خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
ایک طرف ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک گر چکے ہیں وہیں حکومت نے 165 مہنگی ترین لگژری گاڑیاں خریدنے کیلئے منظوری دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق خطرناک حد تک گر نےوالے زرمبادلہ کے ذخائر، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے اور روپے کی قدر کو مزید گرنے سے بچانے کیلئے حکومت نے امپورٹس پر سخت پابندیاں عائد کررکھی ہیں جس سے ملک میں مختلف بحران جنم لے رہے ہیں، اسی صورتحال میں حکومت نے 165لگژری گاڑیوں کی خریداری کیلئے ایل سیز کی پابندی میں نرمی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس حوالے سے وزارت صحت کی جانب سے ایک تصدیق بھی سامنے آئی جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے 165 لگژری گاڑیوں کی خریداری کیلئےگرین سگنل دیدیا ہے، ان گاڑیوں کی بکنگ رواں ماہ ہی کروادی جائےگی جس کےبعد مارچ کے مہینے میں ڈیلیوری شروع ہوجائے گی۔ وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق ان گاڑیوں کی مالیت5 کروڑ کے لگ بھگ ہے، پہلے مرحلے میں 65گاڑیاں پاکستان پہنچے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں 100 گاڑیوں کی کھیپ آئے گی۔ خیال رہے کہ امپورٹس پر عائد سخت پابندیوں اور ایل سیز کھولنے میں درپیش مشکلات کے باعث ملک میں خام مال کی قلت پیدا ہوگئی ہے، اسپیئر پارٹس کی قلت کے باعث ملک کی تین بڑی گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں نے اپنی پروڈکشن بند کررکھی ہے، کار مینوفیکچرنگ کمپنیوں نے حکومت سے اسپیئر پارٹس کی امپورٹ اور ایل سیز کھولنے میں نرمی کی اپیل بھی کی تھی ۔
ملک میں آٹے کی قلت وبحران نے شدت اختیار کرلی ہے، اب معاملہ انتشاراور لوٹ مار کی طرف بڑھنے لگا ہے، ایسا ہی ایک واقعہ سکھر میں پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح ملزمان سستے آٹے کا پورا اسٹال لوٹ کر فرار ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی عوام کو آٹے کی قلت کا سامنا ہے، ایسے میں مختلف مقامات پر حکومت کی جانب سے لگائے گئےسستے آٹے کے اسٹال عوام کی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکافی ہیں،اسی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چند نامعلوم افراد نے آٹے کی لوٹ مارہی شروع کردی ہے۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر سکھر نےاس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کے علاقے ملٹری روڈ پر پبلک اسکول کے قریب لگائے گئے سرکاری آٹےکے اسٹال پر مسلح افراد نے دھاوا بولااوراسٹال پر موجود تمام 20 آٹے کے تھیلے اور 45 ہزار روپے نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک واردات میں مسلح ملزمان نےآٹے کا اسٹال لگانے والوں سے 45 ہزار روپے کی نقدی لوٹی اورفرار ہوگئے جبکہ دوسری واردات میں 4 موٹرسائیکلوں پر سوار 8 مسلح ملزمان نے اسٹال پر موجود آٹے کے 20 تھیلے لوٹ لیے، آٹا لینے کیلئے جمع ہونے والے لوگ مسلح افراد کے ہاتھوں میں پکڑے اسلحےکی وجہ سے خوف کا شکار ہوگئے اورادھر ادھر ہوگئے۔ آٹا اور نقدی لوٹنے والے ملزمان کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے تاہم ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر اتھارٹی نے سستے آٹے کے اسٹالز کواس علاقے سےدوسرے علاقوں میں منتقل کردیا ہے۔
