خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
خیبر پختونخوا کی اسمبلی سے فنانس بل کی منظوری کے بعد نسوار پر ٹیکس بڑھا ساڑھے سات فیصد کر دیا گیا,خیبر پختونخوا اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران نسوار پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں بحث ہوئی۔ تمباکو پر ٹیکس میں اضافے کے لیے فنانس بل میں مجوزہ ترمیم مسلم لیگ ن کی خاتون رکن اسمبلی ثوبیہ شاہد کی جانب سے پیش کی گئی,لیگی ایم پی اے ثوبیہ شاہد نے تمباکو پر ٹیکس 50 روپے فی کلو گرام سے بڑھا کر 100 روپے کرنے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ سیگریٹ اور نسوار ضرورت نہیں بلکہ مزے اور چسکے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ بحث کے دوران صوبائی وزیر زراعت سجاد خٹک نسوار پر اضافی ٹیکس کے خلاف بول پڑے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران موقف اپنایا کہ نسوار غریب اور خصوصاً پختون استعمال کر رہے ہیں، اس کی مخالفت نہ کی جائے۔ دوسری جانب صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان نے ایوان کو بتایا کہ تمباکو پر مجوزہ ٹیکس میں آٹھ سے 10 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبے کو اس ٹیکس کی مد میں پانچ ارب روپے کی آمدن ہو گی۔ ایوان میں فنانس بل میں مجوزہ ترامیم پر بحث کے بعد اسے منظور کر لیا گیا۔ فنانس بل میں حکومت کی جانب سے فی کلو تمباکو پر 50 روپے کا ٹیکس منظور کر لیا گیا.
ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے بند سٹور سے بزرگ مریض کی لاش برآمد۔ مریض کو سیکرٹری صحت کے دورے کے دوران عملے نے سٹور روم میں بند کر دیا تھا اور نکالنا بھول گئے۔ ڈان نیوز کے مطابق، فروری میں، ریسکیو 1122 کے اہلکار ایک حادثے کے بعد ایک زخمی بوڑھے آدمی کو، جس کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی، DHQ ہسپتال لائے تھے۔ اسے جنرل وارڈ میں داخل کیا گیا اور اس کا علاج شروع ہوا۔ مریض کی شناخت محمد علی، ولد محمد آصف کے نام سے ہوئی۔ اس کے قیام کے دوران، کوئی رشتہ دار اس سے ملنے نہیں آیا۔ یہ انکشاف ہوا کہ زخمی آدمی ذہنی طور پر بھی معذور تھا اور بولنے میں مشکل کا سامنا تھا۔ وارڈ میں دیگر مریضوں کی شکایات کی وجہ سے، اسے ایک طرف کے کمرے میں منتقل کر دیا گیا۔ کچھ دن پہلے، پنجاب کے ہیلتھ سیکرٹری نے ہسپتال کا دورہ کیا۔ سیکرٹری کے دورے کے دوران مریض کے کسی 'قابل اعتراض' رویے کے خوف سے، کچھ ہسپتال کے عملے نے اسے طرف کے کمرے سے ایک خالی اسٹور میں منتقل کیا اور دروازہ بند کر دیا جب تک کہ دورہ ختم نہ ہو جائے۔ عملہ بعد میں اسے باہر نکالنا بھول گیا۔ کچھ دن بعد، ہسپتال میں بدبو پھیل گئی، جس پر عملے نے تفتیش شروع کی۔ جب کچھ عملے کے ارکان نے بند اسٹور روم کو کھولا تو انہوں نے زمین پر پڑی گلی سڑی لاش دیکھی۔ میانوالی کے ڈپٹی کمشنر خالد جاوید گورایہ نے خبر سن کر DHQ ہسپتال کا رخ کیا اور واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ ڈاکٹر رفیق خان کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی مقرر کی گئی۔ موت کی وجہ جاننے کے لئے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے لاش کو ایک نامعلوم شخص کے طور پر دفن کر دیا۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عامر احمد خان نے ڈان کو بتایا کہ یہ ایک بہت افسوسناک واقعہ ہے اور "ذمہ داروں کا پتہ لگانے کے لئے انکوائری جاری ہے۔" انہوں نے کہا کہ مریض کو تمام دستیاب سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔
بانی پی ٹی آئی نے پارٹی کے معاملات خیبرپختونخوا قیادت کو دینے پر غور شروع کردیا,بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں میں رہنماؤں سے مشاورت کی گئی۔ جس کے بعد وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کو مرکز میں بھی اہم کردار ملنے کا امکان ہے,بانی پی ٹی آئی کو مشورہ دیا گیا کہ عہدے دیے بغیر پارٹی معاملات وزیر اعلیٰ کے پی کو دیں۔ نعیم اشرف بٹ کی خبر کے مطابق کہ بانی پی ٹی آئی نے کے پی میڈیا ٹیم کی کارکردگی پر مطمئن جبکہ پارٹی کی مرکزی قیادت بیرسٹر گوہر ودیگر سے ناخوش ہیں, بانی پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر گوہر سے اظہار برہمی کی خبریں زیرگردش ہیں. اس سے قبل بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے شیخ مجیب کی ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر ایف آئی اے سائبر ونگ نے انکوائری کا فیصلہ کیا,ایف آئی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ 26 مئی کو بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے شیخ مجیب الرحمان پر ویڈیو ٹوئٹ کی گئی، وہ جیل میں قید ہیں جبکہ اکاؤنٹ پروپیگنڈا ویڈیو کے لیے استعمال ہوا۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سائبر ونگ پی ٹی آئی کے چار لوگوں سے معاملے پر بات چیت کرے گا۔ ایف آئی اے ٹیم بانی پی ٹی آئی، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، رؤف حسن سے بات چیت کرے گی، ٹیم تعین کرے گی ویڈیو ٹوئٹ بانی پی ٹی آئی نے خود کی یا ان کی اجازت سے یہ کیا گیا,انکوائری میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ پاکستان مخالف پروپیگنڈا کس نے بنایا اور کس نے چلایا۔
