ایک طرف ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک گر چکے ہیں وہیں حکومت نے 165 مہنگی ترین لگژری گاڑیاں خریدنے کیلئے منظوری دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خطرناک حد تک گر نےوالے زرمبادلہ کے ذخائر، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے اور روپے کی قدر کو مزید گرنے سے بچانے کیلئے حکومت نے امپورٹس پر سخت پابندیاں عائد کررکھی ہیں جس سے ملک میں مختلف بحران جنم لے رہے ہیں، اسی صورتحال میں حکومت نے 165لگژری گاڑیوں کی خریداری کیلئے ایل سیز کی پابندی میں نرمی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس حوالے سے وزارت صحت کی جانب سے ایک تصدیق بھی سامنے آئی جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے 165 لگژری گاڑیوں کی خریداری کیلئےگرین سگنل دیدیا ہے، ان گاڑیوں کی بکنگ رواں ماہ ہی کروادی جائےگی جس کےبعد مارچ کے مہینے میں ڈیلیوری شروع ہوجائے گی۔
وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق ان گاڑیوں کی مالیت5 کروڑ کے لگ بھگ ہے، پہلے مرحلے میں 65گاڑیاں پاکستان پہنچے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں 100 گاڑیوں کی کھیپ آئے گی۔
خیال رہے کہ امپورٹس پر عائد سخت پابندیوں اور ایل سیز کھولنے میں درپیش مشکلات کے باعث ملک میں خام مال کی قلت پیدا ہوگئی ہے، اسپیئر پارٹس کی قلت کے باعث ملک کی تین بڑی گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں نے اپنی پروڈکشن بند کررکھی ہے، کار مینوفیکچرنگ کمپنیوں نے حکومت سے اسپیئر پارٹس کی امپورٹ اور ایل سیز کھولنے میں نرمی کی اپیل بھی کی تھی ۔