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ڈکیتی کی مزاحمت پر آتش گیر مادے کے ذریعے شہری کے جھلسنے کا واقعہ کچھ اور نکل آیا۔ متاثرہ شخص نے خود کشی کی کوشش کی بعد میں اسے ڈکیتی کا رنگ دیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نے جھلسنے والے شہری کا اسپتال میں بیان ریکارڈ کر لیا، متاثرہ شہری نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اس نے گھریلو مسائل سے تنگ آکر خود کو آگ لگائی۔ شہری کا کہنا تھا کہ 3 ماہ سے وہ گھر کا کرایہ نہیں دے پایا، جب کہ مالک مکان پیسوں کا تقاضا کر رہا ہے۔ متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ اس نے پیٹرول چھڑک کر خودسوزی کی کوشش کی، جبکہ اس سے پہلے اس کا کہنا تھا کہ اسے ڈکیتی کی واردات میں جلایا گیا ہے۔ اس واقعے کے تناظر میں گزشتہ روز پولیس نے بتایا تھا کہ ڈاکوؤں نے واردات کے دوران شہری پر آتش گیر مواد سے حملہ کیا جس سے شہری کا جسم جھلس گیا، اور ڈاکوؤں نے زخمی شہری سے 15 ہزار نقدی بھی چھینی۔
لاہور میں دو ماہ کے دوران آٹے کی قیمت میں مسلسل آٹھویں بار اضافہ کر دیا گیا جس سے آٹا مزید 10 روپے مہنگا ہو گیا جبکہ پولٹری کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے جس سے قیمتیں عوام کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہیں۔ چکی اونرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ نئی ریٹ لسٹ کے مطابق چکی کے آٹے کی قیمت میں 10روپے فی کلو اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد آٹے کی قیمت 160 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ تاجروں کے مطابق چکی آٹا مالکان نے 2 ماہ میں مسلسل 8 ویں بار قیمت بڑھائی ہے، فائن آٹے کی 40 کلو کی بوری 12ہزار 600 روپے کی ہو گئی ہے جب کہ 15 کلو آٹے کا کمرشل تھیلا 2 ہزار 150 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ چکن اور انڈے کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے انڈے 280 روپے درجن ہوگئے ہیں۔ مرغی کےگوشت کی سرکاری قیمت 574 روپے کلو ہو گئی ہے اور بعض دکاندار مرغی کا گوشت 620 روپے کلو میں بیچ رہے ہیں۔ دوسری جانب کوئٹہ میں بھی پولٹری کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ ہو گیا جس سے مرغی کا گوشت 620 روپے کلو تک جا پہنچا ہے۔ کوئٹہ میں رواں ہفتے کے دوران مرغی کے گوشت کی قیمت میں پانچویں بار اضافہ کیا گیا ہے، رواں ہفتے کے آغاز میں مرغی کا گوشت 520 روپے میں فروخت کیا جا رہا تھا۔ علاوہ ازیں کراچی میں بھی بعض علاقوں میں مرغی کا گوشت 580 اور کہیں 600 روپے کلو میں فروخت کیا جارہا ہے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ جس طریقے سے عمران خان نے ملک پر حکمرانی کی اور اقتدار سے نکلنے کے بعد جیسے بیانات دیئے اسٹیبلشمنٹ کیلئے وہ قابل قبول نہیں ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سہیل وڑائچ نے جی این این کے پروگرام فیس ٹو فیس میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ایک پاپولر لیڈر تو ہیں مگر وہ اسٹیبلشمنٹ کیلئے قابل قبول نہیں ہیں، اصولی طور پر ایسا نہیں ہونا چاہیے، جو بھی لیڈر مقبول ہو اسے حکومت میں آنا چاہیے، کوئی تیسری قوت نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے ، ہم تیسری دنیا کے ایک ملک ہیں جہاں اسٹیبلشمنٹ بھی ایک حقیقت ہے، یہاں مقبول ہونا ہی کافی نہیں ہوتا، قبولیت بھی چاہیے ہوتی ہے،یہاں اگر ادارے کسی کو مسترد کرتے ہیں تو بڑا مسئلہ ہوجاتا ہے، 1988 میں محترمہ بینظیر بھٹو پوری اکثریت کے ساتھ آئیں تھیں مگر اسٹیبلشمنٹ نے ان کی کابینہ میں بھی اپنے بندے شامل کردیئے تھے۔ سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے پیچھے اور بھی وجوہات ہوں گی تاہم اگر ان کی معاشی پالیسیاں بہتر ہوتی یا اکنامک مینجمنٹ بہتر سمت میں جارہی ہوتی تو شائد حکومت تبدیل نا ہوتی۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سوال کےجواب میں ان کا کہنا تھا کہ توسیع ہونی ہی نہیں چاہیے، یہ جب بھی کسی کو توسیع دی گئی ہے تو اس کا غلط ہی اثر پڑتا ہے، اس وقت جس طرح بحرانوں میں شدت آگئی ہے کوئی میثاق ہونا چاہیے ، میثاق معیشت یا میثاق جمہوریت 2 ہونا چاہیے جس میں عمران خان کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔
کراچی کے ساحل پر فرحان شہید پارک کے قریب سمندر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والی لڑکی سارہ ملک کی لاش ایدھی کے غوطہ خوروں نے نکال لی۔ پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں ساحل تھانے میں اغوا کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ متوفی لڑکی کے والد نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری بچی نے ڈاکٹر شان سلیم اور بسمہ کی وجہ سے خودکشی کی۔ ایف آئی آرمیں کہا گیا ہے کہ میری بیٹی نے 6 جنوری کو پہلے گھر فون کر کے اپنی ماں کو بتایا کہ ڈاکٹر شان سلیم نے اس سے زیادتی کی ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ زاہدہ پروین کے مطابق مقدمے کے اندراج کے بعد انویسٹی گیشن پولیس نے ڈاکٹر شان سلیم کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ سارہ ملک کی لاش ملنے کے بعد پوسٹ مارٹم کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے سارہ نے خودکشی کی۔ متوفیہ پہلے بھی خودکشی کی کوشش کر چکی ہے، وہ 2 سال سے اس کلینک پر کام کر رہی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک کو ڈیڑھ دو لاکھ روپے قرض دیا تھا، یہ قرض دے کر اس نے بلیک میل کیا اور لڑکی کو جنسی تعلق پر مجبور کیا۔ ملزم ڈاکٹر سے تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی کئی لڑکیوں کو بلیک میل کر چکا ہے۔ 6 جنوری کو بھی ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک سے زیادتی کی جس کی وجہ سے مجبور ہو کر اس نے خودکشی کی۔ متوفیہ نے جنسی زیادتی کا ذکر روتے ہوئے آفس میں ساتھ کام کرنے والی لڑکی سے بھی کیا تھا، ملزم ڈاکٹر شان سلیم کو گرفتار کر کے اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق سارہ ملک کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہوگا کہ لڑکی کی موت ڈوبنے سے ہوئی یا اسے مار کر سمندر میں پھینکا گیا۔
جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہمارے خلاف 3 ایٹم بم شہبازشریف، آصف زرداری اور عمران خان استعمال ہو رہے ہیں، یہ تین آدمی پاکستان کے لیے ایٹم بم سے زیادہ خطرناک ہیں۔ لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا اسحاق ڈار کے کیسز ختم ہو گئے اور پاکستانی کرنسی کاغذ کا ٹکڑا بن گئی، موقع ملا تو کرپٹ حکمرانوں کو اڈیالہ اور کوٹ لکھپت جیل میں ڈالیں گے۔ ڈار صاحب نے کہا تھا کہ ڈالر 200 سے نیچے لاؤں گا، ڈار صاحب ڈالر کو پر لگ گئے ہیں۔ امیرِ جماعت اسلامی نے کہا کہ آپ لوگ کما رہے ہیں اور کہتے ہیں قوم مزید بوجھ کے لیے تیار ہو جائے۔ مرغی کی قیمت میں اتنا اضافہ ہوا جس کا کبھی تصور نہیں کیا، وفاقی وزیر کہتے ہیں کہ مرغی کا گوشت استعمال نہ کرو، ایل سی بند ہونے سے پولٹری کا کام کرنے والے رو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر کہتے ہیں 2 پیالی نہیں ایک پیالی چائے پر گزارا کر لو، آپ کے بچے سرکاری گاڑیوں میں عیش کرتے نظر آتے ہیں، امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ کسی حکمراں نے ڈاکٹر عافیہ کے متعلق آج تک بات نہیں کی، یہ وطن فروش پیسے لے کر اپنے شہری امریکا کے حوالے کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹرائیکا ورلڈ بینک، آئی ایم ایف کی غلام اور سامراج کی ایجنٹ ہے۔ ہمیں موقع ملا تو سودی نظام ختم کر دیں گے، حکومت میں آئے تو آئی ایم ایف سے قرض لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اداروں کے ساتھ اپنے رابطے بحال کرنا اور ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرنا چاہتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد چوہدری نے ایک بیان میں اگر لیڈر شپ کے بغیر عوام سڑکوں پر نکلی تو ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے، ملک میں انتشار عمران خان یا پی ٹی آئی کی وجہ سے نہیں پھیل رہا، ملک کی 22 کروڑ عوام میں 66 فیصد28 سال سے کم عمر نوجوان ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کسی سے