سینئر سیاستدان وسینیٹر فیصل واڈا نے نجی ٹی وی چینل سما نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں اسلام آباد کی تین نشستوں کے کیس بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے بعد چوتھے دن میں نے کہا تھا کہ 2 سے چار سیٹوں کا فیصلہ ہو جائے گا۔ ایک جج صاحب نے کہا کہ میں قرآن اٹھوائوں گا، کیا قرآن اٹھانے کی آئین یا قانون میں کوئی گنجائش ہے؟ پھر تو جج سے بھی قرآن اٹھوا لیں گے، آئین وقانون سے باہر جا کر باتیں کیوں کی جا رہی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ میں یا شعیب شاہین کل کو کہیں کہ جج کو قرآن اٹھوائیں پھر کیا ہو گا؟ پورے پاکستان میں پشت پناہی ہو رہی ہے، 1971ء کی جنگ کے حوالے سے جو ٹویٹ ہوا اور اب یوٹرن لیا جا رہا ہے اس کے بعد یہ پارٹی بین ہونے کی طرف جا رہی ہے۔ آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں 9 مئی میں شامل نہیں تھا، شعیب شاہین اس یوٹرن کو بہت ایزی لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب متحدہ قومی موومنٹ لندن پر پابندی کس بنیاد پر لگائی گئی تھی؟ تحریک لبیک تو اینٹی پاکستان یا سٹیبلشمنٹ نہیں ہے پھر بھی اسے شیڈول 2 میں رکھا گیا ہے۔ 1971ء کی جنگ کے حوالے سے جو اقدام کیا گیا وہ انتہائی خطرناک تھا، اینڈ میں اپنی کرتوتوں کی وجہ سے یہ سارے لوگ اندر چلے جائیں گے، میں اس بات پر کھڑا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کیا بین کی گئی متحدہ قومی موومنٹ ایک سیاسی جماعت نہیں تھی، میں وہ اطلاع دے رہا ہوں جو اندر خانے گورنمنٹ کی بات چیت ہو رہی ہے اور اس پر بڑی سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ لیفٹ، رائٹ اور سینٹر سے جس جارحانہ انداز سے بیٹنگ کی جا رہی ہے اس کے نتائج پاکستان کو بھگتنے پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جارحانہ بیٹنگ کرنے والے لوگ اپنی بے ایمانیوں کی وجہ سے ہیروازم کو آگے لے جا کر پشت پناہی کر رہے ہیں، آئین و قانون کی بالادستی اور میڈیا کی بات بھی کر رہے ہیں۔ ہم سیاستدان تو 90 فیصد خراب لوگ ہیں، ہماری فائلیں بھی ہیں، ویڈیوز بھی ہیں لیکن اب وہ لوگ فکر کریں جن کی فائلیں یا ویڈیوز سامنے آنے والی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جو بات کی اس پر پراکسی کا الزام لگا دیا گیا، ثبوت کوئی نہیں، وزیراعظم نے کل بات کی، 24 کروڑ لوگ انصاف کی بات کر رہے ہیں یہ صرف میری بات نہیں ہے۔ سیاستدانوں کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ، بہتری کر سکیں تو کر سکیں، ہمیں اپنی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہم اپنے آپ کو بہتر کر سکتے ہیں تاہم باقی لوگوں کو اپنی فکر کرنے کی ضرورت ہے۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں اینکرپرسن کاشف عباسی نے یوم تکبیر پر وزیراعظم شہبازشریف اور مختلف موقع پر لیگی رہنمائوں کی تقریر چلاتے ہوئے کہا کہ کل کا دن مسلم لیگ ن کا دن تھا اور ان کی سیاست کو ری ڈیفائن کرنے کا دن تھا مگر انہوں نے اپنی سیاست اپنی پرانی لائنز پر چلانے کی کوشش کی۔ شہبازشریف نے پچھلے الیکشن سے پہلے والی بیان بازی ہی کرتے رہے جس کا نتیجہ وہ انتخابات میں دیکھ بھی چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے اپنی تقریر میں خاص طور پر عدلیہ پر تنقید کی، جب عمر عطاء بندیال چیف جسٹس آف پاکستان نے تھے اس وقت مسلم لیگ ن کا ماننا تھا کہ یہ ججز ہمارے خلاف یا آئین کے خلاف فیصلے کر رہے ہیں۔ اس وقت کچھ فیصلے ایسے آئے بھی جس پر جائز تنقید کی گئی، کہا گیا کہ آئین کو ری رائٹ کیا گیا تب بھی تنقید کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن پہلے کہتی تھی کہ ہمارے خلاف فیصلے نہ کیے جائیں ، پھر نئے ججز کے آنے پر کہا گیا یہ اچھے ججز ہیں اور اب تنقید یہ کی جا رہی ہے کہ ہمارے مخالف کے حق میں فیصلہ کیوں کیا جا رہا ہے؟ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کیس ٹھیک نہیں ہے، انصاف سے فیصلہ نہیں ہوا، جس جج کے سامنے جائیں گے اگر ٹھیک فیصلہ کیا تو بانی پی ٹی آئی بری ہو جائیں گے۔ احمد کھوکھر نے کاشف عباسی کے پروگرام کا کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا: شوباز شریف نے ججز کو کہا کہ کالی بھیڑیں عمران خان کے حق میں فیصلے دے رہی ہیں، مطلب اطہر من اللہ، منصور علی شاہ ، منیب اختر ، بابر ستار عامر کیانی اور جسٹس جہانگیری یہ سب کالی بھیڑیں ہیں؟ جبکہ ان کے اپنے منسٹر کہہ چکے ہیں کہ خان کو سزائیں غلط دی گئی ہیں اور اگر کسی جج نے انصاف سے کام لیا تو یہ کیسز اڑ جائیں گے۔ سینئر صحافی مغیث علی نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف اور رانا ثناء اللہ کے بیانات کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: ان کی اپنی پارٹی کہتی تھی یہ کیسز تو چند دنوں میں اڑ جائیں گے، اب تنقید کررہے ہیں کہ ہمارے مخالف کے حق میں فیصلے کیوں کررہے ہیں؟ کاشف عباسی نے ن لیگی رہنماؤں کے بیانات چلا دیئے جس میں وہ کہہ رہے ہیں عمران خان کیخلاف کیسز اڑ جائیں گے۔۔۔!!! واضح رہے کہ مسلم لیگ کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ جب لوگ سزائیں دینے یا دلوانے پر آتے ہیں تو اس طرح ہوتا ہے، میں اس بات کا مخالف ہوں، آخر جلدی کیا تھی کہ ایک ہفتے میں تین سزائیں دینی تھیں۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جن کیسز میں بانی پی ٹی آئی کو 31 سال کی سزا سنائی گئی وہ کیس جیسے چل رہا ہے وہ ٹھیک نہیں، جج نے انصاف کیا تو پھر ریمانڈ دیگا یا اسے بری کر دیگا۔
پاکستان تحریک انصاف کے صحت کارڈ پلس پروگرام سے مفت علاج کروانے والے شہریوں کی تعداد کے حوالے سے اعدادوشمار سامنے آ گئے۔ معروف خبررساں ادارے ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ خیبرپختونخوا کے 1لاکھ 80 ہزار سے زیادہ شہریوں نے صحت کارڈ پلس سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے مختلف ہسپتالوں سے مفت علاج کی خدمات حاصل کی ہیں۔ دستاویزات کے مطابق 2016ء میں شروع کیے گئے اس پروگرام کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر 2.715 ملین شہریوں نے مفت علاج کی سہولیات حاصل کر چکے ہیں اور اس مقصد کیلئے صوبائی حکومت نے 81 ارب روپے خرچ کیے۔ 1 لاکھ 81 ہزار 819 شہریوں کے علاج پر اسلام آباد، سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں 6.741 ارب روپے کی لاگت آئی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق علاج کی مفت سہولیات حاصل کرنے والے ان شہریوں کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے لیکن ملازمت کے سلسلے میں دوسرے شہریوں میں رہائش پذیر ہیں۔ خیبرپختونخوا کے 33.2 ملین شہریوں پر مشتمل 10.2 ملین خاندان ملک بھر میں کہیں بھی مفت علاج کی سہولیات حاصل کر سکتے ہیں، انہیں سالانہ 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت میسر ہے۔ ٰخیبرپختونخوا کا قومی شناختی کارڈ رکھنے والے شہری 700 سے زیادہ ہسپتالوں میں مفت علاج کروا سکتے ہیں جس میں سے 118 ہسپتال خیبرپختوا جبکہ باقی دوسرے صوبوں میں ہیں۔ پروگرام کے آغاز پر شہریوں کو ان کے صوبے میں خدمات ملتی تھیں تاہم بعدازاں ان شہریوں کو صوبے سے باہر سہولت دینے کے لیے دوسرے صوبے کے ہسپتالوں کو فہرست میں شامل کیا گیا۔ صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن پاکستان بھر میں شہریوں کی مدد کر رہا ہے اور ان علاقوں میں ہسپتالوں کی فہرست تیار کرتا ہے جہاں شہریوں کو ان کی ضرورت ہوتی ہے۔ صوبے سے باہر کے ہسپتالوں میں خیبرپختونخوا کے شہریوں کو ان کے رہائشی شہر میں مفت علاج کی سہولت ملتی ہے جس سے انہیں یا ان کے اہلخانہ کو خیبرپختونخوا جانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ حکام کے مطابق خیبرپختونخوا کے شہری صوبے سے باہر ایسی طبی خدمات حاصل کر رہے ہیں جو ان کو مقامی ہسپتالوں میں دستیاب نہیں ہیں، لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد میں 64 شہریوں کے جگر کی پیوندکاری ہو چکی ہے کیونکہ یہ سہولت کے پی کے میں دستیاب نہیں۔ بہت سے شہری اب تک صوبے سے باہر اپنے گردوں کی پیوندکاری کی سہولیات بھی حاصل کر چکے ہیں ۔ خیبرپختونخوا کے شہریوں نے دوسرے صوبوں کے 150 شہروں میں سرجنوں کے ذریعے 159 رینل ٹرانسپلانٹس کروائے جس کے ایک کیس پر 14 لاکھ روپے کا خرچ آیا۔ صحت کارڈ پروگرام سے مستفید ہونے والے شہریوں میں 54 فیصد تعداد خواتین کی تھی اور ایک مریض پر اوسطاً 25ہزار 800 روپے اخراجات آئے تاہم سب سے زیادہ رقم کارڈیالوجی کے مریضوں پر خرچ ہوئی۔ حکام کے مطابق کارڈیالوجی کے بعد گائنی، سرجری، میڈیکل، نیورو سرجری، آنکولوجی، آرتھوپیڈک اور یورالوجی کے مریضوںپر سب سے زیادہ رقم خرچ ہوئی۔ حکومت کی طرف سے ایس سی پی کیلئے 37 ارب کا اعلان کیا گیا جس میں 28 ارب روپے خیبرپختونخوا اور 9 ارب روپے ضم شدہ اضلاع کے رہائشیوں کیلئے رکھے گئے ہیں۔ احمد وڑائچ نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے ڈان نیوز کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا: خیبر پختون خوا میں 2016 سے اب تک 27 لاکھ سے زائد لوگوں نے صحت کارڈ پر مفت علاج کرایا، صوبائی حکومت نے 81 ارب روپے خرچ کیے۔ خیبر پختون خواسے باہر رہنے والے ایک لاکھ 80 افراد نے دوسرے صوبوں میں علاج کرایا، نئے بجٹ میں صحت کارڈ کیلئے 37 ارب روپے رکھے گئے۔
