لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی کے ستائے عوام اور کسانوں کے اعصاب پر ایک اور سنگین بحران سوار ہو چکا کیونکہ فورٹ عباس، چشتیاں، حویلی لکھا اور تلمبہ سمیت دیگر علاقوں میں ڈیزل اور پٹرول میسر نہیں۔
تفصیلات کے مطابق عوام مہنگائی، لوڈ شیڈنگ اور نئی حکومت کے آنے سے پیدا ہونے والے بحران کے باعث کئی طرح کے مسائل کا شکار ہیں ایسے میں کسی چیز کی عدم دستیابی بحران کی سی صورتحال پیدا کر دے گی۔
ڈیزل وپٹرول کی عدم دستیابی سے کسانوں کو ٹیوب ویل چلانے اور فصلوں کو پانی دینے میں سنگین نوعیت کے مسائل کا سامنا ہے کیونکہ لوڈ شیڈنگ اور نہری پانی کی عدم دستیابی سے پہلے ہی فصلوں کی تیاری میں کئی رکاوٹیں رہی ہیں۔
ڈیزل کی عدم دستیابی پر کسان پھٹ پڑے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس حکومت نے ان کے مسائل میں مزید اضافی ہی کیا ہے۔ نجی چینل سے گفتگو میں بحران کا شکار بننے والے کسانوں کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت ہی اچھی تھی موجودہ حکومت تو بے کار ہے۔
اسی صورتحال پر ان علاقوں سے سوشل میڈیا صارفین بھی دہائیاں دے رہے ہیں، احمد وڑائچ نامی ولصارف نے کہا ہے کہ گندم کی کٹائی، کپاس اور چاول کی کاشت کا سیزن ہے مگر کسان ڈیزل کیلئے رل رہے ہیں، بجلی لوڈشیڈنگ سے موٹریں بند ہیں، نہری پانی بھی ابھی تک نہیں آ رہا۔
اس صارف نے سوال اٹھایا کہ کیا نئی سرکار لانے کا مقصد ملک کے سب سے بڑے معاشی طبقے کو تکلیف دینا تھا؟ کوئی تو جواب دے خدارا۔
عابد عندلیب نے کہا یہ ویڈیو چشتیاں سے کسی نے بھیجی ہے، کتنے چینلز پر یہ خبر چلی کہ موجودہ حکومت نے ملک میں تیل کا بحران پیدا کر دیا ہے۔