اختلاف نہیں ہے، ہم اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ بحال کرنا چاہتے ہیں اور اداروں کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ میں بیٹھے لوگ طاقت اور کسوٹی کے ذریعے کسی کو نہیں دباسکتے، اگر بات ہاتھ سے نکل گئی تو کوئی کنٹرول نہیں کرسکے گا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے، یہ سعودی عرب اور چین سے مدد کی امیدیں لگاکر بیٹھے ہیں، ہمیں منحرف اراکین کے اکھٹا ہونے یا نئی سیاسی جماعت بننے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، اعتماد کے ووٹ کیلئے ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں، رواں ہفتے مہنگائی میں 31 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، توقع کی جارہی ہے کہ مہنگائی میں 3 گنا اضافہ ہورہا ہے۔
پنجاب کے سینئر سیاستدان عبدالعلیم خان نے کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کی تردید کر دی۔ ان کا کہنا ہے کہ نئی سیاسی جماعت کے قیام میں میری شمولیت سے متعلق خبروں میں صداقت نہیں ہے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ چوہدری سرور اور جہانگیر ترین سے اچھا تعلق ہے لیکن میرا سیاست کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف ارکان پر مشتمل نئی جماعت لانچ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے اور اس حوالے سے آج کل کئی طرح سے افواہیں سرگرم ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں کی قیادت میں نئی پارٹی کے قیام پر مشاورت اور اس کی تشکیل کے لیے رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ جہانگیر ترین کے علاوہ عبدالعلیم خان اور چوہدری سرور کے گروپ کے لوگوں سے رابطہ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے چلنے والی خبروں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ نئی جماعت کی قیادت پی ٹی آئی پنجاب کی سابق اہم سیاسی شخصیت کرے گی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الہٰی کے قریبی دوست کی مبینہ غیر قانونی حراست کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے احمد فاران کے بھائی کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا۔ عدالت نے مونس الہٰی کے قریبی ساتھی کو کل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کیا۔ درخواست میں سیکریٹری دفاع، سیکریٹری داخلہ، ایف آئی اے اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ 3جنوری کو ایف بی آر، بیرون ملک دوروں، سرمایہ کاری کا تمام ریکارڈ طلب کیا۔ ایف آئی اے سے تمام ریکارڈ پیش کرنے کیلئے چند دن کی مہلت طلب کی۔ احمد فاران خان کی بازیابی کیلئے کوششیں کیں، مقدمہ بھی درج کروایا گیا۔ درخواست گزارسلمان ظہیر نے استدعا کی تھی کہ احمد فاران کے متعلق کوئی علم نہیں ایف آئی اے نے کہاں رکھا ہے۔ عدالت احمد فاران خان کو بازیاب کرکے پیش کرنے کا حکم دے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مونس الہیٰ نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ لاہور سے ان کے دوست کو اٹھا لیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایف آئی اے والے قسمیں اٹھا رہے ہیں انہوں نے کچھ نہیں کیا۔
ماضی کے مشہور مزاحیہ پروگرام ففٹی ففٹی کے اداکار ماجد جہانگیر جو ان دنوں شدید بیمار ہیں انہوں نے معروف ٹی وی اینکر اقرارالحسن اور وسیم بادامی پر الزام عائد کیا ہے کہ ان دونوں نے ان کے نام پر کی گئی فنڈ ریزنگ ٹیلی تھون میں جمع ہونے والی 10 لاکھ روپے کی رقم ہڑپ کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جہاں ایک طرف شوبز کی چمک دھمک آنکھوں کو خیرہ کرتی ہے تو دوسری طرح اس کا ایک بھیانک چہرہ یہ بھی ہے کہ سکرین سے پیچھے ہٹنے کے بعد ان ستاروں کا کوئی پُرسان حال نہیں ہوتا۔ کامیڈین ماجد جہانگیر نے سرکاری ٹی وی کا سنہری دور دیکھا اور اس دوران ان کا ففٹی ففٹی پروگرام بےحد مقبول رہا۔ ماجد جہانگیر گزشتہ چند برسوں سے شدید علیل ہیں، ان کے پاس رقم کی کمی کے باعث وہ علاج معالجے سے بھی قاصر ہیں تبھی انہیں نجی چینل اے آر وائی ڈیجیٹل پر مدعو کیا گیا اس فنڈ ریزنگ ٹیلی تھون میں 10 لاکھ روپے کی رقم اداکار کے علاج کیلئے جمع ہوئی جبکہ اینکر وسیم بادامی نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ وہ اداکار کوایک نئی گاڑی بھی عطیہ میں دیں گے تاکہ وہ اسپتال تک باآسانی جا سکیں۔ تاہم اب ماجد جہانگیر کا کہنا ہے کہ انہیں نہ تو وہ گاڑی دی گئی اور نہ ہی ان کے علاج کے نام پر جمع ہونے والی رقم ملی ہے۔ اداکار نے کہا اس پروگرام کے دوران اقرار الحسن اور وسیم بادامی ایسے میرے پیروں میں بیٹھ گئے جیسے میں کوئی بہت بڑی شخصیت ہوں اور کہا کہ اسٹوڈیو میں کھڑی یہ نئی ٹویوٹا کورولا اب آپ کی ہے مگر دھوکا کیا گیا کچھ نہیں ملا۔ ماجد جہانگیر نے کہا کہ میرا ان کیلئے یہ پیغام ہے کہ یاد رکھنا میں تمہیں اگلے جہاں جا کر پکڑ لوں گا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے خلاف میں پریس کلب جا کر بھی احتجاج کرتا رہا ہوں مگر کسی نے میری بات نہیں سنی۔
صحافی و اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے عمران خان کی حکومت میں دہشت گردوں کے حملے ہونے سے متعلق انوکھی منطق پیش کردی ہے، رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے عاصمہ شیرازی کو جواب دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک وی لاگ میں عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان گزشتہ چار سے پانچ سال کہاں تھی اور اس عرصے میں وہ کیوں سامنے نہیں آئی؟ ٹی ٹی پی کا ہدف پاکستان کی وہ جمہوریت پسند اور آئین کی بالادستی کا یقین رکھنے والی حکومتیں کیوں ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہی کہ ٹی ٹی پی عمران خان یا ان کی جماعت کو ٹارگٹ کرے مگر وہ جو عمران خان کی جماعت کا ٹی ٹی پی کیلئے سافٹ کارنر رہا ہے اس کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑرہا ہے، اسی وجہ سے ٹی ٹی کویہ سہولت بھی دی جاتی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو کھڑا ہونا چاہیے۔ عمران خان اور ان کی جماعت کو بھی کھڑے ہونا چاہیے اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرنی چاہیے، یہ ایک چیلنج ہوگا عمران خان کیلئے کہ کیا وہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کریں گے؟ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہما فواد چوہدری نے اس وی لاگ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارے بہت سے اینکرز نے اپنی زندگی میں ایک کتاب بھی نہیں پڑھی، ان کا مسائل کا حل تو سطحی ہے مگر انہیں لگتا ہے کہ دنیا کے ہر معاملے کی سمجھ ان سے بہتر کسی کو نہیں ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کی بھی عاصمہ شیرازی کے دعوے پر شدید تنقید جاری ہے۔
فوربز میں شائع اعدادوشمار کے مطابق بھارت کے 10 امیر ترین افراد کے اثاثوں کی کل مالیت 385.2 ارب ڈالر بنتی ہے۔ سینئر صحافی وتجزیہ نگار عمران ریاض خان نے پاکستان کی معیشت کا بھارتی معیشت سے موازنہ کرتے ہوئے اپنے یوٹیوب چینل پر بین الاقوامی جریدے فوربز میں چھپنے والی رپورٹ جس میں 100 امیر ترین بھارتی تاجروں کے اثاثوں کی کل مالیت کے بارے میں بتایا گیا ہے، ان میں سے 10 ارب پتیوں کی فہرست شیئر کرتے ہوئے حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے بتایا کہ بالترتیب پہلے نمبر پر بھارتی صنعتکار گواتم ادانی اکیلا 150 ارب ڈالر کا مالک، مکیش امبانی 88 ارب ڈالر ، رادھا کشن دامنی 27.6 ارب ڈالر ، چوتھے نمبر پر سارس پونا والا 21.5 ارب ڈالر جبکہ شو نادر 21.4 ارب ڈالر، ساوتری جندال 16.4ارب ڈالر، دلیپ شنگھاوی 15.5 ارب ڈالر، ہندوجا برادرز 15.2 ارب ڈالر، کمار برلا 15 ارب ڈالر جبکہ 10 ویں نمبر پر بجاج فیملی ہے جو کہ 14.6 