ملک میں جرائم کا خاتمہ کرنے کے لیے بنائے گئے اداروں کے افسران ہی جب جرائم کی معاونت کرنے لگیں تو بہتری کیسے آ سکتی ہے؟ نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اقرار الحسن نے اینٹی کار لفٹنگ سیل کراچی کے دفتر میں ایک سٹنگ آپریشن کیا جس میں چوری کی موٹرسائیکلیں فروخت کرنے والا ڈی ایس پی رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا۔ ملزم اینٹی کار لفٹنگ سیل ایسٹ میں ذمہ داریاں سرانجام دے رہا تھا۔ نجابت حسین نامی ڈی ایس پی کے خلاف مختلف شہریوں کی طرف سے شکایات موصول ہوئی تھی جس پر سٹنگ آپریشن کیا گیا، ڈی ایس پی اے وی ایل سی ایسٹ شہریوں کی چوری ہونے والی موٹرسائیکلیں برآمد ہونے کے بعد فروخت کر دیتا تھا۔ چوری کے بعد برآمد کی گئی موٹرسائیکلوں کی اطلاع اصل مالک کو دینے کے بجائے وہ کم قیمت پر فروخت کر دیتا تھا۔ سرعام کی ٹیم کو چوری کے بعد برآمد کی گئی ایک موٹرسائیکل 15 ہزار روپے میں جبکہ دوسری دفعہ 20 ہزار روپے میں فروخت کی گئی، ٹیم سرعام نے موٹرسائیکلیں فروخت کرنے کی ڈیلز اور فروخت کے حوالے سے تمام گفتگو کو ریکارڈ کر لیا تھا اور سٹنگ آپریشن سے پہلے تمام ثبوت جمع کیے تھے۔ پروگرام کے میزبان اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے محدود بجٹ میں یہ پروگرام کیا تو چوری کی موٹرسائیکل خرید سکے ورنہ تو ڈی ایس پی نجابت حسین چوری کے بعد برآمد ہونے والی گاڑیوں کی فروخت میں بھی ملوث ہے۔ پروگرام سرعام کے اینکر کی ایس ایس پی اے وی ایل سی عارف اسلم رائو سے بھی گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے کرپٹ افسران کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔ اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ اینٹی کار لفٹنگ سیل اس مقصد کے لیے قائم کیا گیا تھا کہ چوری شدہ موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں ان کے مالکان کو لوٹائی جائیں لیکن یہ افسر وہاں پر اپنی دکان کھول کر بیٹھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ان کے پیسے لینے کی ویڈیوز بھی موجود ہیں جنہیں جھٹلایا نہیں جا سکتا تاہم ڈی ایس پی نجابت حسین قرآن پاک کی قسمیں کھا کر جھوٹ بولتا رہا۔
اڈیالہ جیل قید پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے سینئر پارٹی رہنما اعظم سواتی کے ذریعے چار اہم پیغامات بھیج دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اعظم سواتی کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ آج عمران خا ن سے اڈیالہ جیل میں ساڑھے چار گھنٹے طویل ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت ہر موضوع پر بات ہوئی، عمران خان نے ملاقات میں مجھے خصوصی طور پر میڈیا کے ذریعے چار پیغامات دینے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ حمود الرحمان کمیشن کبھی بھی ہماری افواج کے خلاف بیانیہ نہیں تھا، بلکہ اس میں وہ تمام حقائق بیان کیے گئے جس کے تحت یحییٰ خان نے ایک اکثریتی حکومت کو ختم کیا صرف اس لیے کہ ایک نئے آئین کے ذریعے وہ ملک کی باگ ڈور کو پانچ سال تک سنبھال سکے، اس کے نتیجے میں مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہوا۔ حمود الرحمان کمیشن یہ واضح طور پر بتاتا کہ اس وقت کی فوج نے یحییٰ خان کو اقتدار سے ہٹایا،جس یحییٰ خان نے ملک کو دولخت کیا۔ عمران خان کا دوسرا بیان نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے متعلق ہے جس کے بیان کے مطابق قومی مجرموں کی جو حکومت اس وقت موجود ہے وہ فارم 47 کے ذریعے بنی ہے، ٹریبونل فوری طور اس معاملے پر تحقیقات کریں اور فیصلہ کریں اور فارم 45 کے مطابق جیتے ہوئےا میدواروں کو اسمبلیوں میں بھیجیں اور ملکی معیشت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو اپنے انجام تک پہنچائیں۔ عمران خان کا تیسرا بیان پنجاب کے کسانوں سے متعلق تھا کہ کس طرح پنجاب کے کسانوں کی جمع پونجی پر شب خون مارا گیا،اور گندم کی درآمد سے تباہ کیا گیا،یہ قومی مجرم اس اسکینڈل سے بنائے گئے سارے پیسے ملک سے لے کر فرار ہوجائیں گے، جیسے ایون فیلڈ اور دوسرے اسکینڈلز میں ہوتا رہا ہے۔ عمران خان کا آخری بیان 9 مئی کی تحقیقات کے حوالے سے تھا، عمران خان کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج پوری قوم کے سامنے نشر کی جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پای ہوجائے گا، جس طرح ڈونلڈ ٹرمپ جب وائٹ ہاؤس میں داخل ہوئے تھے تو توڑ پھوڑ کرنے والے مجرمان کی نشاندہی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے کی گئی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جس جس جگہ پر فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا ان واقعات میں ملوث افراد قومی مجرم ہیں جنہیں پکڑنے کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج کا سہارا لیا جانا چاہیے۔
