشن لیڈر تھے اور ہم انہیں پارلیمنٹ کی راہداریوں میں دیکھا کرتے تھے تو لگتا تھا کہ ان سے بیمار شخص پورے پاکستان میں کوئی نہیں ہے، جہاں تک غیرملکی دوروں کی بات ہے تو یہ سب لوگ عوام کے پیسوں پر پورے لائولشکر کے ہمراہ پوری دنیا میں عیاشیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کا برا حال کر دیا ہے، اور ایسا ایسا جھوٹا بیانیا وہاں بیٹھ کر تیار کیا جا رہا ہے کہ 2 گھنٹے بعد وہ بیانیہ تہس نہس ہو جاتا ہے! ابھی دو انتہائی اہم ملکوں کے دورے کرنے والے رہ گئے ہیں! انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ موجودہ حکومت نے ایتھوپیا اور صومالیہ صرف 2 ملک ایسے ہیں جہاں کا دورہ ابھی کرنا ہے، مجھے تو ڈر لگ رہا ہے کہ وہاں جا کر بھی کہیں یہ پیسے نہ مانگ لیں اور ایسا لگتا ہے کہ 2 سے 3 ماہ یہ اقتدار میں مزید رہ گئے تو یہ بھی کر گزریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان لگژری دوروں سے کچھ نکلنے والا نہیں، یہ صرف فوٹوسیشن کیلئے ہے جس سے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر عطاء تارڑ نےکہا ہے کہ گورنر کا بھی ایک استحقاق ہے، وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے جاری کردہ آرڈر کو تین ہفتے گزر چکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر عطاء تارڑ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلی کے اعتماد کا ووٹ لینے کا معاملہ مزید تاخیر کا شکار نہیں ہونا چاہیے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ پرویز الہیٰ کیس کی دو ہفتے بعد کی تاریخ دیدی جائے۔ رہنما ن لیگ نے مزید کہا کہ اسمبلیوں کے تسلسل کیلئے ن لیگ آخری حد تک تگ ودو کرے گی، تاہم ہم اب پرویز الہیٰ کے ساتھ یہ سسٹم تو نہیں چلانا چاہتے۔ انہوں نے رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کی جانب سے ایجنسیوں پر الزامات عائد کرنا افسوسناک ہے، ان کا اپنا وزیراعلی ان کے قابو میں نہیں ہے اور یہ الزامات ایجنسیوں پر لگارہے ہیں، تحقیقات تو اس چیز کی ہونی چاہیے جس میں کوئی شبہ بھی ہو، پرویزالہیٰ کے بیٹےمونس الہیٰ نے اتنا پیسہ کمایا ہے آفرز کو وہ خود کررہے تھے۔