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ دسویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارت کے وہ شہری ہیں جن کے پاس اتنا پیسہ ہے کہ ہمارے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس بھی اتنا پیسہ نہیں ہے، ابھی صرف ٹاپ 10 بھارتیوں کی بات کی جا رہی ہے جبکہ 15 ویں نمبر پر موجود امیر ترین بھارتی شخص کے پاس سٹیٹ بینک آف پاکستان سے زیادہ پیسہ ہے اور ہم دنیا بھر سے 1 سے 2 ارب ڈالر بھیک مانگنے کیلئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیا کبھی کسی نے سوچا ہے کہ پچھلے 70 سالوں میں پاکستان اتنا پیچھے کیوں رہ گیا ہے؟ فوربز میں شائع اعدادوشمار کے مطابق بھارت کے 10 امیر ترین افراد کے اثاثوں کی کل مالیت 385.2 ارب ڈالر بنتی ہے، ان بھارتیوں کے اثاثوں میں 2021ء سے 2022ء کے دوران 15.1 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ رپورٹ میں 100 ویں امیر ترین بھارتی بھدریش شاہ کے کل اثاثوں کی مالیت 1.9 ارب ڈالر بتائی گئی ہے۔
عدالت نے سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت میں 23 جنوری تک توسیع دیتے ہوئے آئندہ سماعت سے پہلے نیب کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت دے دی۔ وزیراعظم شہبازشریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ مقدمہ کی سماعت لاہور کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی۔ عدالت کی طرف سے سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت میں 23 جنوری تک توسیع دے دی گئی ہے۔ سلیمان شہباز کے وکیل کی طرف سے منی لانڈرنگ کیس میں نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) کے سوالنامے کا جواب عدالت میں جمع کروانے کیلئے مہلت طلب کر لی۔ احتساب عدالت کے جج نے نیب تفتیشی افسر سے پوچھا کہ مقدمے کی تفتیش کہاں تک پہنچی ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ سلیمان شہباز کو سوالنامہ دے دیا گیا ہے، اب انہوں نے اپنا جواب جمع کروانا ہے، سلیمان شہباز کے وکیل کی طرف سے نیب کے سوالنامے کا جواب جمع کرانے کیلئے مہلت طلب کر لی گئی جس پر عدالت نے سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت میں 23 جنوری تک توسیع دیتے ہوئے آئندہ سماعت سے پہلے نیب کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت دے دی۔ اس سے پہلے سلیمان شہباز سپیشل کورٹ سنٹرل لاہور میں بھی پیش ہوئے جہاں ان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ امجد پرویز (وکیل سلیمان شہباز) نے عدالت کو بتایا کہ سلیمان شہباز گزشتہ روز شامل تفتیش ہوئے ہیں۔ عدالت نے استغاثہ سے پوچھا کہ آپ 15 دن تک کیا کرتے رہے؟ جس پر جواب دیا گیا کہ بہت زیادہ چیزیں ہیں، تھوڑا وقت دے دیا جائے تو بہتر ہو گا۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے عدالت کو دوران سماعت کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ سلیمان شہباز پر منی لانڈرنگ کا جرم بنتا بھی ہے یا نہیں۔ عدالت کی طرف سے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو تحقیقات مکمل کرنے کیلئے 15 دن کا وقت دے دیا اور آئندہ سماعت پر رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے عبوری ضمانت میں 21 جنوری تک توسیع دے دی۔
پاکستان تحریک انصاف نے 1 1 جنوری کے بعد وزیراعلی پنجاب کے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کےزیر صدارت ہونے والے اہم ترین اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں پنجاب سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، پی ٹی آئی اجلاس میں میاں اسلم اقبال، راجا بشارت، ہاشم ڈوگر، ڈاکٹر یاسمین راشد، خیال کاسترو اور سردار حسنین بہادر دریشک سمیت سینئر پارٹی قیادت اور اراکین صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔ اجلاس میں پنجاب کی صورتحال اور وزیراعلی کے اعتماد کا ووٹ لینے سے متعلق معاملے پر تفصیلی مشاورت کی گئی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعلی کا اعتماد کا ووٹ 11 جنوری کے بعد عدالتی حکم کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا جائے، اعتماد کےووٹ کیلئے ہمارے اراکین کی تعداد پورے ہیں۔ اجلاس میں اس حوالے سے صوبائی وزراء کی ڈیوٹیاں لگادی گئی ہیں، وزراء کو گروپس کی صورت میں اراکین اسمبلی سے رابطہ رکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس موقع پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ اعتماد کا ووٹ عدالتی فیصلے سے مشروط ہے، اگر عدالت نے کہا تو ضرور اعتماد کاووٹ لیں گےاور ہمیں اس کیلئے تیاری کرنی ہے، اعتماد کا ووٹ لیتے ہی ہم فوری طور پر اسمبلی تحلیل کردیں گے اور الیکشن کیلئے عوام کے پاس جائیں گے، ہمارے مونس الہیٰ سے رابطے میں ہیں، جب تک ان کی جانب سے کوئی بیان نہیں آتا ہمیں مکمل خاموشی اختیار کرنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سازشی ٹولہ اسلام آباد کے بعد کراچی کے بلدیاتی انتخابات سے بھاگنے کی بھی کوشش کررہا ہے، ہم اس امپورٹڈ ٹولے کو الیکشن سے بھاگنے نہیں دیں گے،یہ جانتے ہیں کہ عوام نے انہیں مکمل طور پر مسترد کردیا ہے
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے جنیوا میں گلے کا آپریشن کروانے والی ن لیگ کی سینئر نائب صدر مریم نواز شریف کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوا زشریف نے گزشتہ روز سوئزرلینڈ کے شہر جنیوا میں گلے کا آپریشن کروایا ہے، ملک بھر میں ن لیگ کے کارکنان نے مریم نواز کی جلد صحتیابی کیلئے دعائیں اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ ایسےمیں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے بھی مریم نواز کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے مریم کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے انہیں جلد صحت یابی کی دعا دی۔ مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے بھی فواد چوہدری کی جانب سےشدید سیاسی کشیدگی کے اس ماحول میں جاری بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے بعد ایک اور سابق وزیر خزانہ نے موجودہ وزیر خزانہ پر تنقید کردی، شوکت ترین نے کہا اسحاق ڈار وزیرخزانہ کے عہدے کیلئے اہل نہیں ہیں، وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو معیشت کی سمجھ نہیں ہے اس لئے وہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں ہیں۔ شوکت ترین نے کہا کہ اسحاق ڈار کی 4 جنوری کی پریس کانفرنس پی ڈی ایم کی جانب سے 20 کروڑ عوام پر مسلط کی گئی امپورٹڈ حکومت کی جانب سے پیدا کی گئی معاشی تباہی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف کے وائٹ پیپر میں بیان کردہ تفصیلات اقتصادی سروے، اسٹیٹ بینک اور آئی ایم ایف کی رپورٹس کے اصل اعداد و شمار پر مبنی ہیں۔ شوکت ترین نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ہماری اصل توجہ ان مسائل اور تباہی پر تھی جو پچھلی حکومتوں کا نتیجہ تھا، پی ٹی آئی کے دور حکومت میں کورونا وبا کے باوجود لگاتار دو سالوں تک 6 فیصد نمو کے ساتھ معیشت کی ترقی ہماری شاندار کارکردگی کا ثبوت ہے۔ اس سے قبل سوشل میڈیا پوڈ کاسٹ میں انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ میرے وزیر خزانہ بننے کے بعد 6 ماہ تک اسحاق ڈار نے میرے خلاف مہم چلائی،اسحاق ڈار کو خود وزیر خزانہ بننے کا بہت زیادہ شوق تھا، وہ ٹی وی پر کہتے تھے کہ میں 160 کا ڈالر کردوں گا، میرے خلاف پروگرام کراتے تھے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نواز شریف کے قریب تھے، ان کا بیٹا نواز شریف کا داماد ہے، وہ نواز شریف سے کہتے تھے میں ڈالر اور پیٹرول سستا کر دوں گا،وزیرِ اعظم شہباز شریف میری کارکردگی سے خوش تھے، ہٹانا نہیں چاہتے تھے، مجھے ہٹانا وزیرِ اعظم کی صوابدید تھی مگر جس طریقے سے ہٹایا وہ درست نہیں تھا۔ سابق وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے لندن بلایا، 12 لوگوں کے سامنے وزارت سے نکالا، یہ سب عزت کے ساتھ نہیں ہوا، آئی ایم ایف سے ڈیل بھی بحال ہو گئی تھی اور ڈیفالٹ رسک بھی کم ہو گیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ عمران خان ایک اچھا سیاستدان ہے، سیاسی بیانیہ بنانے میں کوئی سیاستدان ان تک نہیں پہنچ سکتا،عمران خان لوگوں کو ساتھ ملا سکتے ہیں، انہیں وزیرِ اعظم بننے کا شوق تو بہت ہے لیکن یہ نہیں جانتے کہ وزیراعظم بن کر کرنا کیا ہے۔
پاکستانی حکومت نے متحدہ عرب امارات کے کمرشل بینکوں کو قرضہ کی ادائیگی کردی ہے جس کے بعد ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک گر گئے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے یو اے ای کے کمرشل بینکوں کو 1اعشاریہ2 ارب کے قرضہ کی ادائیگی کردی ہے،ادائیگیوں میں دبئی اسلامک بینک سے لیے گئے420 ملین ڈالر اور این بی ڈی بینک سے لیے گئے600 ملین ڈالر کے قرضے شامل تھے۔ حکومت کی جانب سے اعشاریہ 2 ارب کی ادائیگی کے بعد ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک گرگئےہیں، ملک کے مجموعی ذخائراس وقت تقریبا دس ارب ڈالر کے قریب ہیں، 30 دسمبر 2022 تک یہ ذخائر11اعشاریہ 42 ارب ڈالر کے قریب تھے، اس وقت اسٹیٹ بینک کے پاس صرف 4ارب پچاس کروڑ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔ وفاقی وزارت خزانہ کاکہنا ہے کہ سعودی عرب سے تین ارب ڈالر اور چائنا ڈویلپمنٹ بینک کی جانب سے سات سو ملین ڈالر رواں ہفتے آنےکی توقع ہے، جنیوا کانفرنس میں بھی ایک اعشاریہ پانچ ارب ڈالر کی فراہمی کی کوششیں بھی کی جائیں گی۔
عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیس میں ملزم نوید کے موبائل فون کی فرانزک رپورٹ جے آئی ٹی کو جمع کرا دی گئی ہے۔ منظر عام پر آنے والی فرانزک رپورٹ کے مطابق ملزم کے فون سے 2مختلف کمپنیوں کی سمز برآمد ہوئی ہیں.موبائل میں 138 فون نمبرز محفوظ تھے جن پر 1869کالز کا ریکارڈ ڈیٹا ملا ہے ، واٹس ایپ گروپ میں ایک نمبر علی رضا کے نام سے محفوظ تھا، ملزم کے فون سے 337 ایس ایم ایس ، 1956 تصاویر اور 212ویڈیوز بھی ملی ہیں۔ ملزم کے فون سے ڈیلیٹ کیا گیا ڈیٹا ریکور نہیں کیا جا سکا، ملزم کا تمام فون ریکارڈ ڈی وی ڈی بنا کر جے آئی ٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو آڈیو، ویڈیو ریکارڈ دے دیا گیا۔ فارنزک رپورٹ کے مطابق فون میں موجود تھائی لینڈ کا ایک نمبر اہم ہے، تفتیش کے لیے 2 مقامی نمبر بھی اہم ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جب بھی کوئی فیصلہ کیا انہوں نے قومی مفاد کو سب سے زیادہ عزیز رکھا اور اہمیت دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ سے سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی افضل ساہی اور وکیل فیصل چوہدری نے ملاقات کی جس میں جہلم اور فیصل آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا ہماری نیت نیک اور سمت درست ہے جبکہ پی ڈی ایم والوں کی نیت میں کھوٹ ہے اور سیاست میں بھی، پی ڈی ایم کی حکومت نے چند ماہ کے اندر معیشت کو تباہ و برباد کر دیا ہے۔ پرویز الہیٰ کا مزید کہنا تھا پی ڈی ایم کے لوگوں نے اپنی کھوٹی سیاست کی خاطر ملک کو داؤ پر لگایا ہوا ہے، یہ اپنی نام نہاد سیاست بچانے کے لیے ملک سے کھلواڑ کر رہے ہیں، عوام پی ڈی ایم کی حکومت کو جھولیاں اٹھا کر بددعائیں دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں عمران خان کا مقابلہ نہیں کر سکتیں، عمران خان نے ہمیشہ قومی مفادات کو مقدم رکھ کر فیصلے کیے ہیں۔ فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلا برداری کی فلاح و بہبود کے لیے پرویز الہیٰ کا جذبہ قابل قدر ہے۔ جب کہ افضل ساہی کا کہنا تھا کہ پرویز الہیٰ نے مختصر مدت میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