بھارتی اپنی حکومت سے مایوس ہوگئے,پاکستان میں شامل ہونا چاہتے ہیں,حکومت سے مایوس بھارتی ریاست پنجاب میں پاکستانی سرحدسے متصل کالووالا گاؤں کے مکینوں نےپاکستان میں شامل کیے جانے کا مطالبہ کردیا,انہوں نے بھارت میں جاری عام انتخابات میں ووٹ نہ دینے کے عزم کابھی اظہار کیا ہے۔ بھارتی خبر رساں ادارے انڈین ایکسپریس کے مطابق اس گاؤں کے تین اطراف دریائے ستلج جبکہ چوتھی جانب پاکستان اور بھارت کی سرحدی باڑ ہے۔کالووالا گاؤں پنجاب کے ضلع فیروزپور میں واقع ہے جس کی آبادی 300 نفوس پر مشتمل ہے۔ اس گاؤں تک رسائی کے لیے سال کے اکثر مہینوں میں کشتی استعمال کی جاتی ہے، جبکہ فوج نے ایک عارضی پُل بھی بنایا ہے۔ گاؤں والوں نے کہا وہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے پہنچنے والے صدمے سے ابھی تک باہر نہیں نکلے۔جب مسلسل مطالبات کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی مدد نہ ہوئی تو گاؤں والوں نے یہ مطالبہ بھی کر ڈالا کہ انہیں پاکستان سے ملا دیا جائے کیونکہ انہیں تو یہاں انسان تک نہیں شمار کیا جا رہا۔ گاؤں کے رہائشی لکھوندر سنگھ نے کہا ہم کیوں ووٹ ڈالیں، ووٹ نے ابھی تک ہمیں دیا ہی کیا ہے،یہاں ہمیں کوئی نہیں پوچھتا، پھر ہم نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے ساتھ ہی ملا دو، شاید کوئی ہماری بات سن لے۔ملکیت سنگھ نے بتایا کہ یہاں 45 خاندان آباد تھے جن میں سے 20خاندان گاؤں چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ ’اس گاؤں کے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 157 ہے۔
سوئیڈن کی حکومت نے ایک شہری کو قتل کرنے کے بعد پاکستان سے بیرون ملک فرار ہونے والے ملزم کی حوالگی دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 21 نومبر 2022ء کو خرم نثار نامی ملزم نے عبدالرحمان نامی شاہین فورس کے اہلکار کو کسی معاملے پر تلخ کلامی کے بعد قتل کر دیا جس کے بعد وہ پاکستان سے فرار ہو گیا تھا۔ خرم نثار 2 برس قبل پاکستان سے فرار ہوا تھا جس کی حوالگی کے لیے سوئیڈن حکومت سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے ملزم کی حوالگی سے انکار کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ذریعے سوئیڈن حکومت سے ملزم کی حوالگی کے لیے رابطہ کیا تھا، پولیس نے بتایا ہے کہ خرم نثار کو سویڈن حکومت کی طرف سے حراست میں لے لیا گیا تھا لیکن ان کی طرف سے ملزم کو پاکستان کے حوالے سے کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ سوئیڈن حکام کا موقف ہے کہ ملزم کی پاکستان اور سوئیڈن کے درمیان معاہدے کی رو سے حوالگی کرنا ممکن نہیں ہے، سوئیڈن کی عدالت شواہد کی روشنی میں ملزم کو سزا دینے کا فیصلہ کرے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملزم کو اس کیس میں سیلف ڈیفنس میں بری کیے جانے کا امکان ہے، پولیس اب خرم نثار کے قتل سے متعلقہ تفتیشی شواہد وزارت خارجہ کے ذریعے سویڈن کے حوالے کرے گی۔ دوسری طرف وزارت خارجہ کی طرف سے سوئیڈن حکومت کی طرف سے ملزم کی حوالگی کے انکار سے سندھ ہائیکورٹ کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ شاہین فورس کے اہلکار عبدالرحمن کو 21 نومبر 2022ء کو ڈیفنس فیز 5 میں خرم نثار نے تلخ کلامی ہونے پر مشتعل ہو کر فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ بعدازاں کراچی پولیس کے ایف آئی اے کے ذریعے سوئیڈن حکومت سے رابطہ کرنے پر ملزم کو حراست میں لیا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے بڑا دعوی کردیا, اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے لیے آج بھی ڈیل کی آفرز موجود ہیں۔ رؤف حسن نے کہا ’’بانی پی ٹی آئی ڈیل کر کے 10 دن میں باہر آ سکتے تھے، ان کے لیے آج بھی ڈیل کی آفرز موجود ہیں,رؤف حسن نے کہا بانی پی ٹی آئی کے پاس پہلے 10 دن میں آفر تھی جب وہ اٹک جیل میں تھے، لیکن وہ کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے اسی لیے جیل میں ہیں۔ انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی نے جس دن کال دے دی سب لوگ باہر ہوں گے، پاکستان تحریک انصاف عوام کی جماعت ہے، عوام کہتے ہیں دفتروں میں کیوں بیٹھے ہو باہر نکلو، عوام کہتے ہیں کسی قسم کا سمجھوتہ کیا تو معاف نہیں کریں گے۔ترجمان پی ٹی آئی کا رہنماؤں کے منظر عام پر آنے کے حوالے سے بتایا کہ مراد سعید کے علاوہ بانی پی ٹی آئی نے سب رہنماؤں کو سامنے آنے کا کہا، حماد اظہر سامنے آ گئے ہیں، میاں اسلم بھی جلد سامنے آ جائیں گے، مراد سعید سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے ابھی کچھ نہیں کہا ہے۔ اپنے اوپر ہونے والے حملے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ 7 دن ہو گئے، کسی نے رابطہ نہیں کیا، اب تک 4 لوگوں کی جیوفینسنگ نہیں ہو سکی، 9 مئی کے بعد 24 گھنٹوں میں 10 ہزار لوگوں کی جیوفینسنگ کی گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہیں اس کے باوجود ملزمان نہیں پکڑے گئے، ایف آئی آر تو درج ہو گئی لیکن ہماری لیگل ٹیم چاہتی ہے کہ دہشت گردی کی دفعہ شامل ہو۔ وفاق کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے رؤف حسن نے کہا ’’پہلے دن سے ہماری پالیسی تھی کہ وفاق کے ساتھ فنکشنل ریلیشن رکھنے ہیں، علی امین گنڈاپور نے بطور وزیر اعلیٰ وفاقی حکومت کے ساتھ ریلیشن رکھے ہیں، لیکن وفاق کی جانب سے ردعمل انتہائی غیر مناسب تھا، وفاق صوبے کو فنڈز فراہم نہیں کر رہا، تعیناتیوں کی سفارش پر بھی عمل نہیں کیا گیا، بجلی کے معاملے پر بھی وفاق خیبر پختونخوا کو سنجیدہ نہیں لے رہا تھا، وفاق کو بھی سوچنا چاہیے کہ اس نے اکائیوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی پر مزید کیس بنانے کی پوری کوششیں کی جا رہی ہیں، یوم تکبیر کی چھٹی کا مقصد یہ ہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی پر مزید کیسز بنائے جائیں، شاہ محمود قریشی پر جو مزید 8 کیسز بنا دیے گئے ہیں یہ اس کا واضح ثبوت ہے، لیکن ہمیں پورا یقین ہے کہ 2024 میں بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آ جائیں گے۔ آج حالات مختلف ہیں ایمرجنسی لگائیں گے تو ملک کا نقصان ہوگا، نفرتیں بہت ہیں ایسی غلطیاں نہ کریں جس سے ملک کو نقصان ہو۔رؤف حسن کا کہنا تھا کہ ن لیگ، پیپل زپارٹی اور ایم کیو ایم کے ساتھ بات نہیں ہوگی، چوری کیا ہوا مینڈیٹ واپس کریں گے تو ان پارٹیوں سے بھی بات ہو سکتی ہے۔
پاکستان بھر میں آج یوم تکبیر بھرپور جوش وجذبے کے ساتھ منایا گیا اور ملک بھر میں اس حوالے سے تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ پاکستان کی طرف سے 26 برس پہلے آج ہی کے دن ایٹمی دھماکے کر کے جوہری طاقت بننے کا اعلان کیا گیا تھا اور اپنے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کو للکارا تھا کہ ہم سے پنگا لینے کی جرات نہ کرنا اور یہی ہوا کہ وہ پڑوسی ملک جو آئے دن پاکستان پر اپنے پنجے گاڑنے کی تاک میں لگا رہتا تھا اس کی ہمت نہیں پڑی کہ سامنے آکر کھڑا ہو سکے۔ پاکستان کے ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد خود کو سپرپاور کہلانے والے امریکہ میں بھی جرات نہیں ہوئی کہ وہ پاکستان کے خلاف براہ راست کوئی فوجی کارروائی کر سکے۔ پاکستان معروف لیجنڈری اداکار وکامیڈین عمرشریف مرحوم نے بھی اسی موقع کے لیے ہلکے پھلکے انداز میں ایک بیان دیا تھا جو اب سچ ثابت ہوتا محسوس ہو رہا ہے اور ان کا یہ ویڈیو بیان آج یوم تکبیر پر سوشل میڈیا پر پھر سے وائرل ہو گیا۔ یوم تکبیر پر عمرشریف مرحوم کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں وہ بتانے کی کوشش کر رہے تھے کہ پاکستان ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود دشمنوں کے سامنے ہاتھ پاؤں باندھے ہوئے کیوں ہے؟ عمر شریف اس ویڈیو میں کہہ رہے تھے کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے ایٹم بم بنا لیا ہے اور ہم اب ایٹمی طاقت ہیں لیکن ہم اپنی ایٹمی طاقت پر کپڑا ڈال کر اسے چھپا کر بیٹھے ہیں تاکہ کسی کو اس کا پتا نہ چلے۔ عمر شریف کا کہنا تھا کہ ہم ایٹمی طاقت ہیں اور ہم ہی ڈرے ہوئے ہیں، کوئی بھی ہم سے نہیں ڈر رہا کیونکہ لوگوں کو یقین ہے کہ یہ اسے چلا نہیں سکیں گے۔ ہمارے اوپر دنیا کا اتنا قرضہ ہے کہ جب بھی ہم ایٹم بم چلانے لگتے ہیں تو فون آ جاتا ہے کہ چلا رہے ہو تو ہمیں ہمارے پیسے دے دوجس پر ہمارے لوگ کہتے ہیں کہ اسے پھر کبھی چلا لیں گے ابھی اندر رکھ دو۔ عمرشریف مرحوم کی اس وائرل ہونے والی ویڈیو پر تبصرہ کرئے ہوئے ظہیر کان ہادی نامی ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا: عمرشریف مرحوم صاحب نے یہ بات بالکل سچ کی تھی۔ محمد مدثر کا کہنا تھا کہ: عمرشریف مرحوم جیسے عظیم لوگ بہت پہلے ہی ہمیں شوگر کوٹڈ وے میں یہ سمجھا گئے تھے لیکن ہم نا سمجھے اب ہمیں ان کی کہی باتین سمجھ آ رہی ہیں، پہلے ان کی بات پر ہنسا کرتے تھے اب رونا آتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی رانا ثنا اللہ کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی کی ٹوئٹ پر کہا کہ دعا گو ہوں کہ اللہ انہیں مجیب الرحمان جیسے انجام سے بچائے، وہ 13 سال سے کسی جماعت یا سیاسی رہنما سے بات چیت کو تیار ہی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا ماڈل ٹاؤن میں نواز شریف کسی سے ناراض نہیں ہیں، وفاق ہو یا پنجاب، کوئی بنیادی فیصلہ ان کی مشاورت کے بغیر نہیں ہوتا، نواز شریف نے پارٹی کو مقبول اور عوامی جماعت بنایا، وہ کسی سے نہیں روٹھے ، مکمل فعال اورمتحرک ہیں ۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ قائداعظم کے بعد نواز شریف نے ہی پارٹی کو عوامی اور مقبول ترین بنایا، نواز شریف کے بیانات کی کمی آہستہ آہستہ دور ہو جائے گی, نواز شریف کے بعد شہباز شریف اہم ترین رہنما ہیں، وہ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں مصروف ہیں، نئے پارٹی صدر کا انتخاب صاف و شفاف ہوگا، ہم پارلیمانی جمہوری نظام پر یقین رکھتے ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے لیے آج بھی ڈیل کی آفرز موجود ہیں,بانی پی ٹی آئی ڈیل کر کے 10 دن میں باہر آ سکتے تھے، ان کے لیے آج بھی ڈیل کی آفرز موجود ہیں,بانی پی ٹی آئی کے پاس پہلے 10 دن میں آفر تھی جب وہ اٹک جیل میں تھے، لیکن وہ کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے اسی لیے جیل میں ہیں۔
گزشتہ روز مارگلہ ہلز کے ٹریل فائیو پر جاں بحق ہونے والے محمد طحہ کے کیس کو گمشدگی سے قتل میں تبدیل کردیا گیا ہے، پولیس نے تفتیش کا رخ تبدیل کرکے طحہ کے دوستوں سے تفتیش شروع کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد میں مارگلہ ہلز کے ٹریل فائیو پر مبینہ طور پر حادثے کا شکار ہوکر 15 سالہ محمد طحہ جاں بحق ہوگیا تھا، تاہم ابتدائی تحقیقات کے دوران سامنےآنے والے شواہد کے بعد پولیس نے گمشدگی کے مقدمے کو قتل میں تبدیل کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس نے محمد طحہ کے قتل کے مقدمے میں متوفی کے پانچ دوستوں کو بھی شامل تفتیش کردلیا ہے جو واقعہ کے وقت اس کے ہمراہ تھے۔ یادرہے کہ گزشتہ روز محمد طحہ کی والدہ کی درخواست پر اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم نوجوان کی لاش ملنے کے بعد کیس میں 302 کی دفعات شامل کی گئیں۔ طحہ کے والدین کی جانب سے پولیس کو دیئے گئے بیان کے مطابق محمد طحہ ہائیکنگ کی غرض سے اپنے دوستوں کے ہمراہ مارگلہ ہلز کے ٹریل فائیو پر گیا تھا اور وہاں جاکر پرسرار طور پر دوستوں سے بچھڑ گیا اور لاپتہ ہوگیا، ٹریل پر موجود دوستوں نے گھر فون کرکے طحہ کی واپسی سے متعلق استفسار کیا مگر طحہ کی کوئی خبر نہیں ملی ۔ بچے سے متعلق خبر نا ملنے پر والدین نے پولیس سے رابطہ کیا جس کے بعد پولیس نے بچے کی گمشدگی اور مبینہ اغوا کا مقدمہ درج کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا ، اس دوران محکمہ فاسٹ اور انوائرمنٹ کے عملے کو طحہ کی لاش ملی جس کو پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
ملک بھر میں گرمی کی شدت میں شدید اضافے کے باعث اڈیالہ جیل میں قید پی ٹی آئی قیادت کو روم کولر کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے شدید گرمی کے پیش نظر بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت دیگر قیدیوں کو روم کولر سمیت اضافی سہولیات فراہم کردی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھنے کیلئے ان کے بیرکوں میں ہی روم کولر کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کو بھی روم کولر کی سہولت فراہم کردی گئی ہے، جیل میں قید قیدیوں کو بیرکوں میں ٹھنڈے پانی اور مشروبات بھی فراہم کیے جارہے ہیں اور جیل میں مختلف مقامات پر اضافی واٹر کولر نصب کردیئے گئے ہیں۔ جیل انتظامیہ کے مطابق قیدیوں کو گرمی کی شدت سے بچانے کیلئے مزید انتظامات بھی کیے جارہے ہیں جبکہ ہائی پروفائل دہشت گردوں کے بیرکوں میں ٹھنڈا پانی بھی فراہم کیا جارہا ہے۔
سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال اور ٹک ٹاک پر ویڈیوز پر لائیکس لینے کے لیے نوجوان عجیب وغریب حرکات کرنے لگے۔ ذرائع کے مطابق عیسیٰ خیل کے نواحی علاقے کمرمشانی میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کی خاطر دو نوجوانوں نے خواتین کے روایتی شٹل کاک برقعے پہن لیے اور موٹرسائیکل پر سوار گھومتے رہے اور ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی۔ پولیس نے واقعے کا نوٹس لینے کے بعد دونوں نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مطیع اللہ خان نے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد واقعے کا نوٹس لیا تھا اور دونوں نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ پولیس نے اشرف اور عزیز اللہ نامی دونوں نوجوانواں کو حراست میں لینے کے بعد پابند سلاسل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد شہریوں کی طرف سے شدید ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مطیع اللہ کا کہنا تھا کہ معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے والے ایسے کسی بھی فعل کو برداشت نہیں کریں گے، ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، گرفتار ملزموں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے نیب ترمیمی آرڈیننس کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے اس کو واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی مخالفت کردی ہے اور اس کو کالا قانون قرار دیدیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نیب کا قانون ایک آمر نے تشکیل دیا تھا جسے بعد میں شرمناک سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا، بہت سے بے گناہ اس قانون کا شکار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشتبہ قانون سازی ہمیشہ ہی نامناسب رہتی ہے، 14 روز کے جسمانی ریمانڈ کو 40 روز تک بڑھانے کا قانون افسوسناک ہے، اس کالے قانون کی کسی بھی صورت حمایت نہیں کی جاسکتی ، اس آرڈیننس کو واپس لیا جائے۔ یادرہے کہ قائم مقام صدر مملکت یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ روز قومی احتساب بیورو(نیب) کا ترمیمی آرڈیننس جاری کیا تھا ، اس آرڈیننس میں نیب ریمانڈ کو 14 دن سے 40 دن تک بڑھادیا گیا ہے جبکہ بدنیتی پر مبنی کیس بنانے والے نیب افسر کی سزا کو کم کرکے 5 سے 2 سال کردیا گیا ہے۔
ای سی سی نے پنجاب میں کھاد بنانے والے 2 فرٹیلائزر کو سستی گیس فراہم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اکنامک کورڈینشن کمیٹی نے وفاقی کابینہ کے سابقہ فیصلے کو تبدیل کرتے ہوئے پنجاب میں 2 فرٹیلائزر کمپنیوں کو سستی گیس فراہم کرنے کی مظوری دیدی ہے۔ ای سی سی نے دونوں فرٹیلائزر کمپنیوں کو 30 ستمبر تک 1ہزار 597 فی ملین ایم ایم بی ٹی یو یونٹ کے حساب سے گیس کی فراہمی کی منظوری دی ہے ، کھاد بنانے والی فیکٹری کو سستی گیس کی فراہمی کے بعد تقریبا 15 بلین روپے کا مالی بوجھ گھریلو گیس صارفین پر منتقل کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونے والے ای سی سی اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایس این جی پی ایل بیسڈ کھاد فیکٹریوں کو 31 مارچ سے 30 ستمبر تک بلا تعطل گیس کی فراہمی ضروری ہے تاکہ خریف کے سیزن کیلئے یوریا کھاد کی ترسیل میں کوئی رکاوٹ پیدا نا ہو۔ خیال رہے کہ ای سی سی فرٹیلائزر انڈسٹری کو سستی گیس کی سپلائی پر چند روز قبل پابندی عائد کی گئی تھی۔
بھارت دشمنوں سے لڑنے کیلئے مصنوعی ذہانت سے چلنے والی فوج تیار کررہا ہے، یہ دعویٰ ایک برطانوی اخبار کی رپورٹ میں سامنے آیا ہے برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بھارت خطے میں اپنے بڑے دشمنوں سے لڑنے کیلئے مصنوعی ذہانت سے چلنے والی فوج تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، بھارت نے مصنوعی ذہانت کے منصوبوں پر تقریبا 50 ملین پاؤنڈز خرچ کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے، اس رقم میں سے زیادہ تر حصہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والی فوج پر خرچ کیا جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کچھ عرصہ قبل ایک مشین کی شکل کا روبوٹ سپاہی تیار کیا گیا تھا جو اپنی مرضی سے بندوق چلاسکتا ہے، اس تجربے کے بعد اب بھارتی بحریہ سمندر میں ان مقامات پر مقابلےکیلئے آبی روبوٹ سپاہی تیار کرنے کی کوشش کررہی ہے جن مقامات پر انسان نہیں پہنچ سکتے۔ برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق ایسے منصوبے مکمل کرنے کیلئے بھارت کو 50 ملین پاؤنڈز سے تقریبا 30گنا زیادہ رقم خرچ کرنا ہوگی۔
پنجاب اسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ایک ملازم نے والد کے علاج کیلئے آنے والی خاتون کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناڈالا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی لاہور میں مبینہ طور پر خاتو ن سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، پولیس نے خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے پی آئی سی کے ملازم کو گرفتار کرلیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپتال ملازم نے والد کے علاج کیلئے آنے والی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا ،ملزم نے والد کے آپریشن کروانے کا بہانہ بنا کر فون کیا اور اسپتال کی دوسری منزل پر بلایا اور ایک کمرے میں لے جاکر باہر سے تالا لگادیا ۔ پولیس کے مطابق خاتون والد کے بائی پاس آپریشن کیلئے ڈیڑھ ماہ سے اسپتال میں موجود ہے، ملزم نے جلد بائی پاس آپریشن کروانے کا جھانسہ دے کر خاتون کو اپنے جال میں پھنسایا، ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہےجبکہ خاتون کو میڈیکل کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